Tag: Locust attack

  • ٹڈی دل کی نشونما نہ رُکی تو پورے ملک میں پھیلنے کا خطرہ ہے، رپورٹ

    ٹڈی دل کی نشونما نہ رُکی تو پورے ملک میں پھیلنے کا خطرہ ہے، رپورٹ

    اسلام آباد : ٹڈی دل پوری دنیا کی زراعت کیلئے خطرہ بن چکاہے، ملک کا3لاکھ مربع کلومیٹر رقبہ ٹڈی دل سے متاثرہ ہونے کا خدشہ ہے، ٹڈی دل کی نشونما کو نہ روکا گیا تو پورا ملک متاثر ہوگا۔

    یہ بات حکومت پنجاب نے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتائی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے ٹڈی دل کے حملوں سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک کا3لاکھ مربع کلومیٹر رقبہ ٹڈی دل سے متاثرہ ہونے کا خدشہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بلوچستان کا60 ،سندھ کا25، پنجاب کا15 فیصد رقبہ ٹڈی دل سے متاثر ہوسکتا ہے، ٹڈی دل کی نشونما کو نہ روکا گیا تو پورا ملک متاثر ہوگا، پنجاب اور سندھ ٹڈی دل کے پیداواری زون میں آتے ہیں، سروے سے متعلق تفصیلات بھی رپورٹ میں شامل ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ48ہزار 85 ہزار، 483 ہیکٹر ایکٹر پر سروے مکمل کیا گیا، ٹڈی دل کو تلف کرنے کے لیے771 مختلف ٹیمیں کام کررہی ہیں،771ٹیمیں دو ہزار 682 افراد پر مشتمل ہیں۔

    حکومت پنجاب کی رپورٹ کے مطابق ایک لاکھ، 49 ہزار، 68 ہیکٹر ایکٹر رقبے پر اسپرے کیا جاچکا ہے، ٹدی دل پوری دنیا کی زراعت کیلئے خطرہ بن چکا ہے، پنجاب کا15 فیصد ایریا ٹڈی دل سے متاثر ہوا۔

    ٹڈی دل کی افزئش کی وجہ سے اسے روکنا ممکن نہیں لگ رہا، این ڈی ایم اے اور مقامی حکومت ٹڈی دل سے نبردآزما ہیں،5طیارے،50 اسپرےمشینیں اور 50 اینٹرو مولو جسٹس کی ضرورت ہے، ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے خصوصی ٹیمیں اور گروپس تشکیل دے دیے ہیں۔

  • ٹڈی دل سے سندھ کے 22 اضلاع متاثر ہو چکے ہیں: وزیر زراعت

    ٹڈی دل سے سندھ کے 22 اضلاع متاثر ہو چکے ہیں: وزیر زراعت

    کراچی: صوبہ سندھ کے وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ چند ہفتے میں ٹڈی دل سے سندھ کے 22 اضلاع متاثر ہو چکے ہیں، آنے والے وقتوں میں سب سے زیادہ خطرہ سندھ کو ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے صوبے میں ٹڈی دل مہم اسپرے کے اعداد و شمار جاری کر دیے، صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ وفاق کا سندھ میں ٹڈی دل سے متاثرہ اضلاع کم دکھانا تشویشناک ہے۔

    اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ چند ہفتے میں سندھ کے 22 اضلاع متاثر ہو چکے ہیں، آنے والے وقتوں میں سب سے زیادہ خطرہ سندھ کو ہے۔ وفاق خط کا جواب نہیں دے رہا۔

    انہوں نے کہا کہ متاثرہ فصلوں میں اسپرے مہم جاری اور فوج کا تعاون حاصل ہے، 13 اضلاع میں 22 سو 33 ہیکٹرز پر اسپرے کیا گیا، وفاقی ٹیموں نے 840 ہیکٹرز پر اسپرے کیا۔ شکار پور، کشمور، نواب شاہ، جامشورو، قمبر، گھوٹکی، سانگھڑ اور دیگر اضلاع میں اسپرے کیا گیا ہے۔

    اسماعیل راہو نے بتایا کہ سندھ میں اب تک 31 ہزار 699 ہیکٹرز پر ٹڈی دل کا خاتمہ اور 4 لاکھ 21 ہزار 861 ہیکٹرز پر مزید سروے کیا گیا، اب تک 68 لاکھ 45 ہزار 161 ہیکٹرز کا سروے مکمل ہوچکا ہے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ 5 دن میں 3 ہزار 73 ہیکٹرز پر اسپرے کیا گیا، بارشیں شروع ہو چکی ہیں ابھی تک وفاق نے فضائی اسپرے شروع نہیں کیا، وفاق کو فیلڈ ٹیموں کے اضافے اور طیاروں کی دستیابی کی کئی بار درخواست کی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ قومی مسئلے پر وفاق کی عدم توجہی اور لاپرواہی افسوسناک ہے۔

  • ٹڈی دل حملوں سے محفوظ رہنے کے لئے سعودی حکومت کا اہم اقدام

    ٹڈی دل حملوں سے محفوظ رہنے کے لئے سعودی حکومت کا اہم اقدام

    ریاض : سعودی حکومت نے فصلوں کو موسمی ٹڈی دل کے حملوں سے محفوظ رکھنے کیلئے اہم اقدامات کیے ہیں، مختلف علاقوں میں اسپرے کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت ماحولیات و زراعت نے موسمی ٹڈی دل کے حملوں سے محفوظ رکھنے کے لیے گرؤانڈ کنٹرولنگ یونٹ کی جانب سے ریاض و دیگر علاقوں کے لیے 40 ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔

    وزارت ماحولیات کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جنوبی ریاض ، وادی الدواسر ، السلیل اور الافلاج کے علاوہ جنوب اور مشرقی عسیر کے ریجنز احد رفیدہ ، سراۃ عبیدہ ، وادی بن ھشبل ، تثلیث ، بیشہ اور الخنقہ سمیت طائف کے مشرقی اور نجران ریجنز میں موسمی ٹڈی دل کے حملوں سے علاقوں کو محفوظ رکھنے کے لیے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

    وزارت ماحولیات کے حوالے سے سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق تشکیل دیے جانے والے گراونڈ کنٹرول یونٹس میں یونٹ اسپرے ٹیموں پر مشتمل ہیں جبکہ 9 ٹیمیں مختلف علاقوں کا سروے کرنے کے بعد اپنی رپورٹ سے مرکزی کنٹرول روم کو مطلع کریں گی.

    ٹیموں کی رپورٹ پر گراونڈ سپرے یونٹ کو ہدایات جاری کی جائیں گی جو علاقے کے موسم اور وہاں متوقع ٹڈی دل کے حملوں سے نمٹنے کے لیے مخصوص اسپرے مقررہ مقامات پر کریں گی۔

    وزارت کے تحت منصوبہ بندی ادارے کا کہنا ہے کہ تشکیل دیے جانے والے یونٹس میں 5 ٹیمیں نگرانی کے فرائض انجام دیں گی جبکہ 2 ٹیمیں اصلاح و مرمت کے لیے اسٹینڈ بائی کے طور پر کام فیلڈ میں کام کریں گی۔

    وزارت ماحولیات نے متوقع ٹڈی دل حملوں سے حفاظت کے لیے 15 ہزار معکب لیٹر مواد کا ذخیرہ بھی حاصل کر لیا ہے جو سپرے ٹیموں میں تقسیم کیا جائے گا تاکہ مقررہ مقامات پر اسپرے کیاجاسکے۔

  • ٹڈی دل کے حملے، کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ

    ٹڈی دل کے حملے، کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ

    اسلام آباد : ٹڈی دل کے حملوں کےباعث کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہے ، اقوام متحدہ کےذیلی ادارے نے ٹڈی دل کو ملکی فوڈ سیکیورٹی کیلئے خطرہ قراردے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں ٹڈی دل کے حملوں کی وجہ سے کپاس کی فصل کو شدید نقصان پہنچا ہے، پنجاب،بلوچستان اورسندھ کےبیشتر کاٹن زونز میں ٹڈی دل کےحملےکےباعث کپاس کی مجموعی ملکی پیداوارمتاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    کاٹن جینرزاسوسی ایشن کےچیئرمین احسان الحق نے کہا نہری پانی کی دستیابی کےباعث کپاس کی ریکارڈ کاشت ہونے کا امکان تھا، تاہم ریکارڈ پیداوار ٹڈی دل کےحملےکےباعث اب خطرےمیں پڑ گئی ہے، رواں سال پاکستان میں روئی کی ایک کروڑ پچاس لاکھ بیلز پیدا ہوں گی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے نے ٹڈی دل کو ملکی فوڈ سیکیورٹی کیلئے خطرہ قراردے دیا ہے، اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے فوڈ اینڈ ایگری  کلچرآرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بارشوں کے بعد ٹڈی دل کےحملوں میں شدت آنے کا خدشہ ہے، مون سون کی تیزبارش ٹڈیوں کی افزائش کے لئے  انتہائی سازگار ہوتی ہے۔

    اقوام متحدہ کےذیلی ادارے نے مزید کہا کہ پاکستان میں ٹڈی دل کومون سون میں کنٹرول نہ کیاگیا توانھیں فیلڈمیں کنٹرول کرنامشکل ہو جائےگا۔

    خیال رہے پاکستان میں 25 اگست سے 20 اکتوبر تک ٹڈی دل کے حملوں کا خطرہ ہے، وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ٹڈی دل ابھی ختم نہ کیاتو نئےسال کی فصلوں کو برباد کردے گا۔

    این ڈی ایم اے کی جانب سے ملک بھرمیں ٹڈی دل کےخلاف آپریشن کی تفصیلات جاری کی گئی، ترجمان نے بتایا اسوقت ملک کے60اضلاع میں ٹڈی دل موجودہے اور بلوچستان کے31 ، کےپی میں9 ، پنجاب میں 10، سندھ کے 10 اضلاع متاثر ہے۔

    ترجمان کے مطابق ٹڈی دل متاثرہ علاقوں کا سروے اور کنٹرول آپریشن جاری ہے، 24 گھنٹے میں 2 لاکھ90 ہزار ہیکٹر رقبے کا سروے کیا گیا اور اسی دوران 4200 ہیکٹر رقبے کا ٹریٹمنٹ کیا گیا۔