Tag: Local Body Elections

  • بلدیاتی انتخابات پر پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی میں رابطہ

    کراچی: بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی میں رابطہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی بدلتی سیاسی صورت حال کے منظرنامے میں پاکستان تحریک انصاف نے جماعت اسلامی سے رابطہ کیا ہے، پی ٹی آئی کے پارلیمانی رہنما خرم شیر زمان نے حافظ نعیم الرحمٰن کو فون کر کے مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا۔

    خرم شیرزمان نے فون پر کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ہمیں مل کر حکمت عملی بنانی چاہیے۔

    حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے کسی کو بھاگنے نہیں دیں گے، جماعت اسلامی نے گراؤنڈ پہ رہ کر کراچی کے مسائل کے حوالے سے جدوجہد کی، اور ہم بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کسی ابہام کا شکار نہیں ہیں۔

    خرم شیر زمان نے کہا کہ پی ٹی آئی سندھ کی قیادت حافظ نعیم الرحمٰن سے ملاقات پر غور کر رہی ہے، بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

    ذرائع جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ دونوں طرف کی قیادت آپس کے مشورے کے بعد مشترکہ حکمت عملی کی طرف جا سکتی ہیں، تاہم تحریک انصاف کو بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ابہام سے نکلنا ہوگا۔

  • الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات میں تمام حکومتوں اور جماعتوں کو رکاوٹ قرار دے دیا

    الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات میں تمام حکومتوں اور جماعتوں کو رکاوٹ قرار دے دیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بلدیاتی انتخابات میں تمام حکومتوں اور جماعتوں کو رکاوٹ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے ذرائع نے کہا ہے کہ تمام حکومتوں اور سیاسی جماعتوں نے بلدیاتی انتخابات میں مشکلات کھڑی کی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے رکاوٹوں کے باوجود کنٹونمنٹ بورڈ اور خیبر پختون خوا میں بلدیاتی انتخابات کو ممکن بنایا، صوبہ سندھ اور بلوچستان کے پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کو بھی ممکن بنایا گیا۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ میں بلدیاتی الیکشن میں ناخوش گوار واقعات پر آئی جی سے 3 دن میں رپورٹ طلب کر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں پولنگ عملے کی غیر موجودگی، بیلٹ پیپرز کی بے ضابطگی، اور خاتون پریذائیڈنگ افسر کو ہراساں کیے جانے کے معاملے پر بھی رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ضمنی الیکشن سے متعلق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ الیکشن کمیشن کا جلد اجلاس ہوگا، الیکشن کمیشن نے پی پی 167 لاہور میں فائرنگ کے واقعات کا بھی نوٹس لے لیا ہے، اور 3 رکنی انکوائری کمیٹی سے 10 دنوں میں رپورٹ طلب کر رکھی ہے۔

    الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق حالیہ بلدیاتی انتخابات کے دوران 2 اموات جب کہ 2015 میں تعداد 15 تھی، اسی طرح حالیہ بلدیاتی انتخابات میں 10 جب کہ 2015 میں 13 واقعات ہوئے۔

  • بلدیاتی انتخابات، ایم کیو ایم کا الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ

    بلدیاتی انتخابات، ایم کیو ایم کا الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ

    کراچی: صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد ایم کیو ایم نے الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی، تصادم اور بے ضابطگیوں کی تفصیلات ثبوت کے ساتھ الیکشن کمیشن لے جانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز دن بھر جو کچھ ہوا، سب الیکشن کمیشن کے سامنے رکھا جائے گا، بیلٹ پیپرز پر غلط انتخابی نشان چھپنے کی شکایت بھی الیکشن کمیشن لے کر جائیں گے۔

    ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق سکھر زون کے مختلف علاقوں میں تصادم ہوا، جس کی وجہ سے ووٹرز ووٹ کاسٹ کرنے سے محروم ہوگئے، اور خوف و ہراس کی وجہ سے ووٹنگ کا عمل محدود ہو گیا۔

    سندھ میں بلدیاتی الیکشن کا پہلا مرحلہ، پیپلز پارٹی کا پلڑا بھاری رہا

    ایم کیو ایم کے مطابق ڈاکوؤں نے ایک پولنگ اسٹیشن کے پورے عملے کو اغوا کیا، مطالبہ ہے کہ نواب شاہ، سکھر، میرپورخاص میونسپل کارپوریشنز میں دوبارہ حلقہ بندیاں کروا کر الیکشن شیڈول کا دوبارہ اعلان کیا جائے۔

    ذرائع ایم کیو ایم نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ووٹرز کو ووٹ تلاش کرنا ناممکن ہو گیا تھا، ووٹرز 8300 پر اپنا شناختی کارڈ نمبر سینڈ کرتے تو غیر حتمی لسٹ کا سلسلہ نمبر اور گھرانہ نمبر آتا۔

    ایم کیو ایم کا مؤقف ہے کہ انتخابات کے دوران دیکھا گیا کہ الیکشن کسی اور ووٹر لسٹ پر ہوا اور پریذائڈنگ آفیسر کے پاس کوئی اور لسٹ تھی۔

  • سندھ میں بلدیاتی انتخابات: پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

    سندھ میں بلدیاتی انتخابات: پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

    کراچی: صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں‌ کی گنتی کا عمل جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے صوبے بھر کے 14 اضلاع میں پولنگ کا عمل شروع ہو گیا ہے، پولنگ صبح 8 سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی۔

    14 اضلاع میں سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد، میرپور خاص، جیکب آباد، قمبر شہداد کوٹ، شکار پور، خیر پور، نوشہرو فیروز، سانگھڑ، کشمور، کندھ کوٹ، گھوٹکی اور تھر پارکر شامل ہیں۔

    5 ہزار 331 نشستوں پر 21 ہزار 298 امیدوار مد مقابل ہیں، جب کہ 946 امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہو چکے ہیں، 14 اضلاع میں 9 ہزار 290 پولنگ اسٹیشنز میں سے 1985 انتہائی حساس اور 3448 حساس قرار دیے جا چکے ہیں۔

    بلدیاتی انتخابات کے لیے 1 لاکھ 2 ہزار 682 افراد پر مشتمل انتخابی عملہ خدمات انجام دے رہا ہے۔

  • سندھ بلدیاتی انتخابات، الیکشن کمیشن کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا

    سندھ بلدیاتی انتخابات، الیکشن کمیشن کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا

    کراچی: صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرےمرحلے کا نظر ثانی شدہ شیڈول جاری کردیا گیا۔

    صوبائی الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی جمع کرانےکی تاریخ میں چار دن کی توسیع کردی گئی ہے، دوسرے مرحلے کے انتخابات میں حصہ لینے کے خواہش مند افراد اب 15 جون تک اپنے کاغذات نامزدگی جمع کراسکتے ہیں، امیدواروں کی ابتدائی فہرست 16جون کوجاری کی جائےگی جبکہ 17سے19جون تک کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی جائےگی۔

    ترجمان کے مطابق کاغذات نامزدگی مسترد یا منظور کرنےکےخلاف 20سے22جون تک اپیل کی جاسکےگی، 27 جون کو ظرثانی شدہ فہرستیں آویزاں کی جائیں گے، 28 جون کوکاغذات نامزدگی واپس لیےجاسکیں گے جبکہ 29 جون کو انتخابی نشانات الاٹ کیےجائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: سندھ بلدیاتی انتخابات پہلا مرحلہ، 946 امیدوار بلامقابلہ منتخب

    صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے پولنگ چوبیس جولائی کو ہوگی جبکہ اٹھائیس جولائی کو بلدیاتی انتخابات کے سرکاری نتائج جاری کئے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ سندھ میں اس بار دو مرحلوں میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد عمل میں لایا جارہا ہے، سندھ میں پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات 26 جون کو ہوں گے۔

    ادھر سندھ میں پہلے مرحلے میں 14 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں 946 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں، اے آر وائی نیو کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق ضلع کشمور کندھ کوٹ میں 96، قمبر شہداد کوٹ میں 70 اور جیک آباد میں 135 امیدوار بلامقابلہ منتخب قرار پائے۔

    اسی طرح شکارپور میں 94، لاڑکانہ میں 11، میرپور خاص میں 65 اور عمرکوٹ اضلاع میں 69 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوئے،ضلع تھرپارکر میں 18، سکھر میں 34، گھوٹکی میں 48، خیرپور میں 67 اور شہید بے نظیر آباد ضلع میں بھی 105امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں، نوشہروفیروز میں 48 اور سانگھڑ میں 87 امیدوار بلامقابلہ منتخب قرار پائے۔

  • بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز ہو گیا

    بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز ہو گیا

    کوئٹہ: بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع ہو گیا ہے، پولنگ شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔

    ووٹرز اپنا ر حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے پولنگ اسٹیشن پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔

    ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ تمام ڈسٹرکٹس میں ہنگامی صورت حال سے متعلق تیاریاں مکمل ہیں، کوہلو، پنجگور، قلعہ عبداللہ میں ایف سی، پاک فوج کے جوان تعینات ہیں، جب کہ کوئیک رسپانس فورس تمام اضلاع میں موجود رہے گی۔

    صوبے میں بلدیاتی انتخابات میں 35 لاکھ 52 ہزار 398 افراد حق رائے دہی استعمال کریں گے، صوبے بھر میں 5226 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، جب کہ 1974 پولنگ اسٹیشنز کو حساس، اور 2034 کو انتہائی حساس قرار دے دیا گیا ہے۔

    کوہلو

    ضلع کے 94 وارڈز کے 103 پولنگ اسٹیشنز میں انتخابی عمل شروع ہو گیا ہے، شہری نے اپنا پہلا ووٹ 2 میونسپل کمیٹی ڈگری کالج میں کاسٹ کر دیا، ضلع کے دور دراز علاقوں ماوند، تمبو اور گرسنی میں بھی انتخابی عمل شروع ہو گیا ہے۔

    کوہلو میں انتخابی عمل صبح 8 سے بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہےگا، ضلع میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، اور 1200 سے زائد پولیس اہل کار تعینات ہیں۔

    گوادر

    بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں بھی صوبے بھر کی طرح بلدیاتی انتخابات کا آغاز ہو چکا ہے، انتخابی عملہ پولنگ اسٹیشنوں پر موجود ہے تاہم ووٹرز نہیں پہنچے، پولنگ اسٹیشنز میں عوام کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے، متعدد پولنگ اسٹیشنوں میں سہولیات ناکافی ہیں، بعض پولنگ اسٹیشنوں میں پھنکے نہ ہونے کی وجہ سے عملہ گرمی سے نڈھال ہے، ضلع بھر میں 376 امیدوار میدان میں ہیں۔

    پشین

    بلوچستان کے ضلع پشین میں بھی ووٹنگ کا عمل شروع ہو گیا ہے، پشین سے مجموعی طور پر 1453 امیدوار میدان میں ہیں، الیکشن کمیشن کے مطابق پشین سے 7 خواتین امیدوار بھی میدان میں ہیں، پشین میں رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد 2 لاکھ 2 ہزار 818 ہے۔

    پشین میں خواتین رجسٹرڈ ووٹرز 1 لاکھ 26 ہزار، مرد ووٹرز 1 لاکھ 76 ہزار سے زائد ہیں، پشین میں بلدیاتی انتخابات کے لیے قائم پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 505 ہے، مرد پولنگ اسٹیشنز 39، خواتین کے لیے 33 پولنگ اسٹیشنز قائم ہیں، 67 یونین کونسلوں کے 380 وارڈز پر انتخابات ہو رہے ہیں۔

    ژوب

    ژوب میں بھی پولنگ کا عمل شروع ہو گیا، 28 یونین کونسلوں کے 137 وارڈز کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے، انتخابات میں 528 امیدوار مد مقابل ہیں، بی اے پی کے 6، جے یو آئی (ف) کے 6 امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہو گئے ہیں، پشتونخوا میپ کے 2، ن لیگ کے 2 اور 10 آزاد امیدواروں سمیت 26 امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہو گئے ہیں۔ ژوب میں 40 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس اور 42 حساس قرار دیے گئے ہیں۔

    مستونگ

    مستونگ میں ووٹنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے، مستونگ سے مجموعی طور پر 500 امیدوار میدان میں ہیں، الیکشن کمیشن کے مطابق مستونگ سے 1 ایک خاتون امیدوار بھی میدان میں ہے۔

    شیرانی

    شیرانی میں پولنگ کا عمل جاری ہے، 18 یونین کونسلوں کے 86 وارڈز پر 281 امیدوار مدمقابل ہیں، 36 امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہو گئے ہیں،الیکشن کمیشن کے مطابق 7 انتہائی حساس جب کہ 42 حساس پولنگ اسٹیشن شامل ہیں۔

    جعفرآباد

    جعفر آباد میں بھی بلدیاتی الیکشن کا میدان سج گیا ہے، ضلع بھر میں پولنگ کا عمل شروع ہو گیا ہے، ضلع بھر میں 2 لاکھ 62 ہزار 780 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، ووٹرز کی بڑی تعداد پولنگ اسٹیشنز پر پہنچ گئی ہے، خواتین بھی بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے پہنچ چکی ہیں۔

  • بلدیاتی انتخابات، ایم کیو ایم نے حلقہ بندیوں پر اعتراضات اٹھا دیے

    بلدیاتی انتخابات، ایم کیو ایم نے حلقہ بندیوں پر اعتراضات اٹھا دیے

    سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے  پہلے مرحلے کا آج آغاز  ہوگیا ہے ایسے میں ایم کیو ایم نے حلقہ بندیوں پر اعتراضات اٹھا دیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں ہونے والی حلقہ بندیوں پر ایم کیو ایم کے اعتراضات سامنے آگئے ہیں۔

    اس حوالے سے ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر کنور نوید نے صوبائی الیکشن کمشنر کو مراسلہ ارسال کردیا ہے جس میں کراچی کے اضلاع کیماڑی اور غربی کی یونین کمیٹیوں اور وارڈ کی حلقہ بندیوں پر اعتراضات کیے گئے ہیں۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے جاری شیڈول کے مطابق ضلع ، وارڈ اور یونین کمیٹی کے ووٹر شہری حلقہ بندیوں پر اپنے اعتراضات یا تجاویز 29 اپریل سے 13 مئی تک جمع کراسکتے ہیں

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ شیڈول کے ساتھ الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کے نقشے فراہم نہیں کیے ہیں اور جب نقشے فراہم ہی نہیں کیے گئے تو ووٹرز تحفظات اور شکایات کیسے داخل کراسکتے ہیں۔

    ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن متعلقہ حکام کو پابند کرے کہ وہ جلد حلقہ بندیوں کے نقشے فراہم کریں جب کہ شکایات یا اعتراضات جمع کرانے کی آخری تاریخ میں بھی اضافہ کیا جائے۔

    واضح رہے کہ بلدیاتی الیکشن کے شیڈول کے مطابق بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے میں کراچی، حیدرآباد اور ٹھٹھہ میں 24 جولائی کو انتخابات ہونگے۔

    کراچی، حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کب ہونگے؟ شیڈول جاری

    دوسرے مرحلے کیلیے کاغذات نامزدگی 8 سے11 جون تک جمع کروائے جاسکیں گے، جب کہ تمام مراحل مکمل ہونے کے بعد امیدواروں کی حتمی فہرست 28 جون کو آویزاں کی جائے گی۔

  • سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز ہو گیا

    سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز ہو گیا

    کراچی: صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز ہونے جا رہا ہے، صوبے کے 14 اضلاع میں پہلے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز ہوگیا، سندھ کے 14 اضلاع میں پہلے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے، جب کہ کاغذات نامزدگی آج 10 مئی سے 13 مئی تک حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق امیدواروں کی ابتدائی فہرست 14 مئی کو جاری کی جائے گی، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ریٹرننگ آفیسر کے روبرو 16 سے 18 مئی تک جاری رہے گی۔

    اپیلیں مسترد یا منظور کیے جانے کے خلاف 19 سے 21 مئی تک کا وقت دیا گیا ہے، 23 سے 25 مئی کے درمیان اپیلوں پر فیصلے کیے جائیں گے، جب کہ نظر ثانی کی حتمی فہرست 26 مئی کو جاری کی جائے گی۔

    کاغذات نامزدگی 27 مئی کو واپس لیے جا سکیں گے، اور 28 مئی کو امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کیے جائیں گے، جب کہ 26 جون کو 14 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہوگا۔

    صوبائی الیکشن کمیشن سندھ اعجاز انور چوہان کے مطابق پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد جیکب آباد، کشمور، شکار پور، لاڑکانہ، قمبر شہداد کوٹ، گھوٹکی، سکھر، خیر پور، نوشہرو فیروز، شہید بے نظیر آباد، سانگھڑ، میرپورخاص، عمر کوٹ اور تھرپارکر میں کیا جا رہا ہے۔

    پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں 14 ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر تعینات کیے جائیں گے، جب کہ 224 ریٹرننگ افسران انتخابی فرائض ادا کریں گے، اور 448 اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران تعینات کیے گئے ہیں۔

  • لاہور ہائیکورٹ کا بلدیاتی انتخابات کیخلاف حکم امتناع جاری

    لاہور ہائیکورٹ کا بلدیاتی انتخابات کیخلاف حکم امتناع جاری

    لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کا نوٹیفکیشن معطل کردیا ہے اور انتخابات کیخلاف حکم امتناع جاری کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے انتخابات کے خلاف حکم امتناع جاری کیا ہے۔

    لاہور ہائیکورٹ میں 2 رکنی بینج نے کیس کی سماعت کی اور حکم امتناع جاری کرتے ہوئے فریقین سے 25 مئی تک جواب طلب کرلیا ہے۔

    واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر سردار اکبر ڈوگر نے لاہور ہائیکورٹ میں میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: پنجاب میں بلدیاتی انتخابات، معاملہ پھر عدالت پہنچ گیا

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ مقامی انتخابات کا شیڈول غیر قانونی طور پر جاری کیا گیا، لوکل گورنمنٹ آرڈیننس دو ہزار اکیس کی مدت چھ ماہ ہے جو دس جون کو پوری ہورہی ہے الیکشن کمیشن سرکاری رزلٹ چودہ جون کو جاری کرے گا جو آرڈیننس کی مدت پوری ہونے کے بعد جاری ہوگا جو غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔

  • وزیراعظم  کا  بلدیاتی انتخابات میں ووٹ مسترد ہونے پر تحفظات کا اظہار

    وزیراعظم کا بلدیاتی انتخابات میں ووٹ مسترد ہونے پر تحفظات کا اظہار

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے بلدیاتی انتخابات میں ووٹ مسترد ہونے پر تحفظات کااظہار کردیا اور کہا ہیراپھیری کر کےالیکشن میں مخالف کے ووٹ مسترد کرائے جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بلدیاتی انتخابات میں ووٹ مسترد ہونے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ڈبل اسٹیمپ اوردیگروجوہات پر ووٹ مسترد ہونا پھر سامنے آیا ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ہیراپھیری کر کےالیکشن میں مخالف کےووٹ مسترد کرائےجاتےہیں،دوہزارتیرہ کےالیکشن پر جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں بھی یہی بات سامنےآئی تھی، اسٹیٹس کوکی جانب سےای وی ایم کی مخالفت کی وجہ یہ بھی ہے۔

    دوسری جانب وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچ گئے ہیں ، دورے کے دوران وزیراعظم کوپنجاب کے انتظامی اورسیاسی معاملات پربریفننگ دی جائے گی۔