Tag: LOCAL GOVERNMENT ACT

  • بلدیاتی ایکٹ : پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم رہنما سر جوڑ کر بیٹھ گئے

    بلدیاتی ایکٹ : پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم رہنما سر جوڑ کر بیٹھ گئے

     کراچی : سندھ حکومت کی جانب سے بلدیاتی ترمیمی ایکٹ کے خلاف اپوزیشن جماعتیں یکجا ہوگئیں، صورتحال سے نمٹنے کیلئے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    اس حوالے سے تحریک انصاف سندھ کا ایک وفد حکمت عملی مرتب کرنے کے لیے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ایم کیو ایم کےعارضی مرکز بہادر آباد دفتر پہنچ گیا۔

    تحریک انصاف کے وفد کی قیادت اپوزیشن لیڈر حلیم عادل کر رہے ہیں وفد میں فردوس شمیم نقوی، جمال احمد، بلال غفار، سعید آفریدی اور دیگر شامل ہیں۔

    ایم کیو ایم کے وفد میں خواجہ اظہارالحسن، زاہد قریشی، محمد ابوبکر سمیت دیگر شامل ہیں، ملاقات میں سندھ کی موجودہ سیاسی صورتحال ، پیپلزپارٹی کی بیڈ گورننس اور بلدیاتی ایکٹ پر مشاورت کی جائے گی۔

    اس کے علاوہ دونوں سیاسی جماعتوں کے رہنما سندھ کے متنازعہ بلدیاتی ایکٹ کیخلاف گرینڈ الائنس اوراحتجاجی تحریک سمیت دیگر امور پر غورو خوص کریں گے۔

    علاوہ ازیں پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کل کراچی کا2روزہ دورہ کریں گے، فضل الرحمان 24 دسمبر کو ہونے والے پی ڈی ایم سندھ کے صوبائی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ صوبائی اجلاس شاہ اویس نورانی کے گھر پران کی میزبانی میں منعقد ہوگا، اجلاس میں لانگ مارچ کے حوالے سے اہم فیصلے کئے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ سندھ حکومت نے رواں ماہ نئے بلدیاتی نظام کا ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کیا تھا، بل کے تحت کراچی سمیت سندھ بھر میں بلدیاتی کونسل کے چیئرمین کا انتخاب شو آف ہینڈ سے ہوگا۔

    اپوزیشن کے شدید احتجاج اور اعتراضات کے بعد سندھ حکومت نے بلدیاتی قانون کے نئی ترمیمی مسودے میں خفیہ رائے شماری کی شق واپس لے لی تھی۔

    سندھ حکومت نے صوبے میں ٹاؤن سسٹم برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپورخاص اور بینظیرآباد میں ٹاؤنز بنیں گے، پیدائش اور اموات کا اندراج لوکل کونسلز کو واپس کر دیا جائے گا۔

  • بلدیاتی نظام سے متعلق سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ

    بلدیاتی نظام سے متعلق سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ2013میں ترمیم کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ میں 2013ء کے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کو ختم کرکے نیا بلدیاتی قانون لایا جائے گا، مجوزہ بلدیاتی نظام میں میونسپل فنکشنز اور ٹیکس وصولیوں کا نیا طریقۂ کار وضع کیا جائے گا۔

    نئے بلدیاتی نظام کی تشکیل کیلئے وزیر بلدیات سندھ کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں اصولی فیصلہ کیا گیا کہ ٹاؤنز سطح پربلدیاتی نظام لایا جائے، سندھ کابینہ کے سینئر ارکان بلدیاتی قانون پر سفارشات تیار کررہے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی اعلی قیادت بلدیاتی اداروں کو مالی و انتظامی اختیارات دینا چاہتی ہے جبکہ مجوزہ بلدیاتی قانون میں بعض بلدیاتی کونسلز کو ختم کرنے کی بھی تجویز بھی زیر غور ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ‘بلدیاتی ادارے فعال’، پنجاب حکومت نے نوٹی فیکیشن جاری کردیا

    دوسری جانب وفاقی حکومت نے نئے مقامی حکومتوں کے نظام کا ڈرافٹ تیار کرلیا جس کے مطابق پہلے مرحلے میں وفاق، پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے اضلاع میں انتظامی سربراہ مئیر جب کہ تحصیل کا سربراہ ڈپٹی میئر ہوگا جن کا انتخاب براہ راست کرنے کی تجویز ہے۔

    نئے نظام کے تحت پولیس اور ضلعی انتظامیہ میئر کے ماتحت ہوگی اور ضلع کے مالی اختیارات بھی میئر کے پاس ہوں گے، ضلع کے پولیس اور انتظامی سربراہ کی کارکردگی رپورٹ لکھنے کا اختیار مئیر کو ہوگا۔

    صوبائی وزیراعلیٰ اور وزراء نئے مقامی حکومتوں کے نظام میں مداخلت نہیں کرسکیں گے اور ضلعی حکومتیں مالی طور پر خودمختار ہوں گی۔