Tag: London

  • ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات : وزیراعظم شہباز شریف لندن پہنچ گئے

    ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات : وزیراعظم شہباز شریف لندن پہنچ گئے

    لندن : ملکہ الزبتھ دوم کی 19 ستمبر کو ہونے والی آخری رسومات میں شرکت کیلئے پاکستان کی نمائندگی کے لیے وزیراعظم شہباز شریف لندن پہنچ گئے۔

    اس سے قبل دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ برطانوی حکومت کی دعوت پر وزیر اعظم ملکہ برطانیہ آنجہانی الزبتھ دوم کی لندن میں 19 ستمبر کو سرکاری سطح پر آخری رسومات میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

    اس موقع پر وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی شہباز شریف کے ساتھ موجود ہیں۔

    وزیراعظم آفس کی ٹوئٹ کے مطابق آخری رسومات میں شرکت کے بعد وزیراعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس میں شرکت کے لیے امریکا روانہ ہوں گے، یہ اجلاس 20 سے 26 ستمبر تک جاری رہے گا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات کے لیے عالمی رہنما ہفتے سے لندن پہنچنا شروع ہوگئے۔

    برطانیہ میں تاریخی 70 برس طویل حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم 96 سال کی عمر میں انتقال کرگئی تھیں۔

  • برطانیہ میں معاشی بحران جاری ، شہریوں کو نئے مسائل کا سامنا

    برطانیہ میں معاشی بحران جاری ، شہریوں کو نئے مسائل کا سامنا

    لندن : برطانیہ میں عوام کو معاشی بحران کے بعد ایک اور مشکل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی سے شہری آمد و رفت سے متعلق مختلف مسائل کا شکار ہیں۔

    برطانیہ میں معاشی بحران شروع ہونے کے بعد لندن بس ڈرائیوروں کی ہڑتال شروع ہو گئی ہے، برطانیہ میں اجرت کی ادائیگی پر پیدا ہونے والے تنازعے اور پھر بس ڈرائیوروں کی ہڑتال سے اس ملک کے عوام کے لئے مسائل و مشکلات پیدا ہو گئی ہیں۔

    نیشنل ورلڈ کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی یونٹ لیبر یونین نے اعلان کیا ہے کہ سولہ بس ڈرائیوروں نے اڑتالیس گھنٹے کی ہڑتال شروع کردی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ کے مختلف علاقوں میں ٹرانسپورٹ میں شدید مشکلات پیدا ہو گئی ہیں۔

    برطانیہ کی یونٹ لیبر یونین کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں افراط زر کی شرح بارہ اعشاریہ تین فیصد ہے اور لیبر اجرت کو دو ہزار بائیس کے لئے تین اعشاریہ چھے فیصد اور دو ہزار تئیس کے لئے چار اعشاریہ دو فیصد بڑھائے جانے مطالبہ کیا جا رہا ہے اور اس لئے یہ ہڑتال بھی کی گئی ہے۔

    لندن بس ڈرائیوروں کی ہڑتال سے عوام کی مشکلات

    ہڑتالیوں کے ترجمان نے اس سلسلے میں مذاکرات اور ڈرائیوروں کی تنخواہیں بڑھائے پر زور دیا ہے۔ ہڑتال کی کارروائی مندرجہ ذیل لندن یونائیٹڈ بس ڈپو پر مقیم کارکنوں کو متاثر کرے گی، جن میں فل ویل، ہنسلو، ہنسلو ہیتھ، پارک رائل، شیفرڈز بش، اسٹامفورڈ بروک، اور ٹول ورتھ شامل ہیں۔

    اس ضمن میں متحدہ کے علاقائی افسر مشیل بریبوائے نے کہا کہ اس ہڑتال سے لندن بھر کے مسافروں کو کافی نقصان پہنچے گا۔

    یہ تنازعہ کمپنی کا اپنا ہے، یہ اپنے کارکنوں کو مناسب تنخواہ کی پیشکش کرسکتی ہے لیکن اس نے ایسا نہ کرنے کا انتخاب کیا ہے، اس لیے اسے اب انتہائی خلل ڈالنے والی ہڑتال کی کارروائی کے امکانات کا سامنا ہے۔

  • موسلادھار بارش نے لندن کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

    موسلادھار بارش نے لندن کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

    لندن: موسلادھار بارش نے لندن کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، شمالی لندن کی سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق گرج چمک اور طوفانی سیلاب نے جنوبی انگلینڈ کے کچھ حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جس سے وسطی لندن کے بڑے علاقوں میں سیلاب آ گیا ہے۔

    میٹ آفس کی جانب سے کینٹ کے لیے پیلے رنگ کے طوفان کی وارننگ جاری ہے، جس کا مطلب ہے مزید سیلاب، سفر میں خلل اور بجلی کی کٹوتی کا خطرہ۔

    لندن کا وکٹوریہ اسٹیشن بھی جزوی طور پر زیر آب آ گیا ہے، طوفانی بارش کے سیلابی ریلے میں بہنے کی وجہ سے کئی ٹیوب اسٹیشنز کو بند کر دیا گیا ہے۔

    برطانیہ بھر میں طوفانی بارشوں سے بجلی اور ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے، ماحولیاتی ایجنسی نے پورے لندن میں سیلاب کے 17 الرٹ جاری کر دیے ہیں، کچھ علاقوں میں 100 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔

    محکمہ موسمیات کی جانب سے جنوب مشرقی انگلینڈ اور ساؤتھ ویلز میں طوفان کی یلو اور امبر دونوں وارننگ جاری کی تھیں۔

    محکمہ موسمیات کے پیشن گوئی کرنے والے ڈین سوری نے کہا: "جون کے بعد سے کچھ جنوبی مقامات پر کوئی قابل ذکر بارش نہیں ہوئی، ان علاقوں کی مٹی سورج کی وجہ سے پک چکی ہے اور سورج نے اسے سخت تقریباً ناقابل تسخیر سطحوں میں تبدیل کر دیا ہے۔

    ڈین سوری کے مطابق ان علاقوں میں ہونے والی کوئی بھی بارش مٹی کو بھگونے کے قابل نہیں ہوگی، صرف یہ ہوگا کہ اس سے مٹی اور دیگر سخت سطحیں دھل جائیں گی، جس سے کچھ علاقوں میں سیلابی صورت حال پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔

  • لندن میں پاکستانی طالبہ حنا بشیر کا قتل، ممبر پارلیمنٹ کا وزیر اعظم سے اقدامات کا مطالبہ

    لندن میں پاکستانی طالبہ حنا بشیر کا قتل، ممبر پارلیمنٹ کا وزیر اعظم سے اقدامات کا مطالبہ

    لندن: برطانوی دارالحکومت لندن میں فیصل آباد سے تعلق رکھنے والی 21 سالہ طالبہ حنا بشیر کے قتل نے پاکستانی کمیونٹی کی تشویش میں مزید اضافہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں ایک پاکستانی طالبہ حنا بشیر کے بہیمانہ قتل نے پاکستانی کمیونٹی میں تحفظ کے حوالے سے تشویش بڑھا دی ہے۔

    علاقے کے ممبر پارلیمنٹ نے اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھایا اور برطانوی وزیر اعظم سے خواتین کے تحفظ کے لیے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    ممبر پارلیمنٹ سام ٹیری نے کہا کہ انھوں نے پاکستانی طالبہ حنا بشیر اور زارا علینہ کے قتل کا معاملہ اعلیٰ سطح پر اٹھایا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سخت سزاؤں کے ساتھ ساتھ معاشرے کی تربیت بھی ضروری ہے، تاکہ خواتین خود کو محفوظ سمجھیں، انھوں نے مزید کہا کہ برطانیہ میں ہر تین روز میں ایک عورت کو قتل کر دیا جاتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ خواتین پر تشدد کو بھی نفرت پر مبنی جرم (ہَیٹ کرائم) قرار دیا جائے، تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ خواتین کو محفوظ بنانے کے لیے تمام اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

    دوسری طرف محمد بشیر خان ککے زئی ٹھیکیدار کی بیٹی حنا بشیر کی میت پاکستان پہنچ گئی ہے، اور اس کے نماز جنازہ کا بھی اعلان کر دیا گیا ہے، اہل خانہ کے مطابق مقتولہ حنا کی نماز جنازہ ہفتہ 30 جولائی صبح ساڑھے 9 بجے جڑانوالہ چک نمبر 56 میں ادا کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ حنا بشیر کے فیملی فرینڈز کا کہنا ہے کہ وہ پیر 11 جولائی کو لندن کے الفرڈ علاقے میں ڈنر سے قبل ایک دوست کے گھر کھانے کی کچھ اشیا لینے گئی، اور پھر واپس نہیں آئی، 14 جولائی کو پولیس نے سراغ رساں کتوں کی مدد سے اس کی لاش جنگل سے ایک سوٹ کیس سے برآمد کر لی۔

    معلوم ہوا کہ پاکستانی نژاد طالبہ کا قاتل اس کا دوست 26 سالہ محمد ارسلان خان تھا، جو اسی کے گاؤں سے تعلق رکھتا تھا اور حال ہی میں تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے لندن آیا تھا، پولیس نے اسے گرفتار کر لیا ہے، ارسلان نے قتل کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔

  • لندن میں مہنگائی کیخلاف عوام سراپا احتجاج، شدید نعرے بازی

    لندن میں مہنگائی کیخلاف عوام سراپا احتجاج، شدید نعرے بازی

    لندن : برطانوی دارالحکومت لندن میں مہنگائی کے خلاف سیکڑوں شہریوں نے مظاہرہ کیا، مشتعل افراد نے حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں لوگوں نے اس ملک کی پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ کرکے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کو روکنے میں حکومت کی ناکامی کے خلاف احتجاج کیا۔

    ذرائع کے مطابق سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں لوگوں نے برطانوی پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ کرکے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور موسمیاتی تبدیلیوں کو روکنے میں حکومت کی ناکامی کے خلاف احتجاج کیا۔

    مشتعل مظاہرین نے برطانیہ کے مستعفی وزیراعظم بورس جانسن کے خلاف بھی نعرے لگائے اور انہیں مختلف بحرانوں کا اصل ذمہ دار قرار دیا۔

    موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کا کہنا تھا کہ حکومت برطانیہ نے ماحولیات کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات انجام نہیں دیئے۔

    یہ مظاہرے ایسے وقت میں کئے گئے جب برطانیہ میں درجہ حرارت چالیس ڈگری سے تجاوز کرچکا ہے۔ گرمی کی وجہ سے درجنوں عمارتوں اور زرعی فصلوں میں آگ لگنے کے واقعات پیش آچکے ہیں جبکہ لندن کے میئر نے صورتحال کو بحرانی قرار دے دیا ہے۔

  • نوجوانوں نے دریائے ٹیمز میں چھلانگیں لگا کر نہر لاہور کی یاد تازہ کر دی

    نوجوانوں نے دریائے ٹیمز میں چھلانگیں لگا کر نہر لاہور کی یاد تازہ کر دی

    لندن: گرمی سے بے حال لندن میں نوجوانوں نے دریائے ٹیمز میں چھلانگیں لگا کر نہر لاہور کی یاد تازہ کر دی، اس سلسلے میں ٹک ٹاک کی ایک دل چسپ ویڈیو بھی سامنے آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپ میں شدید گرمی کی لہر سے ٹھنڈے سمجھے جانے والے ممالک میں قیامت خیز مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں، پرتگال اور اسپین میں 1700 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    برطانیہ میں دو روز کی شدید گرمی کے بعد اب موسم خوش گوار ہوگیا ہے، گزشتہ روز درجہ حرارت 26 ڈگری تھا، جب کہ منگل کے روز پارہ 40 ڈگری سے اوپر جانے کی وجہ سے ریلوے نظام بھی بحال نہیں ہو سکا تھا۔

    لندن میں منچلے دریاے ٹیمز میں نہا کر گرمی سے مقابلہ کرتے رہے، کئی منچلوں نے قلابازیاں لگا کر کرتب بھی دکھائے اور مشہور لندن برج سے دریا میں چھلانگیں لگائیں، جس سے لاہور کینال میں نوجوانوں کے نہانے کی یاد تازہ ہو گئی۔

    یورپ میں شدید گرمی کی لہر، پرتگال اور اسپین میں 1700 سے زائد افراد ہلاک

    تاہم، رچمنڈ کونسل کے رہنما گیرتھ رابرٹس نے گزشتہ روز ہیمپٹن میں ٹیمز میں ایک نوجوان لڑکے کے ڈوب کر مرنے کے الم ناک واقعے کے بعد دریا میں چھلانگ لگانے کے خطرات کے بارے میں انتباہ بھی جاری کیا۔

  • لندن: ریلوے نظام درہم برہم، 30 سال بعد بڑی ہڑتال

    لندن: ریلوے نظام درہم برہم، 30 سال بعد بڑی ہڑتال

    لندن: برطانوی دارالحکومت میں 30 سال کے عرصے میں ریلوے کی سب سے بڑی ہڑتال شروع ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں آج منگل سے ریل اور ٹیوب ہڑتالوں کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا ہے، جس سے دونوں نیٹ ورکس مفلوج ہو سکتے ہیں۔

    تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے اور برطرفیوں پر ریلوے ورکرز نے آج سے ہڑتال کا اعلان کیا ہے، یہ ہڑتالیں آج، جمعرات 23 جون اور ہفتے 25 جون کو ہوں گی، اور 13 ٹرینوں کے 40 ہزار سے زائد ورکرز ہڑتالوں میں شریک ہوں گے۔

    ہڑتال کے دنوں میں معمول کی 20 ہزار سروسز کی بجائے صرف ساڑے چار ہزار سروسز دستیاب ہوں گی، برطانوی میڈیا کے مطابق 6 روز کے لیے لاکھوں افراد کو سفر میں مشکلات کا سامنا ہوگا۔

    ٹرینیں بند ہونے سے سڑکوں پر ٹریفک بھی جام ہو سکتا ہے، دوسری طرف یونین اور ریلوے حکام کے درمیان ہڑتال ختم کرانے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔

    یونین آر ایم ٹی کے جنرل سکریٹری مک لنچ کا کہنا تھا کہ ریل نیٹ ورکس میں ہزاروں ملازمتیں ختم کی جا رہی ہیں اور کارکنوں کو مہنگائی کی شرح سے کم تنخواہیں مل رہی ہیں۔ انھوں نے کہا ان مسائل کی وجہ یہ ہے کہ ٹوری حکومت کی طرف سے ٹرانسپورٹ سسٹمز سے 4 بلین پاؤنڈ فنڈز، نیشنل ریل سے 2 بلین پاؤنڈ اور ٹرانسپورٹ فار لندن سے 2 ارب پاؤنڈ فنڈز کی کٹوتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • فش اینڈ چپس کا خاتمہ؟

    فش اینڈ چپس کا خاتمہ؟

    لندن : دنیا بھر میں کوکنگ آئل اور دیگر اشیائے خوردو نوش کی بڑھتی قیمتوں میں اضافے نے متوسط اور خصوصاً غریب طبقے کو پریشان کردیا ہے۔

    کھانے پینے کی اشیاء کے چھوٹے کاروبار سے وابستہ افراد پے در پے نقصانات اور فروخت کی کمی کی وجہ سے اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوگئے۔

    کچھ ایسی ہی صورتحال مشرقی لندن کے علاقے میں روایتی پکوان فش اینڈ چپس فروخت کرنے والے سکھ دکاندار بلی سنگھ کو درپیش ہے جو اس کاروبار کو بچانے کی جدوجہد میں مصروف ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ مچھلی، آلو، کوکنگ آئل اور یہاں تک کہ ڈش کے لیے استعمال ہونے والے آٹے (کارن فلور) کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روس اور یوکرین کی جنگ کے بعد عالمی سطح پر آئل اور مچھلی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے، اس سے قبل کورونا کی وبا کی وجہ سے پہلے ہی مہنگائی کا سامنا تھا۔

    fish and chips

    انہوں نے بتایا کہ کورونا وباء کے دوران ایک بار برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ایک ہاتھ میں فش اینڈ چپس اٹھا کر اس کو بحال کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا۔ مچھلی آلو اور کوکنگ آئل کی روز بروز بڑھتی ہوئی قیمتیں برطانیہ کی معیشت کو مزید نقصان پہنچا رہی ہیں۔

    بلی سنگھ کی دکان میں فش اینڈ چپس کی قیمت اب9.50 پاؤنڈ ہے جو ایک سال پہلے 7.95 پاؤنڈ تھی، سنگھ نے بتایا کہ اگر وہ تمام اخراجات کو شامل کرتے ہیں تو اس کی قیمت 11 پاؤنڈ کے قریب ہوجائے گی۔

    روئٹرز کی  رپورٹ کے مطابق ایک مقامی کمپنی کا کہنا ہے کہ آئے دن قیمتوں کے ہوشربا اضافے کی وجہ سے اس سال فش اینڈ چپس کی 33فیصد دکانیں بند ہونے کا خطرہ ہے۔

    دیوالیہ ہونے والی ڈیبٹ نامی کمپنی کا کہنا ہے کہ صرف ایک سال میں برطانیہ کی پسندیدہ مچھلی "کاڈ اور ہیڈاک” کی قیمتوں میں75فیصد، سورج مکھی کا تیل60فیصد اور آٹے (کارن فلور) کی قیمت میں 40فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    ملک میں مہنگائی ماہ اپریل میں 9فیصد ہے جو 40 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جو جی سیون ممالک میں سب سے زیادہ ہے اور اس میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

    Great taste! Fish and chips. - Picture of The West End Tavern, Boulder -  Tripadvisor

    یاد رہے کہ "فش اینڈ چپس” برطانیہ کے عوام کی مرغوب غذا ہے، اس ڈش کو متعارف ہوئے ڈیڑھ سو سال سے زائد کا عرصہ مکمل ہوچکا ہے۔

    گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ اس پکوان میں نہ صرف جدت آئی ہے بلکہ یہ حفظان صحت کے اصولوں سے زیادہ مطابقت بھی رکھنے لگا ہے۔

    پہلے پہل یہ چکنائی سے بھرپور ہوتا تھا لیکن اب اس کی تیاری کے لئے کُوکنگ کے بہتر سے بہتر طریقے اپنائے جاتے ہیں۔

    بنیادی طور پر اس کی تیاری آج بھی روایتی انداز میں ہی کی جاتی ہے اور یہ ہے بھی انتہائی سادہ، بس اس بات کا خیال رکھا جاتا ہے کہ اس کے لئے بہترین آلو اور بہترین مچھلی استعمال کی جائے۔

    بیشتر لوگ اسے ایک خاص ڈش قرار دیتے ہیں اور کام سے بھرپور ہفتہ ختم ہونے پر فش اینڈ چپس کی دعوت اڑانا ان کے لئے ایک تسکین کی بات ہوتی ہے۔

  • ملکہ برطانیہ کورونا سے صحت یاب، خصوصی پیغام جاری کردیا

    ملکہ برطانیہ کورونا سے صحت یاب، خصوصی پیغام جاری کردیا

    لندن : ملکہ برطانیہ نے کورونا وائرس کو شکست دے دی ہے، ملکہ الزبتھ دوئم نے کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر اپنا پہلا پیغام شیئر کیا ہے۔

    ملکہ برطانیہ کی کورونا وائرس سے صحتیابی کے بعد بکنگھم پیلس نے اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر سینٹ ڈیوڈ ڈے کے موقع پر ملکہ کی جانب سے خصوصی پیغام جاری کیا ہے۔

    ملکہ الزبتھ کی جانب سے جاری کیے گئے پیغام میں کہا گیا ہے کہ ہمارے تمام فالوورز جو ویلز اور پوری دنیا میں جشن منا رہے ہیں اُنہیں سینٹ ڈیوڈز ڈے مبارک ہو۔

    خیال رہے کہ برطانوی اخبار ڈیلی میل نے ملکہ کی جانب سے یہ پیغام جاری کیے جانے سے قبل خبر دی تھی کہ ملکہ برطانیہ کورونا وائرس سے صحتیاب ہوگئی ہیں۔

    ڈیلی میل نے انکشاف کیا تھا کہ 95 سالہ ملکہ برطانیہ جوکہ 20 فروری کو کورونا کا شکار ہوئی تھیں، اُنہوں نے گزشتہ روز فروگمور کا دورہ کیا اور شہزادہ ولیم، کیٹ مڈلٹن اور ان کے بچوں کے علاوہ شہزادی بیٹریس اور ان کی بیٹی کے ساتھ خوشگوار وقت گزارا۔

  • ‘رابطے میں رہنا’ لندن روانگی سے قبل جہانگیر ترین کا گروپ کے لئے پیغام

    ‘رابطے میں رہنا’ لندن روانگی سے قبل جہانگیر ترین کا گروپ کے لئے پیغام

    لاہور: پی ٹی آئی کے ناراض رہنما اور موجودہ سیاسی صورت حال میں خاص اہمیت حاصل کرنے والے ‘ جہانگیر ترین’ اچانک بیرون ملک روانہ ہوگئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جہانگیر ترین لاہور سے لندن کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔

    پی ٹی آئی کے ناراض گروپ کے اہم رہنما عون چوہدری نے جہانگیر ترین کی لندن روانگی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جہانگیر ترین کی گزشتہ دنوں طبیعت خراب ہوئی تھی جس کے باعث انہیں اسپتال میں داخل ہونا پڑا تھا،

    عون چوہدری نے بتایا کہ ایک ہفتے لاہور کے نجی اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد انہیں گھر منتقل کردیا گیا تھا، ڈاکٹرز کی جانب سے چند ضروری ٹیسٹ کا کہا گیا جس کے باعث وہ لندن روانہ ہوئے، جہانگیر ترین ایک ہفتہ قیام کرینگے۔

    یہ بھی پڑھیں: فواد چوہدری کا جہانگیر ترین سے متعلق بڑا دعویٰ

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے ناراض رہنما ‘ جہانگیرترین’ نے اپنے ہم خیال ساتھیوں کو واضح پیغام دیا ہے کہ چیک اپ کے لئے جار ہا ہوں، ‘ رابطے میں رہنا’۔

    واضح رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف ‘ تحریک عدم اعتماد’ لانے کا اعلان کیا جاچکا ہے، جس کے باعث اپوزیشن نے رام کرنے کے لئے جہانگیر ترین سے بھی رابطہ کیا ہے۔

    اسے بھی پڑھیں: شہباز شریف کی جہانگیر ترین سےخفیہ ملاقات

    گذشتہ ہفتے جہانگیر ترین کی شہباز شریف، پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے خفیہ ملاقاتوں کی خبریں منظر عام پر آئیں تھیں۔

    جہانگیر ترین گروپ نے فوری طور پر اپوزیشن کو کسی قسم کی یاد دہانی کرانے سے معذرت کرلی تھی جبکہ جہانگیر ترین گروپ نے فی الحال ‘ دیکھو اور انتظار کرو’ کی پالیسی پر چلنے کا فیصلہ کیا ہے۔