Tag: LOC

  • بھارتی فوج کی ایل او سی پر گولہ باری، خاتون شہید، سات شہری زخمی

    بھارتی فوج کی ایل او سی پر گولہ باری، خاتون شہید، سات شہری زخمی

    راولپنڈی : بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ تاحال نہ تھم سکا، لیکن پاک فوج کی جانب سے بھرپور جواب ملنے کے بعد بھارتی فوج کی توپیں خاموش ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج نے ہارٹ اسپرنگ، جند روڈ اور نکیال سیکٹر پربلا اشتعال فائرنگ کی، پاک فوج کی جوابی کارروائی سے بھارتی پوسٹوں سے شعلے اٹھ رہے ہیں، بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک خاتون شہید اور سات شہری زخمی ہوگئے جب کہ پاک فوج کی جوابی فائرنگ میں بھارت کا بھی جانی نقصان ہونے کی اطلاع ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت کی جانب سے ایل او سی کے دیگر علاقوں میں فائرنگ کی گئی ہے اور وہاں بھی پاک فوج نے بھرپور جواب دیا ہے۔

    اطلاعات ہیں کہ وہاں بھارتی فوج کی کئی چیک پوسٹیں تباہ ہوگئی ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کرکے فائرنگ پر احتجاج کیا ہے۔

    سیکریٹری خارجہ اعتزاز چوہدری نے کہا ہے کہ ورکنگ باؤنڈری اور ایل او سی پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں بھارتی فائرنگ کا سلسلہ رات کو بھی جاری رہا۔ آبادی پر فائرنگ سے ایک ہفتے میں چھ شہری شہید ہوئے۔

    ورکنگ باؤنڈری پر بھارت کی اشتعال انگیزی جاری ہے، بھارتی توپوں نے آگ اگلنا بند نہ کی، آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فورسز نے ہڑپال سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

    پاک فوج کی جوابی کارروائیاں بھی جاری ہیں بھارتی سیکورٹی فورسز سرحدی آبادیوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ بلا اشتعال فائرنگ اورگولہ باری سے ورکنگ باؤنڈری کے قریب اکیس اکتوبر سے اب تک چھ شہری شہید اور انتیس زخمی ہوئے۔ہیں۔

  • بھارتی فوج کی ایل او سی پرفائرنگ،بچی سمیت 1شہری شہید

    بھارتی فوج کی ایل او سی پرفائرنگ،بچی سمیت 1شہری شہید

    راولپنڈی : بھارتی سیکیورٹی فورسز کی ایل اوسی پر پاکستانی علاقوں میں دو مختلف مقامات پر بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں بچی سمیت 1شہری جاں بحق جبکہ7افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی سیکیورٹی نے ورکنگ باؤنڈری پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چوپرار اور ہرپال سیکٹر میں پاکستانی علاقوں پرفائرنگ کی جس کا پنجاب رینجرز کے اہلکاروں نےبھر پور جواب دیا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ڈیرھ سالہ بچی ہانیہ اور محمد لطیف شہید جبکہ 7شہری زخمی ہوگئے جنہیں سی ایم ایچ اسپتال سیالکوٹ منتقل کردیاگیا۔

    مزیدپڑھیں:بھارتی فوج کی فائرنگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، آئی ایس پی آر

    خیال رہے کہ 22 اکتوبر کو بی ایس ایف نےایل اوسی پر متعدد پاکستانی فوجی اہلکاروں کو نشانہ بنانے کے دعویٰ کیا تھا تاہم پاکستان نے بھارت کے ان دعوؤں کو مسترد کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں:بھارتی افواج کی شکر گڑھ سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ

    یاد رہے کہ اسے قبل 21 اکتوبرکو بھارتی فوج کی جانب سے شکر گڑھ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی گئی، پاکستان رینجرز نے مؤثر جواب دیتے ہوئے دشمن کی توپیں خاموش کرادیں تھیں۔

    واضح رہےکہ گزشتہ روز ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کا ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ ہندوستان کی جانب سے ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے 90 سے زائد واقعات ہو چکے ہیں۔

  • رواں سال بھارت نے90مرتبہ ایل اوسی کی خلاف ورزی کی،نفیس ذکریا

    رواں سال بھارت نے90مرتبہ ایل اوسی کی خلاف ورزی کی،نفیس ذکریا

    اسلام آباد :ترجمان دفتر خارجہ کاکہنا ہےکہ بھارت نے رواں سال نوے مرتبہ ایل اوسی پر بلااشتعال فائرنگ کرکے سیزفائر معائدے کی خلاف ورزی کی۔

    تفصیلات کےمطابق ترجمان دفترخارجہ نفیس ذکریا کا کہنا ہے کہ بھارت نے ایک بار پھر سیز فائر کی خلاف ورزی کی اور کنٹرول لائن پر دو مرتبہ بلااشتعال فائرنگ کی جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ بھارت نے رواں سال نوے سے زائد مرتبہ کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ کرکے سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

    مزید پڑھیں:لائن آف کنٹرول پربھارتی جارحیت،پاک فوج کا منہ توڑجواب

    یاد رہے کہ گزشتہ روز آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فورسز نےصبح ساڑھے چار بجے سے سات بجے تک کنٹرول لائن کے کھوئی رٹہ سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کی تھی۔پاکستانی فورسز نے بھارتی اشتعال انگیزی کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے دشمن کی بندوقوں کو خاموش کرادیاتھا۔

    مزید پڑھیں: آرمی چیف کا لائن آف کنٹرول کا دورہ،جوانوں سےملاقات

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے لائن آف کنٹرول پر حاجی پیر سیکٹر کا دورہ کیا تھااور اگلے مورچوں پر جوانوں سے ملاقاتیں کیں اس موقع پر آرمی چیف نے جوانوں کے عزم وحوصلے کی تعریف کی تھی۔

  • بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ : پاک فوج کا منہ توڑ جواب

    بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ : پاک فوج کا منہ توڑ جواب

    راولپنڈی: بھارتی فوج نے ایک بار پھر لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فائرنگ اور گولہ باری کی، پاک فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے دشمن کی توپوں کو خاموش کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پراشتعال انگیزیاں جاری ہیں، بھارتی فوج نے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک بار پھر کنٹرول لائن پر فائرنگ شروع کردی۔

    بھارتی فوج نے ایل او سی پرافتخارآباد سیکٹر، کوٹلی اورکیل سیکٹر کو نشانہ بنایا۔ پاک فوج کی بھرپورجوابی کارروائی کے باعث بھارتی توپیں خاموش ہو گئیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق بی ایس ایف نے آبادی پر فائرنگ اورگولہ باری کی، واضح رہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے گزشتہ 5 روز میں پانچویں بار لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزی کی جا چکی ہے۔

    مزید پڑھیں : بھارتی فوج کی ایک بارپھرلائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی

     اس سے قبل بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بھمبھر، کیل، تتہ پانی اور لیپا سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی گئی تھی، جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا تھا، اس واقعہ میں پاک فوج کے 2 اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:بھارتی فوج کی کیلر سیکٹر پر فائرنگ، پاک فوج کا منہ توڑ جواب، بھارتی چوکی تباہ

  • تحریک انصاف کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کا فیصلہ

    تحریک انصاف کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کا فیصلہ

    ملتان: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہے کہ حکومت کی جانب سے بھارتی دراندازی پر پارلیمانی اجلاس بلانا خوش آئند ہے  پی ٹی آئی ملکی مفاد کی خاطر اس اجلاس میں شرکت کرے گی۔

    ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ’’ہم ملکی مفادات کو ذاتی خواہشات اور جماعتی ترجیحات پر فوقیت دیتے ہیں اس لیے حکومت کی جانب سے بلائے گئے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے‘‘۔

    پڑھیں:  چار ممالک کا شرکت سے انکار،سارک کانفرنس ملتوی

    انہوں نے سارک کانفرنس ملتوی ہونے پر بطور سابق وزیر خارجہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارت کو خدشہ تھا کہ کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر  میں ہونے والے مظالم کے حوالے سے بات کی جائے گی اس لیے پڑوسی ملک نے ایک سازش کے تحت دیگر ایشیائی ممالک کو اپنے ساتھ ملا کر ملتوی کروایا تاکہ عالمی دنیا کی توجہ مسئلہ کشمیر سے ہٹائی جائے‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماؤں کا اجلاس ہوگا

    شاہ محمود قریشی نے بھارت پر واضح کیا کہ کشمیر کا مسئلہ جنگ کے ذریعے حل نہیں کیا جاسکتا تاہم اس مسئلے کا واحد حل مذاکرات ہیں، اگر بھارت اس مسئلے کا حل چاہتا ہے تو وہ بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل کرے‘‘۔

    مزید پڑھیں:   بھارت کا سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار

    تحریک انصاف کے رہنماء کا کہنا تھا کہ ’’ حکومت کی کوتاہی کے باعث سفارتی سطح پرپاکستان مشکلات کاشکارہے، دفتر خارجہ میں کوئی کپتان نہیں اور ٹیم بغیر کپتان کے کھیلنے کی کوشش کرتی ہے۔ انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ دفتر خارجہ کے لیے جلد از جلد کسی مناسب آدمی کا انتخاب کیا جائے تاکہ پاکستان کو مسائل سے نکالا جاسکے‘‘۔

    اسے سے متعلقہ خبر:  پارلیمانی کانفرنس،شیخ رشیدکومدعونہ کرنے پرعمران خان کی مذمت

    رہنماء پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ’’موجودہ صورتحال میں حکومت کی جانب سے مشترکہ اجلاس کا انعقاد خوش آئند ہے، اس وقت ملک کو قومی اتحاد کی ضرورت ہے‘‘، انہوں نے حکومت کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن شیخ رشید کو بھی پارلیمانی اجلاس کی دعوت دے اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سینئر آرمی آفیسر کو بھی مدعو کیا جائے تاکہ سرحدی صوتحال پر سب کو اعتماد میں لیا جاسکے۔

  • پاک فوج پہل نہیں کرے گی مگر حملہ ہوا تو بھرپورجواب دے گی، مشرف

    پاک فوج پہل نہیں کرے گی مگر حملہ ہوا تو بھرپورجواب دے گی، مشرف

    واشگنٹن: سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ  بھارت کی جانب سے سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی روکنی پڑے گی ورنہ پاکستان کو جواب دینے کا پورا حق حاصل ہے۔

    سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے واشگنٹن فورم کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ’’بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملہ کرنے مسلسل دھمکیاں دی جارہی ہیں تاہم پاک فوج ملکی دفاع کے لیے ہروقت تیار ہے اور ہر حملے کا جواب دینا جانتی ہے۔

    سابق آرمی چیف کے تجربے کو مد نظر رکھتے ہوئے جنرل پرویز مشرف نے بھارتی جرنیل کو نصیحت کی کہ وہ پاکستان پر حملے کی منصوبہ بندی سے باز رہے اور اگر اس قسم کے اقدامات کیے تو اس کے نتائج بھگتنے کے لیے بھی تیار رہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان جنگ میں کبھی بھی پہل نہیں کرے گا تاہم اگر پڑوسی ملک کی جانب سے حملہ کیا گیا تو پاک فوج بھارتی جارحیت کا جواب اپنی مرضی کی جگہ اور وقت پر دے گی‘‘۔

    musharaff2

    واشگنٹن فورم کے میزبان رابرٹ سیگل کی جانب سے وطن واپسی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سابق صدر نے کہا کہ ’’میرافی الحال پاکستان جانے اور حکومت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تاہم ایسے ماحول میں واپسی کا خواہش مند ہوں کہ جب ملک میں سیاسی تبدیلی کا قوی امکان ہو‘‘۔

    امریکا اور پاکستان کے تعلقات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سابق صدر نے کہا کہ ’’افغان جنگ کے دوران ہمارے درمیان بہترین تعلقات تھے تاہم پاکستانی عوام کی کثیر تعداد اس حوالے سے یہ سوچتی ہے کہ امریکا اپنا کام لینے کے بعد پاکستان کو تنہاء چھوڑ دیتا ہے۔

    امریکی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پرویز مشرف نے کہا کہ ’’میرا بھی یہی یقین ہے کہ ضرورت ختم ہونے پر امریکا اپنا رویہ تبدیل کرلیتا ہے‘‘۔

    musharaff1

    پاکستان میں جمہوریت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر سابق صدر نے کہا کہ ’’ملک میں جمہوری نظام میں بہت نقائص ہیں جنہیں دور ہونا چاہیے، عوام کو ضروریاتِ زندگی فراہم کرنا حکومتوں کا کام ہے مگر وہ اس میں ناکام نظر آتی ہیں‘‘۔

    فوج کی جانب سے پرویز مشرف کی حمایت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ ’’فوج کی جانب سے مدد کی باتیں کافی حد تک درست ہیں، پاکستان کے وجود میں آنے کے بعد سے اب تک فوج نے ملک کی گورننس میں بہت اہم کردار ادا کیا۔‘‘

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام پاک فوج سے پیار اور 40 سال سے اُن سے تواقعات وابسطہ رکھتی ہیں، آرمی کو عوامی حمایت پر فخر ہے اور وہ ان کی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے اپنا کردار بھی ادا کرتیں کیونکہ پاکستان میں نام نہاد جمہوریت، معاشرتی ضروریات کے مطابقت نہیں رکھتی‘‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان میرا جنون ہے اور میں چاہتا ہوں کہ ملک کو اچھے طریقے سے چلایا جائے، عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے اور کرپشن روکنے کے لیے آئین میں کوئی قانون وضع نہیں جس کی بے حد ضرورت ہے‘‘۔

    پاکستانی عدالتوں میں قائم مقدمات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سابق صدر نے کہا کہ ’’تمام مقدمات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں‘‘۔

  • بھارتی جارحیت: سلامتی کونسل، وفاقی کابینہ اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس طلب

    بھارتی جارحیت: سلامتی کونسل، وفاقی کابینہ اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس طلب

    اسلام آباد: بھارت کے بڑھتے ہوئے جنگی جنون اور لائن  آف کنٹرول پر فائرنگ کے بعد وزیر اعظم نواز شریف نے جمعے کو وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس، منگل کو سلامتی کونسل کا اجلاس اور جمعرات کوپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی اور دھمکی آمیز  بیانات کے بعد خطے میں پیدا ہونے والی صورتحال کے سبب وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف نے منگل 4 اکتوبر کو قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس طلب کرلیا جس میں کنٹرول لائن کی صورتحال اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بھی زیر غور آئیں گے۔

    قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ کوبھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے، اجلاس میں لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے کی گئی خلاف ورزی اور بلااشتعال فائرنگ سمیت قومی سلامتی کے اہم امور زیر غور آئیں گے۔

    قومی سلامتی کے اجلاس میں اہم امور پر تبادلہ خیال اور فیصلوں سے متعلق قوم کو آگاہی دینے کے لیے  اگلے روز 5 اکتوبر کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا گیا، جس میں وزیر اعظم خود بھی شرکت کریں گے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سمیت عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کے متعلق پارلیمنٹ کو آگاہ کریں گے۔


    Nawaz summons National Security Council meeting… by arynews

    یاد رہے کہ اڑی سیکٹر پر حملے کے بعد بھارت کی جانب سے مسلسل پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی اور دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سندھ طاس معاہدے کو مؤخر کرتے ہوئے پاکستان کا پانی روکنے کا اعلان کیا تھا اور مقبوضہ کشمیر میں فوجی اڈے پر حملے کے بعد پاکستان سے بدلہ لینے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    قبل ازیں وزیراعظم نوازشریف نے اشتعال انگیزی پربھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پُرامن ہمسائیگی کو کمزوری نہ سمجھا جائے،خودمختاری کے خلاف کسی بھی کوشش کا بھرپورجواب دیناجانتےہیں۔

    وزیر اعظم نواز شریف نے بھارتی جنگی جنون کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کےپاس دنیاکی بہترین فوج ہےجس پرفخر ہے، کشمیر کا تنازعہ تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے جسے اقوام متحدہ بھی تسلیم کرتا ہے

  • سرجیکل اسٹرائیک سے متعلق کوئی ثبوت نہیں دکھایا، کانگریس اپوزیشن رہنما

    سرجیکل اسٹرائیک سے متعلق کوئی ثبوت نہیں دکھایا، کانگریس اپوزیشن رہنما

    نئی دہلی: کانگریس کے اپوزیشن رہنماء سیتا رام نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے بلائے گئے سیاسی جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں سرجیکل اسٹرائیک سے متعلق کوئی شواہد نہیں دکھائے گئے تاہم ڈی جی ایم اوز کی بریفنگ دکھائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کانگریس کے اپوزیشن رہنماء سیتا رام نے بھارتی حکومت کی جانب سے سیاسی جماعتوں کو گزشتہ شب حملے سے متعلق دی گئی بریفنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’اجلاس میں حکومت کی جانب صرف ڈی جی ایم اوز کی بریفنگ دکھائی گئی تاہم سرجیکل اسٹرائیک سے متعلق کوئی ثبوت نہیں دکھایا گیا‘‘۔

    پڑھیں:  بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ، 2 فوجی اہلکار شہید، وزیراعظم کی شدید مذمت

     انہوں نے انکشاف کیا کہ بھارتی حکام نے تمام سیاسی جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں صرف بریفنگ دی اور سرجیکل اسٹرائیک پر کوئی بات نہیں کی اور لائن آف کنٹرول پر ہونے والی سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے سے متعلق کوئی بریفنگ نہیں دی گئی۔

    متعلقہ خبر پڑھیں: پاکستان نے سرجیکل اسٹرائیک کے بھارتی دعوی کو مسترد کردیا

    یاد رہے گزشتہ شب بھارت نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے بھمبھر، تتہ پانی، کیل، لیپہ کے سیکٹروں پر بلااشتعال فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں دو فوجی جوان شہید ہوئے تاہم پاکستانی فوج نے بروقت جواب دیتے ہوئے دشمن کی توپوں کو خاموش کروادیا۔

    مزید پڑھیں: بھارتی فوج نے پھر ایل او سی کی خلاف ورزی کی تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا، خواجہ آصف

     بھارت کی جانب سے عالمی میڈیا میں یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ پاکستانی چوکیوں پر سرجیکل اسٹرائیک کی گئی تھی تاہم پاک فوج کے تعلقات عامہ نے بھارتی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’اگر بھارت کی جانب سے اس طرح کا حملہ کیا گیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا اور مادرِ وطن کی حفاظت کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت غلط فہمی میں نہ رہے، ایسا کوئی حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیا جائے گا، عاصم سلیم باجوہ


    Indian politicians question ‘surgical strike… by arynews
    مودی حکومت کی جانب سے حملے کے بعد آل پارٹیز کانفرنس طلب کی گئی تھی جس میں حکام نے اپنے ہی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو بے وقوف بنا دیا جس کا اعتراف کانگریس کے اپوزیشن رہنماء نے اجلاس کے اختتام پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

     

  • تاریخی مارچ سے مودی کو جواب دیں گے، عمران خان

    تاریخی مارچ سے مودی کو جواب دیں گے، عمران خان

    لاہور: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ کل رائیونڈ میں تاریخی مارچ کر کے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو وہ جواب دیں گے جو پاکستان کے وزیر اعظم کو دینا چاہیےتھا۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ تحریک انصاف عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی اور بلااشتعال فائرنگ کی سخت مذمت کرتے ہیں‘‘۔

    پڑھیں: رائے ونڈ مارچ قوم کی تقدیر کا فیصلہ کرے گا،عمران خان

     انہوں نے کہا کہ ’’اگر پاکستان پر حملہ کیا گیا تو ملک کے عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر بھارت کو ہر قسم کا جواب دینے کو تیار ہیں، انڈیا کو جنگ سے خبردار رہنا چاہیے تاہم اگر جنگ میں پہل کی گئی تو مادرِ وطن کے دفاع کے لیے کوئی بھی شخص پیچھے نہیں رہے گا‘‘۔

    چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کل 30 ستمبر کو رائے ونڈ میں تاریخی مارچ ہوگا اور ملک بھر کے عوام اس میں شرکت کر کے بھارتی وزیراعظم کو وہ جواب دیں گے جو نوازشریف بطور وزیر اعظم نہیں دے سکے۔

    مزید پڑھیں: لاہور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کو رائے ونڈ میں جلسے کی اجازت دے دی

     پی ٹی آئی کے سربراہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کرپشن کے خلاف کل ہونے والے احتجاجی مارچ میں بڑی تعداد میں شرکت کر کے قوم کا لوٹا ہوا پیسہ واپس لانے کی جدوجہد میں شامل ہوں۔
  • بھارت آبی جارحیت پر اتر آیا، ڈاکٹر فاروق ستار

    بھارت آبی جارحیت پر اتر آیا، ڈاکٹر فاروق ستار

     کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان ) کے سربراہ ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے حوالے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے بیانات اور اقدامات خطے میں عدم توازن پیدا کرنے کی گھناؤنی سازش ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم کھلی آبی دہشت گردی پر اتر ے ہوئے ہیں اُن کی جانب سے مسلسل جنگی جنون کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، جو نہ صرف قابلِ مذمت ہے بلکہ اس جنگی جنون اور آبی دہشت گردی کو دنیا کا کوئی بھی ملک درست قرار نہیں دے سکتا‘‘۔

    پڑھیں: بھارت نے پانی بند کیا تواعلان جنگ تصور ہوگا، مشیر خارجہ

     انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم اگر ایشیاء اور خطے کے امن سے مخلص ہیں تو انہیں سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرنی چاہئے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے دوستانہ ماحول پیدا کرکے خطے میں پائیدارامن کا قیام یقینی بناکر دونوں ممالک کے عوام کو بلاتفریق جنگ و جدل کے ماحول سے نکالنا چاہئے ۔
    ڈاکٹر فاروق ستار نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کاعندیہ دینے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی اور نریندر مودی کے بیانات و اقدامات کو خطے میں عدم توازن پیدا کرنے کی گھناؤنی سازش قرار دیا ہے ۔

     مزید پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں مظالم قابلِ مذمت ہیں، ایرانی سفیر

     سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ  نریندر مودی تمام تر انتہاء پسندانہ اقدامات کے باوجود پاکستان کا کچھ نہ بگاڑ سکے تو پاکستان میں پانی کا مسئلہ پیدا کرکے اپنی دشمنی کا کھلا اظہار کررہے ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اگر بھارتی وزیرا عظم اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہے اور پاکستانی دریاؤں کا پانی روکنے کی روش برقرار رکھی تو اس کے نتائج کسی طرح بھی دونوں ممالک اور خطے کے امن کیلئے انتہائی خطرناک برآمد ہوسکتے ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں:  کشمیرکے بعد بھارت میں بھی پاکستان زندہ باد کے نعرے

     نریندر مودی کو مشورہ دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پاکستان دشمنی میں اندھے ، بہرے اور گونگے پن کا مظاہرہ کرنے کے بجائے حقائق کو تسلیم کریں اور خطے میں پائیدار امن کے قیام کیلئے اپنے جنگی جنون اور انتہاء پسندانہ اقدامات سے باز رہیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کا عندیہ دینے اور پاکستان کے خلاف مسلسل ہرزہ سرائی کا سختی سے نوٹس لے اور خطے میں قیامِ امن کے لیے دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کو ختم کروانے میں اپنا مثبت کردار ادا کرے۔