Tag: lockdown

  • کراچی کے شہریوں پر رات 8 بجے کے بعد غیرضروری گھومنے پر پابندی، نیا حکم نامہ جاری

    کراچی کے شہریوں پر رات 8 بجے کے بعد غیرضروری گھومنے پر پابندی، نیا حکم نامہ جاری

    کراچی : سندھ حکومت نے شہر قائد میں لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا ، شہریوں کو رات 8 بجے کے بعد غیرضروری گھومنے کی اجازت نہیں، نیا حکم نامہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کی زیرصدارت کوروناٹاسک فورس کا اجلاس ہوا، ترجمان وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کاروبار کےاوقات صبح 5 بجے سے شام 6 بجے ہوں گے ، بیکری اور ملک شاپ رات 12 بجے تک ، ڈیپارٹمنٹل اور سپر اسٹور شام 6 بجے تک کھلے رہیں گے جبکہ جمعہ اور اتوار کے دن کاروبار مکمل بند رہیں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا خودسرپرائز وزٹ بھی کروں گا، اوقات کار کی خلاف ورزی ہوئی توکارروائی کروں گا، ہم نے2ہفتےکیلئےپابندیوں پرمکمل عمل کیا تو آگے آسانی ہوگی۔

    اجلاس میں سندھ حکومت نے شہر قائد میں لاک ڈاؤن مزیدسخت کرنےکافیصلہ کرلیا ، اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ نے نیا حکم نامہ جاری کردیا ہے ، جس کا اطلاق کل سے کیا جائے گا۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ شہریوں کو رات 8 بجےکے بعد غیرضروری گھومنے کی اجازت نہیں ، آئی جی سندھ گاڑیوں میں غیرضروری گھومنے والے شہریوں کو روکیں، صرف اسپتال یاضروری کام سے نکلنے والے شہریوں کواجازت دی جائے۔

    کراچی میں مغرب کے بعد تمام پارکس کی لائٹس بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، مراد علی شاہ نے کہا عوام نے تعاون کیا تو دو ہفتے بعد کیسزمیں کمی آنا شروع ہو جائیں گی ، کیسزکم ہوئے تو لاک ڈاؤن کھولنے کی طرف جائیں گے۔

  • کورونا کی انتہائی سنگین صورتحال،  پنجاب میں 17 مئی تک لاک ڈاؤن نافذ

    کورونا کی انتہائی سنگین صورتحال، پنجاب میں 17 مئی تک لاک ڈاؤن نافذ

    لاہور : کورونا کی انتہائی سنگین صورتحال کے پیش نظر پنجاب میں 17 مئی تک لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ، شام 6 سے سحری تک تمام سرگرمیوں پر مکمل پابندی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کی تیسری لہر میں بڑھتے کیسز کے پیش نظر پنجاب میں لاک ڈاؤن کا نفاذ کردیا گیا ، اس حوالے سے پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے نوٹی فکیشن جاری کیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ 17 مئی تک لاک ڈاؤن نافذ رہے گا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ شام 6 سے سحری تک تمام سرگرمیوں پر مکمل پابندی ہوں گی، ہفتہ اور اتوار کو مکمل تعطیل ہوگی جبکہ کاروبار اور تجارتی سرگرمیاں بند رہیں گی۔

    پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا تھا کہ پٹرول پمپ،فارمیسی،،گوشت کی دوکانوں کو نوٹی فکیشن سے استثنیٰ دیا گیا ہے تاہم پنجاب میں ان ڈورشادیوں اور دیگر تقریبات پر مکمل پابندی عائد ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق کوروناپھیلنےکی شرح8فیصدسےزائدہونے پرریسٹورینٹ اورمزارات بندرہیں گے ، متاثرہ اضلاع میں بہاولپور، بھکر، ڈیرہ غازی خان، فیصل آباد، گوجرانوالہ،جھنگ ، منڈی بہاالدین،راولپنڈی، رحیم یار خان،سیالکوٹ، سرگودھا، شیخوپورہ اور وہاڑی ، قصور،خانیوال، لاہور، ملتان، اوکاڑہ شامل ہیں۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ٹرین سروس کل گنجائش کے70 فیصد مسافروں کےساتھ جاری رہے گی، سرکاری و نجی دفاتر میں عملہ 50 فیصد سےزائدنہیں ہوگا جبکہ سرکاری اور نجی دفاتر کے اوقات صبح 9 سے دوپہر 2 بجے تک محدودرہیں گے۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈسکینڈری ہیلتھ کیئر نے کہا کہ ہفتہ اور اتوار اوربعض اضلاع میں جمعہ اور ہفتہ تمام سرگرمیاں بند رہیں گی ، ہر شہری پرگھر سے باہر نکلتے ہوئے ماسک کا استعمال لازم ہو گا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق تفریحی پارکس بند ،واکنگ ،،جاگنگ ٹریکس کھلے رہے گے تاہم پنجاب میں تمام جم، تمام سینماہالز مکمل طور پر بند رہیں گے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ 50فیصدگنجائش کے ساتھ جاری رہے گی اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ ہفتہ اور اتوارمکمل طور پر بند رہے گی۔

  • برطانیہ اور جرمنی میں لاک ڈاؤن کے خلاف عوام کا ردِ عمل سامنے آ گیا

    برطانیہ اور جرمنی میں لاک ڈاؤن کے خلاف عوام کا ردِ عمل سامنے آ گیا

    لندن/برلن: برطانیہ اور جرمنی کے عوام کرونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے لیے لاک ڈاؤن کے نفاذ کو مزید قبول کرنے لیے تیار نہیں، لندن اور برلن میں عوام نے لاک ڈاؤن کے خلاف باقاعدہ احتجاج شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاک ڈاؤن کے خلاف ہزاروں افراد نے وسطی لندن میں احتجاج شروع کر دیا ہے، ہزاروں شرکا ہائیڈ پارک کارنر سے ویسٹ منسٹر کی طرف روانہ ہو گئے ہیں۔

    احتجاج کے شرکا فریڈم فریڈم کے نعرے لگا رہے ہیں، احتجاج کی وجہ سے وسطی لندن کی ٹریفک شدید متاثر ہو گئی، پولیس کی بھاری نفری بھی شرکا کے ساتھ ساتھ چل رہی ہے۔مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کے بعد پولیس نے پکڑ دھکڑ بھی شروع کر دی جس پر جھڑپیں ہونے لگی ہیں۔

    ادھر جرمنی کے شہر برلن میں بھی لاک ڈاؤن اقدامات کے خلاف احتجاج شروع ہو چکا ہے، جو پُر تشدد رخ اختیار کر گیا، اور مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہونے لگی ہیں۔

    یاد رہے کہ کرونا کیسز میں شدید اضافے کے بعد برلن جرمنی کا پہلا شہر بنا تھا جس نے منگل کو لاک ڈاؤن میں نرمی کے عمل کو روک دیا تھا، جرمن دارالحکومت کے میئر مائیکل مولر نے کرونا وائرس کی صورت حال نہایت پریشان کن قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ معمول کی زندگی کی طرف واپس آنے کے اقدامات مزید نہیں کیے جائیں گے۔

    ادھر جرمنی کے دوسرے بڑے شہر ہیمبرگ میں بھی مکمل لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔

  • کورونا وائرس : کویتی حکام نے کرفیو سے متعلق اہم اعلان کردیا

    کورونا وائرس : کویتی حکام نے کرفیو سے متعلق اہم اعلان کردیا

    کویت سٹی : عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے سدباب کیلئے کویت حکومت نے فی الوقت جزوی یا کل کرفیو کے بارے میں عوام کو آگاہ کردیا۔

    اس حوالے سے حکومتی ترجمان طارق المزرم کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام آپشنز صحت حکام کی ترجیحات میں شامل ہیں۔

    حکومتی مواصلات مرکز کے سربراہ اور حکومت کویت کے سرکاری ترجمان طارق المزرم نے کوویڈ 19 وائرس کا مقابلہ کرنے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات میں زیادہ سے زیادہ حد تک اضافے کے امکانات کا اشارہ کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ فی الوقت جزوی یا کل کرفیو کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔

    طارق المزرم نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ کوویڈ 19 وائرس کے پھیلاؤ کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام آپشنز صحت کے حکام کی میز پر موجود ہیں۔

    ایک پریس بیان میں المزرم نے افواہوں سے دور رہنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر ایک کو صحت کی ضروریات پر عمل پیرا ہونے اور سرکاری ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات پر ہی انحصار کرنا چاہئے۔

    اس سلسلے میں قابل اعتماد ذرائع نے 23 فروری بروز منگل شام 7 بجے سے صبح 7 بجے تک 21 دن کی مدت کے لئے ملک بھر میں جزوی کرفیو نافذ کرنے کے ارادے کے بارے میں بھی اشارہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نے مختلف اداروں اور ایجنسیوں سے خطاب کیا جن کی کرفیو کے اوقات میں ضرورت ہوتی ہے اور وہ کرفیو کے اوقات میں موجود رہتے ہیں۔

    انہوں مطالبہ کیا کہ وہ اجازت نامے جاری کرنے کے خواہشمند افراد کے نام فراہم کریں تاکہ ان کے لئے اس سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھائے جاسکیں۔ اسی کے ساتھ ذرائع نے اشارہ کیا کہ جو اجازت نامے پہلے جاری کیے گئے تھے ان کو دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے کرفیو کی مدت کے آغاز سے نواصیب باڈر کو بند کرنے اور صرف دونوں بندرگاہوں میں طبی معائنے کے ضروری طریقہ کار اور قرنطینہ کے عمل کو انجام دینے کے لئے مناسب طبی عملے کی کمی کے پیش نظر صرف سالمی بارڈر کے داخلے کو کھلا چھوڑنے کے امکان کا عندیہ دیا۔

  • کورونا وائرس : کویت میں مکمل لاک ڈاؤن کا خدشہ

    کورونا وائرس : کویت میں مکمل لاک ڈاؤن کا خدشہ

    کویت سٹی : کورونا وائرس نے کویت میں ایک بار پھر حالات کو سنگین بنا دیا ہے، حکومت کا کہنا ہے کہ وبا کی روک تھام کیلئے نہ صرف کرفیو بلکہ مکمل لاک ڈاؤن بھی لگایا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کویتی وزیر صحت ڈاکٹر باسل الصباح نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وبا کی صورتحال سنگین  ہوچکی ہے، اس سلسلے میں تمام تر احتیاطی اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    کویتی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیر صحت نے پارلیمنٹ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ یہ الزام عائد کیا جارہا ہے کہ میرے فیصلوں میں ٹھہراؤ نہیں۔ چیلنج کرتا ہوں کہ کوئی بھی شخص میرے کسی ایک نامناسب فیصلے کی نشاندہی کرکے بتائے۔

    کویتی وزیر صحت نے اقتصادی سرگرمیوں پر پابندی اور ان کے منفی اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کاروبار ہم نے نہیں بلکہ عالمی ادارہ صحت نے بند کرائے ہیں۔

    ڈاکٹر باسل الصباح کا کہنا تھا کہ تغیر پذیر کورونا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حکومت نہ صرف کرفیو بلکہ مکمل لاک ڈاؤن پر بھی مجبور ہوسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے زیادہ تر متاثرین کی عمریں 18 سے 40 برس کے درمیان ہیں۔ کاروباری سرگرمیوں میں تخفیف ایسے اوقات کے لیے کی گئی ہے جب لوگوں کا میل ملاپ نسبتاً کم ہوتا ہے۔

    انہوں نے بعض ممالک کے باشندوں پر لگائے جانے والے اس الزام کا جس میں کہا جارہا تھا کہ ان ہی کی وجہ سے کویت میں کورونا آیا ہے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ الزام غلط ہے۔

    کویتی وزیر صحت نے وبا کی سنگینی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ وبا کبھی ختم نہیں ہوگی۔ اس سے بچاؤ کا واحد راستہ ویکسین ہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تمام بچوں کو کورونا ویکسین نہیں دی جاسکتی البتہ انہیں وبا سے بچانے کے لیے دیگر اقدامات کرنا ہوں گے۔

    یاد رہے کہ کویتی حکومت نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ سرکاری ہسپتالوں میں غیر ہنگامی آپریشن تا اطلاع ثانی معطل کر دیے گئے۔

    یہ فیصلہ کورونا سے متاثرین کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ ہسپتالوں میں جنرل وارڈز اور انتہائی نگہداشت کے بیشتر بیڈز کورونا کے مریضوں کے لیے مختص کر دیئے گئے ہیں۔

  • لبنان : فوج نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا، کرفیو نافذ

    لبنان : فوج نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا، کرفیو نافذ

    بیروت : لبنانی فوج نے کورونا وائرس کی جان لیوا وبا کے پیش نظر ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر میں کرفیو نافذ کردیا، فوج کی اعلیٰ کونسل نے صدر کی خصوصی اجازت سے اقدامات اٹھائے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کے بے قابو ہونے کے بعد لبنانی فوج نے کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث پورے ملک کا کنٹرول سنبھالتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    لبنانی نیوز ایجنسی کے مطابق مسلح افواج کی اعلیٰ کونسل نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں جمعرات 14 جنوری، صبح 6 بجے سے پیر 25 جنوری تک مکمل کرفیو ہوگا۔

    لبنانی فوج نے کہا ہے کہ تمام اسپتالوں پر لازم ہے کہ وہ کورونا کے مریضوں کا علاج کریں، ان اسپتالوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جہاں پر کورونا وائرس میں مبتلا مریض کو داخلہ نہیں ملے گا۔

    اس کے علاوہ ملک بھر کے ہوائی اڈوں میں پروازوں کی شرح کم کرکے 20 فیصد کردی جائے گی، ملک میں آنے والے غیر ملکی مسافر ہوٹل میں7 دن تک خود کو محدود رکھیں گے جبکہ شہری اپنے گھروں میں خود کو قرنطینہ کریں گے۔

    مسلح افواج کی اعلیٰ کونسل کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں تمام پبلک مقامات بند اور ہر طرح کی تقریبات اور میل جول کے علاوہ تجارتی سرگرمیاں معطل رکھی جائیں گی، تمام شہریوں کو چاہئے کہ وہ کرفیو کی مکمل پابندی کریں، انتہائی ناگزیر حالات کے علاوہ گھر سے باہر نہ نکلیں۔

    لبنانی فوج نے کہا ہے کہ کرفیو سے صرف ان افراد اور اداروں کو استثنی حاصل ہوگا جنہیں متعلقہ سرکاری اداروں سے خصوصی اجازت نامہ جاری کیا گیا ہوگا۔

    قبل ازیں لبنان کی مسلح افواج کا کہنا ہے کہ کابینہ کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے لبنان کے صدر نے ملک کا کنٹرول فوج کے حوالے کرنے کی منظوری دی ہے۔

    فوج کی اعلیٰ کونسل نے ہنگامی بنیادوں پر اجتماع منعقد کیا جس میں ملک کے حالات کا جائزہ لینے کے بعد ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • کرونا بے قابو، فرانس کا بڑا فیصلہ

    کرونا بے قابو، فرانس کا بڑا فیصلہ

    پیرس: فرانس میں کرونا وائرس کی صورت حال ایک بار پھر بے قابو ہو گئی ہے، جس کے باعث ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کرونا وائرس وبا کی روک تھام کے لیے فرانس میں ایک بار پھر لاک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، اس سلسلے میں فرانسیسی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ جمعرات کو رات 12 بجے سے لاک ڈاؤن نافذ ہوگا۔

    اعلان کے مطابق لاک ڈاؤن میں اسکول اور کالجز کھلے رہیں گے، واضح رہے کہ یہ فرانس میں دوسرا ملک گیر لاک ڈاؤن ہے، جس میں سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

    فرانسیسی صحت حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا وبا کی دوسری لہر میں بھی وائرس بے قابو ہو چکا ہے، کیسز تیزی سے بڑھتے جا رہے ہیں اور اموات میں بھی اضافہ ہو چکا ہے۔

    صدر میکرون آج شب قوم سے ٹیلی ویژن خطاب کے دوران وائرس کی دوسری لہر سے لڑنے کے لیے حکومت کے اگلے اقدام کا اعلان بھی کریں گے۔ ادھر فرانس کے وزیر داخلہ نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ COVID-19 سے متعلق کابینہ کے اجلاس سے قبل ’مشکل فیصلوں‘ کے لیے تیار رہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران فرانس میں کرونا وائرس کے مزید 523 مریض ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ اس دوران 33 ہزار نئے کیسز سامنے آئے۔

    اب تک فرانس میں کرونا سے 35 ہزار 541 مریض ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ کیسز کی مجموعی تعداد 11 لاکھ 98 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

  • عمان میں لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا

    عمان میں لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا

    مسقط: عمان میں کرونا وائرس کا لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا تاہم عوام کو رات 9 بجے سے صبح 5 بجے تک غیر ضروری سفر کی اجازت نہیں ہوگی۔

    عمان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق سطلنت عمان میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی تدابیر کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک بھر سے بالترتیب لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا ہے۔

    کرونا وائرس کے باعث عمان میں لگائی گئی حفاظتی پابندیاں آہستہ آہستہ ختم کی گئی ہیں تاکہ عوام کے لیے آسانیاں پیدا ہوں۔

    ملک کی سپریم کمیٹی کے احکامات کے مطابق ظفار صوبے پر اس کا اطلاق تاحال نہیں ہو سکا اور تاحکم ثانی اس علاقے میں لاک ڈاؤن برقرار رہے گا۔

    8 اگست سے شروع ہونے والے لاک ڈاؤن کے خاتمے کے باوجود رات کی پابندیاں تقریباً ایک ہفتے تک مزید جاری رہیں گی، عوام کو رات 9 بجے سے صبح 5 بجے تک غیر ضروری سفر کی اجازت نہیں ہوگی۔

    حکومتی کمیٹی کے مطابق بحیرہ عرب کے بارے میں موسم کی اطلاعات پر بھی عمل کیا جائے گا، چند صوبوں پر موسمی حالات کے اثر انداز ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

  • لاک ڈاؤن میں کھلے رہنے والے کاروبارکی مکمل فہرست جاری

    لاک ڈاؤن میں کھلے رہنے والے کاروبارکی مکمل فہرست جاری

    لاہور: کوروناوائرس کے پھیلاؤ کے خطر کے پیش نظر پنجاب میں پانچ اگست تک لاک ڈاؤن کر دیا گیا، حکومت نے لاک ڈاؤن میں کھلے رہنے والے کاروبار کی مکمل فہرست جاری کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے لاک ڈاؤن میں کھلے رہنے والے کاروبار کی مکمل فہرست جاری کردی، جس کے تحت طبی مراکز،میڈیکل اسٹور، پنکچر شاپ، آٹا چکیاں، پوسٹل اور کورئیر سروسز کھلی رہیں گی جبکہ ڈرائیور ہوٹل، پٹرول پمپ، آئل ڈپو 24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔

    ،سیکریڑی ہیلتھ کا کہنا ہے کہ ریسٹورنٹس پر صرف ہوم ڈیلیوری اور ٹیک اوے کی اجازت ہو گی، ایل پی جی گیس شاپس،فلنگ پلانٹس، زراعت مشینری شاپ کھلی رہیں گی جبکہ کال سینٹرز50فیصد عملے کے ساتھ کھولے جاسکتے ہیں۔

    فہرست کے مطابق پرنٹنگ پریس، ورکشاپس اور اسپیئر پارٹس کی دکانیں ، بیکرز،کریانہ ، پھل، سبزی،چکن، گوشت،دودھ کی دکانیں اور تندور کھلے رہیں گے۔

    کیپٹن (ر)محمد عثمان کا کہنا تھا کہ بین الاضلاع اور شہروں کے اندر پبلک ٹراسپورٹ 24 گھنٹے میسررہے گی اور بینک، کرنسی ایکس چینج، ٹیلی کام فرنچائز، ڈرائی کلنیر، درزی کھلے رہیں گے۔

    تعمیراتی مواد، شیشہ، ایلومینیم وغیرہ کی دوکانیں بھی کھلی رہ سکیں گی تاہم تمام کاروبارمقرر ہ اوقات کےمطابق ہی کام کرسکیں گے، لاک ڈاؤن نوٹیفکیشن کا اطلاق عیدالاضحٰی کے بعد 5 اگست تک رہے گا۔

  • لاک ڈاؤن : سندھ میں مزید ایک ماہ کی توسیع کا حکم جاری

    لاک ڈاؤن : سندھ میں مزید ایک ماہ کی توسیع کا حکم جاری

    کراچی : حکومت سندھ نے لاک ڈاؤن میں مزید ایک ماہ کی توسیع کردی، یکم جولائی کولگائی گئی پابندیاں15اگست تک مزیدبرقراررہیں گی، نوڑیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے صوبے میں جاری لاک ڈاؤن میں مزید ایک ماہ کی توسیع کردی ہے۔لاک ڈاؤن میں توسیع 15 اگست تک کی گئی ہے، محکمہ داخلہ سندھ نے اس سلسلے میں محکمہ داخلہ سندھ نے نیاحکم نامہ جاری کردیا۔

    ذرائع کے مطابق صوبائی محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ عوامی مقامات سمیت پارکس بھی 15 اگست بند رہیں گے۔

    نوٹی فکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ یکم جولائی کو لگائی گئی پابندیاں15اگست تک مزید برقرار رہیں گی، تمام مزارات بند ہوں گے، ہر قسم کی تقاریب پر پابندی عائد ہوگی اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بھی مزید ایک ماہ بند رہے گی۔

    واضح رہے کہ حکومت سندھ نے یکم جولائی 2020 کو صوبے میں جاری لاک ڈاؤن میں 15 جولائی تک کی توسیع کی تھی
    اس ضمن میں جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ ہفتے میں دو دن کاروبار مکمل طور پر بند رہے گا۔ ہفتے اور اتوار کے دنوں میں سبزی فروشوں کے علاوہ کسی دوسرے کاروبار کو کھلنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

    صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں واضح تھا کہ تعلیمی ادارے، شادی ہالز، بزنس سینٹرز، ایکسپو ہالز اور عوامی مقامات بدستور بند رہیں گے۔ نوٹی فکیشن میں ہوم ڈلیوری کی سہولت گیارہ بجے تک حاصل کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

    حکومت سندھ نے واضح کردیا تھا کہ صوبے میں کھیلوں کی تمام سرگرمیاں خواہ وہ ان ڈور ہوں یا آؤٹ ڈور بند رکھی جائیں گی، اسی طرح جم اور کلبوں پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔

    صوبائی محکمہ داخلہ کے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق کاروبار کے اوقات کار صبح چھ سے شام سات بجے تک مختص کیے گئے تھے لیکن میڈیکل اسٹوروں اوردودھ، دہی و پرچون کی دکانوں کو اس سے استشنیٰ دیا گیا تھا۔