Tag: London

  • برطانیہ: دوہرے قتل کی واردات میں‌ ملوث ملزم گرفتار

    برطانیہ: دوہرے قتل کی واردات میں‌ ملوث ملزم گرفتار

    لندن : برطانوی پولیس نے چاقو زنی کی واردات میں ہلاک ہونے والی ماں بیٹی کے دوہرے قتل میں ملوث شخص کو گرفتار کرکے برمنگھم کی کراؤن کورٹ میں پیش کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے سولی ہل میں 22 سالہ رنیم اودیہہ اور ان کی 49 سالہ والدہ پیر کی صبح  چاقو زنی کی واردات کے دوران ہلاک ہوئی تھیں۔

    ویسٹ مڈلینڈ پولیس کو دوہرے قتل کی واردات میں ہلاک ہونے والی رنیم اودہیہ کے 21 سالہ سابق پارٹنر جانباز ترین کی تلاش تھی، پولیس کا خیال تھا کہ مذکورہ شخص ان ہلاکتوں میں ملوث ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دوہرے قتل میں ملوث جانباز ترین کو ہفتے کے روز برمنگھم کی مجسٹریٹ کورٹ میں پیش کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق دوہرے قتل کیس کی سماعت چند منٹوں سے زیادہ نہ چلی اور ملزم ترین نے سماعت کے دوران صرف اپنا نام، تاریخِ پیدائش اور ایولین روڈ پر واقع اپنے گھر کے ایڈریس کی تصدیق کی۔

    ویسٹ مڈلینڈ پولیس کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے مذکورہ شخص کو جمعرات کے روز لندن کے علاقے اسپارک ہل سے کافی تلاش کے بعد گرفتار کیا  گیا تھا۔

    ویسٹ مڈلینڈ پولیس کا کہنا ہے کہ چاقو زنی کی واردات میں ہلاک ہونے والی خاتون 22 رنیم اودہیہ 2سالہ بچے کی ماں ہیں اور کاہولا سلیم کے بھی مزید پانچ بچے ہیں جو شام میں پیدا ہوئے تھے۔


    مزید پڑھیں : برطانیہ میں دہرے قتل کی واردات: مقتولہ پولیس کو مدد کے لیے بلاتی رہ گئی


    یاد رہے کہ دو روز قبل برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات میں قتل ہونے والی خواتین میں سے ایک پولیس سے فون پر بات کررہی تھی جب یہ حملہ ہوا، خاتون نے متعدد بار کال کی لیکن پولیس بروقت مدد کےلیے نہ آسکی۔

    برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ رنیم نے مرنے سے ایک گھنٹہ قبل تین بار پولیس کو کال کی لیکن ہیلپ لائن پر موجود افسر نے کسی بھی افسر کو جائے واردات کی جانب روانہ نہیں کیا۔

    تاہم بعد ازاں پولیس ترجمان نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ ان کالز کے دوران رنیم کی لوکیشن تلاش کرنے کی کوشش کی جاتی رہی تاہم کچھ وجوہات کے سبب ناکام رہے ، اسی دوران جائے واردات پر صورتحال گھمبیر ہوچکی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ جیسے ہی لوکیشن ٹریس ہوئی، پولیس کی مدد چند منٹوں میں وہاں پہنچ چکی تھی۔ تاہم اس وقت تک دونوں خواتین زخمی ہوچکی تھیں ، جبکہ قاتل جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

  • برطانوی نائب وزیر خارجہ کا دورہ ایران، امریکی پابندیوں پر گفتگو ہوگی

    برطانوی نائب وزیر خارجہ کا دورہ ایران، امریکی پابندیوں پر گفتگو ہوگی

    لندن: برطانیہ کے نائب وزیر خارجہ السٹر برٹ سرکاری دورے پر ایران پہنچ گئے جہاں وہ امریکی پابندیوں سے متعلق اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد امریکا نے ایران پر پرانی اقتصادی پابندیاں بحال کردی ہیں، اسی تناظر میں برطانوی نائب وزیر خارجہ السٹر برٹ ایران پہنچے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس دورے کے دوران وہ ایرانی قیادت کے ساتھ عالمی جوہری ڈیل کے مستقبل پر مذاکرات کریں گے اور امریکا کی مذکورہ ڈیل سے دست برداری کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بہتری سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی پر بھی تبادلہ خیال متوقع ہے جبکہ السٹر برٹ کی ایرانی عہدیداروں سے ملاقات میں امریکی پابندیاں اہم موضوع رہے گا۔

    ایران کے خلاف مغربی سازش کوناکام بنائیں گے‘ حسن روحانی

    خیال رہے کہ رواں سال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے عالمی جوہری ڈیل سے دستبرداری کے بعد برٹ پہلے اعلیٰ برطانوی اہلکار ہیں، جو ایران کا دورہ کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں ایرانی صدر حسن روحانی نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وائٹ ہاؤس کے ایران مخالف حکام کوشکست دیں گے، ایران کے خلاف مغربی سازش کو ناکام بنائیں گے اور مشکلات پر جلد قابو پالیں گے۔

    یاد رہے کہ 2015 میں امریکہ سمیت 6 ممالک نے ایران سے جوہری معاہد کیا تھا لیکن رواں سال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنا ہوگا۔

  • گستاخانہ خاکوں کا معاملہ، برطانوی پارلیمنٹ میں بحث کیلئے آن لائن پٹیشن دائر

    گستاخانہ خاکوں کا معاملہ، برطانوی پارلیمنٹ میں بحث کیلئے آن لائن پٹیشن دائر

    لندن: گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر برطانوی پارلیمنٹ میں بحث کے لیے آن لائن پٹیشن دائر کردی گئی، پٹیشن میں ہالینڈ حکام پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں بحث کے لیے آن لائن دائر کی گئی پٹیشن میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ہالینڈ کے سفیر کو بلا کر احتجاج کیا جائے۔

    پانچ روز قبل دائر کی گئی آن لائن پٹیشن پر اب تک ساڑھے 8 ہزار سے زائد افراد نے دستخط کر چکے ہیں، 10 ہزار دستخط مکمل ہونے پر برطانوی حکومت کو ردعمل دینا پڑے گا۔

    چھ ماہ میں ایک لاکھ دستخط ہو گئے تو برطانوی پارلیمنٹ میں اس پر بحث کی جائے گی، جبکہ مذکورہ آن لائن پٹیشن برطانوی شہری شیراز عزیز نے دائر کی ہے۔

    او آئی سی نے ڈچ حکومت سے گستاخانہ حرکت فوری روکنے کا مطالبہ کر دیا

    خیال رہے کہ گذشتہ روز اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے نیدر لینڈز کی حکومت سے گستاخانہ حرکت فوری روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    او آئی سی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’ہم ڈچ پارلیمنٹ کے توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کے اعلان کی مذمت کرتے ہیں، تنظیم نے اپنے بیان میں زور دیا کہ ڈچ حکومت کو اس مذموم حرکت کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔

    دوسری جانب وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کہہ چکے ہیں کہ وہ اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سامنے بھی معاملہ اٹھائیں گے۔

  • لندن میں ایک اورنوجوان چاقو زنی کا نشانہ بن گیا

    لندن میں ایک اورنوجوان چاقو زنی کا نشانہ بن گیا

    لندن: برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتیں کم ہونے کا نام نہیں لے رہیں، ایک اور 23 سالہ نوجوان چاقو زنی کا نشانہ بن گیاجسے شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز جنوبی لندن کے علاقے روپل اسٹریٹ، لیمبتھ میں نوجوان کو چاقو کے متعدد واروں کا نشانہ بنایا گیا، رواں سال چاقو زنی کی وارداتوں میں 16 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق جنوبی لندن میں نامعلوم ملزمان کے ہاتھوں چاقو کے وا ر سے زخمی ہونے والے نوجوان کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، اسپتال ذرائع کے مطابق اس کی حالت تاحال تشویش ناک ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان موقع واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ، تاہم آلۂ قتل یعنی چاقو جائے واردات سے پولیس کو مل گیا ہے جس کی مدد سے اہم شواہد اکھٹے کیے جارہے ہیں۔

    تاحال پولیس نے اس کیس میں کوئی گرفتاری نہیں کی ہے لیکن امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ شواہد کی مدد سے جلد ملزمان قانون کے قابو میں ہوں گے۔

    یاد رہے کہ رواں سال لندن میں چاقو زنی کی وارداتوں میں 16 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، اپریل تک چاقو زنی کی 1299 وارداتیں ریکارڈ کی گئی تھیں، یہ اعداد وشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر ہیں۔

    تاحال یہ طے نہیں کیا جاسکا ہے کہ یہ وارداتیں کوئی مخصوص مذہبی یا لسانی پسِ منظر رکھتی ہیں یا پھر یہ لندن میں ہونے والے جرائم کی شرح میں اضافے کا نتیجہ ہیں۔

    اگست کی 17 تاریخ کو لند ن میں چاقو زنی کے دو واقعات پیش آئے، ایک واقعے میں 42 سالہ شخص پر حملہ ہوا جبکہ دوسرے واقعے میں ایک 63سالہ شخص اپنی جان کی بازی ہار گیا۔

  • میجر جنرل آصف غفور کی طالبعلم احمدنواز کو اعلیٰ کارکردگی پر مبارکباد

    میجر جنرل آصف غفور کی طالبعلم احمدنواز کو اعلیٰ کارکردگی پر مبارکباد

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے طالبعلم احمدنواز کو برطانیہ میں امتحان میں اعلٰی کارکردگی پر مبارکباد پیش کی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے احمدنواز کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

    پاک فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ احمد نواز کی کامیابی ہم سب کے لیے باعث فخر ہے، انہوں نے اپنی ہمت سے شیطانی قوتوں کو شکست دی، قوم کا سر فخر سے بلند کیا۔

    سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور میں زخمی ہونے والے طالب علم احمد نواز نے برطانوی امتحانات میں اعلیٰ کارکردگی دکھاتے ہوئے پوزیشن حاصل کی ہے۔

    سانحہ اے پی ایس کے زخمی طالب علم کی برطانوی امتحانات میں اعلیٰ‌ کارکردگی

    خیال رہے کہ اے پی ایس کے زخمی طالبعلم طالب علم احمد نواز نے جی سی ایس ای امتحان میں 6 مضامین میں اے سٹار حاصل کیے اور 2 مضامین میں اے گریڈ حاصل کیا۔

    یاد رہے کہ چار سال قبل 16 دسمبر 2014 کو پشاور آرمی پبلک اسکول میں خون کی ہولی کھیلی گئی تھی، دہشت گردوں نےعلم کے پروانوں کے بے گناہ لہو سے وحشت و بربریت کی نئی تاریخ رقم کی تھی۔

    آرمی پبلک اسکول میں ہونے والے دردناک سانحے اور دہشت گردی کے سفاک حملے میں 147 افراد شہید ہوگئے تھے۔

    سانحہ اے پی ایس پشاور میں زخمی ہونے والے طالب علم احمد نواز کو حکومت نے سرکاری خرچ پر 2015 میں علاج کے لیے برطانیہ بھیجا تھا جہاں اُن کا علاج کوئین الزبتھ اسپتال میں ہوا۔

  • لندن میں ایک اور فائرنگ کا واقعہ، 2 افراد زخمی

    لندن میں ایک اور فائرنگ کا واقعہ، 2 افراد زخمی

    لندن: برطانوی دارالحکومت لندن میں چوبیس گھنٹوں کے دوران دوسرا فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 2 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی لندن کے علاقے رینرز لین میں ٹیوب اسٹیشن کے قریب فائرنگ ہوئی جس کے باعث دو افراد زخمی ہوئے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق اس سے قبل لندن کے علاقے کنگس بری میں بھی ٹیوب اسٹیشن کے باہر نامعلوم شخص نے فائرنگ کی تھی جس کے باعث تین افراد زخمی ہوئے تھے۔

    کنگس بری میں قائم ٹیوب اسٹیشن کے باہر فائرنگ کے واقعے کو چوبیس گھنٹے بھی نہیں گزرے تھے کہ پھر زینرز لین کے ٹیوب اسٹیشن کے قریب فائرنگ ہوئی جس سے دو افراد زخمی ہوگئے۔

    مذکورہ واقعے میں زخمی ہونے والے دونوں افراد کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے، جبکہ دو افراد کی گرفتار بھی عمل میں آئی ہے۔

    برطانوی دارالحکومت میں فائرنگ، 3 افراد زخمی

    برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے فوری بعد دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، جن میں سے ایک کی عمر اٹھارہ جبکہ دوسرے کی پچیس سال ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ زخمی ہونے والے دونوں افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے، جبکہ مقامی عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اس قسم کے واقعے کی روک تھام کے لیے پولیس کا ساتھ دیں۔

    یاد رہے کہ رواں سال 7 مئی کو لندن کے شمال مغربی علاقے ویلڈ اسٹون میں نامعلوم شخص کی فائرنگ سے دو 13 اور 15 سالہ لڑکے زخمی ہوگئے تھے، بعد ازاں پولیس کو حملہ آور کا سراغ لگانے میں بھی بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

  • برطانوی دارالحکومت میں فائرنگ، 3 افراد زخمی

    برطانوی دارالحکومت میں فائرنگ، 3 افراد زخمی

    لندن: برطانوی دارالحکومت میں ٹیوب اسٹیشن کے باہر فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد شدید زخمی ہوگئے، پولیس نے کارروائی شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لندن کے علاقے کنگس بری میں قائم ایک ٹیوب اسٹیشن کے باہر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں تین افراد شدید زخمی ہوگئے، سیکیورٹی اہلکاروں نے کارروائی شروع کردی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر قانونی کارروائی شروع کردی ہے جبکہ ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اس افسوس ناک واقعے میں تین افراد زخمی ہوئے ہیں، ہمیں اس فائرنگ کی اطلاع مقامی وقت کے مطابق رات 9:45 بجے ملی جس کے بعد فوری طور پر ریسکیو اور پولیس اہلکار الرٹ ہونے اور جائے وقوعہ پہنچے۔

    لندن میں نامعلوم شخص کی فائرنگ، بچے زخمی

    پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ واقعہ بظاہر دہشت گردی کا نہیں لگتا، تاہم تحقیقات کر رہے ہیں جلد حقائق سامنے آجائیں گے، جبکہ زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال 7 مئی کو لندن کے شمال مغربی علاقے ویلڈ اسٹون میں نامعلوم شخص کی فائرنگ سے دو 13 اور 15 سالہ لڑکے زخمی ہوگئے تھے، بعد ازاں پولیس کو حملہ آور کا سراغ لگانے میں بھی بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    علاوہ ازیں رواں سال مارچ میں برطانوی حکام نے کہا تھا کہ لندن میں فائرنگ اور چاقو زنی کے واقعات پولیس افسران کی کم نفری کی وجہ سے پیش آرہے ہیں، جس کے بعد حکام نے مشرقی لندن میں حالیہ دنوں ہونے والے فائرنگ اور چاقو زنی کے واقعات کے پیش نظرمیٹروپولیٹن پولیس کے مزید 300 افسران کو مذکورہ علاقے میں تعینات کیا تھا تاکہ جرائم پر قابو پایا جاسکے۔

  • لندن: بریٹین گوٹ چیلنج کی اسٹار چاقو زنی کی واردات میں قتل

    لندن: بریٹین گوٹ چیلنج کی اسٹار چاقو زنی کی واردات میں قتل

    لندن : برطانوی دارالحکومت لندن میں برطانیہ کے معروف برطانوی شو  ’بریٹین گوٹ چیلنج ‘ کی اسٹار سیمونی کیرر کو چاقو بردار شخص نے حملہ کرکے قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے علاقے بیٹرسی میں برطانیہ گوٹ چیلنج کی اسٹار 31 سالہ سیمونی کیرر پر نامعلوم افراد کی جانب سے چاقو کے حملے میں زخمی ہوئی تھی جو اسپتال منتقل کرنے کے دوران ہلاک ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دو روز قبل مقتول نرس سیمونی کیرر کے چھ سالہ بیٹے نے اپنی والدہ کو گھر میں چاقو کے حملوں کے بعد زخمی حالت میں پایا تھا جس کے بعد بیٹے نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیمونی کیرر  رواں برس بریٹین گوٹ چیلنج کے فائنل تک اپنی ’بی پازٹیو‘ کے ہمراہ پہنچی تھی۔

    واضح رہے کہ سیمونی نے اپنے جوان بیٹے کی سنہ 2015 میں موت کے بعد ’بی پازیٹیو‘ گروپ میں شمولیت اختیار کی تھی۔

    برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے مذکورہ خاتون کے قتل کے شبے میں 40 سالہ شخص کو گرفتار کرکے تفتیش کے لیے پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ ریسکیو اہلکاروں اور طبی امداد فراہم کرنے کے والے عملے نے سیمونی کی جان بچانے کی بہت کوشش کی تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گئی۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ سیمونی کیرر کے قتل کیس سمیت برطانوی پولیس کے پاس رواں برس تحقیقات کے لیے 90 قتل کیس آئے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے قتل میں کوئی بھی گینگ ملوث نہیں ہے، تاہم واقعے میں ملوث کسی فرد کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں نامعلوم افراد کی جانب سے کم عمر نوجوانوں پر چاقو سے حملہ کیا گیا تھا، چاقو زنی کی واردات میں 4 نوجوان زخمی ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں موسکو 17 میوزیکل گروپ کے ایک اور گلوکار کو تشدد کے بعد اسی مقام پر چاقو کے وار کرکے قتل کردیا گیا تھا، جہاں اس کے دوست کو موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔

    ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن نے جرائم کی شرح میں امریکی شہر نیویارک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، برطانوی میڈیا کے مطابق نوجوان گینگ کلچر کا شکار ہورہے ہیں جس کے باعث لندن میں رواں سال چاقو زنی کی وارداتوں میں اب تک 50 سے زائد افراد قتل ہوچکے ہیں۔

  • لندن میں تیزاب گردی، 17 سالہ نوجوان بری طرح جھلس گیا

    لندن میں تیزاب گردی، 17 سالہ نوجوان بری طرح جھلس گیا

    لندن: برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں نامعلوم حملہ آور نے نوجوان پر تیزاب پھینک دیا، تیزاب گردی کے واقعے نوجوان بری طرح جھلس گیا، واقعے میں ملوث افراد تاحال گرفتار  نہیں ہوسکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے علاقے روم فورڈ کے کولیئر را ہائی اسٹریٹ پر واقع اسٹور کے باہر نامعلوم افراد نے ایک 17 سالہ نوجوان پر بوتل سے تیزاب انڈیل دیا، جس کے باعث نوجوان بری طرح سے جھلس گیا تھا۔

    برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز 7 بج کر 43 منٹ پر ریسکیو اہلکاروں کی جانب سے پولیس کو کال موصول ہوئی تھی کولیئر را ہائی اسٹریٹ پر تیزاب گردی کی واردات ہوئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امدادی خدمات انجام دینے والے عملے نے تیزاب سے جھلسے ہوئے 17 سالہ نوجوان کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق تیزاب گردی سے متاثرہ ہونے والے نوجوان کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے دو ایمبولینس جائے حادثہ پر پہنچی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی پولیس نے اسپتال میں نوجوان کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، تاہم تیزاب گردی میں ملوث افراد کی گرفتاری تاحال عمل میں نہیں آسکی ہے۔


    لندن میں تیزاب گردی، نوجوان کی آنکھیں اور چہرہ جھلس گیا


    خیال رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں سماجی رابطوں کی ویب سایٹز پر لندن میں تیزاب گردی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک نوجوان بوتل اٹھائے گھوم رہا ہے، اسٹور سے جیسے ہی ایک شخص باہر نکلا اس نے بوتل سے تیراب اس پر انڈیل دیا، جس کے باعث نوجوان کی آنکھیں اور چہرہ بری طرح متاثر ہوا تھا۔

    نوجوان کے پیچھے سے آتا ہوا دوسرا نوجوان بھی تیزاب کی چھینٹوں کی زد میں آگیا تھا، پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرکے کراؤن کورٹ میں پیش کیا تھا جہاں ملزم کو چھ سال کے لیے جیل بھیجنے کا حکم دیا گیا تھا۔

  • برطانوی پولیس کی کارروائی، یورپ کا انتہائی مطلوب ملزم گرفتار

    برطانوی پولیس کی کارروائی، یورپ کا انتہائی مطلوب ملزم گرفتار

    لندن: برطانوی پولیس نے اہم کارروائی کرتے ہوئے یورپ کے انتہائی مطلوب شخص کو گرفتار کرلیا، ملزم جرائم کا ایک منظم گروہ چلاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں ایک اہم کارروائی سامنے آئی جہاں یورپ کے انتہائی مطلوب ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے، یہ ملزم رومانیہ میں منظم جرائم کا ایک نیٹ ورک چلاتا ہے اور انسانی اسمگلنگ میں بھی ملوث ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق 43 سالہ فلورین گینیا کو لندن کے شمال مغربی حصے سے حراست میں لیا گیا، رومانیہ کی پولیس گینیا کی تلاش میں تھی جبکہ گرفتاری برطانیہ میں عمل میں آئی۔

    گرفتار ملزم پر الزامات ہیں کہ یہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث رہا اور رومانیہ کی خواتین کو اسمگلنگ کے ذریعے آئرلینڈ بھی پہنچاتا تھا اس کے علاوہ اس ملزم پر اپنے ایک حریف کے قتل کا الزام بھی ہے۔


    لندن پولیس کی کارروائی‘ 9 ملزمان گرفتار، اسلحہ اور منشیات برآمد


    قبل ازیں 12 اپریل کو برطانوی دارالحکومت لندن کے برینٹ فورڈ نامی علاقے میں میٹروپولیٹن پولیس نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے منشیات فروشی اور ڈکیٹی میں ملوث 9 افراد پر مشتمل گروہ کو گرفتار کر کے 2 خودکار پستول، 40 گولیاں، اور ہیروئن برآمد کی تھی۔

    بعد ازاں میٹروپولیٹن پولیس کے ترجمان نے کہا تھا کہ مغربی لندن سے گرفتار ہونے والا گروہ شہر بھر میں منشیات فروشی اور راہزنی میں ملوث تھا، منشایات فروشی کے خلاف مزید کارروائیاں جاری ہیں۔

    یاد رہے کہ پولیس نے یہ بھی کہا تھا کہ مذکورہ گروہ شہر کے کم عمر بچوں کو اپنے گروپ میں شامل کرتے تھے تاکہ منشیات کی اسمگلنگ میں استعمال کیا جاسکے اور کسی کو شک نہ ہو، گرفتار ملزمان میں 6 مرد اور 3 خواتین شامل ہیں، جن کی عمریں 14 سال سے 49 سال تک ہیں۔