Tag: loan

  • عالمی بینک نے پاکستان  کیلئے 11 کروڑ40لاکھ ڈالرقرض کی منظوری دیدی

    عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 11 کروڑ40لاکھ ڈالرقرض کی منظوری دیدی

    منیلا : عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 11 کروڑ40لاکھ ڈالرقرض کی منظوری دیدی۔

    عالمی بینک اعلامیہ کے مطابق نے پاکستان کیلئے 11 کروڑ40لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دے دی ۔ اعلامیہ کے مطابق یہ رقم فاٹاکے خاندانوں کے لئے استعمال کی جائے گی ، تقریبا 64 ہزارخاندانوں کو یہ رقم فراہم کی جائے گی۔

    عالمی بینک کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یہ رقم 2مرحلوں میں پاکستان کو دی جائے گی ، ہر خاندان کو 35 ہزار روپے کی رقم پہلےمرحلے میں دی جائیگی۔


    مزید پڑھیں : ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کو آئندہ 3سال میں 6ارب ڈالر کے قرضے فراہم کرے گا


    اس سے قبل ایشیائی ترقیاتی بینک کے نائب صدر  وینکائی ژہینگ نے اعلان کیا تھا  پاکستان کو چھ ارب ڈالر کے قرضے آئندہ تین سال میں دیئے جائیں گے، بینک آئندہ تین سال تک پاکستان کو دو ارب ڈالر سالانہ فراہم کرے گا، تاہم منصوبوں کے تکمیل سے اس قرض کومشروط کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ نواز حکومت نے گزشتہ مالی سال میں ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ 10 ارب ڈالر کے قرضے حاصل کیے، گزشتہ سال لیے گئے قرضوں میں سینتیس فیصد قرضے چین سے لیے گئے ہیں۔ ان میں 2 ارب 30 کروڑ ڈالر کے کمرشل قرضے جبکہ 1 ارب 60 کروڑ ڈالر دو طرفہ مالی معاونت کے تحت ملے۔

    غیر ملکی مالیاتی اداروں سے 3 ارب 13 کروڑ ڈالر قرضہ لیا گیا۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کا 1 ارب 60 کروڑ ڈالر کا قرضہ بھی شامل ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی:قومی ایئرلائن کا مالی بحران شدت اختیار کرگیا

    کراچی:قومی ایئرلائن کا مالی بحران شدت اختیار کرگیا

    کراچی: قومی ایئرلائن نے مالی بحران کے باعث منافع بخش روٹس بینکوں کو گروی رکھوانا شروع کردیے ہیں اور غیر ملکی بینک سے 15 ارب روپے کا قرضہ حاصل کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کا مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے، جس کے باعث ایئر لائن کو فضائی آپریشن چلانے میں بھی دشواریوں کا سامنا ہے، پی آئی اے نے فضائی روٹس گروی رکھوا کر15ارب روپے قرض لیا، قرضہ غیر ملکی بینک سے حاصل کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قرضے کی رقم آج قومی ایئر لائن کے اکاوٴنٹس میں منتقلی کا امکان ہے، قرضے کی سیکورٹی کے لئے سعودی عرب کے منافع بخش روٹس کنسورشیم کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    روٹس تین سال تک اسٹینڈرڈ بینک کی سربراہی میں کنسورشیم کے پاس رہیں گے۔

    قومی ایئر لائن کی سعودی عرب کے تمام روٹس پرحاصل ہونے والی آمدنی بینکوں کو ادا کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق قرضے کی رقم ملازمین کی تنخواہوں،فیول کمپنیوں ودیگر واجبات، طیاروں کی منٹینس اور پرزوں کی خریداری پر صرف کی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کو آئندہ 3سال میں 6ارب ڈالر کے قرضے فراہم کرے گا

    ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کو آئندہ 3سال میں 6ارب ڈالر کے قرضے فراہم کرے گا

    اسلام آباد : ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کو آئندہ تین سال میں چھ ارب ڈالر کے قرضے فراہم کرے گا۔

    ایشیائی ترقیاتی بینک کے نائب صدر  وینکائی ژہینگ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو چھ ارب ڈالر کے قرضے آئندہ تین سال میں دیئے جائیں گے، بینک آئندہ تین سال تک پاکستان کو دو ارب ڈالر سالانہ فراہم کرے گا، تاہم منصوبوں کے تکمیل سے اس قرض کومشروط کیا گیا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے ڈھائی ارب ڈالر سالانہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم اس بات کا انحصار منصوبوں کی تیاری اور ان کی تکمیل پر ہے، مالی سال 2016-17کے اختتام تک اے ڈی جی نے پاکستان کو 1.8 ارب ڈالر کی رقم فراہم کی تھی۔

    وینکائی ژہینگ نے مزید کہا کہ اصلاحات جاری رکھنے کیلئے مستحکم سیاسی واقتصادی صورتحال لازمی ہے۔

    اے ڈی بی کے نائب صدر نے مزید کہا منصوبوں پرعمل درآمد میں تاخیر رقم کے اجراء میں تاخیر کا باعث بنتا ہے، پاکستانی معیشت کو لاحق خدشات میں کمی ہوئی ہے اور معیشت کا آوٹ لک مثبت ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سیاستدانوں کو 5سال میں کتنے قرض فراہم کیا؟ وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کا بتانے سے انکار

    سیاستدانوں کو 5سال میں کتنے قرض فراہم کیا؟ وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کا بتانے سے انکار

    اسلام آباد : وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک نے سیاستدانوں کو پانچ سال میں فراہم کئے گئے قرضوں کی تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیاستدانوں کو5سال میں کتنےقرض فراہم کیےگئے؟کس نے کتنا قرض لیا؟ وزارت خزانہ اوراسٹیٹ بینک نے سینیٹ کی خزانہ کمیٹی کو تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کردیا۔

    سابق گورنراسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ قرضوں کی تفصیلات کمیٹی میں پیش نہیں کر سکتے، طے ہوا تھا تفصیلات چیئرمین سینیٹ کے چیمبر میں پیش کی جائے گی۔

    اشرف محمود کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے چیمبرمیں قرضوں کی تفصیلات فراہم کرسکتے ہیں، اسٹیٹ بینک نے ریکارڈ چیئرمین سینیٹ کے چیمبرمیں رکھنے سے بھی انکار کردیا۔

    اشرف محمود کا کہنا تھا کہ تفصیلات لے آئیں گے، جس سینیٹر نے دیکھنا ہو وہ ریکارڈ دیکھ سکتا ہے۔

    وزارت خانہ اور اسٹیٹ بینک کے انکار کے بعد کمیٹی نے معاملہ چیئرمین سینیٹ کو بھیج دیا اور سفارش کی کہ چیئرمین سینیٹ وزیرخزانہ سے مل کرتفصیلات کی فراہمی کا طریقہ کار طے کریں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • یورو بانڈز کی ادائیگی، حکومت کا چین سے نیا کمرشل قرضہ لینے پر غور

    یورو بانڈز کی ادائیگی، حکومت کا چین سے نیا کمرشل قرضہ لینے پر غور

    اسلام آباد : یورو بانڈز کی ادائیگی کیلئے حکومت چین سے نیا کمرشل قرضہ لینے پر غور کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی معیشت میں بہتری کے بلند وبانگ دعووں کے باوجود ملک قرضوں کے جال میں پھنستا جارہا ہے، پرانا قرضہ اتارنے کیلئے نیا قرضہ لیا جارہا ہے، مشرف دور میں فروخت کئے گئے یورو بانڈز کی ادائیگی کیلئے حکومت کو پچھتر کروڑ ڈالر درکار ہیں، ان دس سالہ بانڈز کی مدت مئی میں ختم ہورہی ہے، بانڈز پرشرح سود چھ اعشاریہ آٹھ فیصد ہے۔

    یورو بانڈز کی ادئیگی کے لئے حکومت ایک بار پھر چینی کمرشل بینکوں کا دروازہ کھٹکھٹانے کا ارادہ رکھتی ہے جبکہ چینی کمرشل بینک پہلے ہی ایک ارب تیس کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کر چکے ہیں۔

    نوازحکومت نے تین برس میں 25 ارب ڈالر کے نئے قرضے لئے

    نوازحکومت نے تین برس میں پچیس ارب ڈالر کے نئے قرضے لئے ہیں، حکومت نےغیر ملکی کمرشل بینکوں سے تین ارب تیس کروڑ ڈالر کا قرض لیا جبکہ ساڑھے چار ارب ڈالر کے بانڈز بھی فروخت کئے جاچکے ہیں۔

    دوسری جانب ترسیلات زر اور برآمدات میں کمی کے باعث ملکی زرمبادلہ ذخائر بھی دباؤ کا شکار ہیں۔

    یاد رہے کہ نواز لیگ کے موجودہ دورے حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں پینتیس فیصد کا ہوش ربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد ملک کا مجموعی قرضہ 18 کھرب روپے سے تجاوز کرچکا ہے۔


     نواز لیگ کی حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں 35 فیصد کا ہوش ربا اضافہ


    اعداد وشمار کے مطابق  تین سال قبل یعنی مالی سال 2013-2012 کے اختتام تک ملکی قرضوں کا حجم 13 کھرب 48 ارب روپے تھا، مقامی قرضوں میں چالیس فیصد کا اضافہ ہوا، یہ قرض مالی سال 2013 کے اختتام تک 8 کھرب 68 ارب روپے تھا، جو رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بڑھ کر 12 کھرب 41 ارب تک پہنچ گیا۔

    غیر ملکی قرضوں میں اٹھائیس فیصد کا اضافہ ہوا،  یہ قرضے مالی سال 2013 میں 4 کھرب،7 ارب 69 کروڑ تھے، جو 30 ستمبر 2016 تک بڑھ کر 6 کھرب 14 ارب تک پہنچ گئے۔

     

  • نوازحکومت نے ہرپاکستانی کو مزید 30 ہزارکا مقروض کردیا

    نوازحکومت نے ہرپاکستانی کو مزید 30 ہزارکا مقروض کردیا

    اسلام آباد : وزیراعظم میاں نواز شریف کی موجودہ حکومت نے ہر روز ساڑھے چار ارب روپے کا ریکارڈ قرضہ لیا۔ ساڑھے تین سالہ دور میں حکومت نے ہر پاکستانی کو فی کس تیس ہزار روپے کا مزید مقروض کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ سالوں کے دوران پاکستان میں آنے والی حکومتیں ملک میں نئے منصوبے شروع کرنے کیلئے قرضے لیتی رہی ہیں جس وجہ سے اس وقت پاکستان پرغیرملکی قرضوں کا بوجھ 75 کھرب سے زیادہ ہو چکا ہے ۔

    موجودہ صورتحال میں ہرپاکستانی تقریباً 4لاکھ  روپے کا مقروض ہو چکا ہے اوراس وجہ سے پاکستان میں قائم ہونے والی بیشتر حکومتوں نے مزید قرضے لینے کیلئے انتہائی قیمتی قومی اثاثوں کو گروی بھی رکھنا شروع کردیا۔

    نوازحکومت نے ایک اور معاشی دھماکہ کرکے قوم پرقرضوں کا کوہ ہمالیہ لاد دیا۔ نوٹ چھاپنے کے فارمولے کے بعد نوازحکومت کا بے دریغ قرضے لینےکا ریکارڈ بن گیا۔

    نوازحکومت نے یومیہ ساڑھے 4 ارب روپے قرضہ لینے کاریکارڈ بنادیا۔ موجودہ حکومت کے گزشتہ ساڑھے 3 سالہ دور میں وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ہر پاکستانی کو 30 ہزارکا مزید مقروض کردیا۔

    مزید پڑھیں : حکومت نے یومیہ ایک ارب20 کروڑ کے نئے نوٹ چھاپے، مرکزی بینک

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق نومبر 2016 تک پاکستان پر قرضوں کا بوجھ 19 ہزار717 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ جو میاں نواز شریف کے اقتدار میں آنے کے وقت جون 2013 میں 14ہزار 7 ارب روپےتھا۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق نواز دورحکومت میں 5 ہزار 709 ارب روپے کاریکارڈ قرضہ لیا گیا۔ آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کا ہرشخص ایک لاکھ 4 ہزار روپے کا مقروض ہے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت نے ریکارڈ قرضے لے کرمعاشی خود مختاری کو گروی رکھ دیا ہے۔

  • دو کے سوا 32 اداروں کی خفیہ فنڈنگ بند کردی،اسحا ق ڈار

    دو کے سوا 32 اداروں کی خفیہ فنڈنگ بند کردی،اسحا ق ڈار

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بتیس اداروں کی خفیہ فنڈنگ بند کر دی صرف دو کی خفیہ فنڈنگ جاری ہے۔ آپریشن ضرب عضب پر پینتالیس ارب روپے خرچ ہوئے.

    حکومت نے غیر ضروری اخراجات کو کم کر کے ایک سو پینتس ارب روپے کی بچت کی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہو ئے کیا۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال آپریشن ضرب عضب پر پینتالیس ارب روپے خرچ ہوئے جبکہ رواں سال کیلئے سو ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت ہر پانچ سال میں این ایف سی ایوارڈ لانےکی پابند نہیں ہے۔ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ مالی خسارےسےنکلنے کیلئےقرضے لینے پڑتے ہیں۔

    حکومت خوشی سے نہیں بلکہ ملکی ضروریات کے تحت آئی ایم ایف سے قرضہ لیتی ہے۔ غیر ملکی قرضوں کا حجم پینسٹھ ارب ڈالر ہوگیا ہے۔

    ہمارے آنے کے بعد قرضوں میں اضافہ ہوا اور اگر ہم بروقت اقدام نہ کرتے تو قرض کی رقم 6 کھرب ہوتی۔

    انہوں نے کہا کہ کنٹینر والوں کی وجہ سے قرضوں میں اضافہ ہوا مگر ان پر الزام نہیں لگاﺅں گا ، 2013ءسے کہہ رہا ہوں کہ سب جماعتوں کو ملک کی معیشت پر مل کر کام کرنا چاہئے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت نے غیر ضروری اخراجات کی مد میں 135 ارب روپے کم کئے ہیں جبکہ آئی ایم ایف سیلز ٹیکس 18 فیصد کرنا چاہتا تھا جس کی مخالفت کی گئی۔

  • پاکستان کو آئی ایم ایف سے پچاس کروڑ ڈالر کا قرضہ ملے گا، روپے کی قدرمیں کمی کرنا ہوگی

    پاکستان کو آئی ایم ایف سے پچاس کروڑ ڈالر کا قرضہ ملے گا، روپے کی قدرمیں کمی کرنا ہوگی

    اسلام آباد: پاکستان کو عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے تین سالہ بیل آؤٹ منصوبے کی مد میں 50 کروڑڈالرآئندہ ماہ ملیں گے تاہم آئی ایم ایف نے روپے کی قیمت میں 20 فیصد کمی کا مطالبہ کردیا ہے۔

    آئی ایم ایف مشن چیف ہیرالڈ فنگر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ قسط کی ادائیگی کا فیصلہ پاکستان کی جانب سے معاشی اصلاحات کے اقدامات اٹھانے کے بعد کیا گیا ہے۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈارکا کہنا ہے کہ پاکستان معاشی میدان میں اصلاحات کررہاہے جس کے سبب 6.6 ارب ڈالر کے بیل آوٗٹ پیکج کی قسط آئندہ ماہ مل جائے گی۔

    آئی ایم ایف کی جانب سے قرضے کی فراہمی کے لئے شرائط عائد کی گئی ہیں کہ توانائی بحران سے دوچار پاکستان کو وسیع پیمانے پرٹیکسیشن کی مد میں اصلاحات کرنا ہوں گی۔

    آئی ایم ایف کی جانب سے مطالبہ کیاگیا ہے کہ محصولات میں کمی کو نئے ٹیکس لگا کرپورا کیا جائے۔

    حکومت سے اگلےمعاشی جائزےسےپہلے40 ارب کےٹیکسز لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ روپےکی قدر20 فیصد تک گرانےکی گنجائش موجود ہے جس کا اثر چوالیس ارب ڈالرکی درآمدات پر پڑے گا اور درآمدی اشیا مزید مہنگی ہوجائیں گی۔

  • حکومت ساڑھے 4 ارب روپے یومیہ قرضہ لے رہی ہے

    حکومت ساڑھے 4 ارب روپے یومیہ قرضہ لے رہی ہے

    اسلام آباد : نون لیگ کی موجودہ حکومت روزانہ کی بنیاد پر اوسطاً چارارب ساٹھ کروڑ روپے کا قرضہ لے رہی ہے ۔

    اقتدارمیں آنے کے بعد سےملک کےبین الاقوامی قرضوں میں نو ارب ڈالرزاوراندرونی قرضوں میں تین ہزارارب روپےکااضافہ ہوچکاہے۔ موجودہ حکومت کا کام ہی نرالا ہے۔

    بجٹ خسارہ پورا کرنے اور زرمبادلہ ذخائر میں بہتری کیلئے قرضے پر قرضہ لئے جارہی ہے۔ نون لیگ کے ڈھائی سالہ دور میں مقامی قرضوں میں تین ہزار چھ سو ستائیس ارب روپے کا اضافہ ہوا جب کہ بین الاقوامی قرضوں میں بھی نو ارب انیس کروڑ ڈالرز کا اضافہ ہوا۔

    پاکستان نے آئی ایم ایف سے ساڑھے چار ارب ڈالرز اور عالمی بانڈز مارکیٹ سے ساڑھے تین ارب ڈالر کا قرضہ لیا ہے۔

    وفاقی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد مجموعی اندرونی قرضوں کی مالیت نو ہزار پانچ سو بیس ارب روپے تھی جو رواں مالی سال اگست تک بڑھ کرتیرہ ہزار ایک سو سینتالیس ارب روپے کی سطح تک پہنچ چکے ہیں۔

    اس طرح یہ حکومت روزانہ کی بنیاد پر چار ارب ساٹھ کروڑ روپے کا قرضہ لے رہی ہے۔

  • پاکستان کو آئی ایم ایف سے پچاس کروڑڈالر کی قسط ملنے کا امکان

    پاکستان کو آئی ایم ایف سے پچاس کروڑڈالر کی قسط ملنے کا امکان

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا نواں دور رواں ماہ کے اختتام پر متوقع ہے، پاکستان کو پچاس کروڑ ڈالر کی قسط ملنے کا امکان ہے۔

    وزارتِ خزانہ کی جانب سے آئندہ مذاکرات کی سمری تیار کی جارہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نواں جائزہ مذاکرات رواں ماہ کے اختتام پرمتوقع ہیں۔

    مذاکرات کی کامیابی کے بعد آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو پچاس کروڑ ڈالر کی قسط ملنے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات میں حکومتی معاشی کارکر دگی کاجائزہ لیا جائے گا۔ اٹھائیس ستمبر کو آئی ایم ایف کے بورڈ نے پاکستان کیلئے پچاس کروڑ ڈالر سے کی قرض کی قسط کی منظوری دی تھی ۔

    آئی ایم ایف پروگرام کے تحت پاکستان کو اب تک چارارب چوون کروڑ ڈالر مل چکےہیں۔