Tag: Long Life

  • سورج کی شعاعوں میں ہے لمبی عمر کا راز، حیران کن تحقیق

    سورج کی شعاعوں میں ہے لمبی عمر کا راز، حیران کن تحقیق

    سورج کی شعاعیں ہماری زندگی میں بہت اہمیت کی حامل ہیں، آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ صبح کے وقت سورج کی شعاعوں میں کچھ وقت گزارنا عمر کو لمبی کرسکتا ہے۔

    یہ بات ایک تحقیق میں سامنے آئی کہ جو تمباکو نوشی نہیں کرتے اور نہ ہی سورج کی شعاعیں لیتے ہیں ان کی مثال سگریٹ پینے والے افراد کے جیسی ہی ہے کیونکہ سورج کی روشنی سے گریز کرنا بھی آپ کی عمر کو کم کر سکتا ہے۔

    اس تحقیق کے مطابق سورج کی روشنی میں سب سے زیادہ آنے والے گروپ کے مقابلے میں سورج کی روشنی سے گریز کرنے والوں کی متوقع عمر 6 ماہ سے 2.1 سال تک کم پائی گئی۔

    اگر آپ ہر روز کچھ وقت کے لیے سورج کی روشنی لے رہے ہیں، تو آپ کو صحت کے بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ ان میں ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، دل کی بیماری، انفیکشن اور خود کار قوت مدافعت کے امراض اور تناؤ کی سطح میں کمی کا خطرہ شامل ہے۔

    وٹامن ڈی کا کیا کردار ہے:

    یہ بات سب جانتے ہیں کہ ہمیں وٹامن ڈی سورج کی شعاعوں سے حاصل ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود وٹامن ڈی شاید سورج کی روشنی کی نمائش کا ایک سروگیٹ مارکر ہے اور لمبی عمر میں اضافے کا ذمہ دار واحد عنصر نہیں ہے۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ وٹامن ڈی کے سپلیمنٹس (سورج کی روشنی میں نہ ہونے کی صورت میں) ایک جیسے صحت کے فوائد فراہم نہیں کرتے ہیں۔

    سورج کی روشنی میں مختصر وقت گزارنا (روزانہ 5-30 منٹ) کافی ہے۔ دن کے مناسب وقت کا انتخاب کریں، جب یو وی انڈیکس کم ہو۔

  • مردوں کی نسبت خواتین لمبی عمر کیوں پاتی ہیں؟

    مردوں کی نسبت خواتین لمبی عمر کیوں پاتی ہیں؟

    مردوں کے مقابلے میں زیادہ بیمار رہنے کے باوجود خواتین کی عمر نسبتاً لمبی کیوں ہوتی ہے؟ محققین کی جانب سے عمر کا یہ راز جاننے کیلئے برسوں پر محیط ریسرچ کی گئی جس کے نتائج نے سب کو حیرت زدہ کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مرد ہوں یا خواتین بیماریاں دونوں کا ہی مشترکہ مسئلہ ہے، تاہم تحقیق میں اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ صحت کی خرابی کے باوجود خواتین کی زندگی کا دورانیہ مردوں کی نسبت زیادہ ہوتا ہے جبکہ مردوں کو ان سے زیادہ مہلک بیماریاں گھیرے رکھتی ہیں۔

    مؤقر جریدے پبلک ہیلتھ جنرل لانسیٹ میں شائع تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مرد ہوں یا خواتین امراض دونوں کو علیحدہ علیحدہ متاثر کرتے ہیں لیکن صحت کی خرابی کے باوجود خواتین مردوں کے مقابلے میں زیادہ عرصے تک زندہ رہتی ہیں۔

    دوسری جانب جو امراض مردوں کو متاثر کرتے ہیں وہ زیادہ مہلک ہوتے ہیں جو ان کی زندگی کیلئے بھی انتہائی خطرناک ثابت ہوتے ہیں۔

    واشنگٹن اور کیلیفورنیا کی یونیورسٹیوں کے سائنس دانوں نے دنیا بھر میں تقریباً 30 برس کے دوران صحت کے حوالے سے عالمی تجزیہ کیا جس میں بیماریوں کی 20 اہم وجوہات کا جائزہ لیا گیا۔

    تجزیہ کے بعد یہ نتائج سامنے آئے کہ بیماریاں دونوں جنسوں کو علحیدہ طرح سے متاثر کرتی ہیں حیران کن حد تک دونوں کے درمیان یہ فرق بلوغت سے پہلے ہی ظاہر ہونا شروع ہو جاتا ہے۔

    30سالہ عالمی تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ کمر میں درد، ڈپریشن اور ڈیمنشیا خواتین کو زیادہ برسوں تک معذوری میں مبتلا رکھتی ہیں، جب کہ مرد حضرات میں امراض قلب، پھیپھڑوں کے کینسر اور گردے کی بیماریوں سے قبل از وقت موت کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

    اس تحقیق کے نتائج کے مطابق خواتین کمر کے نچلے حصے میں درد جیسی بیماریوں کے ساتھ زیادہ برس تک خراب صحت کا سامنا رہتا ہے، تقریباً 1.3 فیصد خواتین مرد حضرات کی نسبت اوسطاً 0.79 فیصد تک طویل عمر پاتی ہیں۔

    تاہم مرد حضرات ان 20 میں سے 13 وجہ سے متاثر ہوتے ہیں لیکن ان میں قبل از وقت موت کا امکان زیادہ تھا، جن میں سڑک پر لگنے والی چوٹیں، امراض قلب، اور سانس اور جگر کی بیماریاں شامل تھیں، اور دونوں میں عمر کے ساتھ یہ فرق بڑھتا چلا گیا۔

    محققین کا کہنا ہے کہ ایک اہم نکتہ جو اس تحقیق سے واضح ہوتا ہے وہ یہ ہے کہ خواتین اور مرد بہت سے حیاتیاتی اور سماجی عوامل میں کس طرح ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں زندگی کے ساتھ ان میں اتار چڑھاؤ اور بعض اوقات یہ وقت کے ساتھ جمع ہو جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں وہ زندگی کے ہر مرحلے اور پوری دنیا کے خطوں میں مختلف صحت اور بیماریوں کا سامنا کرتے ہیں۔

  • علم میں اضافہ عمر میں اضافے کا باعث ہے، تحقیق

    علم میں اضافہ عمر میں اضافے کا باعث ہے، تحقیق

    نیویارک : ماہرین صحت نے طویل المیعاد عمر پانے کا راز جانتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ تعلیم حاصل کرتے رہنا عمر میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ’دی لانسیٹ پبلک ہیلتھ‘ جریدے میں شائع ہونے والی عالمی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کسی شخص کی تعلیم کی سطح جتنی زیادہ ہوگی، اس کی جلد موت کا خطرہ اتنا ہی کم ہوگا۔

    ماہرین کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کسی شخص کی جلد موت کا خطرہ ہر سال اوسطاً 2 فیصد کم ہوجاتا ہے جب وہ ہر سال اضافی تعلیم حاصل کرتا ہے۔

    دوسرے الفاظ میں کہا جاسکتا ہے کہ جو لوگ پرائمری اسکول کے 6 سال تک پڑھے ہوئے ہوتے ہیں ان میں جلد موت کا خطرہ اوسطاً 13 فیصد کم ہوتا ہے۔سیکنڈری اسکول کی تعلیم حاصل کرنے والوں میں یہ خطرہ تقریباً 25 فیصد تک کم ہوجاتا ہےجبکہ ماسٹر ڈگری حاصل کرنے سے یہ خطرہ 34 فیصد کم ہوتا ہے۔

    مطالعے کے محقق نے بتایا کہ اس کی وجہ ممکنہ طور پر یہ ہوسکتی ہے کہ زیادہ تعلیم تو بہتر روزگار، زیادہ آمدنی، صحت کی دیکھ بھال تک بہتر رسائی اور صحت کا بہتر طریقے سے خیال رکھنا۔

  • انار کا جوس پئیں اور لمبی زندگی پائیں، مگر کیسے؟

    انار کا جوس پئیں اور لمبی زندگی پائیں، مگر کیسے؟

    انار قدرت کا حسین اور شاندار تحفہ ہے اس کے درخت کی چھال، پھول، پھل اور پھل کا چھلکا اور یہاں تک کہ پتیاں بھی مفید ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انار کا رس خالی پیٹ پینے سے نظام ہاضمہ بہتر اور یہ انسان کو سرطان سے بچاتا ہے اور عمر لمبی کرتا ہے۔

    برطانوی ایکسپریس پورٹل کی خبر کے مطابق ۔ اس کے علاوہ انار سے کھانے سے مختلف بیماریاں بھی ختم ہوتی ہیں اگر اسے حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق کھایا جائے تو اس کے استعمال سے وزن کم یا وزن کو ایک سطح پر برقرار رکھنے میں بھی بے حد مفید ثابت ہوتا ہے۔

    انار کا رس ذائقے سے بھرپور ہونے کے ساتھ حیاتین، فولاد اور کلیشیم سے بھی بھرپور ہوتا ہے،اس کے ذریعے کھانے کا ذائقہ بہتر اور اسے مزید مفید بنایا جاسکتا ہے۔

    اس میں کئی غذائی عناصر ہوتے ہیں جو صحت کے لیے بہت مفید ہوتے ہیں،اس میں وٹامن بی ہونے کی وجہ سے نظام انہضام بہتر جبکہ وٹامن سی کی وجہ سے انسانی جسم کا مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے۔

    انار کے رس میں موجود پولفینولک کولیسٹرول کی سطح کو مؤثر طریقے سے کم کرنے کا کام کرتے ہیں۔ انار کے جوس کے استعمال سے کینسر سے محفوظ رہا جاسکتا ہے، البتہ جن افراد کو بلڈ پریشر کا مسئلہ ہو وہ اس کے استعمال سے احتیا ط کریں۔

    اس میں وٹامن سی ہونے کی وجہ سے انسانی جلد تروتازہ رہتی ہے، جسم میں بننے والے مختلف غدود ختم ہوجاتے ہیں، چہرہ چمکتا ہوا دکھائی دیتا ہے،یہ مختلف عناصر کے خلاف کام کرتا ہے جو جسم میں عمر بڑھنے کے ساتھ جھریوں کی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں۔

    اسکاٹ لینڈ میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق سات اونس انار کا جو س روزانہ پانچ فیصد کے حساب سے سٹولک بلڈ پریشر کے لیول کو کم کرتا ہے۔

    اس کے علاوہ انار کا جوس پینا دانتوں کو کیڑا لگنے سے بچانے کا ایک قدرتی حل بھی ہے۔ انار کا تازہ رس پینے سے جسم کی بند رگیں بھی کام کرنے لگتی ہیں جبکہ نزلہ زکام میں بھی اس کا جوس انتہائی مفید ہے۔ نیز کہ انار کا استعمال صحت کا ضامن ہے۔

  • شادی نہ کرنا میری طویل عمر کا راز ہے، 107سالہ خاتون کا انکشاف

    شادی نہ کرنا میری طویل عمر کا راز ہے، 107سالہ خاتون کا انکشاف

    واشنگٹن : امریکی خاتون نے اپنی107ویں سالگرہ مناتے ہوئے انکشاف کیا کہ ’میری لمبی زندگی کا راز شادی نہ کرنا،صحت مند غذا کھانا،روزانہ ورزش کرنا اور زیادہ اطالوی غذا کھانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیو یارک کے شہر برونز سے تعلق رکھنے والی لوئس سگنور نے کہاکہ ان کی طویل زندگی کا راز روزانہ ورزش کے ساتھ ساتھ ہمیشہ صحت مندانہ غذا اور زیادہ تر اطالوی کھانوں کا استعمال کرنا ہے ، مگر ان کے خیال میں ایک صدی سے زائدزندگی گزارنے کی اصل وجہ ان کا غیر شادی شدہ رہناہے۔

    لوئس سگنور نے بتایا کہ میں ابھی بھی روزانہ ورزش اور میوزک کے ساتھ ڈانس کرتی ہوں، دوپہر کے کھانے کے بعد بنگو گیم کھیلنا بہت پسندہے، میرا سارا دن بہت خوشگوار ہوتا ہے، 107 سال کی عمر میں بھی میں بھرپور متحرک زندگی گزار رہی ہوں۔

    لوئس سگنو کی بہن کی عمر 102 سال ہے، اپنی عمر کے حوالے سے ان کا کہناتھا کہ کاش میں بھی شادی نہ کرتی۔

    لوئس سگنور نے اپنی سالگرہ کے لیے خریدوفروخت بھی خود کی جبکہ ان کی سالگرہ میں 100 سے زائد افراد نے شرکت کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارےکے مطابق لوئس سگنور کی طویل عمری کا ایک راز جینیاتی بھی ہوسکتا ہے کیوں کہ ان کی 102 سالہ بہن ابھی تک زندہ اور بہتر حالت میں ہیں۔

    واضح رہے کہ لوئس سگنور اور ان کی بہن نیویارک میں رہنے والی سب سے عمر رسیدہ خواتین ہیں،اس وقت دنیا کی سب سے عمر رسیدہ 114 سالہ خاتو ن الیلیا مرفی ہیں جن کاتعلق امریکا سے ہے، مگر وہ نیویارک کے شہر ہارلم میں رہائش پزیر ہیں۔

  • عمر رسیدہ افراد کا روزانہ گھر سے باہر نکلنا طویل عمر کی ضمانت، تحقیق

    عمر رسیدہ افراد کا روزانہ گھر سے باہر نکلنا طویل عمر کی ضمانت، تحقیق

    نیویارک: امریکی ماہرین نے کہا ہے کہ بڑھاپے میں روزانہ کی بنیاد پر گھر سے باہر نکلنا اور سیرو تفریح کرنا صحت مند اور طویل عمر کی ضمانت ہے۔

    امریکا میں ہونے والی تحقیق کے مطابق بڑھاپے میں باقاعدگی سے گھر سے باہر نکلنا طویل اور صحت زندگی کی ضمانت ہے کیونکہ اس عمل سے ضعیف المعمر افراد ذہنی دباؤ اور جسمانی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔

    ڈاکٹر جیریمی کے مطابق  جو لوگ روزانہ کی بنیاد پر گھر سے باہر نکلتے ہیں وہ بلڈپریشر، کولیسٹرول سمیت دیگر بیماریوں سے محفوظ رہتے ہوئے تندرست زندگی گزارتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: صحت کے لیے غیر ضروری ان عادات سے چھٹکارہ پائیں

    تحقیق کے دوران تقریبا 3375 ضعیف افراد کا انتخاب کیا گیا اور اُن کے روز مرہ کی معمولاتِ زندگی کا مشاہدہ کیا گیا، اس دوران یہ بات ثابت ہوئی کہ جو لوگ باقاعدگی سے چہل قدمی کے لیے گھر سے باہر نکلتے ہیں وہ اکیلے پن، جسمانی کمزوری اور سستی جیسی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق طویل عمر پانے والے افراد کے لیے آب و ہوا اور ماحول نہایت اہمیت کا حامل اور فائدے مند ہے، اس لیے ضعیف المعمری میں باقاعدگی سے گھر سے باہر نکلنا، لوگوں سے میل جول رکھنا نہ صرف ذہنی بلکہ جسمانی طور پر بھی عمر رسیدہ افراد کو توانا رکھتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ضعیف اور مریض افراد کی خدمت کیلئے جدید روبوٹ تیار

    یونیوسٹی آف میڈیکل ہیلتھ میں کی گئی تحقیق کہتی ہے کہ گھروں سے باہر نکلنا سیر و تفریح کیلئے جانا صحت کے مفید جبکہ معاشرے کے لیے بھی کارآمد ہے کیونکہ اس سے لوگ اپنے ارد گرد کے ماحول سے واقف رہتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔