Tag: lock down

  • کویت : ملکی معیشت کی بحالی کیلئے حکومت کا اہم اقدام

    کویت : ملکی معیشت کی بحالی کیلئے حکومت کا اہم اقدام

     کویت : عالمی وباء کورونا وائرس کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں ہونے والے لاک ڈاؤن سے معاشی حالات ابتر ہورہے ہیں جس کے تدارک کیلئے حکومتیں اقدامات کررہی ہیں۔

    کویتی پارلیمنٹ نے کورونا ایس او پیز میں نرمی کی سفارش کی ہے اس مسئلے پر ووٹنگ آئندہ اجلاس میں ہوگی، اس کے علاوہ دیگر امور پر بھی غور کیا جائے گا۔

    کویتی خبررساں ادارے "کونا” کے مطابق ارکان پارلیمنٹ نے سفارش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مکمل امیون اسٹیٹس کے لیے ویکسین کی دو خوراکوں پر اکتفا کیا جائے اور ویکسین نہ لینے والوں پر عائد پابندیاں ختم کی جائیں۔

    اس کے علاوہ ی ہبھی سفارش کی گئی ہے کہ سرکاری اداروں میں شہریوں کے داخلے کے لیے پی سی آر ٹیسٹ کی پابندی کی جائے۔

    اسی طرح ایسے ممالک کے سفر کے لیے بھی پی سی آر ٹیسٹ کو کافی سمجھا جائے جو ویکسین نہ لگوانے والوں کو اپنے یہاں آنے کی اجازت دیے ہوئے ہیں۔

    یہ بھی سفارش کی گئی ہے کہ ویکسین لگوانے والے بچوں اور ویکسین نہ لگوانے والوں کے درمیان کوئی فرق نہ کیا جائے۔ ارکان پارلیمنٹ نے باہر سے آنے والے کویتی شہریوں پر پی سی آر ٹیسٹ کی پابندی ختم کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔

  • پنجاب میں لاک ڈاؤن احکامات میں تبدیلی

    پنجاب میں لاک ڈاؤن احکامات میں تبدیلی

    لاہور: پنجاب کی عوام کو کرونا وائرس سے بچانے کے لیے صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کی شرائط میں تبدیلی کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کی جانب سے نوٹیفیکشن جاری کر دیا گیا، کرونا وائرس پازیٹویٹی کی شرح کے مطابق پنجاب کے محتلف علاقوں میں پابندیوں کا اطلاق کیا جا رہا ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر ویکسینیشن مہم اور NPIs پر عمل درآمد تیز کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، 10 فی صد سے زائد پازیٹویٹی شرح والے علاقوں میں پابندیاں سخت کر دی گئی ہیں، سیکریٹری عمران سکندر بلوچ کے مطابق تبدیل شدہ احکامات پنجاب بھر میں 31 جنوری تک نافذ العمل رہیں گے۔

    تقریبات وغیرہ

    پنجاب بھر میں شادی کی تقریبات پر نافذ پابندیاں 24 جنوری سے 15 فروری تک جاری رہیں گی، کاروباری سرگرمیاں اور دفتری امور معمول کے مطابق چلیں گے، ہر قسم کے اِنڈور اجتماعات، شادی کی تقریبات، ڈائننگ پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔

    عمران سکندر بلوچ کے مطابق صوبہ بھر میں آؤٹ ڈور اجتماعات، اور شادی کی تقریبات کی مکمل ویکسینیٹد 300 افراد کی گنجائش کے ساتھ اجازت ہوگی۔ جب کہ آؤٹ ڈور ڈائیننگ کے لیے صرف مکمل ویکسینیٹد افراد کو اجازت ہوگی۔

    صوبہ بھر کے تمام مزارات، جمز اور سینما گھروں کو 50 فی صد گنجائش کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہوگی، ہر قسم کی کانٹیکٹ اسپورٹس پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔ پنجاب بھر میں ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ 20 جنوری سے 70 فی صد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی۔ ریل گاڑی 80 فی صد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی۔

    مکمل ویکسینیٹد افراد کے ساتھ کنٹرول ٹورازم کی اجازت ہوگی، تمام تفریحی مقامات، پولز اور پارکس 50 فی صد گنجائش کے ساتھ کھلے رہیں گے۔

    تعلیمی ادارے

    تعلیمی ادارے 12 سال سے زائد عمر کے بچوں کی 100 فی صد تعداد کے ساتھ کھلے رہیں گے، جب کہ 12 سال سے کم عمر کے بچوں کی 50 فی صد تعداد کے ساتھ تعلیمی ادارے متفرق دنوں میں کھلے رہیں گے۔

    عمران سکندر بلوچ نے بتایا کہ 12 سال سے زائد عمر کے تمام افراد کی مکمل ویکسینیشن کروانے کی جامع منصوبہ کی گئی ہے۔

    10 فی صد سے زائد شرح

    لاہور میں کرونا وائرس کی شرح 10 فی صد سے زائد ہے، لاہور کے علاوہ تمام علاقوں میں پازیٹیویٹی شرح 10 فی صد سے کم ہے۔

    10 فیصد سے زائد پازیٹویٹی شرح والے علاقوں میں عائد پابندیاں یہ ہیں: تمام کاروباری سرگرمیاں معمول کے اوقات میں جاری رہ سکیں گی، ان ڈور تقریبات 300 جب کہ آؤٹ ڈور تقریبات 500 مکمل ویکسینیٹڈافراد کی گنجائش کے ساتھ جاری رہیں گی۔

    ان ڈوراورآؤٹ ڈور ڈائننگ 100 فی صد گنجائش کے ساتھ رات 11:59 تک جاری رہے گی۔ سینما گھر، جمز اور مزار مکمل ویکسینیٹڈ افراد کے لیے معمول کے مطابق کھلے رہیں گے۔

    تمام تفریحی مقامات، پولز اور پارکس 100 فی صد مکمل ویکسینیٹڈ افراد کی گنجائش کے ساتھ کھلے رہیں گے۔ تمام سرکاری و نجی دفاتر اور تعلیمی ادارے معمول کے اوقات میں کھلے رہیں گے۔

    ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ 20 جنوری سے 70 فی صد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی۔ ریل گاڑی 80 فیصد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی۔ مکمل ویکسینیٹد افراد کے ساتھ کنٹرول ٹورازم کی اجازت ہوگی۔

    زرعی اور صنعتی اداروں کو نوٹیفکیشن سے مکمل استثنا حاصل رہے گی، پبلک ٹرانسپورٹ میں رفریشمنٹس پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔ ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے لاک ڈاؤن نوٹیفیکیشن پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔

  • کورونا وائرس : جاپانی حکومت نے اپنے شہریوں کو حیران کردیا

    کورونا وائرس : جاپانی حکومت نے اپنے شہریوں کو حیران کردیا

    ٹوکیو : جاپان میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے حکومت نے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ گھر میں رہنے تلقین کی ہے اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے اشیائے ضروریہ کے شاندار "کیئر پیکج” فراہم کرکے سب کو حیران کردیا۔

    متعدد ممالک میں کورونا وبا کے دوران لاک ڈاؤن میں شہریوں کے بے سہارا چھوڑ دیا گیا لیکن جاپان میں ایسا نہیں ہوا اور اگر گھر کا ایک فرد کوویڈ19 کا شکار ہوا اسے وافر مقدار پر مبنی مفت کیئر پیکج فراہم کیا۔

    متعدد سوشل میڈیا پلٹ فارم پر جاپانی شہریوں کی جانب سے مفت ملنے والے کیئر پیکج کی تصاویر شیئر کی ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہا کہ جاپانی حکومت گھر پر قرنطینہ کرنے والے افراد کی دیکھ بھال کے لیے مفت پیکج بھیجتی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ چند روز قبل میرا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا اور اس کے بعد سے ہر صبح مجھے ایک فون کال موصول ہوتی ہے جس میں مجھے درجہ حرارت، علامات اور آکسیجن کی سطح کے حوالے سے سوال ہوتا ہے۔

    صارف نے بتایا کہ مجھے ہوٹل میں رہنے کی آفر کی گئی لیکن میں نے اکیلے رہنے کی وجہ سے انکار کر دیا۔ اس حوالے سے انہوں نے مزید بتایا کہ متعلقہ عہدیدار نے پھر مجھ سے پوچھا کہ کیا میں چاہتا ہوں کہ کھانا میرے گھر بھیجا جائے، جس پر میں نے اتفاق کیا اور(یہ مفت تھا)۔

    خیال رہے کہ جاپان پہلے ہی6 جنوبی افریقائی ممالک سے آنے والوں مسافروں پر10 دن قرنطینہ کی شرط عائد کرچکا ہے تاحال جاپان میں کورنا وائرس کی نئی شکل اومی کرون کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔

  • زوم کالز کی وجہ سے لوگوں میں کاسمیٹکس کے استعمال میں اضافہ

    زوم کالز کی وجہ سے لوگوں میں کاسمیٹکس کے استعمال میں اضافہ

    کرونا وائرس کی وبا نے جہاں دنیا بھر میں ناقابل تلافی معاشی نقصان کیا وہیں کچھ شعبے ایسے بھی ہیں جو اس وبا کے دوران خوب پھلے پھولے، کاسمیٹکس انڈسٹری بھی انہی میں سے ایک ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کاسمیٹکس انڈسٹری کے لیے نہایت خوش آئند ثابت ہوئی ہے۔

    یہ ایک عام تاثر ہے کہ کرونا وبا کے دوران کئی پہلوؤں سے افراد بہتر رویوں کے قریب ہوئے ہیں، ان میں گھر کے ماحول کو بہتر بنانے، ساتھ رہنے والوں کے ساتھ خوشگواریت، قوت مدافعت کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ چہرے کو بھی بہتر بنانا شامل ہے۔

    اس تناظر میں کاسمیٹکس سرجن نے وبا میں منفعت بخش صورت حال کو زوم بوم کا نام دیا ہے، کاسمیٹکس انڈسٹری سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ کیمرے سے ہونے والی کانفرنسوں نے افراد کو بہتر روپ اپنانے کی جانب راغب کیا ہے۔

    ایک کاسمیٹکس سرجن ڈاکٹر ڈینیئل زاٹلر کا کہنا ہے کہ زوم کانفرنسوں نے لوگوں کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ بہتر دکھائی دیں کیونکہ وہ گھنٹوں کیمرے کے سامنے ہوتے ہیں۔ امریکا میں ہونے والے ایک حالیہ سروے میں 86 فیصد افراد نے بتایا کہ انہیں زوم کانفرنسوں کی وجہ سے کاسمیٹکس کی ضرورت محسوس ہوئی ہے۔

    ایک تحقیقی ادارے گرینڈ ویو ریسرچ کے مطابق سن 2020 میں دنیا بھر میں ایستھیٹکس میڈیسن کی مارکیٹ کا حجم 86 بلین ڈالر سے زائد رہا اور سنہ 2028 تک اس میں سالانہ بنیاد پر 10 فیصد اضافے کا قوی امکان ہے۔ لاک ڈاؤن کے باوجود امریکا میں جلد کے ڈاکٹروں کے پاس 60 فیصد مریضوں کی تعداد بڑھی ہے۔

    ڈاکٹر ڈینیئل زاٹلر کا مؤقف ہے کہ خود کو بہتر بنانا ایک بہتر عمل ہے اور اب وبا رہے یا نہ رہے، لوگوں میں خود کو بہتر بنانے کا احساس باقی رہے گا اور اسی باعث پلاسٹک سرجری کے ماہرین کے پاس مریضوں کی تعداد بھی بڑھتی رہے گی۔

  • سندھ میں ان ڈور ڈائننگ، تفریحی مقامات ایک بار پھر بند

    سندھ میں ان ڈور ڈائننگ، تفریحی مقامات ایک بار پھر بند

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کووڈ ٹاسک فورس کے اجلاس میں اہم فیصلے کرتے ہوئے صوبے میں ان ڈور ڈائننگ، تفریحی مقامات اور اسکول دوبارہ بند کرنے کا فیصلے کرلیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کووڈ ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبے میں نئے کیسز کی شرح 7.4 فیصد ہوگئی ہے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 5 فیصد سے کووڈ کیسز بڑھے تو یہ خطرناک صورتحال ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ کل 16 ہزار 262 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 12 سو 1 مثبت نکلے، اس وقت 837 مریض اسپتالوں میں ہیں۔

    سیکریٹری صحت کاظم جتوئی نے بتایا کہ اب زیادہ تر مریض سرکاری اسپتالوں میں ہیں، کل 13 جولائی کو کراچی میں نئے کیسز کی شرح 17.11 فیصد تھی، کراچی شرقی میں 21 فیصد، کراچی جنوبی میں 15 فیصد، کراچی وسطی میں 12 فیصد اور کورنگی میں 8 فیصد کیسز ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اب تک ویکسین کے 58 لاکھ 70 ہزار 991 خوراکیں موصول ہوئیں، ابھی تک 44 لاکھ 65 ہزار908 خوراکیں استعمال ہوچکی ہیں۔ سندھ میں 12 جولائی تک مختلف قسم کے 356 کیسز ظاہر ہوئے۔

    اجلاس میں ان ڈور ڈائننگ دوبارہ سے کل رات سے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، صوبے بھر میں پہلی جماعت سے آٹھویں جماعت تک اسکو، تمام پارکس، واٹر پارکس، سی ویو، ہاکس بے اور کینجھر جھیل بھی جمعے سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    میٹرک اور اس سے اوپر کے تعلیمی ادارے امتحانات کے بعد بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سینما، ان ڈور جم اور انڈور کھیل بھی بند کردیے جائیں گے۔

  • کرونا کیسز میں اضافہ: اسلام آباد کے متعدد علاقوں میں لاک ڈاؤن

    کرونا کیسز میں اضافہ: اسلام آباد کے متعدد علاقوں میں لاک ڈاؤن

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر متعدد علاقوں میں اسمارٹ اور مکمل لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ دیکھا جارہا ہے جس کے بعد وفاقی انتظامیہ نے شہر کے مختلف علاقوں میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔

    اسمارٹ لاک ڈاؤن جی نائن 2، جی ٹین 3، جی ٹین 2، جی الیون 2، جی الیون 1 اور آئی ایٹ 3 میں نافذ کیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں ڈی ایچ اے ٹو، سوہان گارڈن، پی ڈبلیو ڈی، بہارہ کہو اور بنی گالہ میں مکمل لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے۔ جزوی اور مکمل لاک ڈاؤن کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ ملک میں کرونا وائرس کی تیسری لہر خطرناک ثابت ہورہی ہے، صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ساڑھے 4 ہزار نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    اب تک ملک میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 6 لاکھ 59 ہزار 116 ہوچکی ہے جن میں سے فعال کیسز کی تعداد 46 ہزار 663 ہے۔

    ملک میں وبا سے جاں بحق افراد کی تعداد 14 ہزار 256 ہوچکی ہے جبکہ اب تک 5 لاکھ 98 ہزار 197 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • پنجاب کے مختلف شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ

    پنجاب کے مختلف شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ

    لاہور: صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں مختلف علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے ساتھ صوبے بھر میں نئی پابندیوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سمیت مختلف شہروں راولپنڈی اور گجرات کے مزید علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ لاہور کے 16، راولپنڈی کے 4 اور گجرات کے 17 علاقوں میں لاک ڈاؤن لگایا جائے گا۔

    محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق علاقہ مکینوں کی نقل و حرکت محدود ہوگی، ہر قسم کے اجتماعات پر مکمل پابندی ہوگی۔

    سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے پابندیوں اور کاروباری سرگرمیوں کے اوقات کار میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔ کاروباری مراکز شام 6 بجے بند کردیے جائیں گے۔

    صوبے میں ہفتہ اور اتوار کو کام کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی۔ جاری کردہ نوٹیفکیشن کا اطلاق فی الفور ہو گا اور 29 مارچ تک نافذ العمل رہے گا۔

    سیکریٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کیپٹن (ر) محمد عثمان کا کہنا ہے کہ تمام میڈیکل سروسز، فارمیسیز، میڈیکل اسٹورز، لیبارٹریاں اور کلیکشن پوائنٹس 24 گھنٹے اور ہفتے کے ساتوں دن کھلے رہیں گے۔

    گروسری اسٹورز، جنرل اسٹورز، چکیاں، پھل سبزی کی دکانیں، تندور اور پٹرول پمپس کو پورا ہفتہ 24 گھنٹے کھلا رہنے کی اجازت ہو گی۔

    سیکریٹری کا کہنا ہے کہ ٹائر پنکچر شاپس، فلنگ پلانٹس، ورک شاپس، اسپیئر پارٹس شاپس اور زرعی مشینری و آلات کی دکانیں بھی 24 گھنٹے کھلی ہوں گی۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام سرکاری و نجی دفاتر 50 فیصد اسٹاف کے ہمراہ کام کرنے کی پالیسی پر کاربند ہوں گے۔ لاہور، راولپنڈی، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ اور گجرات میں تمام انڈور اور آؤٹ ڈور میرج ہالز، کمیونٹی سینٹرز اور مرکیز 15 مارچ سے مکمل طور پر بند ہوں گے۔

    لاہور، راولپنڈی، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ اور گجرات میں ریستوران اور کیفیز میں انڈور ڈائننگ سختی سے منع کردی گئی ہے صرف ٹیک اویز کی اجازت ہوگی۔

    مذکورہ شہروں میں کسی بھی سماجی و مذہبی تقریبات میں صرف 50 افراد کو شامل ہونے کی اجازت ہوگی، زیادہ آبادی والے بڑے 7 شہروں کے علاوہ باقی اضلاع میں 300 سے زائد افراد کے اکٹھا ہونے پر پابندی ہوگی۔

    نوٹیفیکشن کے اطلاق کے بعد تمام مزارت، درگاہیں اور سنیما ہالز بھی مکمل طور پر بند ہوں گے، تمام تفریحی مقامات اور پارکس شام 6 بجے بند کر دیے جائیں گے۔

    محکمے کے مطابق ضلعی انتظامیہ پابندیوں کو صوبہ بھر میں نافذ کروانے کے لیے پولیس کے ساتھ رابطے میں رہے گی، عوام کو زندگی معمول پر لانے کے لیے حکومت پنجاب کا ساتھ دیتے ہوئے ایس او پیز کو زندگی کا حصہ بنانا ہوگا۔

    سیکریٹری کا مزید کہنا ہے کہ فوری طور پر یہ پابندیاں لگانے سے کرونا وائرس کی متوقع تیسری لہر پر بر وقت قابو پالیں گے۔

  • زمبابوے کرکٹ ٹیم ایک بار پھر مشکل میں پڑگئی، حکومت کا اہم اعلان

    زمبابوے کرکٹ ٹیم ایک بار پھر مشکل میں پڑگئی، حکومت کا اہم اعلان

    ہرارے : زمبابوے کرکٹ بورڈ نے ملک میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر ہر قسم کی کرکٹ سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے باعث افغانستان کے خلاف تین ٹی20 اور دو ٹیسٹ میچوں انعقاد خطرے میں پڑگیا۔

    زمبابوے میں ایک ہفتے کے اندر کورونا وائرس کے 1342 فعال کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ اس عرصے کے دوران 29 مریضوں کی موت بھی واقع ہوئی ہے۔ حکومت زمبابوے نے تیزی سے بڑھتے ہوئے ان کیسز کی وجہ سے فوری طور پر لاک ڈاؤن نافذ کردیا ہے، اس کے علاوہ اسکولوں کو بھی دوبارہ وقتی طور پر بند کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکومت کے نئے فیصلوں کا زمبابوے کی کرکٹ پر بھی اثر پڑا ہے، ڈومیسٹک ٹی20 کرکٹ ٹورنامنٹ زمبابوے میں چار جنوری سے شروع ہونا تھا جسے اب ملتوی کردیا گیا ہے۔

    دیکھنا یہ ہے کہ ان حالیہ فیصلوں کا جنوری کے آخر میں افغانستان کے خلاف تین ٹی20 اور دو ٹیسٹ میچوں پر کیا اثر پڑے گا؟ اس سے قبل یہ دورہ بھارت میں ہونا تھا لیکن بعد میں متحدہ عرب امارات یا زمبابوے میں کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ اس سال زمبابوے کو پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کرکٹ ٹیموں کی میزبانی کرنی ہے، جس اب سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

  • کورونا وائرس : برطانوی حکومت نے دوبارہ لاک ڈاؤن کا عندیہ دے دیا

    کورونا وائرس : برطانوی حکومت نے دوبارہ لاک ڈاؤن کا عندیہ دے دیا

    لندن : کورونا کیسز کی دوسری لہر کے پیش نظر برطانوی حکومت نے آئندہ ہفتے دوبارہ ملک گیر لاک ڈاؤن پر غور شروع کردیا، جو کرسمس کے آغاز تک جاری رہ سکتا ہے۔

    اس حوالے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق حکام نے برطانیہ میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر ملک گیر لاک ڈاؤن کا امکان ظاہر کیا ہے۔

    اس سلسلے میں وزیراعظم بورس جانسن نے حتمی فیصلے کے لیے غور شروع کردیاہے، برطانوی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کہا جارہا ہے کہ مذکورہ لاک ڈاؤن کرسمس کے آغاز تک یعنی رواں سال دسمبر کے آخر تک جاری رہ سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں کورونا وائرس کی کی دوسری لہر کے دوران اموات کی شرح میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے، اس بات کو لیتے ہوئے اپوزیشن رہنماؤں نے حکمرانوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ لیبر پارٹی کی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حکومتی اقدامات میں بہت دیر ہوچکی ہے۔

    علاوہ ازیں خبر رساں ایجنسی کے مطابق گزشتہ ہفتے برطانوی سیکرٹری صحت کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے نہ صرف کیسز بڑھ رہے ہیں بلکہ اسپتال میں لوگوں کے مرنے کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے، اس لیے ملک گیر لاک ڈاؤن آخری لائن ہے مگر ہم قومی سطح کے لاک ڈاؤن کو نظر انداز کرکے مقامی ایکشن چاہتے ہیں۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق ملک میں کورونا کی دوسری لہر کی وجہ سے شمال مشرقی علاقوں میں نئی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں جب کہ برطانیہ کی 65 ملین کی آبادی میں اب بھی 11 ملین سے زائد افراد مقامی طور پر نافذ کی گئی پابندیوں کا سامنا کررہے ہیں جن میں برمنگھم، مانچسٹر، شمال مشرق، لانرکشرے اور لیسٹر کے علاقے کے شہری شامل ہیں۔

  • 10 روز میں 6 لاکھ سے زائد سیاحوں کی شمالی علاقہ جات آمد

    10 روز میں 6 لاکھ سے زائد سیاحوں کی شمالی علاقہ جات آمد

    پشاور: خیبر پختونخواہ کے محکمہ سیاحت کا کہنا ہے کہ 13 سے 21 اگست تک 6 لاکھ سیاحوں نے سیاحتی علاقوں کا رخ کیا، سیاحتی مقامات پر ایس او پیز پر عملدر آمد یقینی بنایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ میں محکمہ سیاحت نے مرتب کردہ اعداد و شمار جاری کردیے، لاک ڈاؤن کھلنے کے بعد پختونخواہ کے بالائی 6 اضلاع میں سیاح غیر معمولی تعداد میں پہنچے۔

    محکمہ سیاحت کا کہنا ہے کہ 13 اگست سے 21 اگست تک 6 لاکھ 27 ہزار 995 سیاحوں کی آمد ہوئی۔

    اعداد و شمار کے مطابق سوات میں سب سے زیادہ 3 لاکھ 56 ہزار 400 سیاح آئے جبکہ 65 ہزار 350 سیاحوں نے مانسہرہ کا رخ کیا۔

    محکمہ سیاحت کا کہنا ہے کہ لوئر چترال میں 9 ہزار 800 اور لوئر دیر میں 3 ہزار 460 سیاح پہنچے، اپر دیر میں 3 ہزار 389 سیاحوں کی آمد ہوئی۔

    خیال رہے کہ ملک میں کرونا وائرس کی صورتحال کنٹرول ہونے کے بعد 8 اگست سے سیاحتی مقامات کھول دیے گئے تھے، سیاحتی مقامات پر ایس او پیز پر عملدر آمد یقینی بنایا جارہا ہے۔

    کرونا وائرس نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کی سیاحت کو متاثر کو متاثر کیا ہے، اقوام متحدہ کے مطابق رواں سال سیاحت میں 80 فیصد تک کمی سے کم از کم 10 کروڑ ملازمتوں کو خطرہ لاحق ہے۔