Tag: local body election

  • بلدیاتی انتخابات کے مقدمات کے لیے ٹریبونل قائم

    کراچی: صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے مقدمات کے لیے ٹریبونل قائم کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق 15 جنوری کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے مقدمات کی سماعت کے لیے ٹریبونل قائم کر دیا۔

    کیماڑی، ساؤتھ، ایسٹ، سینٹرل، کورنگی اور ملیر کے لیے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز تعینات کیے گئے ہیں۔

    حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار، مٹیاری، دادو، جامشورو، بدین، ٹھٹھہ میں بھی الیکشن ٹربیونل قائم کیا گیا ہے، جو تمام درخواستوں کی فوری سماعت کرے گا۔

  • فنڈز کی عدم دستیابی، الیکشن کمیشن کا اہم فیصلہ

    فنڈز کی عدم دستیابی، الیکشن کمیشن کا اہم فیصلہ

    اسلام آباد: فنڈز کی کمی اور دیگر مسائل کے باعث الیکشن کمیشن نے انتخابات میں مزید تاخیر کا عندیہ دے دیا۔

    ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں چاروں صوبائی کمشنر سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی، اجلاس میں انکشاف ہوا کہ آئینی وقانونی ذمہ داریوں میں مشکلات پیدا کی جارہی ہیں جس کے باعث اہم آئینی امور مجوزہ بالا انتخابات کے انعقاد کے لئےمتاثرہورہےہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق عام انتخابات میں مطلوبہ فنڈز کی فراہمی کےلئے مسلسل مسائل کا سامنا ہے، بلدیاتی الیکشن پر سپریم کورٹ کےاحکامات کی بھی خلاف ورزی کی جاری ہے، سنگین معاملے پر رجسٹرار سپریم کورٹ کو بھی صورتحال سےآگاہ کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن کے ترجمان نے بتایا کہ تمام اقدامات کے نتیجے میں پنجاب، بلوچستان،سندھ اور اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات میں مشکلات ہیں اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ بلدیاتی الیکشن تاخیر کا شکار ہوجائیں۔

    اجلاس میں سیکریٹری ای سی کو ہدایت کی گئی کہ سیکرٹری خزانہ، متعلقہ چیف سیکرٹریز سے بات کریں اور معاملات فوری حل کیےجائیں۔

  • سندھ کے بلدیاتی انتخابات پرروایتی خاندانی سیاست حاوی

    سندھ کے بلدیاتی انتخابات پرروایتی خاندانی سیاست حاوی

    شمالی سندھ کے آٹھ اضلاع میں اکتیس اکتوبر کو بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ ہونا ہےجس میں یونین کونسلوں، تعلقہ کونسلوں،ضلع کونسلوں اورمیونسپل کمیٹیوں کے لئے براہ راست کونسلروں، چیئرمینوں اوروائیس چیئرمینوں کا انتخاب کیا جائے گا۔ قبائلی اثرات میں جکڑے ہوئے سکھر اورلاڑکانہ ڈویژن میں ہونے والے انتخابات ہوں یا سندھ بھرکے دیہی علاقوں میں جمع ہونے والے کاغذات نامزدگی کا جائزہ لیتے ہیں تو نظر آتا ہے کہ سندھ میں ہرسو روایتی سیاسی خاندانوں کا بلدیاتی اداروں پر بھی غلبہ ہوگا۔ یہ تو بالکل پہلی بارہی نظرآرہا ہے کہ سندھ کی ہر یونین کونسل میں حکمراں جماعت کے وزرا، اراکین اسمبلی، سینٹرزاور قبائلی طورپرطاقت ورمانے جانے والے افراد کے قریبی رشتے دار ہی بلدیاتی امیدوار ہیں۔ بیٹے، بھتیجے، بھانجے، بھائی، بیٹیاں، بھابھیاں، منشی، خاص کارندے ہی سندھ بھر میں چیئرمین اورکونسلرز بنیں گے۔

    صرف یہی نہیں بلکہ آٹھ اضلاع میں لا تعداد با اثرافراد کے جانشین بلا مقابلہ ہی منتخب ہو چکے ہیں جیسے گھوٹکی میں علی گوہرمہر،علی محمد مہر،خالد احمد لوند، اور رحیم بخش بوزدار کے بیٹے، بھائی بلا مقابلہ کامیاب ہوگئے۔ جیکب آباد میں ہزار خان بجارانی،عابد سندرانی، کشمور میں سہراب سرکی، مقیم کھوسو، عابد سندرانی، سکھرمیں خورشید شاہ، اسلام دین شیخ اورناصرحسین شاہ کے بیٹے منتخب ہوگئے ہیں۔

    لاڑکانہ میں نثار کھوڑو کی بیٹی نزاء کھوڑو، سہیل انورسیال کا بھائی طارق سیال، ایم پی اے سردارچانڈیو کے بھائی بھی بلا مقابلہ منتخب ہوکرآچکے ہیں،ان کے سامنے کسی نے بھی مقابلہ کرنے کی ہمت نہیں کی۔ دادو میں ایم این اے رفیق جمالی کے دو بھائی، نواب شاہ میں صوبائی وزیر طارق مسود آرائیں کے بھائی، اورسابق صدر کے کئی قریبی رشتے دار،بلا مقابلہ کونسلر یا چیئرمین منتخب ہوگئے۔ اب یہ ہی لوگ اگلے مرحلے میں ضلع کونسلوں کی چیئرمین شپ کے امیدوار ہوں گے۔

    سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہونے کے بعد پیپلز پارٹی کے جواں سال چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’آنے والے بلدیاتی انتخابات میں روایتی سیاست کا خاتمہ کیا جائے گا اور پارٹی کارکنوں کو بلدیاتی اداروں میں ٹکٹ دیئے جائیں گے‘‘۔ بلاول بھٹو کے ان الفاظ پر پیپلز پارٹی کے ٹکٹوں سے محروم اکثر کارکنوں کا یہ کہنا ہے کہ پارٹی پر قابض وڈیروں نے اپنے اپنے خاندانوں کو نوازنے کے لئے پارٹی چیئرمین کی پالیسی کو ناکام بنا دیا اس لئے سندھ بھر میں پیپلز پارٹی کے دو دو گروپوں کے امیدوار ایک دوسرے سے ہی مقابلے کریں گے۔

    سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے آٹھ اضلاع میں دو سو کے لگ بھگ امیدوار ایسے ہیں جو با اثر سیاسی خاندانوں کے با اثرامیدوار ہیں۔ یہ روایتی خاندانی سیاست صرف حکمران پارٹی میں ہی نہیں ہے بلکہ مخالف پارٹیوں کی بھی یہی صورتحال ہے۔ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ روایتی سیاسی حریفوں نے بھی ایک دوسرے کی اولادوں یا رشتے داروں کے سامنے مقابلہ نہیں کیا۔اس وجہ سے بڑے لوگوں کی اولادیں بلا مقابلہ منتخب ہوگئیں۔ شکارپور میں سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی کے تین بھائی امیدوارہیں تو اسی ضلع میں پیپلز پارٹی کے مخالفین میں غوث بخش مہرکے دو بیٹے، امتیاز شیخ کے دو بیٹے اور مقبول شیخ کے دو بیٹے امیدوار ہیں۔ دادو میں اگرپیرمظہرالحق کا بیٹا میدان میں ہے تو مخالف پارٹی کے لیاقت جتوئی کے دو بیٹے اور بھائی میدان میں ہیں توعمران لغاری اور فیاض بٹ کے بھائی بھی امیدوارہیں۔ پیپلزپارٹی کا مقابلہ کرنے والی مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ ( ف ) میں بھی روایتی خاندانوں کے بیٹے اوربھائی، بھتیجے امیدوارہیں۔ خیرپور میں منظور وسان اور قائم علی شاہ کے ہی رشتے دار امیدوار نہیں پیر پگارا کے خاندانی امیدوار اورمرید، خلیفے میدان میں ہیں۔

    نوشہرو فیروز میں مراد علی شاہ کے دو بیٹے، سانگھڑ میں فدا ڈیرو، روشن جونیجو اور شازیہ مری کے قریبی رشتے دار تو مقابلے پرفنکشنل لیگ کے امام الدین شوقین اورجام مدد علی کے بھائی بھتجے میدان میں ہیں۔ مٹیاری میں مخدوم رفیق زماں اورمخدوم خاندان کے نوجوان امیدوارہیں تو جام شورو میں ملک اسد سکندر کے بھائی، ٹنڈو الہیارمیں عبدالستار بچانی کے بیٹوں کا راحیلہ گل مگسی کے بیٹوں سے ہوگا۔ مسلم لیگ ن کی سینٹر راحیلہ گل مگسی کے بھائی عرفان گل اور چھوٹی بہن ادیبہ گل نے حال ہی میں پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہےاور غالباً ان کی اولادوں کا بھی ایک دوسرے سے ہی مقابلہ ہوگا۔

    سندھ میں جہاں پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اپنی سات سالہ کارکردگی کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بن رہی ہے وہاں پیپلزپارٹی نے بلدیاتی انتخابات میں کارکنوں اورنئی قیادت کو آگے لانے کے بجائے سندھ کے بلدیاتی اداروں کی کمان بھی ان چند گنے چنے سیاسی خاندانوں کے ہاتھ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جو گزشتہ سات سالہ سرکار میں اہم عہدوں پر رہے، یہ وہ ہی سیاسی خاندان ہیں جو کرپشن کی لپیٹ میں ہیں اوراب انہی کی اولادیں مقامی حکومتوں کی باگ ڈورسنبھالیں گی۔

  • پی ٹی آئی کا بلدیاتی انتخابات کی حلقہ بندیاں عدالت میں چیلنج کرنیکا فیصلہ

    پی ٹی آئی کا بلدیاتی انتخابات کی حلقہ بندیاں عدالت میں چیلنج کرنیکا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کی حلقہ بندیاں عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    پاکستان تحریک کے رہنماؤں کا اہم اجلاس اسد عمر کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا، اجلاس میں اسد عمر کے علاوہ تحریک انصاف کے مرکزی آر گنائزر جہانگیر ترین اور نیشنل آر گنائزر شاہ محمود قریشی نے بھی شرکت کی۔

    اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کے متعلق امور پر اتفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور اسلام آباد کی حلقہ بندیاں اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اسد عمر آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں حلقہ بندیاں چیلنج کریں گے۔

  • سندھ ہائی کورٹ نے بلدیاتی حلقہ بندیاں کالعدم، انتخابات وقت پر ہوں گے

    سندھ ہائی کورٹ نے بلدیاتی حلقہ بندیاں کالعدم، انتخابات وقت پر ہوں گے

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کی جانب سے کی جانے والی بلدیاتی حلقہ بندیاں غیر قانونی قراردے دیں اورالیکشن کمیشن کو پانچ روز میں نئی حلقہ بندیاں کرکے عدالت کا آگاہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

    بلدیاتی حلقہ بندیوں میں سندھ کے شہری اور دیہی علاقوں کو ملانے پرحکومت اوراپوزیشن جماعتیں عدالت پہنچ گئیں۔

    عدالت نے بلدیاتی حلقہ بندیاں غیرقانونی قرار دے دیں لیکن بلدیاتی انتخابات کا انعقاد وقت پرہی کرانے کا حکم بھی دیدیا ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے متحدہ قومی موومنٹ، فنکشنل لیگ سمیت دیگرجماعتوں کی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ نئی انتخابی حلقہ بندیوں کا اثرانتخابات پرنہیں پڑنا چاہیے بلکہ انہیں شیڈول کے مطابق مقررہ وقت پرکرایا جائے۔

    سندھ ہائی کورٹ میں دائردرخواستوں میں موٗقف اختیارکیا گیا تھا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے کی جانے والی بلدیاتی حلقہ بندیاں غیرقانونی ہیں جس میں دیہی اورشہری حلقوں کو آپس میں ملادیا گیا ہے جس پرعدالت نے الیکشن کمیشن کو پانچ روزمیں نئی حلقہ بندیاں کرکے آگاہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

  • پیپلز پارٹی بلدیاتی انتخابات میں مسلم لیگ ن کا صفایا کردے گی: بلاول

    پیپلز پارٹی بلدیاتی انتخابات میں مسلم لیگ ن کا صفایا کردے گی: بلاول

    ویہاڑی، سندھ: پپیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ ن کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جماعت بلدیاتی انتخابات میں مسلم لیگ ن کا مکمل خاتمہ کردے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ویہاڑٰی میں کسانوں کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئے ٹیکس ظالمانہ ہیں ان کی جماعت ودہولڈنگ ٹیکس کے خلاف سپریم کورٹ میں جائے گی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ مفاہمت میں نہیں مطاہمت میں یقین رکھتے ہیں۔

    بلاول بھٹو زرداری نےدعویٰ کیا کہ انکی جماعت کی حکومت میں کسانوں کی معاشی حالت بہتر ہوئی تھی جبکہ موجودہ حکومت کی جابرانہ پالیسیوں نے کسانوں کی زندگی برباد کردی ہے۔

    انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت نے مفاہمت کی پالیسی اپنائی لیکن انہیں اس کا منفی ردعمل ملا، میاں برادران نے جمہوریت کو برباد کردیا ہے۔

    انہوں نے اپنے خطاب میں اس عزم کا اضافہ کیا کہ پیپلز پارٹی برسرِ اقتدارآکر غریبوں کے مسائل حل کریں گے۔

    بلاول نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ سندھ کے تمام ضلعوں کا دورہ کرکے پارٹی کارکنان اور حامیوں سے ملاقات بھی کریں گے۔

  • خیبر پختونخواکے14اضلاع میں دوبارہ بلدیاتی انتخاب

    خیبر پختونخواکے14اضلاع میں دوبارہ بلدیاتی انتخاب

    پشاور: خیبر پختوخواہ کے 14 اضلاع میں دوبارہ بلدیاتی انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل جاری ہے، الیکشن کمیشن نے بیلٹ پیپرزسمیت تمام سامان پولنگ اسٹیشنزپرپہنچادیا۔

    الیکشن کمیشن نے چیف سیکریٹری خیبر پختوخوا کو سیکورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کرنے کے لیے خط بھی تحریر کیا ہے۔

    حساس پولنگ اسٹیشنزپرپاک فوج کے جوان بھی تعینات کیے گئے ہیں ریٹرننگ افسران کے پاس آج سے تین روز تک مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات ہیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پولنگ کے عمل میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن نے 14 اضلاع کے پولنگ اسٹیشنزپربلدیاتی انتخابات کے دوران شدید بدنظمی اوردھاندلی پردوبارہ پولنگ کا حکم دیا تھا۔

    حالیہ انتخابات میںں پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک پولنگ کا تجربہ کیا جارہا ہے۔

  • کے پی میں دھاندلی، سیاسی جماعتوں کا الیکشن کمیشن سے نوٹس کا مطالبہ

    کے پی میں دھاندلی، سیاسی جماعتوں کا الیکشن کمیشن سے نوٹس کا مطالبہ

    پشاور: خیبرپختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات میں شامل تقریباً تمام سیاسی جماعتوں نے دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    خیبرپختونخواہ میں گزشتہ روزبلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہوا جس میں دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والی حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف پرپیپلزپارٹی، جمعیت علمائے اسلام، مسلم لیگ ن، ایم کیو ایم سمیت تقریباً تمام جماعتوں نے دھاندلی کا الزام عائد کیا ہے۔

    سابق صدر آصف زرداری نے خیبرپختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویزخٹک پردھاندلی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سےان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

    جمعیت العلمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے صوبائی حکومت پربلدیاتی دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے برقع پوش بیلٹ پیپر پرٹھپے لگاتے رہے۔

    مسلم لیگ ن خیبرپختونخوا کے رہنما پیرصابر شاہ نے صوبائی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے سری کوٹ ہری پورمیں ہزاروں افرادکو ووٹ کےحق سےمحروم کردیا۔

    ایم کیوایم کےقائدالطاف حسین کا کہنا تھا خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کےدوران متعددعلاقوں میں خواتین کو ووٹنگ سے روکا گیا،انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کو کالعدم قراردیا جائے اور غیرجانبدار مبصرین کی نگرانی میں کرائے جائیں۔

  • خیبر پختونخوا : خونی بلدیاتی الیکشن، 14افرادجاں بحق، متعدد زخمی

    خیبر پختونخوا : خونی بلدیاتی الیکشن، 14افرادجاں بحق، متعدد زخمی

    پشاور: خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات خونی انتخابات میں بدل گئے فائرنگ اورپرتشددواقعات میں چودہ افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کا دنگل، نئے پیکٹ میں پرانا کے پی کے ہی رہا۔ ہوائی فائرنگ اور ہاتھا پائی سے سات افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

     ڈی آئی خان میں فائرنگ سے دوافراد جان کی بازی ہار گئے، کرک کے شیخان بانڈہ میں پولنگ کے دوران فائرنگ میں دو افراد جان سے گئے ۔

    کوہاٹ کے علاقے میروزئی میں پولنگ اسٹیشن کے قریب فائرنگ سے دوافراد جاں بحق دو زخمی ہوگئے چارسدہ یونین کونسل شیر پاؤ میں ووٹوں کی گنتی کے دوران فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق دو افراد زخمی ہوگئے۔

      پشاور کے علاقے تیرہ پایان میں پولنگ اسٹیشن میں فائرنگ سے چھ افراد زخمی ہوئے ۔ایبٹ آباد یوسی مجوہان میں فائرنگ سے جنرل نشت کا امیدوار زخمی ہوا۔

     مردان کی یوسی جمپار میں دوگروہوں میں تصادم ہوا جس میں امیدوار شدید زخمی ہوگیا،مالاکنڈ کی یوسی کوپر کے پولنگ اسٹیشن باغ دین میں پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

     صوابی میں داگئی یونین کونسل میں خواتین کے پولنگ اسٹیشن کے قریب عوامی جمہوری اتحاد کے امیدوار کے بیٹے نے ہوائی فائرنگ کردی جس سے خوف ہراس پھیل گیا۔

    خیبر پختونخوا کے متعدد پولنگ اسٹیشن کے باہر فائرنگ اور ہاتھا پائی کےدرجنوں واقعات رونما ہوئے۔ ۔پشاور انتخابات کےدوران زخمی ہونےوالے پچیس افراد کولیڈی ریڈنگ اسپتال لایاگیا۔

     کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات کے دنگل میں جہاں بہت سے پرتشدد واقعات پیش آئے ۔۔وہیں اپنے فرائض کی انجام دہی کرنے والے میڈیا کے نمائندوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    پشاور کے علاقے سٹی ڈسڑکٹ کالج میں اے این پی کے کارکنوں نے اے آر وائی نیوز کے رپورٹر عدنان طارق اور شہزاد محمود سمیت دیگر میڈیا کے نمائندوں کو تشدد کا نشانہ بنایاگیا۔

  • پشاور:بلدیاتی امیدواروں کوعجیب وغریب انتخابی نشانات الاٹ

    پشاور:بلدیاتی امیدواروں کوعجیب وغریب انتخابی نشانات الاٹ

    پشاور : بلدیاتی انتخابات کے امیدواروں کو عجیب وغریب انتخابی نشانات الاٹ کردیئے گئے۔غیرمناسب نشانات پر امیدواروں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے نشانات تبدیل کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاورمیں بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں زورو شور سے جاری ہیں۔ الیکشن کمیشن نےامیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ کئے تو خود امیدوارحیران رہ گئے۔

    کسی کے حصے میں گاجر آئی۔ کسی کو مولی ملی اورالیکشن کمیشن کو کچھ نہ ملا تو ایک امیدوار کو فیڈر ہی پکڑا دی۔ اس کے علاہ مونچھ، پاجامہ ، دل، بالیاں، مگرمچھ، کیلےکا چھلکا جو دل چاہا انتخابی نشان دے ڈالا۔

    عجیب و غریب نشانات ملنے پر امیدواروں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ غیرمناسب نشانات فوری طور پر تبدیل کئے جائے۔

    ادھر الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات میں سیکیو رٹی کے لئے مختلف کمیٹیاں قائم کردی ہے جوایڈیشنل ڈی سی کی سربرا ہی میں اپنی ذمہ داری سرانجام دے گی۔ پولنگ اسٹشین عملے کو سامان کی ترسیل کے لئے ایک ہزار گا ڑیاں دی جا ئے گی۔