Tag: Long March

  • لانگ مارچ سے قبل عمران خان کا پنجاب اور خیبر پختون خوا میں اہم انتظامی تبدیلیوں کا فیصلہ

    لانگ مارچ سے قبل عمران خان کا پنجاب اور خیبر پختون خوا میں اہم انتظامی تبدیلیوں کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لانگ مارچ سے قبل پنجاب اور خیبر پختون خوا میں اہم انتظامی تبدیلیوں کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان کی زیر صدارت سینئر رہنماؤں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، عمران خان نے اجلاس کے شرکا کو لانگ مارچ کی حتمی تاریخ بتانے سے گریز کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں عمران خان نے کہا لانگ مارچ کی تاریخ کا کسی کو نہیں بتاؤں گا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں حکومتی حکمت عملی کو کاؤنٹر کرنے پر بھی مشاورت ہوئی، پارٹی کے بعض رہنماؤں نے وزیر داخلہ پنجاب کی کارکردگی سے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو تبدیل کیے جانے کا بھی امکان ہے، پی ٹی آئی نے تمام ضمنی انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا بھی فیصلہ کیا۔

    ضمنی انتخابات ہوئے تو عمران خان عوامی مہم چلائیں گے، اجلاس میں عمران خان کے نئے جلسوں کا شیڈول بھی فائنل کر لیا گیا۔

  • جماعت اسلامی کا مہنگائی اور کرپشن کیخلاف عوامی مارچ کا اعلان

    جماعت اسلامی کا مہنگائی اور کرپشن کیخلاف عوامی مارچ کا اعلان

    جماعت اسلامی پاکستان نے ملک میں روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی، سیاست دانوں کی کرپشن اور سودی نظام کے خلاف بڑے عوامی مارچ کا اعلان کر دیا ہے۔

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس نظام اور سسٹم کے خلاف عوام سے رجوع کر رہے ہیں، 11 جون کو لاہور سے مہنگائی، کرپشن اور سودی نظام کے خلاف مارچ کے لیے نکلیں گے۔

    وزیراعظم شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ کپڑے بیچنے کے بجائے مہنگائی اور کرپشن ختم کریں، آپ کی تو حکومت ہے پھر کیوں جلسے کر رہے ہیں، شہباز شریف نے نیشنل ڈائیلاگ کی بات کی ہے تو میں بھی 1 ماہ سے کہہ رہا ہوں، سیاستدان آپس میں بیٹھ کر میثاق جمہوریت نہیں کرتے تو سب فارغ ہوجائیں گے۔

    سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس مسائل کا حل ہے تو کر کے دکھائیں، ملک میں اس وقت حکمران حقیقت میں سب ایک ہیں، کردار کا غاذی بن جائیں گفتار کا غاذی بننے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، اس وقت ملک میں ایک ڈمی اپوزیشن ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کپڑے بیچنے کے بجائے کرپشن ختم کریں، کپڑے بیچنے کے بجائے آئی ایم ایف پروگرام مسترد کریں، تمام خفیہ معاہدوں کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پانامہ اور پنڈورا پیپرز میں سیاسی لیڈرز کے نام ہیں، ہم موجودہ نظام کو مسترد کرتے ہیں، فرد کی تبدیلی مسائل کا حل نہیں نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں، نظام کرپشن فری اور سود سے پاک معاشی نظام نافذ  کریں۔

    الیکشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ الیکشن کے حوالے سے ہمارا مؤقف ہے کہ الیکشن ریفارمز ہوں، سرمایہ کی بنیاد پر الیکشن کو اغوا کیا جاتا ہے، ہمارے ملک میں 4 بینک بغیر سود کے کام کرتے ہیں۔

    سراج الحق نے کہا کہ آج بھارتی شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں منتقل کرکے شناخت دی جا رہی ہے، آج 45 لاکھ سے زیادہ انڈین شہریوں کو مقبوضہ کشمیر منتقل کر کے شناختی کارڈ دیے گئے، یہ کشمیر کا کیس ہار گئے، انہوں نے کشمیر کے ساتھ ہاتھ کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے 10 روزہ ترازو مہم شروع کی ہے، آپ انصاف چاہتے ہیں تو ترازو کا ساتھ دیں، ہم نے 45 فیصد حلقوں میں امیدواروں کا چناؤ مکمل کرلیا ہے، ہماری تیاری مکمل ہے، اب الیکشن کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں۔

  • ”موجودہ حکومت نے 40 دن میں ملک تباہ کر دیا“

    ”موجودہ حکومت نے 40 دن میں ملک تباہ کر دیا“

    پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 40 دن میں ملک کو تباہ کر دیا۔

    مہنگائی کے خلاف لاہور لبرٹی چوک پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے احتجاج کیا۔ عوام نے ”امپورٹڈ حکومت  نامنظور“ اور ”مہنگائی نامنظور“ کے نعرے لگائے۔

    احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پیٹرول 210 روپے  لیٹر ہوگیا، مریم نواز اور بلاول بھٹو نے ہمارے دور میں مہنگائی کے خلاف مارچ کیا، وہ اب دونوں کہاں غائب ہیں؟ حکومت نے عوام پر پیٹرول بم مارا، عوام امپورٹڈ حکومت کے خلاف احتجاج کریں گے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف کے دباؤ کے باوجود سبسڈی دی، عمران خان نے واضح کہا کہ عوام پر مزید بوجھ نہیں ڈالوں گا، روس سے واپس آئے تو ہماری حکومت ہی گرا دی گئی، کیا عمران خان اپنے لیے سستا تیل اور گندم لے رہا تھا؟

    سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی غلامی نامنظور ہے، عمران خان نے سر جھکا کر نہیں سر اٹھا کر فیصلے کیے، ماضی میں ہمارے حکمران امریکی ایما پر پالیسی بناتے رہے لیکن ہماری حکومت نے ”ایبسلوٹلی ناٹ“ کہا۔

    انہوں نے کہا کہ جب ایبسلوٹلی ناٹ کہتے ہیں تو اس کی قیمت بھی ادا کرنا ہوتی ہے، عمران خان نے کرسی کی قربانی دی لیکن قوم کو جھکنے نہیں دیا، عمران خان اپنی ساکھ کے لیے نہیں ملکی مفاد کے لیے آواز بلند کر رہا ہے۔

  • عمران خان نے پشاور میں قیام کرنے کی وجہ بتا دی

    عمران خان نے پشاور میں قیام کرنے کی وجہ بتا دی

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے سوشل میڈیا ٹیم سے ملاقات میں پشاور قیام کی وجہ بتا دی ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ حکومت بنی گالہ سیل کر کے مجھے نظر بند کرنا چاہتی ہے، حکومت کسی بھی طرح ہماری تحریک کو ناکام کرنا چاہتی ہے، مجھے نظر بند کرتے دیتے تو میری غیر موجودگی میں لانگ مارچ میں عوام کا حوصلہ کم پڑ سکتا تھا۔

    عمران خان نے کہا کہ آزادی مارچ میں خود میدان میں نہ ہوتا تو کارکنوں کا جوش کم ہوتا، 2014 کی غلطیوں کو دہرا نہیں سکتا تھا، ڈی چوک پہنچ جاتا تو خونی تصادم کا خطرہ بڑھ جاتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مارچ ختم کرنے کا مقصد فورسز اور کارکنوں میں تصادم سے بچنا تھا، ہماری سیاسی تحریک پُر امن ہے، حکومت پر تشدد بنانا چاہتی ہے۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ ہم تشدد کی جانب آئیں لیکن ہمیں اس سے بچنا ہے، سپریم کورٹ فیصلے کے بعد قوم کو جلد نئی حکمت عملی سے آگاہ کروں گا۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ کارکنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ پُر امن رہیں۔

  • ”آنکھیں بند کر کے رانا ثنا اللہ کو سنیں تو لگے گا بانی متحدہ ہیں“

    ”آنکھیں بند کر کے رانا ثنا اللہ کو سنیں تو لگے گا بانی متحدہ ہیں“

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ آنکھیں بند کر کے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی پریس کانفریس سنیں تو لگے گا کہ وہ بانی متحدہ ہیں۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ عمران فاروق کے قتل کے بعد بانی متحدہ بھی اسی طرح رو پیٹ رہے تھے، آپ نے نہتے لوگوں پر تشدد کیا اور خواتین کی بے حرمتی کی، پی پی نے لانگ مارچ کیا تو عمران خان نے چیئرمین سی ڈی اے کو کہا کہ ان کو سہولت دیں، اس حکومت کی بدمعاشی اور تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔

    ”سپریم کورٹ دھمکی آمیز سائفر پر کمیشن کیوں نہیں بنا رہی“

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہر جگہ بات کر رہے ہیں، دھمکی آمیز سائفر کی تحقیقات ہونی چاہییں، سپریم کورٹ اس پر کمیشن کیوں نہیں بنا رہی، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو صدر مملکت عارف علوی خط لکھ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں پٹیشن دینے جا رہے ہیں، سپریم کورٹ فیصلہ دیں کہ پرامن احتجاج ہمارا حق ہے یا نہیں۔

    ”لگتا ہے حکومت تماش بینوں کے حوالے کردی گئی“

    فواد چوہدری نے کہا کہ لگتا ہے حکومت تماش بینوں کے حوالے کردی گئی، حکومت کا پیسہ تماش بین عیاشیوں پر لٹا رہے ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف اپنے چھٹے غیر ملکی دورے پر روانہ ہوگئے ہیں، یہ عوام کا پیسہ ایسے خرچ کر رہے ہیں جیسے باپ کا مال ہے، شہباز شریف نے آتے ہی 5 گھروں کو کیمپ آفس ڈکلیئر کردیا، آتے ہی انہوں نے سوئمنگ پول اور ٹینس کورٹ کروڑوں روپے سے اپ گریڈ کرا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ان کے 40 روزہ اقتدار میں دوروں پر کروڑوں روپے خرچ ہوئے، بلاول بھٹو بھی دوروں پر ہیں، قادر پٹیل جنیوا بیٹھے ہیں، ایسا لگتا ہے ڈبلیو ایچ او بھی قادر پٹیل کے مشورے سے چل رہا ہے، مصدق ملک پٹرولیم کے چھوٹے وزیر ہیں، مصدق ملک کہتے ہیں کہ زہر کھانے کو پیسے نہیں مگر دوروں پر خرچ کر رہے ہیں، 4 سال پرائم منسٹر ہاوس میں رہیں ہمیں نہیں پتہ سوئمنگ پول کہاں تھا۔

    ”ہمارا قومی اسمبلی میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے“

    سابق وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمارا قومی اسمبلی میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، جس معاشرے میں کمزور اور طاقتور میں اتنا فرق ہو آگے کیسے جائے گا، آج الیکشن کمیشن پی ٹی آئی ممبران کو نوٹیفائی نہیں کر رہی، حمزہ شہباز پی ٹی آئی ممبران کی وجہ سے وزیر اعلیٰ بنے بیٹھے ہیں، اداروں کے اندر مخصوص لابیز حمزہ شہباز اور شہبازشریف کو سپورٹ کر رہی ہے، شفاف انتخابات کی راہ میں رکاوٹ موجودہ چیف الیکشن کمشنر ہیں۔

  • ”حکومت کو اسپیس نہیں دینا چاہتے، جدوجہد کریں گے“

    ”حکومت کو اسپیس نہیں دینا چاہتے، جدوجہد کریں گے“

    پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سیاسی طور پر حکومت کو اسپیس نہیں دینا چاہتے، سیاسی جدوجہد کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”سوال یہ ہے“ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ درست ہے کہ اہم تعیناتیوں میں اپوزیشن لیڈر کا کردار ہوتا ہے، پہلی بار دیکھا کہ اپوزیشن لیڈر تقریر کر رہا ہے اور حکومتی ارکان ڈیسک بجا رہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ موجودہ اسمبلی ایک ارینجمنٹ ہے جس سے کوئی توقع نہیں کی جاسکتی، کیا موجودہ ارینجمنٹ شفاف انتخابات اور اہم تعیناتیاں کرے گی، دیکھنا ہے کہ ہمارے پاس آپشنز کیا ہیں، موجودہ اپوزیشن لیڈر تو ایک مذاق ہے، مسلم لیگ (ن) سے راجہ ریاض کے تعلقات پوشیدہ نہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت تو اپنے من پسند نتائج حاصل کرنے کی کوشش کرے گی، ضمنی انتخابات کرانے ہیں تو پورے ملک میں ضمنی انتخاب کرائیں، سلیکشن کی جا رہی ہے، دھاندلی کا منصوبہ ہے کہ مخصوص ضمنی انتخاب ہوں گے۔

    سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ پنجاب اسمبلی سے خالی نشستوں پر ضمنی الیکشن میں بھرپور حصہ لیں گے، ہم سسٹم کو چیلنج کر رہے ہیں، برابری کی سطح پر میدان ہمیں نہیں دیا جا رہا لیکن ہم پھر بھی لڑیں گے، یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کے خلاف تاحال کارروائی نہیں کی گئی، یوسف گیلانی کے بیٹے کی دھاندلی کی ویڈیوز پورے پاکستان نے دیکھیں۔

    وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بربریت کے باوجود ملک بھر سے عوام اسلام آباد پہنچے، لانگ مارچ سے تمام پارٹی رہنماؤں کی متفقہ رائے تھی، دعوے کیے گئے کہ لوگ نہیں نکلے، رکاوٹیں ہٹا دیں پھر دیکھ لیں، ہم سپریم کورٹ بھی اسی لیے گئے ہیں کہ احتجاج ہمارا آئینی حق ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی رات گئے تو شیلنگ ہوتی رہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ شیلنگ اور رکاوٹوں سے حکومت کی ساکھ متاثر ہوئی ہے، منزل کے حصول کے لیے ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، رانا ثنا اللہ نے گرفتاریاں کیوں شروع کرائی تھی، گرفتاریوں سے پہلے پوری پنجاب کی انتظامیہ تبدیل کی تھی، ڈی آئی جی آپریشنز اور سی سی پی او لاہور کے رویے دیکھ لیں ڈھکے چھپے نہیں، ان لوگوں نے بھی دھرنے دیے ہم نے تو کسی کو نہیں روکا، ہمت کریں، شیلنگ کا استعمال نہ کریں پھر دیکھیں لوگ کتنے نکلتے ہیں۔

  • ”ہم پر کم از کم 50 ہزار آنسو گیس کے شیل چلائے گئے“

    ”ہم پر کم از کم 50 ہزار آنسو گیس کے شیل چلائے گئے“

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثماد ڈار کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ میں ہم پر کم از کم 50 ہزار آنسو گیس کے شیل چلائے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”اعتراض ہے“ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار نے کہا کہ حکومت عمران خان سے نہیں عظیم پاکستانیوں سے خوفزدہ ہیں، برہان انٹر چینج پر چلائے گئے شیل تو ایکسپائر لگ رہے تھے۔

    عثمان ڈار نے کہا کہ مجھ سمیت ورکرز کا دل چاہ رہا تھا کہ عمران خان دھرنے پر بیٹھ جائیں، عمران خان ہمارے لیڈر ہیں انہوں نے ہماری جانوں کا خیال کیا، ہمارا ہدف کوئی گراؤنڈ نہیں، فری ہینڈ ملنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ سے 48 گھنٹے پہلے سے پکڑ دھکڑ شروع ہوگئی تھی، دیکھتے ہیں کہ موجودہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کا کتنا احترام کرتی ہے۔

    عثمان ڈار نے سوال اٹھایا کہ اگر عمران خان کے ساتھ لوگ نہیں نکلے تو گرفتاریاں کیوں کیں، لوگ نہیں نکلے تو ہزاروں پولیس والے اسلام آباد کیوں بلائے گئے، لوگ نہیں نکلے تھے تو ٹن کے حساب سے شیلنگ کیوں کی گئی، لوگ نہیں نکلے تو راستے کیوں بند کیے گئے کیا خوف تھا۔

  • ”الیکشن کی تاریخ اگست 2023 لکھ لیں“

    ”الیکشن کی تاریخ اگست 2023 لکھ لیں“

    وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ الیکشن کی تاریخ اگست 2023 دیتی ہوں، مدت مکمل ہونے پر الیکشن کی تاریخ اتحادی اور حکومت دےگی۔

    چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کے پاس اب ماتم کے سوا کہنے کو کچھ نہیں، عمران خان ہر روز اپنی ناکامی کا ماتم کرتے ہیں، عمران خان کے پاس 4 سال تھے جب وہ کچھ کر نہیں سکے۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ پرامن احتجاج تھا تو اسلحہ کیوں جمع کیا تھا، پولیس اہلکار کیوں شہید ہوئے، عمران خان کو دوبارہ اقتدار کیوں چاہیے؟ کیوں پاکستان کے عوام دوبارہ آپ پر اعتماد کریں؟ آپ کی تیاری تھی پولیس اہلکاروں کے سر پھاڑنے کی۔

    انہوں نے کہا کہ آپ کی تیاری تھی سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی، اگر پرامن احتجاج کرنا تھا تو اسلحہ، ڈنڈے اور گولیاں کیوں جمع کیں، کس طرح عوام 2014 کو بھول جاتے، سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا کہ آپ نے نقصان نہیں کرنا ہے۔

    وزیر اطلاعات نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا تو آپ لوگوں نے درختوں کو آگ لگائی، آپ نے ڈی چوک پر ٹائر جلائے اور میٹرو اسٹیشن کو آگ لگائی، میٹرو اسٹیشن کو آگ لگانا کوئی جمہوری حق نہیں، ہیلی کاپٹر میں معلق ہو کر دیکھتے رہے کہ لوگ جمع ہوئے کہ نہیں۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں 35،35 لاکھ لوگوں کو جمع کرنے کا کہا گیا، لیکن آپ 35 ہزار لوگ بھی نہیں جمع کر سکے، پٹیشن تو سپریم کورٹ میں آئین شکنی کی بھی داخل ہے، سپریم کورٹ کو دھمکیاں دیتے ہیں کہ پٹیشن دائر کر رہا ہوں، آج سپریم کورٹ کو دھمکی دیتے ہیں کہ پیسے کھا کر فیصلے دینے کا الزام لگاتےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے آئین شکنی اور دھرنے کا بھی فیصلہ دیا، آپ 100سال تیاری کریں، پاکستان کی عوام ساتھ نہیں ہے، آپ نے 4 سال کوئی کارکردگی نہیں دکھائی، آپ اداروں کو دباؤ میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم دھمکی اور آرڈر پر مبنی باتوں پر مذاکرات نہیں کرسکتے، آپ کی دھمکی اور زبردستی حکم پر کوئی نہیں آئے گا، ڈائیلاگ تب ہوتے ہیں جب دونوں پارٹیاں تیار ہوں۔

    مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ یہ کہتے ہیں پولیس والوں کی تصاویر اپلوڈ کریں گے تاکہ لوگ گالیاں دے، سوشل میڈیا پر پولیس کے خلاف مہم چلائی گئی تو نتائج بھگتنے پڑیں گے۔

  • عفت عمر کا پی ٹی آئی کی سپورٹر ہونے کا انکشاف

    عفت عمر کا پی ٹی آئی کی سپورٹر ہونے کا انکشاف

    پاکستانی اداکارہ اور ماڈل عفت عمر نے پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان کی سپورٹر ہونے کا انکشاف کیا ہے۔

    عفت عمر پی ٹی آئی اور عمران خان کی سخت ناقد ہیں۔ نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ عفت عمر نے کہا کہ ماضی میں پی ٹی آئی کی بڑی سپورٹر تھی۔

    اداکارہ نے کہا کہ تحریک انصاف کی حرکتوں سے معلوم ہوا کہ اس جماعت میں کچھ نہیں ہے، پی ٹی آئی نے سوائے باتوں کے کچھ نہیں کیا۔

    کچھ روز قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عفت عمر نے کہا تھا کہ تحریک انصاف کے ترجمان کے مطابق عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی گھریلو خاتون ہیں لہٰذا وہ دھرنے میں شریک نہیں ہوں گی۔

    انہوں نے یہ ٹوئٹ طنزیہ کیا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ”مطلب جو شریک ہوں گی وہ گھریلو خواتین نہیں؟“

    اس کے ردعمل میں معروف اداکارہ مشی خان نے کہا تھا کہ مجھے اب یقین ہوگیا ہے کہ تمہیں کسی ماہرِ نفسیات کے پاس جانے کی ضرورت ہے۔ اس کی وجہ بتاتے ہوئے مشی خان نے کہا کہ تمہارا ذہنی توازن بگڑ چکا ہے۔

  • ”اب پوری تیاری کے ساتھ اسلام آباد آؤں گا“

    ”اب پوری تیاری کے ساتھ اسلام آباد آؤں گا“

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ میں دوبارہ آؤں گا اور اب کی بار پوری تیاری کے ساتھ اسلام آباد آؤں گا۔

    پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ میں اپنی جان قربان کردوں گا لیکن ان چوروں کو کو قبول نہیں کروں گا، ضمانت  پر رہا باپ بیٹے سمجھتے ہیں کہ ان کو قبول کرلیں گے، میں اپنی جان دے دوں گا الیکن ان کو قبول نہیں کروں گا۔

    مزید پڑھیں: حکومتی حربوں کو ہر فورم پر اٹھائیں گے، عمران خان کا دوٹوک اعلان

    عمران خان نے کہا کہ حکومت کو 6 دن کا ٹائم دیا تھا، اب کی بار تیاری کر کے آئیں گے، ان لوگوں نے ہم سب پر مقدمے بنا دیے، ان چوروں کا یہی کام ہے، اس مافیا کا کام ایسا ہے یا بلیک میل کرتے ہیں یا خریدتے ہیں، ابھی سے اپنے اپنے حلقوں میں جائیں اور تیاری کریں۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جنہوں نے درختوں کو آگ لگائی وہ ہمارے لوگ نہیں تھے، املاک کو آگ پولیس اور ان کے لوگ لگا رہے تھے، میں نے تو احتجاج میں فیملیز کو بھی بلایا تھا، میں فیمیلیز کو احتجاج میں آنے کا کہہ رہا تھا کیا ہم انتشار کے لیے آ رہے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ سی سی پی او لاہور اور ڈی جی آپریشنز کےخلاف عدالت جانا ہے، مقدمہ درج کرانا ہے، ڈی آئی جی آپریشنز کے خلاف بھی درخواست دیں گے، آئی جی اسلام کو سزا ہونے والی تھی اسلام آباد میں لے آئے، جن حکام نے کیا ان کے خلاف مقدمے درج کرائیں گے، ان سب کے چہرے سوشل میڈیا پر ڈالیں گے۔

    عمران خان نے کہا کہ کیا ہم بھیڑ بکریاں ہیں جو امریکا کے غلاموں کو قبول کرلیں گے، یہ پاکستان کی جمہوریت کا امتحان ہے، پاکستان میں پرامن احتجاج کا راستہ روکا جا رہا ہے، عدلیہ سے بڑے ادب سے کہتا ہوں کہ امتحان آپ کا بھی ہے، انہوں  نے خواتین اور وکلا سے بدسلو کی اور انہیں پکڑ کر مارا۔