Tag: London

  • سیاحت کے فروغ کیلئے پاکستان میں ٹورازم زون بنا رہے ہیں، عاطف خان

    سیاحت کے فروغ کیلئے پاکستان میں ٹورازم زون بنا رہے ہیں، عاطف خان

    لندن : خیبر پختونخوا کے وزیر سیاحت عاطف خان نے کہا ہے کہ سیاحت کے فروغ کیلئے پاکستان میں ٹورازم زون بنا رہے ہیں، نئی ویزا پالیسی سے سیاحت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    یہ بات انہوں نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ برٹش پاکستانیوں کیلئے لندن میں ایک میگا ایونٹ کروائیں گے، نئی ویزا پالیسی سے سیاحت میں اضافہ ہو رہا ہے، سیاحت کے فروغ کیلئے پاکستان میں ٹورازم زون بنا رہے ہیں۔

    عاطف خان کا کہنا تھا کہ مقامی کلچر اور ماحول کو خراب نہیں ہونے دیں گے، ورلڈ ٹریول مارکیٹ میں پاکستان پویلین بھی قائم کیا گیا ہے، بیرونی سرمایہ کاروں کو بہتر ماحول دیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ پاکستان میں ٹورازم پولیس بھی بنائیں گے، ٹور ازم پولیس سیاحوں کے دوست کی طرح کام کرے گی، پاکستان میں اگر کوئی سیاح جرم کرے گا تو اسے بھی ٹورازم پولیس ڈیل کرے گی،

    وزیرسیاحت خیبرپختونخوا نے آزادی مارچ سے متعلق گفتگو میں کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا دھرنا ایک سے دو دن میں ختم ہوجائے گا،اس قسم کے دھرنوں سے دنیا میں پاکستان کا اچھا تاثر نہیں جاتا۔

  • برطانیہ میں 12 دسمبر کو انتخابات ہوں گے

    برطانیہ میں 12 دسمبر کو انتخابات ہوں گے

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جونسن کا مطالبہ بلآخر مان لیا گیا، برطانیہ میں 12 دسمبر کو انتخابات ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بورس جونسن 12 دسمبر کو انتخابات کرانا چاہتے تھے جس پر گذشتہ روز مخالفت کا بھی سامنا رہا تاہم اب یہ مطالبہ منظور کرلیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ نے قبل ازوقت انتخابات کا بل منظور کرلیا، بل کے حق میں 438 جبکہ مخالفت میں 20 ووٹ پڑے، برطانیہ میں 12 دسمبر کو انتخابات ہوں گے۔

    12 دسمبر کو انتخابات کے مطالبے کو برطانوی پارلیمنٹ نے گذشتہ روز مسترد کردیا تھا، حکومت کو جلد انتخابات کے لیے دو تہائی اکثریت مطلوب تھی، تاہم اب یہ مطالبہ مان لیا گیا ہے۔

    برطانوی وزیراعظم کو ایک اور شکست

    اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن کا کہنا تھا کہ قبل از وقت انتخابات کے لیے تیار ہیں، برطانیہ میں اب تبدیلی کا وقت آگیا ہے۔

    سابقہ برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے بعد اب موجودہ وزیراعظم بورس جونسن بھی بریگزٹ سے متعلق شدید دباؤ کا شکار ہیں۔

    دوسری جانب یورپی یونین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے یورپی یونین سے انخلا کے لیے 31 جنوری تک توسیع کرنے کی برطانوی درخواست کی منظوری دے دی ہے۔

    ڈونلڈ ٹسک کا دو روز قبل کہنا تھا کہ اگر آئندہ سال 31 جنوری سے قبل برطانوی پارلیمنٹ یورپی یونین سے بریگزٹ ڈیل کی منظوری دے دیتی ہے تو برطانیہ ڈیڈ لائن سے قبل بھی یورپی یونین سے نکل سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کو 31 اکتوبر تک یورپی یونین سے نکل جانا تھا تاہم ڈیڈ لائن سے تین روز قبل برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی درخواست پر تین ماہ کی توسیع کی منظوری دی گئی ہے۔

  • بریگزٹ ڈیل: 10 ملین کے یادگاری سکے ضائع کردیے گئے

    بریگزٹ ڈیل: 10 ملین کے یادگاری سکے ضائع کردیے گئے

    لندن: برطانیہ کا یورپ سے 31اکتوبر کو انخلا کی تاریخ تبدیل ہونے پر 10 ملین یادگاری سکے ضائع کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ان یادگاری سکوں کو بریگزیٹ کی تاریخ تبدیل ہونے پر ضائع کیا گیا، یہ سکے برطانیہ کی یورپین یونین سے دوستی کے فروغ کے لیے جاری کیے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سکوں پر اکتیس اکتوبر کی تاریخ درج تھی جس کی وجہ سے سکوں کو ضائع کیا گیا، نئے سکے انخلاء کے بعد جاری کیے جائیں گے۔

    یورپی یونین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے یورپی یونین سے انخلا کے لیے 31 جنوری تک توسیع کرنے کی برطانوی درخواست کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد بینک آف انگلینڈ نے سکے ضائع کیے۔

    ڈونلڈ ٹسک کا دو روز قبل کہنا تھا کہ اگر آئندہ سال 31 جنوری سے قبل برطانوی پارلیمنٹ یورپی یونین سے بریگزٹ ڈیل کی منظوری دے دیتی ہے تو برطانیہ ڈیڈ لائن سے قبل بھی یورپی یونین سے نکل سکتا ہے۔

    برطانوی وزیراعظم کو ایک اور شکست

    خیال رہے کہ برطانیہ کو 31 اکتوبر تک یورپی یونین سے نکل جانا تھا تاہم ڈیڈ لائن سے تین روز قبل برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی درخواست پر تین ماہ کی توسیع کی منظوری دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ 2016 کے ریفرنڈم نے عوام نے یورپی یونین سے انخلا کے حق میں ووٹ دیا تھا تاہم تین سال گزرنے کے باوجود بریگزٹ ڈیل التوا کا شکار ہے، بریگزٹ ڈیل میں ناکامی پر سابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے بھی مستعفی ہوگئی تھیں۔

  • ریاست منی پور نے بھارت سے علیحدگی کا اعلان کر دیا

    ریاست منی پور نے بھارت سے علیحدگی کا اعلان کر دیا

    لندن : بھارتی ریاست منی پور کے مہا راجہ کے نمائندوں نے لندن میں منی پور ریاست کونسل کے قیام کا اعلان کردیا، ان کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کے بھارت میں ہمارے لئے کوئی جگہ نہیں، ہماری ریاست کو تسلیم کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق مہا راجہ آف منی پور کے نمائندوں نے جلاوطنی میں ریاست کے قیام کا اعلان کردیا، مہا راجہ آف منی پور کے نمائندوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے لندن میں منی پور ریاست کونسل کے قیام کا اعلان کردیا۔

    اس موقع پر وزیراعلٰی ریاست منی پور کونسل یامبین بائرن کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کے بھارت میں ہمارے لئے کوئی جگہ نہیں، مہاراجہ کا محل ہمارا ہیڈ آفس ہوگا۔

    مہاراجہ منی پور کے نمائندوں نے اپیل کی کہ ہماری ریاست کو تسلیم کیا جائے، یامبین بائرن نے مزید کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ کی قرارداد کی خلاف ورزی کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اس سلسلے میں ملکہ برطانیہ کو قراردار پیش کریں گے۔ پریس کانفرنس میں ریاست منی پور کونسل کے وزرا کے ڈیکلریشن آف انڈیپینڈینس کا باقاعدہ اعلان کیا گیا۔

  • برطانوی وزیراعظم کو ایک اور شکست

    برطانوی وزیراعظم کو ایک اور شکست

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو پارلیمنٹ میں ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم 12 دسمبر کو انتخابات کرانا چاہتے تھے لیکن ان کا یہ مطالبہ اور خواہش بےسود ثابت ہوئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 12 دسمبر کو انتخابات کے مطالبے کو برطانوی پارلیمنٹ نے مسترد کردیا، حکومت کو جلد انتخابات کے لیے دو تہائی اکثریت مطلوب تھی۔

    دوسری جانب یورپی یونین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے یورپی یونین سے انخلا کے لیے 31 جنوری تک توسیع کرنے کی برطانوی درخواست کی منظوری دے دی ہے۔

    ڈونلڈ ٹسک کا گذشتہ روز ایک بیان میں کہنا تھا کہ اگر آئندہ سال 31 جنوری سے قبل برطانوی پارلیمنٹ یورپی یونین سے بریگزٹ ڈیل کی منظوری دے دیتی ہے تو برطانیہ ڈیڈ لائن سے قبل بھی یورپی یونین سے نکل سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کو 31 اکتوبر تک یورپی یونین سے نکل جانا تھا تاہم ڈیڈ لائن سے تین روز قبل برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی درخواست پر تین ماہ کی توسیع کی منظوری دی گئی ہے۔

    یورپی یونین نے برطانیہ کو انخلا کے لیے 31 جنوری تک توسیع دے دی

    واضح رہے کہ 2016 کے ریفرنڈم نے عوام نے یورپی یونین سے انخلا کے حق میں ووٹ دیا تھا تاہم تین سال گزرنے کے باوجود بریگزٹ ڈیل التوا کا شکار ہے، بریگزٹ ڈیل میں ناکامی پر سابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے بھی مستعفی ہوگئی تھیں۔

  • لندن میں بھارتی جارحیت کے خلاف مظاہرہ

    لندن میں بھارتی جارحیت کے خلاف مظاہرہ

    لندن: برطانیہ میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی نے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیا، اور کشمیریوں کے حق میں نعرے بازی کی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں کرفیوں تاحال برقرار ہے، جس کے باعث نظام زندگی درہم برہم جبکہ گھروں میں ادویات اور اشیائے خوردونوش کی بھی قلت ہوگئی ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق لندن میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی نے بھارتی جاحیت کے خلاف آواز بلند کی اور مظلوم کشمیریوں کی آزادی کے لیے نعرے بازی کی۔

    اس موقع پر آزادکشمیر کے وزیراطلاعات مشتاق منہاس بھی مظاہرے میں شریک ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ برطانیہ مظالم بند کرانے میں کردار ادا کرے، پاکستان کشمیریوں کا وکیل ہے، مودی کو ہر فورم پر بےنقاب کرتے رہیں گے۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، وادی میں اسکول، کالج اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں، وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    بھارتی جارحیت، یکم نومبر کو اقوام متحدہ کے سامنے مظاہرے کا اعلان

    کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں، مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

  • بریگزٹ ڈیل : یورپی یونین سے انخلا برطانوی حکومت کیلئے درد سر بن گیا

    بریگزٹ ڈیل : یورپی یونین سے انخلا برطانوی حکومت کیلئے درد سر بن گیا

    لندن : برطانوی وزیراعظم کی مشکلات میں کمی آئی اور نہ ہی بریگزٹ کا معاملہ حل ہوسکا، پارلیمان نے یورپی یونین سے ڈیل کا بل تو منظور کرلیا لیکن ایک بار پھر بریگزیٹ ٹائم ٹیبل مسترد کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کا یورپی یونین سے انخلا برطانوی حکومت کیلئے درد سر بن گیا۔ برطانوی پارلیمنٹ کا ایک اور گرما گرم اجلاس ہوا جس میں برطانوی پارلیمنٹ میں وزیراعظم بورس جانسن کی یورپی یونین سے انخلا کیلئے ڈیل پر ووٹنگ ہوئی، جس کوپارلیمنٹ نے منظور کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دوسرے مرحلے میں برطانوی پارلیمنٹ نے بریگزٹ کے ٹائم ٹیبل کو مسترد کرتے ہوئےبریگزٹ کو بریک لگادیا۔

    اراکین پارلیمنٹ نے کہا کہ ایک سو دس صفحات پر مشتمل معاہدے کا جائزہ لینے کیلئے تین روز کافی نہیں اس لئے بریگزٹ کی تاریخ کو اکتیس اکتوبرسے آگے بڑھایا جائے۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق پارلیمنٹ میں شکست کے بعد برطانوی وزیراعظم نے کہا ہے کہ اب مزید غیر یقینی کی صورتحال کاسامنا ہوگا۔ یورپی یونین کے صدر نے یورپی ممالک کے سربراہان سے برطانیہ کو مزید وقت دینے کی درخواست کی ہے۔

    مزید پڑھیں : برطانیہ میں بریگزٹ کے خلاف غصے کا انوکھا اظہار

    خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے بریگزٹ ڈیل کے فیصلے میں تاخیر کے حق میں ووٹ دیا تھا جبکہ وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ بریگزٹ میں تاخیر پر یورپی یونین سے مزید کوئی بات نہیں ہوگی۔

    واضح رہے کہ برطانیہ کو 2016 کے ریفرنڈم کے مطابق 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا تھا تاہم ہاؤس آف کامنز کی جانب سے متعدد مرتبہ بریگزٹ معاہدے کی منسوخی کے باعث بریگزٹ میں 12 اپریل توسیع کی گئی تھی۔

  • کرکٹ کے دو مایہ ناز کمنٹٹرز آئیان بوتھم اور ڈیوڈ گوور نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا

    کرکٹ کے دو مایہ ناز کمنٹٹرز آئیان بوتھم اور ڈیوڈ گوور نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا

    لندن : کرکٹ کے دو مایہ ناز کمنٹٹرزآئیان بوتھم اور ڈیوڈ گوور نے بیس سال بعد ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا، دونوں شخصیات نے 1970ء کی دہائی میں بطور کرکٹر اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیائے کرکٹ کے دو معروف ترین کمنٹیٹرز نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا، غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یہ کمنٹیٹرز سر آئیان بوتھم اور ڈیوڈ گوور ہیں جنہوں نے اسکائی ٹی وی کرکٹ کمنٹری کے بیس سالہ شاندار کیریئر کو گزشتہ روز خیرباد کہ دیا۔

    سر آئیان بوتھم نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ”بس اتنا ہی، میں چلتا ہوں۔“ان کے ساتھ سابق برطانوی آل راﺅنڈر اور طویل عرصے تک اسکائی ٹی وی پر کمنٹری کرنے والے ڈیوڈ گوور نے بھی اسی وقت ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔

    واضح رہے کہ دونوں شخصیات نے1970ءکی دہائی میں بطور کرکٹر اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا اور کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد طویل عرصے تک کمنٹیٹر کے طور پر دنیائے کرکٹ سے وابستہ رہے۔

    سر آئیان بوتھم اور ڈیوڈ گوور نے اپنی ریٹائرمنٹ کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ اسکائی ٹی وی نے ان کے ساتھ کنٹریکٹ کی تجدید کرنے سے انکار کر دیا تھا جس پر انہوں نے ریٹائرہونے کا فیصلہ کیا۔

  • کشمیرصرف بھارت یا پاکستان کا ذاتی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے، برطانوی وزیرخارجہ

    کشمیرصرف بھارت یا پاکستان کا ذاتی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے، برطانوی وزیرخارجہ

    لندن : برطانوی وزیرخارجہ ڈومینک راب نے پارلیمنٹ میں کشمیر کی موجودہ صورتحال پرتشویش کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کا مسئلہ بھارت اور پاکستان کا ذاتی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں برطانوی پارلیمنٹ کے سیشن کا آغاز ہوا، اجلاس شروع ہوتے ہی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بحث چھڑ گئی۔

    اس موقع پر برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے مقبوضہ کشمیر میں لگ بھگ ایک ماہ سے جاری کرفیو اور ذرائع ابلاغ کی بندشوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر شدید تشویش ہے۔

    مقبوضہ وادی میں عالمی انسانی حقوق کے اداروں کو رسائی دی جائے،برطانوی وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ وادی میں موجود تناؤ کم کیا جانا چاہیے۔

    گرفتاریوں، تشدد اور ذرائع ابلاغ پر لگی پابندیوں پر بھارتی ہم منصب سے بات کر چکا ہوں۔ کسی بھی حال میں بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا۔

    مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور شملہ معاہدہ پر ہونا چاہیے، عالمی سطح پر طے شدہ انسانی حقوق کا تحفظ ہونا چاہیے۔

  • بریگزٹ ڈیل، برطانوی پارلیمنٹ آج حتمی فیصلہ کرے گی

    بریگزٹ ڈیل، برطانوی پارلیمنٹ آج حتمی فیصلہ کرے گی

    لندن: یورپ سے انخلا سے متعلق برطانوی پارلیمنٹ آج حتمی فیصلہ سنائے گی، وزیراعظم بورس جانسن کو پارلیمنٹ میں بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ یورپ سے انخلا ڈیل یا بغیر ڈیل کے کرے گا اس کا فیصلہ آج برطانوی پارلیمنٹ کرے گی، یورپی یونین کو برطانوی فیصلے کا انتظار ہے۔

    برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو پارلیمنٹ میں بڑی شکست ہوئی، پارلیمنٹ نے بریگزٹ ڈیل پر فیصلے کا حق حاصل کرلیا۔

    پارلیمنٹ نے 301کے مقابلے میں 328ووٹس سے ڈیل پر فیصلے کا حق حاصل کیا۔ اس موقع پر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ نوڈیل بریگزٹ روکنے پر ووٹ دیا گیا تو نئے الیکشن کا اعلان کروں گا۔

    برطانیہ کے بریگزٹ وزیرکا یورپی یونین پرعدم تعاون کا الزام

    ادھر بریگزٹ امور کے برطانوی وزیر اسٹیفن بارکلے نے اپنے ایک اخباری انٹرویو میں یورپی یونین پر عدم تعاون کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ برسلز میں یورپی حکام لندن حکومت کے ساتھ کسی مصالحتی حل کے لیے زیادہ رضا مندی کا مظاہرہ نہیں کر رہے۔

    وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے برطانوی پارلیمان سے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ یورپی یونین بریگزٹ ڈیل پر نظر ثانی کرے۔

    تین سال قبل 2016 میں 43سال بعد تاریخی ریفرنڈم کے نتائج کے مطابق 52 فیصد برطانوی عوام نے یورپی یونین سے علیحدگی ہونے کے حق میں جبکہ 48 فیصد نے یونین کا حصہ رہنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔