Tag: London High court

  • لندن : مفرور یوٹیوبر عادل راجہ پر مزید جرمانہ عائد

    لندن : مفرور یوٹیوبر عادل راجہ پر مزید جرمانہ عائد

    لندن : برطانوی عدالت کی جانب سے مفرور یوٹیوبر عادل راجہ کو ایک اور دھچکا لگا ہے، عدالت میں مزید 6ہزار پاؤنڈ جرمانے کی ادائیگی کا حکم دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق لندن ہائیکورٹ میں بریگیڈیئر راشد نصیر مفرور یوٹیوبر عادل راجہ کیخلاف ہتک عزت مقدمے کی سماعت کے موقع پر پیش ہوئے۔

    کیس کی سماعت کے لیے بریگیڈئیر راشد نصیر خصوصی طور پر پاکستان سے برطانیہ پہنچے تھے۔ سماعت کے بعد لندن ہائیکورٹ نے عادل راجہ کو مزید 6 ہزار پاؤنڈ ادائیگی کا حکم دیا۔

    سابق پاکستانی فوجی یہ رقم بریگیڈیئر راشد نصیر کے وکلا کو14 روز میں ادا کرے گا، وہ اس سے قبل عدالتی حکم پر 23 ہزار پاؤنڈ پہلے بھی ادا کر چکا ہے۔

    جج نے مفرور یوٹیوبر کی دو درخواستوں میں سے ایک کی سماعت سے انکار کر دیا۔ اس  نے کورٹ کو بتایا تھا کہ وہی گواہ پیش کرنا چاہتا ہے۔ پھر اس  نے درخواست واپس لے لی۔

    مزید پڑھیں : مفرور یوٹیوبر عادل راجہ پر 3 ہزار پاؤنڈ جرمانے کے ساتھ اپیل مسترد

    مفرور یوٹیوبر  نے عدالت کو بتایا تھا کہ وہ شاہین صہبائی، شہزاد اکبر اور غلام اکبر کو بطور گواہ پیش کرنا چاہتا ہے، بریگیڈیئر راشد نصیر  نے سابق پاکستانی فوجی کے الزامات کے بعد مقدمہ دائر کیا تھا۔

    واضح رہے کہ پاکستان سے مفرور اور بھگوڑا قرار دیا گیا عادل راجہ متعدد مقدمات میں عدالتوں کو مطلوب ہے۔

  • حسن نواز کو لندن کی عدالت نے دیوالیہ قرار دے دیا

    حسن نواز کو لندن کی عدالت نے دیوالیہ قرار دے دیا

    لندن : پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کو لندن ہائیکورٹ نے دیوالیہ قرار دے دیا۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق حسن نواز کو لندن کے ٹیکس، ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے ٹیکس کیس میں دیوالیہ قرار دیا گیا ہے۔

    لندن ہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حسن نواز کو سال 2023کے مقدمہ نمبر694میں دیوالیہ قرار دیا گیا ہے۔

    برطانوی ہائیکورٹ نے حسن نواز سے متعلق حکم29اپریل2024 کو جاری کیا تھا۔رپورٹ کے مطابق حسن نواز سے متعلق مذکورہ کیس 25اگست2023 کو فائل کیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق حسن نواز کے قریبی حلقوں نے بتایا ہے کہ ان کی قانونی ٹیم مذکورہ کیس کا بغور جائزہ لے رہی ہے اور جلد ہی اس عدالتی فیصلے کا جواب داخل کرایا جائے گا۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی ماہر قانون بیرسٹر گل نواز خان نے بتایا کہ کوئی فرد اپنی ادائیگیوں کو سیٹل نہیں کرتا تو حکومت حرکت میں آتی ہے جبکہ سیٹلمنٹ نہیں کر پاتا تو فریق کورٹ میں کیس لے کر جاتا ہے۔

    بیرسٹر گل نواز کا کہنا تھا کہ جب کوئی دیوالیہ ڈکلیئر ہوجائے تو دوبارہ کسی کمپنی کا ڈائریکٹر تعینات نہیں ہوسکتا، دیوالیہ قرار دیے گئے شخص کو دوبارہ قرض لینے میں بھی مشکلات پیش آتی ہیں۔

    برطانوی ماہر قانون کا مزید کہنا تھا کہ دیوالیہ ہونے کے بعد حسن نواز اب کسی کمپنی کے ڈائریکٹر نہیں بن سکتے۔