Tag: London

  • برطانوی وزیراعظم کا خط، یورپی یونین بریگزٹ میں تاخیر کے لیے راضی

    برطانوی وزیراعظم کا خط، یورپی یونین بریگزٹ میں تاخیر کے لیے راضی

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے بریگزٹ ڈیل میں تاخیر سے متعلق خط پر یورپی یونین نے رضامندی ظاہر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تھریسامے نے یورپی یونین کو لکھے گئے خط میں درخواست کی تھی کہ بریگزٹ ڈیل کی ڈیڈ لائن میں توسیع دی جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین 22 مئی تک بریگزٹ میں تاخیر پر رضامند ہوگیا ہے، یو ای کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ سے ڈیل کی منظوری پر بریگزٹ 22 مئی تک ملتوی کریں گے۔

    یورپی یونین کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہنا تھا کہ ڈیل کی عدم منظوری پر 12 اپریل کو بریگزٹ پر عمل درآمد ہوگا۔

    برطانوی وزیراعظم نے یورپی یونین کے آرٹیکل پچاس کے تحت اس بلاک سے اپنے اخراج کی طے شدہ مدت میں تیس جون تک کی توسیع کی درخواست کی تھی۔

    دوسری جانب بریگزٹ پر نوڈیل کی صورت میں حالات سے نمٹنے کے لیے اعلیٰ سطحی اقدامات شروع کردیے گئے ہیں، نوڈیل پر امورمملکت ایمرجنسی کمیٹی”کوبرا”کو منتقل ہوں گے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق متاثرہ محکموں میں 3500ریزروجوان تعینات کر دیے جائیں گے، ایمرجنسی کی صورت میں ریزروملٹری فورس استعمال ہوگی۔

    خیال رہے کہ دوہزار سولہ میں برطانیہ میں ہونے والے ایک عوامی ریفرنڈم میں عوام نے 48 فیصد کے مقابلے میں 52 فیصد کی اکثریت سے یہ فیصلہ کیا تھا کہ برطانیہ یورپی یونین سے نکل جائے۔

    بریگزٹ ڈیل: تھریسامے کی یورپی یونین سے ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست

    بعد ازاں لندن حکومت نے یونین کے معاہدے کے آرٹیکل پچاس کو استعمال کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا تھا کہ لندن اس سال انتیس مارچ تک یونین سے نکل جائے گا۔تاہم اب اس ڈیڈ لائن میں بھی توسیع کی درخواست کردی گئی۔

  • برطانیہ: مساجد میں توڑ پھوڑ کا معاملہ، سیکیورٹی بڑھا دی گئی

    برطانیہ: مساجد میں توڑ پھوڑ کا معاملہ، سیکیورٹی بڑھا دی گئی

    برمنگھم: برطانیہ میں تین مساجد میں توڑ پھوڑ کے واقعے کے بعد حکام نے مسجدوں کے اطراف سیکیورٹی بڑھا دی۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی بڑھانے کے اقدامات برطانوی شہر برمنگھم میں مساجد پر حملوں کے بعد کیے گئے، ویسٹ مڈلینڈپولیس کی اضافی نفری تعینات ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی مختلف مساجد میں آج نماز جمعہ ادا کی جائے گی، پولیس نے مساجد کے اطراف دورہ کیا اور سیکیورٹی کا جائزہ بھی لیا۔

    پولیس نے مشتبہ سرگرمی پر پولیس یا قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطے کی اپیل کی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق مساجد میں توڑپھوڑ کے واقعے کو دہشت گردی کے تحت نہیں دیکھ رہے، سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کے بعد گذشتہ روز برمنگھم میں تین مساجد پر نامعلوم افراد نے حملہ کرکے ہتھوڑوں سے مساجد کے شیشے توڑ دئیے، واقعات کے بعد مسلم کمیونٹی میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔

    نیوزی لینڈ کے بعد برمنگھم میں 3 مساجد پرنامعلوم افراد کا حملہ

    برطانوی میڈٰیا کا کہنا ہے کہ مساجد میں توڑ پھوڑ کے واقعات کے بعد مسلم کمیونٹی میں خوف وہراس پھیل گیا، پولیس نے حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی ہے۔ عوام کواحتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    برمنگھم قونصل آف مساجد نے پولیس سے مزید سیکیورٹی مانگ لی ہے ، مساجد پر حملے اور توڑ پھوڑ میں شدت پسندوں کےملوث ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

  • بریگزٹ ڈیل: تھریسامے کی یورپی یونین سے ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست

    بریگزٹ ڈیل: تھریسامے کی یورپی یونین سے ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے یورپی یونین سے بریگزٹ ڈیل کی ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے یورپی یونین سے بریگزٹ ڈیل میں 3 ماہ کی توسیع کی درخواست کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تھریسامے نے یورپی یونین کی کونسل صدر ٹسک کو درخواست ارسال کردی، البتہ یو ای کی طرف سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔

    برطانیہ نے یورپی یونین کے آرٹیکل پچاس کے تحت اس بلاک سے اپنے اخراج کی طے شدہ مدت میں تیس جون تک کی توسیع کی درخواست کی ہے۔

    برطانیہ کو 2016 میں ہونے والے معاہدے کے تحت رواں ماہ 29 مارچ کو یورپی یونین سے نکلنا ہے لیکن اب تک تین مرتبہ اراکین پارلیمنٹ تھریسامے کی تیار کردہ بریگزٹ ڈیل کو مسترد کرچکی ہے جس کے باعث یورپی یونین سے انخلاء مشکل دور میں داخل ہوگیا ہے۔

    2016ء میں برطانیہ میں ہونے والے ایک عوامی ریفرنڈم میں عوام نے 48 فیصد کے مقابلے میں 52 فیصد کی اکثریت سے یہ فیصلہ کیا تھا کہ برطانیہ یورپی یونین سے نکل جائے۔

    بعد ازاں لندن حکومت نے یونین کے معاہدے کے آرٹیکل پچاس کو استعمال کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا تھا کہ لندن اس سال انتیس مارچ تک یونین سے نکل جائے گا۔تاہم اب اس ڈیڈ لائن میں بھی توسیع کی درخواست کردی گئی۔

    تھریسامے بریگزٹ میں تاخیر کیلئے باضابطہ طور یورپی یونین کو خط ارسال کریں گی

    یاد رہے کہ بدھ کے روز برطانوی وزیرعظم تھریسامے کو ایک اور دھچکا لگا تھا جب اراکین پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی 242 کے مقابلے میں 391 ووٹوں سے مسترد ہوگئی تھی۔

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

  • بریگزٹ ڈیل پر جتنی جلدی ووٹنگ ہو اتنا بہتر ہے: برطانوی وزیر

    بریگزٹ ڈیل پر جتنی جلدی ووٹنگ ہو اتنا بہتر ہے: برطانوی وزیر

    لندن: برطانوی وزیر ماحولیات مائیکل گو کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں جتنی جلدی بریگزٹ ڈیل پر رائے شماری ہو اتنا بہتر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر مائیکل گو نے بریگزٹ ڈیل پر تاخیر کیے بغیر ووٹنگ پر زور دیا ہے، تاکہ جلد سے جلد معاملے کو حل کیا جاسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیرماحولیات کا کہنا تھا کہ برطانوی وزیراعظم تھریسامے بریگزٹ ڈیل کے تحت 29 مارچ کو یورپ سے علیحدگی کی تاریخ میں توسیع چاہتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے تھریسامے اس بابت کوئی درخواست بھی دیں۔ ڈیل کے مطابق برطانیہ کو انتیس مارچ تک یورپی یونین سے نکل جانا ہے۔

    مائیکل گو کا مزید کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں ڈیل مسترد ہو یا منظور اس پر جلد سے جلد رائے شماری بہت ضروری ہے۔

    خیال رہے کہ تھریسامے کی یورپی یونین کے ساتھ مل کر تیار کی گئی بریگزٹ ڈیل کو برطانوی پارلیمان دو مرتبہ اکثریتی رائے سے مسترد کر چکی ہے۔ لندن حکومت اب اس بارے میں تیسری بار ووٹنگ کی خواہش مند ہے۔

    دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم تھریسامے اراکین پارلیمنٹ کو قائل کرنے کی کوشش کررہی ہیں تاکہ بریگزٹ ڈیل کی منظوری کے لیے تیسری مرتبہ ہونے والی ووٹنگ میں کامیابی حاصل کرسکیں۔

    بریگزٹ معاہدے کی منظوری، تھریسامے کی ایم پیز کو قائل کرنے کی کوشش

    یاد رہے کہ بدھ کے روز برطانوی وزیرعظم تھریسامے کو ایک اور دھچکا لگا تھا جب اراکین پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی 242 کے مقابلے میں 391 ووٹوں سے مسترد ہوگئی تھی۔

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

  • یورپی یونین سے علیحدگی میں کئی ماہ بھی لگ سکتے ہیں: تھریسامے کا انتباہ

    یورپی یونین سے علیحدگی میں کئی ماہ بھی لگ سکتے ہیں: تھریسامے کا انتباہ

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے اراکین پارلیمنٹ کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے ڈیل کی حمایت نہ کی تو یورپ سے علیحدگی میں کئی ماہ بھی لگ سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے یورپی یونین کے سربراہ اور اہم رہنماؤں سے ملاقات کے باجود بھی بریگزٹ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تھریسامے نے اپنے ایک بیان میں برطانوی ارکان پارلیمنٹ کو مخاطت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر بریگزٹ ڈیل کی حمایت نہ کی گئی تو یورپ سے علیحدگی اختیار کرتے میں مزید کئی ماہ بھی لگ سکتے ہیں۔

    برطانیہ کی یورپ سے علیحدگی کی حتمی تاریخ 29 مارچ مقرر ہے، اب یہ علیحدگی کن بنیادوں پر ہو گی، پارلیمان کو یہی فیصلہ کرنا ہے۔

    حالیہ مہینوں میں تھریسامے شدید دباؤ کا شکار ہیں، کئی کوششوں کے باوجود مے اراکین پارلیمنٹ قائل کرنے میں ناکام ہیں، جس کی وجہ سے خدشات ہیں کہ برطانیہ کسی ڈیل کے بغیر بھی یورپی یونین سے الگ ہو سکتا ہے۔

    برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ پر دوسرا ریفرنڈم سے متعلق پیش کیا گیا ترمیمی بل گذشتہ دنوں اراکین نے بھاری اکثریت سے مسترد کر دیا تھا، ریفرنڈم کے حق میں پچاسی اور مخالفت میں تین سو چونتیس ووٹ پڑے تھے۔

    برطانوی پارلیمنٹ نے بریگزٹ پر دوسرا ریفرنڈم مسترد کردیا

    خیال رہے کہ یورپی یونین بھی ڈیل میں مزید ترمیم کے حق میں نہیں ہے، ای یو کے مطابق بریگزٹ معاہدے کو تکمیل تک پہنچانے کیلئے تمام تر ممکنہ ترامیم کی جاچکی ہیں۔

  • لندن میں چاقو زنی کی واردات، ایک شخص ہلاک

    لندن میں چاقو زنی کی واردات، ایک شخص ہلاک

    لندن : برطانوی دارالحکومت میں 29 سالہ شخص چاقو کے متعدد وار کے باعث ہلاک ہوگیا، مقتول جھگڑے کے دوران چاقو زنی کا شکار ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن کے جنوب مغربی علاقے فلہیم میں مقتول اور قاتل کے درمیان نامعلوم وجوہات کی بنا پر جھگڑا ہورہا تھا کہ اس دوران ملزم نے 29 سالہ شخص پر چاقو سے حملہ کردیا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ متاثرہ شخص حملے کے نتیجے میں شدید زخمی ہوگیا تھا جسے جائے حادثہ پر موجود افراد نے بچانے کی بہت کوشش کی لیکن وہ پولیس اور طبی امداد فراہم کرنے والے عملے کی آمد سے قبل موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

    میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے واقعے کی تفتیش کا آغاز کردیا ہے، ملزم کی گرفتار کےلیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سنہ 2019 کے آغاز کے بعد سے اب تک متعدد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جن میں اکثریت نوجوانوں کی ہے اور قتل کے الزام میں گرفتار افراد بھی نوجوان ہیں۔

    اس سے قبل 2 مارچ کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے مشرقی علاقے روم فورڈ میں نامعلوم افراد نے ایک نوجوان لڑکی کو چاقو کے متعدد وار کرکے شدید زخمی کردیا تھا جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وقوعہ پر ہی ہلاک ہوگئی تھی۔

    مزید پڑھیں : لندن : تین لاکھ سے زائد بچے جرائم پیشہ گروہوں سے منسلک ہیں، چلڈرن کمشنر

    برطانیہ میں بچوں کے حقوق کے کام کرنے والے کمشنر کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 10 برس سے 17 برس کی عمر کے ایسے 27ہزار بچوں کی شناخت ہوئی جو صرف انگلینڈ میں جرائم پیشہ گروہوں سے وابستہ ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں 3 لاکھ 13 ہزار کم عمر بچے گینگ ممبر ہیں اور 34 ہزار بچے ایسے ہیں جو پُرتشدد جرائم کا تجربہ کرچکے ہیں۔

  • لندن میں مسجد کے باہر شرپسندوں کا حملہ، مسلمان زخمی

    لندن میں مسجد کے باہر شرپسندوں کا حملہ، مسلمان زخمی

    لندن: نیوزی لینڈ کے بعد شرپسندوں نے برطانیہ میں قائم مسجد کے باہر حملہ کردیا جس کے باعث 27 سالہ مسلمان زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشرقی لندن میں مسجد کے باہر شرپسندوں نے حملہ کیا، شرپسندوں نے مسجد سے باہر آنے والے نمازیوں پر فقرے بھی کسے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مسجد سے باہر آنے والے مسلمانوں کو اشتعال دلانے کے لیے شرپسندوں نے نفرت انگیز فقرے کسے اور حملے کی بھی کوشش کی۔

    حملہ آوروں نے مسجد کے باہر پارک کی گئی گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ ڈالے، زخمی ہونے والے 27 سالہ نوجوان کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں تین سفیدفارم شرپسند ملوث ہیں جن کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں، ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، مزید تفصیلات جلد فراہم کی جائیں گی۔

    نیوزی لینڈ سانحہ اور درجنوں مسلمانوں کی جانوں کے ضیاع کا دکھ ابھی کم نہ ہوا تھا کہ لندن میں مسجد کے باہر شرپسندوں نے حملہ کردیا، سوشل میڈیا پر بھی ان حملوں کی شدید مذمت کی جارہی ہے۔

    یاد رہے کہ جمعے کی نماز کے دوران نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسلح افراد نے مساجد میں موجود نمازیوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 49 افراد جاں بحق جبکہ 20 سے زائد زخمی ہیں۔

    نیوزی لینڈ سانحہ : دہشت گرد نے پورے واقعے کو ویڈیو گیم کی طرح فلم بند کیا

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کرائسٹ چرچ میں واقع مساجد پر حملہ کرنے والے ایک دہشتگرد کا تعلق آسٹریلیا سے ہے جس کی شناخت برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے، مذکورہ دہشت گرد خوفناک حملے کی برائے راست ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی نشر کررہا تھا۔

  • نیوزی لینڈ دہشت گردی: برطانیہ میں شاہی محل، وزیراعظم ہاؤس کی عمارت پر قومی پرچم سرنگوں

    نیوزی لینڈ دہشت گردی: برطانیہ میں شاہی محل، وزیراعظم ہاؤس کی عمارت پر قومی پرچم سرنگوں

    لندن: برطانیہ کا کرائسٹ چرچ میں دہشت گردی کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے شاہی محل، وزیراعظم ہاؤس اور وزارت داخلہ کی عمارتوں پر پرچم سرنگوں کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ میں مسجد پر حملے کی برطانیہ نے شدید مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیا۔

    وزیراعظم تھریسامے کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کے خاندانوں اور زخموں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، نیوزی لینڈ کی ہرممکن مدد کے لیے تیار ہیں۔

    متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے بکنگھم پیلس، وزیراعظم ہاؤس اور وزارت داخلہ کی عمارتوں پر برطانوی پرچم سرنگوں کردیا گیا لندن، مانچسٹر، گلاسگو اور دیگر شہروں میں سکیورٹی بڑھا دی گئی، مساجد کے اطراف اضافی نفری تعینات ہیں۔

    وزیراعظم تھریسا مے کا کہنا ہے کہ برطانیہ نیوزی لینڈ سے ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔ گلاسگو کی سینٹرل مسجد میں اسکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹر نکولا اسٹریجن کا کہنا تھا برطانیہ میں اسلامو فوبیا یا نسلی تعصب کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

    لندن کے میئر صادق خان نے بھی متاثرین کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا، برطانوی حکام نے مسلمانوں سمیت تمام شہریوں کو یقین دہائی کرائی ہے کہ ان کے تحفظ میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔

    برطانوی حکومت نے لندن و مانچسٹر میں مساجد کی سیکیورٹی بڑھا دی

    یاد رہے کہ جمعے کی نماز کے دوران نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسلح افراد نے مساجد میں موجود نمازیوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 49 افراد جاں بحق جبکہ 20 سے زائد زخمی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کرائسٹ چرچ میں واقع مساجد پر حملہ کرنے والے ایک دہشتگرد کا تعلق آسٹریلیا سے ہے جس کی شناخت برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے، مذکورہ دہشت گرد خوفناک حملے کی برائے راست ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی نشر کررہا تھا۔

  • برطانوی حکومت نے لندن و مانچسٹر میں مساجد کی سیکیورٹی بڑھا دی

    برطانوی حکومت نے لندن و مانچسٹر میں مساجد کی سیکیورٹی بڑھا دی

    لندن : حکومت نے کرائسٹ چرچ حملے کے بعد لندن اور مانچسٹر کی مساجد و مسلمانوں کی دیگر عبادت گاہوں پر پولیس کے انسداد دہشت گردی یونٹ کو تعینات کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جمعے کی نماز کے دوران مسلح دہشت گردوں نے دو مساجد میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں اب تک 49 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت نے مانچسٹر میں بھی مساجد کی سیکیورٹی سخت کرتے ہوئے مساجد کے باہر پولیس پیٹرولنگ بڑھا دی۔

    برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، دہشت گرد ہمیں تقسیم نہیں کرسکتے، برطانوی شہریوں کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

     

    میئر لندن صادق خان نے لندن میں واقع مساجد کی سیکیورٹی انسداد دہشت گردی یونٹ کے حوالے کرنے کی تصدیق کی، ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ اقدامات اس لیے کیے گئے ہیں تاکہ کوئی لندن میں مسلمانوں کی عبادت گاہوں پر حملہ نہ کرے۔

    صادق خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ ’’افسوس ناک خبر سن کر دل اداس ہوگیا کہ نیوزی لینڈ میں بے گناہ افراد کو ان کے ایمان کی وجہ سے قتل کیا گیا‘‘۔

    لندن کی عوام کرائسٹ چرچ میں خوفناک دہشت گردانہ حملے کا سامنا کرنے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں، لندن ہمیشہ اپنے اندر کی ہمہ جہتی کو برقرار رکھے گا جسے کچھ لوگ تباہ کرنا چاہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں لندن میں مقیم مسلمانوں کو یقین دہانی کراتا ہوں کہ یہاں تمام مساجد پر انسداد دہشت گردی فورس تعینات ہیں آپ سکون سے عبادت کے لیے جائیں۔

    مزید پڑھیں : نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ جمعے کی نماز کے دوران نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسلح افراد نے مساجد میں موجود نمازیوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 49 افراد جاں بحق جبکہ 20 سے زائد زخمی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کرائسٹ چرچ میں واقع مساجد پر حملہ کرنے والے ایک دہشتگرد کا تعلق آسٹریلیا سے ہے جس کی شناخت برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے، مذکورہ دہشت گرد خوفناک حملے کی برائے راست ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی نشر کررہا تھا۔

  • جوڈی چیزنی قتل کیس، چاقو زنی کے الزام میں ایک اور نوجوان گرفتار

    جوڈی چیزنی قتل کیس، چاقو زنی کے الزام میں ایک اور نوجوان گرفتار

    لندن : جوڈی چیزنی قتل کیس میں میٹروپولیٹن پولیس نے ایک اور شخص کو چاقو زنی میں ملوث ہونے کے شبے میں گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے مشرقی علاقے ہارلڈ میں 17 سالہ دوشیزہ جوڈی چیزنی کو اس وقت چاقو کے پے در پے وار کرکے قتل کردیا تھا جب وہ اپنے دوستوں کے ہمراہ موسیقی سننے میں مصروف تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے دوسرے ملزم کو جمعے کے روز گرفتار کیا ہے جبکہ اس سے قبل پولیس نے 20 سالہ نوجوان کو لائیکاسٹر سے منگل کے روز گرفتار کیا تھا۔

    لندن پولیس چیف ڈیو وہلامز کا کہنا ہے کہ ’یہ ایک وحشتان اور شیطانی حملہ تھا‘، قتل کی تحقیقات جاری ہیں پولیس معاملے کی تہہ تک جائے گی۔

    پولیس چیف کا کہنا تھا کہ ابھی تک قتل کی وجوہات واضح نہیں ہوسکی ہیں لیکن پولیس کی کوششیں جاری ہیں۔

    جوڈی چیزنی کی دوست نے پولیس کو بتایا کہ ’ہم پارک میں چہل قدمی کررہے تھے وہی قریب میں دو اور افراد بھی تھے جو کچھ مشکوک لگ رہے تھے لیکن وہ بغیر کچھ کہے پارک سے باہر نکل گئے۔

    جوڈی کی دوست کا کہنا تھا کہ تقریباً تیس منٹ بعد دونوں افراد دوبارہ پارک میں داخل ہوئے اور ہمارے قریب آکر ایک شخص نے جوڈی کی پشت پر خنجر سے وار کیے اور ریٹفورڈ روڈ کی جانب فرار ہوگئے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل پولیس کا کہنا تھا کہ جوڈی کو سیاہ فام شخص نے قتل کیا تھا تاہم قتل کی مزید تحقیق ابھی جاری ہے۔

    برطانوی وزیر داخلہ نے لندن پولیس چیف سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’پورے ملک میں نوجوانوں کا قتل عام کیا جارہا ہے، اسے جاری نہیں رہنا چاہیے‘۔

    مزید پڑھیں : لندن : تین لاکھ سے زائد بچے جرائم پیشہ گروہوں سے منسلک ہیں، چلڈرن کمشنر

    برطانیہ میں بچوں کے حقوق کے کام کرنے والے کمشنر کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 10 برس سے 17 برس کی عمر کے ایسے 27ہزار بچوں کی شناخت ہوئی جو صرف انگلینڈ میں جرائم پیشہ گروہوں سے وابستہ ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں 3 لاکھ 13 ہزار کم عمر بچے گینگ ممبر ہیں اور 34 ہزار بچے ایسے ہیں جو پُرتشدد جرائم کا تجربہ کرچکے ہیں۔