Tag: London

  • لندن: ن لیگ کی تقریب دھڑے بندی کا شکار، شہباز شریف تنظیم سازی کا اعلان نہ کر سکے

    لندن: ن لیگ کی تقریب دھڑے بندی کا شکار، شہباز شریف تنظیم سازی کا اعلان نہ کر سکے

    لندن: مسلم لیگ ن کی لندن میں ہونے والی تقریب دھڑے بندی کا شکار ہوگئی، پارٹی کے عہدے دار آپس میں الجھ پڑے.

    تفصیلات کے مطابق لندن میں مسلم لیگ ن کی تقریب میں شدید بدنظمی دیکھنے میں آئی.ایک گروہ نے دوسرے گروہ کے لئے کانفرنس کے دروازے بند کر دیے.

    شدید بدنظمی اور شور کے باعث شہبازشریف تنظیم سازی کا اعلان نہ کر سکے.

    اس موقع پر ن لیگی کارکنوں نے شہبازشریف سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ اقتدارمیں ہوتے ہیں، تو آپ ہم سے ملتے بھی نہیں ہیں.

    ن لیگی کارکنان نے قیادت سے شکوہ کیا کہ اپوزیشن میں آتے ہی آپ کو اوورسیزکارکنوں کی ضرورت پڑجاتی ہے، ورنہ اقتدارمیں آپ چند افراد کے حصارمیں رہتے ہیں.

    مزید پڑھیں: بلٹ پروف گاڑیوں کا ذاتی استعمال، میاں نواز شریف نیب کے ریڈار پر آگئے

    قبل ازیں شہبازشریف کے دست راست افضال بھٹی نے صحافیوں سے بد تمیزی کی، جس کی وجہ سے صحافیوں کی طرف سے شہبازشریف کی میٹنگ کا بائیکاٹ کر دیا گیا.

    خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف اس وقت لندن میں ہیں، ان کی جانب سے واپسی کے لیے تاحال کسی تاریخ‌ کا اعلان نہیں‌ کیا گیا.

  • اسلام فوبیا کے خلاف حکومت کو رویے میں نظرثانی کی ضرورت ہے: افضل خان

    اسلام فوبیا کے خلاف حکومت کو رویے میں نظرثانی کی ضرورت ہے: افضل خان

    لندن: پاکستانی نژاد برطانوی رکن پارلیمنٹ افضل خان کا کہنا ہے کہ اسلام فوبیا کے خلاف حکومت کو رویے میں نظرثانی کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں اسلام فوبیا کے خلاف بحث ہوئی، اس دوران پاکستانی نژاد لیبر ایم پی افضل خان نے برطانوی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے حکومتی رویے پر نظرثانی کی ضرورت پر زور دیا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت اسلام فوبیا سے متعلق پالیسی واضح کرنے میں ناکام رہی ہے، اسلام فوبیا کے خلاف حکومت کو رویے میں نظرثانی کی ضرورت ہے۔

    افضل خان کا کہنا تھا کہ مسلم تنظیمیں اسلامو فوبیا کے حوالے سے خدشات کا اظہار کرچکی ہیں، رکن پارلیمنٹ کی اسلام فوبیا کے خلاف تجویز مسترد کرنا باعث تشویش ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکمران پارٹی کے اقدامات سے لگتا ہے وہ اس معاملے میں انتشار کا شکار ہے، آل پارٹی پارلیمانی گروپ کی تجاویز کا مقصد ’’سماجی برائی‘‘ کا حل تھا۔

    نیوزی لینڈ واقعہ اسلام فوبیا، نسل پرستی اور دہشت گردانہ حملہ ہے: مشیل باچلے

    برطانوی رکن پارلیمنٹ کا مزید کہنا تھا کہ عوامی دباؤ پر حکمران پارٹی کے 50 سے زائد ممبران کی معطلی اس کا ثبوت ہے۔

  • لندن: سیون کنگز ہائی روڈ پرتراویح کے دوران مسجد کے باہر فائرنگ

    لندن: سیون کنگز ہائی روڈ پرتراویح کے دوران مسجد کے باہر فائرنگ

    لندن: لندن کے علاقے آئیفورڈ کی سیون کنگ مسجد کے باہر تراویح کے دوران مسلح شخص فائرنگ کرکے فرار ہوگیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لندن میں سیون کنگ مسجد میں تراویح کے وقت مسلح شخص نے مسجد میں گھسنے کی کوشش کی جسے نمازیوں نے پکڑ کر مسجد سے باہر دھکیل دیا۔

    مسلح شخص نے مسجد کے باہر فائرنگ کی اور جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا، مشتبہ شخص کی تلاش جاری ہے۔

    پولیس کے مطابق واقعے کی تحقیقات جاری ہیں جبکہ ہائی روڈ سیون کنگ پر سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مسجد انتظامیہ کے ساتھ مل کرکام کررہے ہیں، کوشش ہے کہ جلد حملہ آور کو تلاش کرلیا جائے گا۔

    کرائسٹ چرچ میں جو ہوا وہ ہمارے ملک کی پہچان نہیں، وزیر اعظم نیوزی لینڈ

    یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں 15 مارچ کو دو مساجد پر دہشت گرد نے اس وقت داخل ہوکر فائرنگ کی تھی جب بڑی تعداد میں نمازی، نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھے۔

    افسوسناک واقعے میں 50 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسیںڈا آرڈرن نے حملوں کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔

  • برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے استعفے کا مطالبہ مسترد کردیا

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے استعفے کا مطالبہ مسترد کردیا

    لندن: برطانیہ میں بلدیاتی انتخابات میں شکست اور بریگزٹ ڈیل میں ناکامی پر تھرسامے نے استعفیٰ دینے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں گذشتہ ہفتے بلدیاتی انتخابات ہوئے جس میں تھریسا انتظامیہ کو شکست ہوئی جبکہ وہ بریگزٹ ڈیل کو حتمی شکل دینے میں بھی ناکام ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی رکن پارلیمنٹ انڈریو جینکنس نے تھریسامے سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس ناکامی اس مستعفی ہوجائیں تاہم برطانوی وزیراعظم سے مطالبہ مسترد کردیا۔

    خاتون رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ تھریسامے کی محنت پر کوئی شک نہیں، تاہم وہ بری طرح ناکام ہوچکی ہیں، انہوں نے وعدے کی خلاف ورزی کی جس پر ہم سب کا اعتماد اٹھ چکا ہے۔

    اس بیان کے ردعمل میں برطانوی وزیراعظم کے ترجمان سر گراہم کا کہنا تھا کہ تھریسامے نے عوامی اعتماد نہیں کھویا، بریگزٹ مے کا کوئی ذاتی مسئلہ نہیں ہے ملک کا معاملہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ 23 مئی کو یورپی پارلیمانی انتخابات سے پہلے ایک بار پھر بریگزٹ ڈیل کی شرائط پر ووٹنگ ہوئی چاہیئے۔

    قبل ازیں برطانیہ میں کنزرویٹیو پارٹی کی جانب سے چار مئی کو ہونے والی کانفرنس بدمزگی کا شکار ہوگئی تھی، کانفرنس میں موجود شرکار نے بھی وزیراعظم تھریسامے سے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔

    کنزرویٹیوپارٹی کی کانفرنس بدمزگی کا شکار، تھریسامے سے استعفے کا مطالبہ

    واضح رہے کہ برطانیہ کو 2016 کے ریفرنڈم کے مطابق 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا تھا تاہم ہاؤس آف کامنز کی جانب سے متعدد مرتبہ بریگزٹ معاہدے کی منسوخی کے باعث بریگزٹ میں 12 اپریل توسیع کی گئی تھی۔

  • صحافیوں کی رہائی، میانمار اور برطانیہ کے تعلقات خوشگوار

    صحافیوں کی رہائی، میانمار اور برطانیہ کے تعلقات خوشگوار

    لندن: میانمار میں قید دو روئٹرز کے صحافیوں کی رہائی کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات بحال اور خوشگوار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کرنے پر دونوں صحافیوں نے حکام کے ناپاک عزائم کو منظر عام کیا تھا جس کی پاداش میں انہیں میانمار میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے کہا ہے کہ لندن حکومت اور میانمار کے باہمی تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ممکن ہو گیا۔

    میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ہنٹ نے منگل کے روز کہا کہ ایسا میانمار میں زیر حراست برطانوی خبر رساں ادارے کے دو مقامی صحافیوں کی رہائی کے باعث ممکن ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ان دونوں صحافیوں کو میانمار کی ریاست راکھین میں دس روہنگیا مسلمانوں کے قتل کے ایک واقعے کی صحافتی چھان بین کرنے کی وجہ سے سات سات سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    برطانوی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ میانمار کی حکومت کو اب ریاست راکھین میں روہنگیا مسلمانوں کے بحران سے متعلق بھی اسی طرح کے کھلے پن کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال اگست میں برما کی ریاست رکھائن میں ملٹری آپریشن کے نام پر برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی تھی جس کے باعث مجبوراً لاکھوں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کر گئے تھے۔

    روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر میانمار فوج کے سربراہ کے خلاف مقدمہ ہونا چاہیے: سفیر اقوام متحدہ

    علاوہ ازیں گذشتہ سال 9 مئی کو بنگلہ دیش کے دار الحکومت ڈھاکہ میں اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کا 45 واں اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں مسلم ممالک کے رہنماؤں نے روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دیا تھا۔

  • کنزرویٹیوپارٹی کی کانفرنس بدمزگی کا شکار، تھریسامے سے استعفے کا مطالبہ

    کنزرویٹیوپارٹی کی کانفرنس بدمزگی کا شکار، تھریسامے سے استعفے کا مطالبہ

    لندن: برطانیہ میں کنزرویٹیو پارٹی کی جانب سے ہونے والی کانفرنس بدمزگی کا شکار ہوگئی، کانفرنس میں موجود شرکار نے وزیراعظم تھریسامے سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی کاؤنٹی ویلز میں کنزرویٹیوپارٹی کی جانب سے کانفرنس منعقد کی گئی، کانفرس کےشرکاء نے وزیراعظم تھریسامے پرکڑی تنقید کرتے ہوئے ان سے مستعفٰی ہونے کا مطالبہ کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسا مے خطاب کرنے جیسے ہی اسٹیج پر آئیں تو ایک شخص نے کھڑے ہوکر بلدیاتی انتخابات میں شکست کا ذمہ دار انہیں ٹھرایا۔

    کانفرنس کے شرکا نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ استعفیٰ کیوں نہیں دیتیں ؟ ہم آپ کو اقتدار میں دیکھنا نہیں چاہتے۔

    کانفرنس کو مزید بدمزگی سے بچانے کے لیے سیکیورٹی اہلکار نے مداخلت کار کو کمرے سے باہر نکال دیا۔

    برطانوی وزیراعظم نے کہا بلدیاتی انتخاب کامرحلہ ان کی جماعت کے لیے بہت سخت تھا اور یورپی یونین سےعلیحدگی میں تاخیر کے باعث لوگ مایوسی کاشکار ہیں۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں دو روز قبل کل 248 کونسلوں کے انتخابات ہوئے، جن میں 8425 نشستوں پر 33 ہزار کے قریب امیدوار میدان میں اترے جن میں سیکڑوں برٹش پاکستانی بھی شامل تھے۔

    دوسری جانب بریگزٹ ڈیل کے حوالے سے برطانوی وزیراعظم تھریسامے شدید دباؤ کا شکار ہیں، البتہ یورپی رہنما برائے بریگزٹ ڈیل مذاکرات نے رواں ہفتے کو اہمیت کا حامل قرار دیا ہے۔

    برطانیہ میں بلدیاتی انتخابات، تاریخ میں پہلی بار500سےزائدپاکستانی نژاد برطانوی امیدوار میدان میں

    واضح رہے کہ برطانیہ کو 2016 کے ریفرنڈم کے مطابق 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا تھا تاہم ہاؤس آف کامنز کی جانب سے متعدد مرتبہ بریگزٹ معاہدے کی منسوخی کے باعث بریگزٹ میں 12 اپریل توسیع کی گئی تھی۔

  • برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات نہ رکی، آج ایک اور شخص ہلاک

    برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات نہ رکی، آج ایک اور شخص ہلاک

    لندن: برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات میں بدستور اضافہ ہوتا جارہا ہے، آج مزید ایک شخص چاقو حملے میں ہلاک ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن میں چاقو حملے کے دو واقعات سامنے آئے جس میں ایک شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں ایک شخص زخمی بھی ہوا، جسے مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں اسے طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ہلاک شخص کی عمر 29 سال ہے جبکہ زخمی 20 سال کا نوجوان ہے، واقعے میں ملوث ہونے کے شبے پر ایک شخص گرفتار بھی ہوا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے سے متعلق کہنا ابھی قبل از وقت ہوگا، گرفتار شخص سے تفتیش جاری ہے، جاعے وقوعہ سے شواہد بھی اکھٹے کیے جاچکے ہیں۔

    برطانیہ میں بڑھتی ہوئی چاقو زنی کی وارداتوں نے حکام کے لیے بڑی چیلنج کھڑا کردیا، وارداتوں کے اعدادوشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

    برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں خطرناک حدتک اضافہ

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں دس سال میں 40 ہزار سے زائد چاقوزنی کی وارداتیں ہوئیں جس میں 730 افراد لقمہ اجل بنے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں یومیہ 2 افراد چاقو کے حملوں میں جان کی بازی ہارتے ہیں، جبکہ ان حملوں میں گرفتار ہونے والے مشتبہ افراد میں سے صرف 8 فیصد کو چارج کیا گیا۔

  • برطانیہ میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف جاری احتجاج ختم

    برطانیہ میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف جاری احتجاج ختم

    لندن: برطانیہ میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف گیارہ دن تک جاری رہنے والا احتجاج ختم ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف 11دن سے جاری احتجاج ختم ہوگیا، مظاہرے میں سماجی رہنماؤں سمیت موحالیاتی تبدیلیوں سے متعلق آگاہی فراہم کرنے والی تنظیموں نے شرکت کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ہزاروں مظاہرین اختتامی تقریب کے لیے ہائیڈ پارک پہنچ گئے، جہاں ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق لوگوں کو شعور فراہم کرنے کے لیے خصوصی تقاریر ہوں گی۔

    مظاہرین نے احتجاج ختم کرنے سےپہلے سڑکوں کی صفائی کی، ماحولیاتی آلودگی کے خلاف احتجاج کے باعث لندن کی اہم سڑکیں بند رہیں۔

    برطانوی دارالحکومت لندن میں موسمیاتی تبدیلی کے لیے کام کرنے والے رضاکاروں نے دنیا میں پیدا ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے شہریوں میں شعور اجاگر کرنے اور مقتدر اداروں کے خلاف اقدامات نہ کرنے پر گزشتہ گیارہ روز سے شدید احتجاج کررہے تھے۔

    اس دوران مظاہرین (ایکسٹنشن باغی) نے لندن شہر کے فنانشنل سینٹر سمیت کئی اداروں کو بند کردیا تھا جبکہ مظاہرین کا ایک گروپ ریلوے اسٹیشن میں داخل ہوگیا اور بینر لیکر ٹرین کی چھت پر چڑھ گیا۔

    ماحولیاتی آلودگی کے خلاف احتجاج، مظاہرین نے لندن اسٹاک ایکسچینج بند کردیا

    اس صورت حال کے پیش نظر حکام کی جانب سے پولیس کی نفری بھی بڑھائی گئی جبکہ برطانوی پارلیمنٹ کے اطراف سیکیورٹی اداروں کی گشت جاری رہی۔

  • برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں خطرناک حدتک اضافہ

    برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں خطرناک حدتک اضافہ

    لندن: برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں خطرناک حدتک اضافہ ہوگیا، وارداتوں کے اعدادوشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں بڑھتی ہوئی چاقو زنی کی وارداتوں نے حکام کے لیے بڑی چیلنج کھڑا کردیا، وارداتوں کے اعدادوشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں دس سال میں 40 ہزار سے زائد چاقوزنی کی وارداتیں ہوئیں جس میں 730 افراد لقمہ اجل بنے۔

    برطانیہ میں یومیہ 2 افراد چاقو کے حملوں میں جان کی بازی ہارتے ہیں، جبکہ ان حملوں میں گرفتار ہونے والے مشتبہ افراد میں سے صرف 8 فیصد کو چارج کیا گیا۔

    برطانوی دارلحکومت لندن سمیت مختلف علاقوں میں بڑھتی ہوئی چاقو زنی کی واردات نے حکام کے لیے بڑا چیلنچ کھڑا کردیا، جس کی روک تھام کے لیے حکومت نے اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    لندن میں چاقو بردار شخص کا ایک اور حملہ، نوجوان ہلاک

    خیال رہے کہ دو روز قبل ہی برطانوی دارالحکومت میں 17 سالہ جوان چاقو کے متعدد وار کے باعث ہلاک ہوگیا تھا، مقتول جھگڑے کے دوران چاقو زنی کا شکار ہوا۔

    دوسری جانب برطانیہ میں بچوں کے حقوق کے کام کرنے والے کمشنر کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 10 برس سے 17 برس کی عمر کے ایسے 27ہزار بچوں کی شناخت ہوئی جو صرف انگلینڈ میں جرائم پیشہ گروہوں سے وابستہ ہیں۔

  • برطانیہ میں موحالیاتی تبدیلیوں کے خلاف احتجاج، مظاہرین سڑک پر لیٹ گئے

    برطانیہ میں موحالیاتی تبدیلیوں کے خلاف احتجاج، مظاہرین سڑک پر لیٹ گئے

    لندن: برطانیہ میں موحالیاتی تبدیلیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین نے انوکھا انداز اپنایا اور بیچ سڑک پر لیٹ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحومت لندن میں موحولیاتی تبدیلوں کے خلاف احتجاج جاری ہے، ہزاروں مظاہرین نے ہائیڈپارک کے سامنے سڑک پر لیٹ کر احتجاج کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اس انوکھے انداز اور مظاہرین کی جانب سے مزاحمت کے پیش نظر انتظامیہ نے پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی۔

    مظاہرین دنیا میں پیدا ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے شہریوں میں شعور اجاگر کرنے اور مقتدر اداروں کے خلاف اقدامات نہ کرنے پر شدید احتجاج کررہے ہیں۔

    موحولیاتی تبدیلیوں کے باعث دنیا بھر میں انسانی جانوں کے ساتھ ساتھ حیوانات کو بھی خطرات کا سامنا ہے، جبکہ پہاڑوں پر برف بھی آہستہ آہستہ پگھل کر ختم ہورہی ہے۔

    لندن میں احتجاج کے منتظمین کا کہنا ہے کہ نو دن تک جاری رہنے والے اس مظاہرے کا آج آخری دن ہے، جبکہ پارلیمنٹ کے اطراف بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز برطانوی پولیس نے وسطی لندن نے وہ گلابی کشتی ہٹا دی جو ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف مظاہرے کرنے والوں کا مرکز بنی ہوئی تھی۔

    موحولیاتی آلودگی، برطانوی پولیس نے احتجاج کی علامت کشتی کے ساتھ کیا کیا

    واضح رہے کہ میٹروپولیٹن پولیس پیر سے اب تک 6 سو سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے چکی ہے جبکہ جمعے کے روز بھی پولیس نے 106 افراد کو گرفتار کیا تھا جو موسمیاتی تبدیلی خلاف احتجاج کررہے تھے۔