Tag: lock down

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کا 198واں روز، نظام زندگی مفلوج

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کا 198واں روز، نظام زندگی مفلوج

    سری نگر : آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 198 واں روز ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جارحیت بدستور جاری ہے اور وادی میں لاک ڈاؤن کا 198واں روز ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ،موبائل سروس بدستور معطل ہے، کرناٹک میں زیر تعلیم3کشمیری طلبا کو گرفتار کرلیا گیا، طلبا کو پاکستان کے حق میں نعرے لگانے پر گرفتارکیا گیا۔

    بھارتی فورسز نے سری نگر، بڈگام اور دیگرعلاقوں کی ناکہ بندی کی، بھارتی فورسز نے گھر گھرتلاشی کے دوران خواتین سے بدتمیزی کی اور بچوں کو ہراساں کیا، بھارتی فورسز نے متعدد کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔

    مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 4 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل بھارتی ایئر فورس کے سابق ایئر مارشل کپل کاک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر یخ بستہ جیل ہے، 80 لاکھ کشمیری یخ بستہ قید میں ہیں، صورت حال نارمل کیسے کہہ سکتے ہیں۔

    سابق بھارتی وائس ایئر مارشل کپل کاک نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے۔

  • کشمیر میں لاک ڈاؤن: 170 روز مکمل، بھارتی فوج نے گھر دھماکے سے اڑادیا

    کشمیر میں لاک ڈاؤن: 170 روز مکمل، بھارتی فوج نے گھر دھماکے سے اڑادیا

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جارحیت بدستور جاری ہے اور وادی میں لاک ڈاؤن کو 170 روز مکمل ہوچکے ہیں، بھارتی فورسز نے ایک گھر دھماکے سے اڑادیا۔

    تفصیلات کے مطابق آرٹیکل370کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 170 واں روز ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے، انٹرنیٹ،موبائل سروس بھی بدستور معطل ہیں۔

    قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کے لیے سانس لینا بھی مشکل کردیا ہے، وادی میں کھانے پینے کی چیزوں، ادویات اور دیگر ضرورت کی اشیاء کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق شوپیاں ودیگرعلاقوں میں بھارتی فورسز کا نام نہاد آپریشن جاری ہے، متعدد نوجوانوں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کیا جارہا ہے، بھارتی فورسز نے ایک گھر کو دھماکے سے اڑادیا۔

    مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 4 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

  • مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن 165 روز سے برقرار، فائرنگ سے نوجوان شہید

    مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن 165 روز سے برقرار، فائرنگ سے نوجوان شہید

    سرینگر : مقبوضہ جموں کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن مسلسل 165 روز سے جاری ہے، مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ،موبائل فون سروس بدستورمعطل ہے، بھارتی فورسز کی فائرنگ سے نوجوان شہید ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جارحیت بدستور جاری ہے اور وادی میں لاک ڈاؤن کا 113واں روز ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈوڈا میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے نوجوان شہید ہوگیا، بھارتی فائرنگ سے ایک ہفتے میں شہید نوجوانوں کی تعداد پانچ ہوگئی۔

    کشمیری رہنما سید علی گیلانی کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کررہی ہیں لیکن بے گناہ کشمیری نوجوانوں کی شہادت رائیگاں نہیں جائے گی۔

    مودی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی مفلوج ہوچکا ہے، بھارتی فورسز نے کشمیریوں کے لیے سانس لینا بھی مشکل کر دیا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں پبلک ٹرانسپورٹ بند اور مواصلاتی رابطے نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام اور ڈاکٹرز کو اسپتال جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، طلباء اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹی میں نہیں پہنچ پا رہے۔