Tag: lockdown

  • کورونا وبا کے پھیلاؤ کی درست پیشگوئی کرنے والے پروفیسر کا بڑا دعویٰ

    کورونا وبا کے پھیلاؤ کی درست پیشگوئی کرنے والے پروفیسر کا بڑا دعویٰ

    واشنگٹن : کیمسٹری کے شعبے میں نوبل انعام یافتہ اور وبا پھیلاؤ کی درست پیشگوئی کرنے والے پروفیسر مائیکل لیوٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے لاک ڈاؤن وقت کا ضیاع تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹینفورڈ یونیورسٹی کےپروفیسراورکمیسٹری میں نوبل انعام یافتہ سائنسداں مائیکل لیوٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ لاک ڈاون وقت کا ضیاع اوراس کے نقصانات فوائد سے زیادہ ہیں، لاک ڈاون کی پالیسی کےسبب مرنے والوں کی تعداد،بچائےجانےوالوں سےزیادہ ہوسکتی ہے۔

    پروفیسرمائیکل لیوٹ نے کہا لوگوں کوگھروں میں بندکرنےکافیصلہ گھبراہٹ اورعجلت میں کیا گیا، فیصلے کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں ، نیل فرگوسن ماڈل میں ضرورت سے زیادہ اموات کی پیش گوئی ہوئی اور اس کی وجہ سے ہی لاک ڈاؤن کیے گئے۔

    خیال رہے بین الاقوامی ادارے جےپی مورگن نے بھی لاک ڈاون کووبا سے بچاؤ میں کارگر ہونے کے بجائے لوگوں کے معاشی قتل کا سبب قراردیا تھا جبکہ ڈنمارک میں لاک ڈاون میں نرمی کےبعد متاثرہ افراد کی تعداد میں نمایاں کمی آئی جبکہ جرمنی میں وائرس بڑھنے کی شرح ایک فیصد سے بھی کم رہی۔

    یاد رہے رواں سال مارچ میں نوبیل انعام یافتہ سائسندان مائیکل لیوٹ نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا کے خلاف جنگ میں ٹرننگ پوائنٹ جلد آئے گا، میرے ماڈلز ان پیش گوئیوں کی حمایت نہیں کرتے جس کے مطابق کورونا وائرس مہینوں یا سالوں تک معاشرتی خلل پیدا کرے گا یا پھر اس سے لاکھوں اموات ہوں گی۔

    مائیکل لیوٹ کا کہنا تھا کہ ہمیں گھبرانا نہیں ہے اور خود پر قابو رکھنا ہے ہمیں صرف افراتفری کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں ساری توجہ نئے کیسز پر دینی ہے اور ریکوری کے ہر سائن کو دیکھنا ہے بجائے اس کے کہ ہم مجموعی تعداد کو دیکھتے رہیں۔

    واضح رہے کہ پروفیسر مائیکل نےعالمی وبا کے ابتدائی پھیلاؤکےبارےمیں درست پیش گوئی کی تھی، اب تک دنیا بھر میں کورونا مریضوں کی تعداد 54 لاکھ 66 ہزار سے زائد ہو گئی جبکہ 3 لاکھ 45 ہزار سے زائد افراد وائرس کے باعث جان سے جا چکے ہیں۔

  • کرونا کی تباہ کاریوں کے باوجود سوئیڈن نے معیشت کو سنبھال لیا

    کرونا کی تباہ کاریوں کے باوجود سوئیڈن نے معیشت کو سنبھال لیا

    کورونا وائرس سے یورپ میں سب سے زیادہ اموات ہونے کے باوجود سوئیڈن وہ واحد ملک ہے کہ جس نے اپنی معیشت کو سنبھال لیا، برطانیہ کی نسبت یہاں جی ڈی پی کی شرح بہت بہتر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی وبا کرونا وائرس کی وجہ سے دنیا کے بیشتر ممالک اپنی معیشت کو تباہ ہوتا ہوا دیکھ رہے ہیں، ایسے میں بر اعظم برطانیہ میں واقع ملک سوئیڈن میں معاشی شرح نمو بہت بہتر ہے۔

    برطانیہ کے مقابلے میں سوئیڈن کی معشیت نے بڑٖی کامیابی حاصل کی ہے جبکہ برطانیہ کو اس لاک ڈاؤن کے دوران سویڈن سے کہیں زیادہ بڑے معاشی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    برطانیہ کی جی ڈی پی میں پہلے سال سویڈن کی نسبت بہت بڑی کمی دیکھی گئی، رواں سال مارچ میں برطانیہ کے تعمیراتی اور خوردہ دونوں شعبوں میں ریکارڈ بدترین گراوٹ دیکھنے میں آئی، اس سے قبل سال1970میں اسی گراوٹ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    اس کے برعکس مارچ میں سوئیڈش کی ریٹیل فروخت میں کافی حد تک اضافہ ہوا کیونکہ دکانیں کھلی رہیں جبکہ تعمیراتی شعبے کے افراد بھی اپنے کاموں میں مصروف رہے۔

    اگرچہ سویڈن کی شرح اموات (گزشتہ ہفتے میں 6.08 فی ملین) یورپ میں بدترین ہے لیکن برطانیہ کے دو ماہ کی لاک ڈاؤن کے بعد بھی اس سے قدرے بہتر ہے (5.57) مجموعی طور پر برطانیہ کو35،704 اموات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ سویڈن میں 3،831 کے مقابلے میں یہ نو گنا سے زیادہ ہے جب کہ آبادی صرف 6.6 گنا زیادہ ہے۔

    برطانیہ کی معیشت کو پہلے ہی اس وبائی صورتحال نے تباہ و برباد کردیا ہے ، یہاں تک کہ تازہ ترین اعداد وشمار میں صرف ایک مختصر مدت کا لاک ڈاؤن شامل ہے،  تازہ ترین اعداد و شمار میں برطانیہ کی بے روزگاری کی شرح میں صرف تھوڑا سا اضافہ ہوا ہے۔

     

  • لاک ڈاؤن میں نرمی، طبی ماہرین نے خبردار کردیا

    لاک ڈاؤن میں نرمی، طبی ماہرین نے خبردار کردیا

    اسلام آباد : پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ کوروناابھی عروج کی طرف جارہاہے، لاک ڈاؤن میں نرمی سےصورتحال مزید خراب ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے پریس کانفرنس کی، ڈاکٹراکرام نے کہا کہ ہماری نظر میں کوئی ایک بندہ بھوک کی وجہ سے نہیں مرا، پہلے بھی بتایا تھا کہ ڈبلیوایچ او نے کہا لاک ڈاون سخت کریں، وزیراعظم سےکہتے ہیں سائنس کی دنیا کوسمجھنے کی ضرورت ہے۔

    ڈاکٹراکرام کا کہنا تھا کہ لاک ڈاون نرم کررہے ہیں بلکہ دروازے کھول رہے ہیں ، لاک ڈاؤن میں نرمی سے بیماری مزید پھیلے گی، ہم کسی بھی دباؤمیں نہیں آئیں گے، ڈبلیو ایچ او کے پروٹوکول کے خلاف چلنا فائدہ مند نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ مریض ایک سے دوسرے اسپتال گھوم رہے ہیں،گائیڈلائن نہیں، وفاقی حکومت نے آج سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیا ہے، پی ایم اے اور دیگر سخت لاک ڈاؤن اور عوامی آگاہی پر زور دے رہی ہیں۔

    ڈاکٹراکرام نے مزید بتایا کہ موجودہ صورتحال میں کوروناکاپھیلاؤکراچی میں بڑھےگا، لاک ڈاؤن ہےلیکن کہیں بھی دیکھ لیں کوئی پابندی نظرنہیں آتی، کچھ تقسیم ہورہاہےتووہاں بھی جلوس جمع ہیں، ہم موجودہ لاک ڈاؤن سے مطمئن نہیں، نرمی ہوگی تو نجانے کیا ہوگا۔

    ڈاکٹرقیصرسجاد کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی سےصورتحال اورخراب ہوگی، کیس زیادہ رپورٹ ہورہے ہیں اورلاک ڈاؤن میں نرمی کی جارہی ہے، دنیا بھر میں کیس کم ہونے پر لاک ڈاؤن میں نرمی کی جاتی ہے۔

    ڈاکٹر سعید اختر نے کہا کہ تمام ڈاکٹرز 8ہفتوں سے یہی بات کہہ رہے ہیں کورونا کیسز میں اضافہ ہوگا، کورونا خون کی چھوٹی چھوٹی نالیوں کو بند کر دیتا ہے، یہ 19صرف پھیپھڑوں کی بیماری نہیں ہے، جن لوگوں کوعلامات نہیں وہ بھی بہت زیادہ احتیاط کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کوروناابھی عروج کی طرف جارہا ہے، لاک ڈاؤن کھولنا خطرناک ہوگا، یہ بیماری گردوں، دل اور دیگر اعضا کو متاثر کرسکتی ہے۔

  • بلوچستان حکومت لاک ڈاؤن کے خاتمے  سے متعلق فیصلہ نہ کر سکی

    بلوچستان حکومت لاک ڈاؤن کے خاتمے سے متعلق فیصلہ نہ کر سکی

    کوئٹہ : بلوچستان حکومت لاک ڈاؤن کے خاتمے سے متعلق فیصلہ نہ کر سکی، وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ ایک ہفتے کے ٹیسٹ نتائج دیکھ کر کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کی زیر صدارت اجلاس میں لاک ڈاؤن کے خاتمے کا حتمی فیصلہ نہ ہوسکا ، لاک ڈاؤن سےمتعلق حتمی فیصلے کیلئے آج پھر اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ ایک ہفتےکےٹیسٹ نتائج دیکھ کر کیا جائے گا، کیسزمیں غیرمتوقع اضافہ باعث تشویشناک ہے۔

    جام کمال کا کہنا تھا کہ صورتحال بدستورخطرناک ہے، الارمنگ صورتحال سےمتعلق تاجروں کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا، کورونا کے باعث عید بھی سادگی سے منائیں گے۔

    یاد رہے انجمن تاجران از خود10مئی سے دکانیں ،مارکیٹیں کھولنے کااعلان کرچکےہیں جبکہ ڈاکٹرز کی جانب سے باربار لاک ڈاؤن کی بجائے کرفیو کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    خیال رہے بلوچستان میں24گھنٹےکےدوران مزید66افرادمیں کوروناکی تشخیص ہوئی ، جس کے بعد صوبے میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 1725 ہوگئی ہے۔

    محکمہ صحت بلوچستان کا کہنا ہے کہ کورونا کے شکار مزید 2افرادجاں بحق ہوگئے، کوروناسےجاں بحق افراد کی تعداد24ہوگئی، اب تک 13ہزار 241افراد کے ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں جبکہ کورونا سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 209ہے۔

  • عوام نے احتیاط نہ کی تو دوبارہ لاک ڈاؤن کی طرف جانا پڑے گا،شبلی فراز

    عوام نے احتیاط نہ کی تو دوبارہ لاک ڈاؤن کی طرف جانا پڑے گا،شبلی فراز

    اسلام آباد : وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کھولنے کی کامیابی میں عوام کا تعاون درکار ہے، عوام نےاحتیاط نہ کی تو دوبارہ لاک ڈاؤن کی طرف جانا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کھولنے کی کامیابی میں عوام کا تعاون درکار ہے، کاروباری شعبوں کیلئے بنائے گئے ایس او پیز پر سختی سے عمل کرناہوگا۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ عوام نےاحتیاط نہ کی تو دوبارہ لاک ڈاؤن کی طرف جانا پڑے گا، کورونا مشترکہ قومی مسئلہ ہےمتحد ہو کر مقابلہ کرنا ہے۔


    انھوں نے مزید کہا کہ عوام کی صحت کی حفاظت،معاشی روانی کوساتھ لےکرچلناہے، لاک ڈاؤن میں مرحلہ وارنرمی کمزور طبقات کیلئےجذبہ احساس کا مظہرہے، مرحلہ وارنرمی سے چھوٹے کاروباری افراد کے کاروبار کوسہارا ملے گا۔

    گذشتہ روز اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ رش کم رکھنےکیلئےصبح سےشام5بجے تک کاروبارکھولنےکافیصلہ کیا، لاک ڈاؤن میں نرمی ابتدائی اسٹیج کےفیصلےکےتحت کی گئی ہیں، ایک پلیٹ فارم کےذریعےاتفاق رائےکےتحت فیصلہ کیا گیا ہے۔

    شبلی فراز نے کہا تھا کہ ہم نےکوروناوائرس کی صورتحال اور اپنےوسائل دیکھتےہوئے فیصلےکرنےہیں، کوروناسےوہ ممالک نہیں لڑسکےجومعیشت اورصحت سےمتعلق بہترتھے، جس شخص کےگھرمیں کھانانہ ہوتووہ دھوپ اورچھاؤں نہیں دیکھتا، یہ کہہ دیناکہ لاک ڈاؤن ہےسب گھرپربیٹھیں بہت آسان ہے، عمران خان اس طبقےکاسوچ رہےہیںجوایک دن بھی گھرپرنہیں رہ سکتا۔

  • سندھ ، لاک ڈاؤن میں اضافے اور  نرمی سے متعلق بڑی خبر آگئی

    سندھ ، لاک ڈاؤن میں اضافے اور نرمی سے متعلق بڑی خبر آگئی

    کراچی : سندھ حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں اضافے اور کچھ شعبوں میں نرمی کا نوٹی فکیشن جاری ہونے کا امکان ہے، وزیراعلیٰ سندھ اس ضمن میں وزیراعظم سے مشاورت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں لاک ڈاؤن میں اضافے اور کچھ شعبوں میں نرمی کا نوٹی فکیشن متوقع ہے ، ذرائع محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ کچھ کاروبارایس اوپی کےتحت کھولنےکی رعایت دی جائےگی، تاجروں اورمختلف شعبوں سےتعلق رکھنے والوں کواعتمادمیں لیاجائےگا، وزیراعلیٰ سندھ اس ضمن میں وزیراعظم سے مشاورت کریں گے۔

    گذشتہ روز سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن ختم کرنے کی خبروں کی تردید کی تھی ، وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن ختم کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، آج لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے مشاورت ہوئی ہے۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت چاہتی ہے کاروبارکیلئے ایس او پیز کے تحت رعایت دی جائے، مشاور ت جاری ہے، مکمل ہونے پر عوام کو آگاہ کیا جائے گا، وزیر اعلیٰ کی اولین ترجیح عوام کی صحت اور زندگیوں کو محفوظ بنانا ہے۔

    انھوں نے کہا تھا کہ ایس او پیز کے مطابق کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دی جائے گی، فی الحال صرف آن لائن کاروبار کی اجازت دی گئی ہے۔

    خیال رہے  24 گھنٹوں میں  سندھ  میں کروناوائرس سے مزید 12 اموات ہوئیں، یہ اموات 24 گھنٹے کے دورانیے میں سب سے زیادہ ہیں،جس سے سندھ میں کورونا سے اموات کی تعداد112 ہوگئی جبکہمریضوں کی مجموعی تعداد 6053 ہوگئی ہے۔

  • پاکستان کی معیشت طویل لاک ڈاؤن برداشت نہیں کر سکتی ،شاہ محمود قریشی

    پاکستان کی معیشت طویل لاک ڈاؤن برداشت نہیں کر سکتی ،شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت طویل لاک ڈاؤن برداشت نہیں کر سکتی ، طویل لاک ڈاؤن سے ملک میں غربت کی سطح میں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے پارلیمانی کمیٹی کےاجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا پارلیمانی کمیٹی بھرپور انداز میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے، کمیٹی کو طویل دورانیہ پالیسیوں کیلئےتجاویز پیش کرنا چاہیے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن پرصوبوں کے تجربات سےآئندہ کی پالیسی مرتب کرناہوگی ، صحت اور معیشت کے درمیان توازن پیدا کرنا ہوگا ، پاکستان کی معیشت طویل لاک ڈاؤن برداشت نہیں کر سکتی ، طویل لاک ڈاؤن سے ملک میں غربت کی سطح میں اضافہ ہوگا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اللہ کا شکرہے پاکستان میں کورونا وائرس سے اموات کی شرح کم ہے ، صعنت کار، تاجر برداروی لاک ڈاؤن سے تیزی سےمتاثر ہو رہے ہیں ، غریب طبقہ لاک ڈاؤن سے شدید متاثر ہو رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کو حفاظتی کٹس کے حوالے سے پالیسی کا ازسر نو جائزہ لیا جائے ، لاک ڈاؤن سے بچوں کی دماغی صحت، تعلیم کا نقصان ہو رہا ہے۔

    رمضان کےحوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ ماہ رمضان میں سماجی فاصلوں کا خصوصی خیال کرنا ہوگا، دینی فرائض کیساتھ صحت، بیماری کا پھیلاؤ روکنے کیلئے خود اقدامات کرنا ہوں گے، حکومت محدود وسائل میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔

  • ماہرین صحت کی وزیراعلیٰ سندھ کو لاک ڈاؤن مزیدسخت کرنے کی تجویز

    ماہرین صحت کی وزیراعلیٰ سندھ کو لاک ڈاؤن مزیدسخت کرنے کی تجویز

    کراچی : پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے وفد نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے اور کوروناوائرس کے مریضوں کو بالکل الگ رکھنے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے وفد کی ملاقات ہوئی ، اجلاس میں پی ایم اے نے وزیراعلیٰ سندھ کو مختلف تجاویز دیں۔

    وفد نے تجاویز میں کہا گیا کہ لاک ڈاؤن کومزیدسخت کیاجائے ، ٹریٹری کیئر اسپتالوں سے کوروناوائرس کےمریضوں کو بالکل الگ رکھاجائے، حکومت سندھ کو لاک ڈاؤن15دن پہلے کرنا چاہیےتھا، وزیراعلیٰ سندھ کی کاوشوں سےوائرس کم ہوااوربہت احتیاط ہوئی۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم دنبہ گوٹھ اسپتال کوبھی آئسولیشن سینٹرمیں تبدیل کریں گے، زیادہ نقصان لوگوں کےسماجی دوری نہ رکھنےکی وجہ سےہورہاہے، لوگ غیرضروری گھروں سےنہ نکلتےتوکراچی میں اتنےکیس نہ ہوتے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ مارچ سےلاک ڈاؤن کرناچاہتاتھا،لیکن ہونہ سکا، 15 مارچ سےپروازیں،ٹرین اوربس سروس بند کرانا چاہتا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارےپاس4اقسام کےمریض ہیں، ایک زائرین،دوسرےتبلیغی،تیسرےبیرون ملک اورچوتھےمقامی ، ہماری اب تک کی حکمت عملی کامیاب ہے، ہم نےایران سےآنےوالوں کوسکھرمیں رکھا، ان میں سے280کیس مثبت آئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سچائی سےاپنےلوگوں کومرض سےبچانےمیں مصروف ہوں، میں نےشایداپنےفیصلوں میں غلطیاں کی ہوں، لیکن ہر فیصلہ اس مرض سےعوام کو بچانے کے لیے کیا تھا، مجھ پرتنقید بھی ہو رہی ہےلیکن اپنےکام پرتوجہ دےرہاہوں۔

    دوسری جانب ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعلیٰ سندھ کی پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کےوفد سے ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ ملاقات میں کوروناکی روک تھام سمیت دیگر امور پر گفتگوہوئی اور ڈاکٹرز،پیرامیڈیکل اسٹاف کےمسائل پربات چیت ہوئی۔

    بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی وفدکومکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی جبکہ پی ایم اےوفدنےبھی وزیراعلیٰ کو ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

  • وزیراعلیٰ سندھ  کا  اگلے 14دن  لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان

    وزیراعلیٰ سندھ کا اگلے 14دن لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اگلے 14دن لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کسی چیز کو نہیں کھولاجارہا ، سندھ میں لاک ڈاؤن صبح8سے5بجے تک کی پالیسی برقرار رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دو روز قبل ٹیسٹ کٹس اور دیگر سامان آنے کا ذکر کیا تھا، سندھ میں گزشتہ 24گھنٹےمیں 1523ٹیسٹ ہوئے ، اس سے پہلے ہم ایک روز میں 500سےزائد ٹیسٹ نہیں کر پارہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ میں کورونا ٹیسٹنگ کاعمل بڑھادیاگیا ہے،اب تک سندھ بھر میں 16026ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں،کوئی یہ سمجھ رہا کہ پاکستان میں وائرس دیگرممالک سے کم ہے تو یہ غلط ہے ، سندھ میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد1668 ہے۔

    مرادعلی شاہ نے کہا کہ سندھ میں اب تک 507مریض صحت یاب ہوئے ، 24گھنٹے کےدوران 137افراد صحت یاب ہوئے جبکہ کورونا سے جاں بحق مریضوں  کی تعداد41ہوگئی ہیں، سندھ میں جو 41اموات ہوئیں یہ وہ ہیں جن کاٹیسٹ مثبت آیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تبلیغی جماعت کے بھائیوں کے آئسولیشن میں ٹیسٹ بھی شروع کئےہیں، تبلیغی جماعت کے 5ہزار کے قریب افراد کو آئسولیشن کیا تھا جبکہ حیدر آباد میں تبلیغی جماعت کے 110 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کورونا سےمتعلق تمام صورتحال کومانیٹرنگ خود کر رہا ہوں، سندھ میں کورونا سے اموات کی شرح 2.4 فیصد ہے ، کورونا کے مریضوں کی 24،24گھنٹے میں بھی اموات ہورہی ہیں۔

    مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ ایسےکیسزبھی اسپتالوں میں آرہےہیں جومردہ حالت میں لائےگئے ، ماہرین کا کہنا ہے کہ جو ایک بار مر جائے تو اس کا ٹیسٹ نہیں  لیا جا سکتا، ماہرین نے اسپتال لائے گئے مرنے والوں کے ایکس رے ودیگرٹیسٹ کئے ہیں، ڈاکٹرز نے بتایا مردہ حالت میں لائے گئے لوگوں کے پھیپھڑے کورونا مریضوں سے مشابہت رکھتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے ایسے کیسز رپورٹ نہیں ہورہے جوکورونا سے متاثرہ ہیں، ہم نے کچھ لوگوں کی تدفین ایسے کرائی جن کی کورونا ایس اوپیز کے تحت ہوتی ہے ، کچھ ایسی اموات بھی ہیں جو رپورٹ نہیں ہورہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا تھا کہ اسپتالوں میں مردہ حالت میں بھی لوگ لائےجارہےہیں، مردہ شخص کاکوروناٹیسٹ نہیں ہوسکتا، ماہرین نے مردہ شخص کے پھیپھڑوں کی جانچ سےاندازہ لگایاکوروناہوسکتاہے، ڈاکٹروں نے بتایامردہ حالت میں لائے گئے افراد کے پھیپھڑوں کا معائنہ کیا ، مرنے والے افراد کے پھیپھڑے کورونا مریضوں سے مشابہت رکھتے ہیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ ایسالگ رہا ہے ایسےکیسز رپورٹ نہیں ہورہے جوکورونا سے متاثرہیں، 100کےقریب ایسی اموات ہیں جن پر خدشہ ہیں، ہمارے یہاں ٹیسٹنگ کی بنیاد پر کیسز کی شرح دنیا کےبرابر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم کوئی بھی اقدام اٹھائیں گے اس کا اثر سب پر پڑےگا، پورا ملک ایک صورتحال کیساتھ چلے گا تو اس کا فائدہ سب کو ہوگا، کل وزیراعظم  کیساتھ میٹنگز کے بعد مزید14روز کے لاک ڈاؤن کا فیصلہ ہوا، گزشتہ روز سب صوبوں کا یہی خیال تھا کہ لاک ڈاؤن بڑھنا چاہیے، وفاق نے 14روز لاک  ڈاؤن بڑھایا اس کا مطلب ہے کوئی تو ایشو ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے اگلے 14دن سندھ میں لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کسی چیز کو نہیں کھولاجارہا ، سندھ میں لاک ڈاؤن صبح8سے5بجے تک کی پالیسی برقرار رہےگی ، موٹرسائیکل کی ڈبل سواری سے پابندی نہیں اٹھائی جائے گی۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے پلمبر ، ہیئرڈریسر ، درزی کی دکانیں کھولنےسےمنع کردیاہے، آٹو موبل انڈسٹری کھولنے جارہے تھے اس پر بھی ہم نے منع کردیا، وفاق کو ہم نے سندھ کےایس او پیز دیئے ہیں، آٹو موبل انڈسٹری پر بات مانی گئی اور پھر سب نے نہ کھولنے پر اتفاق کیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ڈومیسٹک فلائٹس مزید ایک ہفتے نہ کھولنے پر اتفاق ہوا ،ملازمین کو فیکٹری تک لانے کیلئے کمپنی اپنی ٹرانسپورٹ چلائےگی، فیکٹری کی گاڑی میں40کی گنجائش ہےتو15سےزائد لوگ نہیں بیٹھ سکتے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پلمبر وغیرہ گھرجاکرکام کرسکیں گےاس کی ایس او پیز بنا رہے ہیں، فیکٹریز پر آنیوالے کو سینی ٹائز کیا جائے گا ،سماجی فاصلے کا خیال رکھاجائے گا ، ہر انڈسٹری کے باہر بورڈ پر ایس او پیز لکھے ہوں گے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ ہر ایک شخص کیلئے الگ ایس او پی ہوگا، الگ طریقہ کار ہوگا، سمجھ نہیں آرہا ہے کہ کنسٹرکشن کو اسوقت کھولنے کی کیا وجہ ہے، انڈسٹریزکےایس او پیز پر سب نے اتفاق کیا جس پر وزیر اعظم کومبارکباد دیتا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کو کہتاہوں کنسٹرکشن کی کوئی سائٹ نہیں کھلی ہونی چاہیے، کنسٹرکشن سائٹس ایس اوپیز کے بعدکھولنے کی اجازت دیں گے، کوئی شخص گھر بنارہا ہویا شہر،اسےپہلے انتظامیہ سے اجازت لینا ہوگا، پہلے کوئی چھپ چھپا کر کام کررہا تھا تو وہ اب نہیں کرسکے گا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ریسٹورنٹس کی ہوم ڈیلیوری بھی ایس اوپیز سے مشروط ہیں ، ریسٹورنٹس ایس اوپیز فالو کرکے ہی ہوم ڈیلیوری کرسکتے ہیں ، غریب اور مزدور طبقے کے ریسٹورنٹس کھولنے کے ایس اوپیز ہیں، چھوٹے ریسٹورنٹس کھولے تو وہاں بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ شکرگزار ہوں کہ وزیراعظم نے میری باتیں تحمل سے سنیں، وزیراعظم نے کل کہا ہے2دن بعد علما سے ملاقات کریں گے، مذہبی اجتماعات پرجوبھی متفقہ فیصلہ ہووہ آپ اعلان کریں۔

    انھوں نے کہا کہ تاجروں سے بات ہوئی تحمل سے میری بات سننےپران کاشکر گزار ہوں ، پہلے دن سے مؤقف ہے کچھ دن سخت لاک ڈاؤن کریں تو ہی فائدہ ہوگا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ دنیاوی چیزیں بھول جائیں رمضان قریب سے اللہ کی عبادت گھروں سے کریں، وائرس پراسوقت تک قابو نہیں ہوسکتا جب تک سخت لاک ڈاؤن نہ ہو، مستقبل میں وائرس کا حل نظر نہیں آرہا مگر اللہ بڑا ہے وہی ہمیں نجات دلائےگا۔

    مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ خاص طورپر بزرگ لوگوں کو یہ وائرس بہت جلدی متاثر کرتا ہے، باہر جانیوالے نوجوان گھر کے اندر جانے سے پہلے خود کو سینی ٹائز کریں، آپ نے ایک زندگی بچائی تو سب گناہ دھل جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس صاحب کوہم اپنامؤقف صحیح نہیں سمجھاسکے ، کوشش کریں گےاعلیٰ عدالت کو اپنے اقدامات سےآگاہ کریں، ہم سےبھی غلطیاں ہوئیں لیکن کچھ بھی نہ کرناسب سےبڑی غلطی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یونین کونسل کو بند کرنے کافیصلہ غلط نہیں تھا ،یونین کونسل کی پرانی سرحدوں کا معاملہ بیچ میں آیا ، ہیلتھ سیکٹر کے پاس یوسی سے متعلق فہرستیں اپ ڈیٹ نہیں تھیں ، میرا مذاق اڑایا گیا مگر مجھے جو پتہ ہے وہ میں آپ کو نہیں بتاسکتا۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ڈسڑکٹ ایسٹ کی 11یوسیز میں زیادہ کیسز سامنے آئے، ان یوسیزمیں کورونا کے کل 234 کیسز سامنے آئے تھے ، جمشید ٹاؤن میں کورونا کے72کیسز تھے، ان یوسیز سےتعلق رکھنے والے 5مریض وینٹی لیٹرز پر بھی تھے، سب سے زیادہ اموات بھی انھی یوسیز سے ہورہی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ ہماری غلطیوں کوکبھی معاف بھی کردیں ،کام نیک نیتی سے ہورہا ہے، افسوس ہے سپریم کورٹ میں سندھ کی صورتحال نہ سمجھا سکے، جب چیزیں متنازع ہوجاتی ہیں تو ان کو سنبھالنامشکل ہوجاتا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس اینٹی باڈی ٹیسٹنگ کٹس بھی آگئی ہیں، ہمیں سیکٹرز اورجغرافائی کی طرف دھیان دینا چاہیے ، 12 ارب میں سے3ارب روپے کوروناایمرجنسی فنڈمیں دیئےہیں، 28 ملین ایکسپو سینٹر آئیسولیشن پر خرچ کئےگئے ہیں اور انڈس اسپتال کو 300ملین روپے دیئے۔

    راشن کی تقسیم کے حوالے سے مرادی علی شاہ نے کہا کہ ابھی تک سندھ حکومت نے ڈھائی لاکھ راشن بیگز تقسیم کئے، جن کو راشن تقسیم کئے، ان کے شناختی کارڈنمبر موجود ہیں آڈٹ کرالیں، میں اپنی گاڑی میں بھی ایس او پی پر عمل کرتاہوں ،جن لوگوں کو اپنا نام کہیں نہیں نظرآرہا ان کا تو کوئی علاج نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری صرف ایک ترجیح ہے کہ لوگوں کی جانیں بچائیں،حکومت کی ہدایت پر عمل کریں اور سماجی فاصلے رکھیں، ہاتھ جوڑ کر کہتاہوں لوگوں کی زندگی کا سوچیں۔

  • لاک ڈاؤن، پولیس سڑکوں پر، ڈاکوؤں نے راستہ بدل لیا، انوکھی واردات

    لاک ڈاؤن، پولیس سڑکوں پر، ڈاکوؤں نے راستہ بدل لیا، انوکھی واردات

    کراچی: شہر قائد میں لاک ڈاؤن پر عمل کرانے کے لیے پولیس سڑکوں پر آئی تو ڈاکوؤں نے طریقہ واردات بدل لیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں ڈاکو پولیس کے ڈر سے سڑکوں پر واردات کرنے کے بجائے گائے بھینسوں کے باڑوں میں جاپہنچے۔

    کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں جدید اسلحہ سے لیس ڈکیت گینگ باڑے سے قیمتی مویشی لے کر فرار ہوگئے، اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل نے کارروائی کرتے ہوئے گینگ کے سرغنہ کو گرفتار کرلیا۔

    اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی ایل سی) حکام کے مطابق گینگ کا سرغنہ ملزم صدام سے مویشوں سے لدا منی ٹرک بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی: لاک ڈاؤن کے دنوں کی انوکھی واردات، 3 گھنٹوں میں گھر کا مکمل صفایا

    اے وی ایل سی حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کے دیگر ساتھی موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، ملزم مختلف باڑوں سے مویشی چھیننے میں ملوث ہیں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزمان باڑوں سے چھینے گئے مویشی اندرون سندھ منتقل کرتے تھے۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس سے پھیلاؤ کو روکنے کے کراچی میں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے جس کے سبب پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری مختلف سڑکوں پر تعینات ہے ایسے میں شہر میں جرائم کی وارداتیں کم ہوگئی ہیں۔