Tag: Longmarch

  • عمران اسماعیل کا وفاقی حکومت سے اہم مطالبہ

    عمران اسماعیل کا وفاقی حکومت سے اہم مطالبہ

    کراچی: سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ پرامن احتجاج پی ٹی آئی کا جمہوری حق ہے، ہم لانگ مارچ ضرور کرینگے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایک بیان میں پی ٹی آئی رہنما عمران اسماعیل نے کہا کہ ہماری حکومت کے خلاف بیرونی سازش کی گئی، ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری انتخابات کرائیں جائے، ملکی حالات خراب ہیں، نئےمینڈیٹ سےحکومت آنی چاہیے۔

    سابق گورنر سندھ نے کہا کہ عمران خان واضح اعلان کردیا ہے کہ لانگ مارچ ضرور کرینگے، پرامن احتجاج پی ٹی آئی کا جمہوری حق ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ راناثنااللہ صرف اپنی طاقت دکھانا چاہتے ہیں یہ راناثنااللہ صرف اپنی طاقت دکھاناچاہتے ہیں،ہمارےاحتجاج پرفائرنگ کی گئی، پانچ افرادجاں بحق ہوچکےتھے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے اس بات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کسی سے پس پردہ کوئی بات چیت نہیں ہورہی ہے نہ میرےعلم میں ہے، عمران خان ہر بات قوم کے سامنے رکھتے ہیں وہ کچھ نہیں چھپاتے نہیں۔

    ملکی معاشی صورت حال پر سابق گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گندم کی طلب بڑھ گئی ہے، ہمیں اندازہ تھا کہ ملک کو گندم کی مزیدضرورت ہوگی، اسی لئے روس کے ساتھ معاہدے کرنے جارہے تھے مگر ایسا نہ ہوسکا۔

  • عمران خان نے حکومت کو 6 دن کا الٹی میٹم دے دیا

    عمران خان نے حکومت کو 6 دن کا الٹی میٹم دے دیا

    اسلام آباد: پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے حکومت کو الیکشن کا اعلان کرنے کے لیے 6 دن کا الٹی میٹم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان نے جناح ایونیو اسلام آباد پہنچ کر پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب میں حکومت کو چھ دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا اگر امپورٹڈ حکومت نے الیکشن کا اعلان نہ کیا تو 30 لاکھ لوگ لے کر اسلام آباد واپس آؤں گا، امپورٹڈ حکومت چھ دن میں اسمبلی تحلیل کر کے الیکشن کااعلان کرے۔

    عمران خان نے کہا میں نے فیصلہ کیا تھا کہ جب تک الیکشن کی تاریخ نہیں دیتے یہاں بیٹھا رہوں گا، لیکن پچھلے 24 گھنٹے میں جو حالات دیکھے، ان سے پتا چلتا ہے کہ ان کی کوشش ہے ہماری پولیس سے لڑائی کروائی جائے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا یہ میرے ملک کو انتشار کی طرف لے جا رہے ہیں، یہ خود کو بچانے کے لیے عوام کو پولیس سے لڑوانا چاہتے ہیں، یہ چاہتے ہیں پولیس کے خلاف نفرت پھیلائی جائے، رینجرز کا استعمال کیا گیا، جیسے ہم دہشت گرد اور ملک کے غدار ہوں، یہ ہمیں اپنی فوج کے خلاف بھی کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا اگر میں یہاں بیٹھ جاؤں تو یہ ہماری فوج اور پولیس سے لڑائی کروائیں گے، فوج بھی ہماری اور پولیس بھی ہماری اور عوام بھی ہمارے ہیں۔

    قبل ازیں، آزادی مارچ کا مرکزی قافلہ جناح ایونیو پہنچا، تو جناح ایونیو میں کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی، عوام امپورٹڈ حکومت نامنظور، اور غلامی نامنظور کے نعرے لگا رہے تھے۔

    عمران خان نے جناح ایونیو پہنچ کر عوام سے خطاب میں کہا کہ پُر امن احتجاج ہمارا حق تھا لیکن امپورٹڈ حکومت نے تشدد کیا، میں سپریم کورٹ سے انصاف چاہتا ہوں، انھوں نے کہا کس ملک کی جمہوریت میں پُرامن احتجاج کی اجازت نہیں؟ لیکن ہمارے 5 لوگوں کو شہید کیا گیا۔

    چیئرمین نے کہا میں ہمیشہ فیملیز کو اپنے جلسوں میں بلاتا ہوں، ہماری آزادی کی تحریک میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، میں خاص طور پر اپنی قوم کی خواتین کو سلام کرتا ہوں، امپورٹڈ حکومت نے تشدد کیا، ججز اور وکلا سے انصاف چاہتا ہوں۔

    انھوں نے کہا ڈیزل نے 2 دفعہ اسلام آباد آ کر دھرنا دیا، ڈیزل کو بجائے روکنے کے ہم نے کہا تھا اپنا کنٹینر دے دیتے ہیں، بلاول سندھ سے کانپیں ٹانگنے کے لیے چلا، کیا ہم نے اسے روکا؟ کتنی دفعہ ان چوروں کے ٹولوں نے ہماری حکومت گرانے کی کوشش کی، انھوں نے مظاہرے کیے، میں نے کبھی پکڑ دھکڑ کی نہ رکاوٹ ڈالی، انھوں نے ہمارے دور میں احتجاج کیے، کیا ہم احتجاج نہیں کر سکتے۔

    خیال رہے کہ ڈی چوک پر موجود عوام رات بھر آنسو گیس کی شیلنگ کا سامنا کرتے رہے، صبح ہوتے ہی پولیس کی جانب سے ایک بار پھر شیلنگ کی گئی، تاہم شیلنگ رکتے ہی عوام پھر ڈی چوک پر جمع ہو گئے۔

  • آزادی مارچ جناح ایونیو پہنچ گیا، ڈی چوک پر رات بھر شیلنگ

    آزادی مارچ جناح ایونیو پہنچ گیا، ڈی چوک پر رات بھر شیلنگ

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کا آزادی مارچ صبح سویرے جناح ایونیو پہنچ گیا، دوسری طرف ڈی چوک پر رات بھر پی ٹی آئی کارکنوں پر آنسو گیس کی شیلنگ ہوتی رہی۔

    تفصیلات کے مطابق حقیقی آزادی مارچ کا مرکزی قافلہ عمران خان کی قیادت میں جناح ایونیو پہنچ گیا، جناح ایونیو میں عوام کی بڑی تعداد موجود ہے، عوام امپورٹڈ حکومت نامنظور، اور غلامی نامنظور کے نعرے لگا رہے ہیں۔

    جناح ایونیو میں موجود عوام عمران خان کی قیادت میں مرکزی قافلے کے ساتھ ڈی چوک روانہ ہوں گے، ادھر ڈی چوک پر موجود عوام رات بھر آنسو گیس کی شیلنگ کا سامنا کرتے رہے، صبح ہوتے ہی پولیس کی جانب سے ایک بار پھر شیلنگ کی گئی، تاہم شیلنگ رکتے ہی عوام پھر ڈی چوک پر جمع ہو گئے۔

    ڈی چوک پر پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی بد ترین شیلنگ کی گئی، جس سے ڈی چوک دھویں کے بادلوں میں چھپ گیا، صبح ہوتے ہی پولیس نے آنسو گیس شیل کی نئی کھیپ منگوا لی تھی، تاہم عوام ڈی چوک پر ڈٹے ہوئے ہیں اور اپنے قائد عمران خان کی آمد کا انتظار کر رہے ہیں۔

    زیرو پوائنٹ اسلام آباد پر عوام عمران خان کے استقبال کے لیے موجود ہیں، صبح ہوتے ہی عوام نے جمع ہونا شروع کیا اور امپورٹڈ حکومت نامنظور کے نعرے لگائے۔

    عمران خان کی بہن علیمہ خان بھی ڈی چوک پہنچ گئی ہیں، علیمہ خان آنسو گیس کی شیلنگ میں بھی پھنسیں، انھوں نے کہا ہم ڈی چوک پر حقیقی آزادی قافلے کے استقبال کے لیے موجود ہیں، یہاں آنسو گیس کی بد ترین شیلنگ کی گئی ہے، سانس لینا مشکل ہوگیا ہے۔

    انھوں نے کہا ڈی چوک میں بزرگ موجود ہیں، ریٹائرڈ فوجی افسران بھی بیٹھے ہیں، یہ تحریک انصاف کی نہیں پورے ملک کی بات ہو رہی ہے، اپنے ملک کا خود دفاع کریں گے تو اور کسی کی ضرورت نہیں۔

  • حقیقی آزادی مارچ :  پولیس کی  ڈاکٹر یاسمین راشد  کے  ساتھ  شدید بدتمیزی ، گرفتار کرنے کی کوشش

    حقیقی آزادی مارچ : پولیس کی ڈاکٹر یاسمین راشد کے ساتھ شدید بدتمیزی ، گرفتار کرنے کی کوشش

    لاہور : پولیس نے تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کے ساتھ شدیدبدتمیزی کرتے ہوئے گرفتار کرنے کی کوشش کی ، جس کے باعث ان ہاتھ زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کاحقیقی آزادی مارچ روکنے کے لیے لاہور پولیس متحرک ہے، اس دوران تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹریاسمین راشد کے ساتھ پولیس نے شدید بد تمیزی کی اور ان کےڈرائیور کوحراست میں لے لیا۔

    پولیس نے یاسمین راشد کی گاڑی میں موجود دیگرخواتین سے بھی بد تمیزی کی جبکہ نقاب پوش اہلکار یاسمین راشد کی گاڑی پر بھی پِل پڑے اور دیکھتے ہی ڈنڈے برسانا شروع کردیے۔

    اس حوالے سے ڈاکٹریاسمین راشد نے اپنے بیان میں کہا کہ پولیس والوں نے بہت زیادتی کی، پہلے مرد اہلکاروں نے مجھے گاڑی سے گھسیٹ کر باہر نکالنے کی کوشش کی، اس کے بعد گاڑی کی چابی چھیننے کی کوشش کی جبکہ میرے ہاتھوں کو مروڑا۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ پولیس نے مجھے گرفتار کرنے کی کوشش کی ، میری گاڑی کے سارے شیشے توڑ دیئےگئے، جس میں میرا ہاتھ زخمی ہوگیا، پولیس گردی کے کچھ نہیں ہورہا، راناثنااللہ کی قیادت میں سب چور اکٹھے ہوگئے ہیں۔

    ڈاکٹریاسمین راشد نے واضح کیا کہ حقیقی آزادی مارچ ہر صورت کامیاب ہوگا۔

  • پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کو کن جیلوں میں رکھا جا رہا ہے؟

    پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کو کن جیلوں میں رکھا جا رہا ہے؟

    ساہیوال: مختلف شہروں سے پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار کارکنان کو دیگر شہروں میں قائم جیلوں میں رکھا جا رہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ میں شرکت سے روکنے کے لیے اب تک سیکڑوں کارکنان کو گرفتار کیا جا چکا ہے، ساہیوال کے سینٹرل جیل میں مختلف شہروں سے پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کو منتقل کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون سمیت پی ٹی آئی کے 121 کارکنان ساہیوال سینٹرل جیل منتقل کیے گئے ہیں، جب کہ فیصل آباد سے خاتون سمیت 48 کارکنان کو ڈی جی خان سینٹرل جیل منتقل کیا گیا ہے۔

    اعجاز چوہدری، محمود الرشید سمیت 250 سے زائد گرفتار

    چنیوٹ سے 37، اوکاڑہ سے 25 کارکنان کو سینٹرل جیل منتقل کیا گیا، جب کہ پنجاب کے شہر ساہیوال سے گرفتار ہونے والے 32 کارکنوں کو اوکاڑہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ادھر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو گرفتار پی ٹی آئی کارکنان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر کسی کے خلاف کوئی مصدقہ رپورٹ ہے تو آگاہ کیا جائے۔

    تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ پر پولیس کی شیلنگ، کارکنان رکاوٹیں توڑ کر آگے بڑھنے لگے

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کا مختلف شہروں سے آغاز ہو چکا ہے، لاہور کے بتی چوک ، مینار پاکستان پر پولیس کی جانب سے پُرامن پی ٹی آئی کارکنان پر شیلنگ کی گئی جس کے باعث حالات کشیدہ ہوگئے، اسی دوران ایوان عدل میں بھی پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان تصادم ہوا ہے۔

  • تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ پر پولیس کی شیلنگ، کارکنان رکاوٹیں توڑ کر آگے بڑھنے لگے

    تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ پر پولیس کی شیلنگ، کارکنان رکاوٹیں توڑ کر آگے بڑھنے لگے

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ کو روکنے کے لئے پنجاب پولیس اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی اور پرامن کارکنان پر شیلنگ کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کارکنان کی بڑی تعداد سابق صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد اور حماد اظہر کے ہمراہ بتی چوک پہنچے اور وہاں لگے کنٹینرہٹادئیے، قافلہ شاہدرہ کی جانب روانہ ہوا تو پولیس نے آزادی چوک ٹمبر مارکیٹ کے قریب ان پر شیلنگ کردی تاہم کارکنان شیلنگ کی پروا کئے بغیر آکے بڑھتے رہے۔

    پولیس کی جانب سے نیازی چوک پر تحریک انصاف کے کارکنوں پر شیلنگ کی گئی، پولیس اہلکار اوور ہیڈ پل پرکھڑے ہوکر کارکنوں پرشیلنگ کرتے رہے، اسکے علاوہ مینارپاکستان کے قریب بھی پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنان پر شیلنگ کی گئی۔

    پولیس کے بہیمانہ شیلنگ کے باوجود پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر، علی چوہدری ،خالد گجر ،شبیر سیال نے راوی پل سےکنٹینرز ہٹا دیئے۔

    سینیٹر اعجاز چوہدری کی جانب سے ٹوئٹ کیا گیا کہ راوی پل سے پی ٹی آئی کا قافلہ چل پڑا ہے۔

    رکاوٹیں ہٹانے کے بعد پی ٹی آئی رہنماحماد اظہر کا قافلہ شاہدرہ ٹول پلازہ عبور کرگیا، شاہدرہ ٹول پلازہ پر انتظامیہ کی بڑی رکاوڑٹیں لگائی تھیں، حماد اظہر نےکارکنوں کے ہمراہ راوی پل بتی چوک پر کنٹینر ہٹا دیا تھا۔

  • بینک ملازمین کو اے ٹی ایم میں کم سے کم کیش رکھنے کی ہدایت

    بینک ملازمین کو اے ٹی ایم میں کم سے کم کیش رکھنے کی ہدایت

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ سے حکومت کی پریشانی کا یہ عالم ہے کہ بینک ملازمین کو اے ٹی ایم میں کم سے کم کیش رکھنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی دباؤ پر سرکاری اور پرائیویٹ بینک ملازمین کو انتباہ جاری کر دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بینک ملازمین سوشل میڈیا پر سیاسی طرف داری کی تشہیر نہ کریں۔

    انتباہ کے مطابق کوئی بھی بینک ملازم دھرنے یا لانگ مارچ میں شرکت نہ کرے، آئندہ 2،3 دن کسی بینک ملازم کو کوئی چھٹی نہیں ملے گی، بینک ملازم کو چھٹی چاہیے تو دستاویز کی صورت میں ثبوت جمع کرائے۔

    بینک ملازمین کو اے ٹی ایم میں کم سے کم کیش رکھنے کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی ہے۔

    پنجاب سے اسلام آباد جانے والے تمام راستے بند، خیبر پختون خوا سے بھی رابطہ منقطع

    واضح رہے کہ آج اسلام آباد میں سری نگر ہائی وے پر پی ٹی آئی کا حقیقی آزادی مارچ ہونے والا ہے، جس میں عمران خان سہ پہر تین بجے خیبر پختون خوا سے پہنچیں گے۔

    تاہم حکومت کی جانب سے پنجاب اور خیبر پختون خوا سے اسلام آباد کی طرف جانے والے تمام راستے کنٹینر لگا کر بند کر دیے گئے ہیں، ہر جگہ کنٹینرز کی بھرمار ہے، جگہ جگہ سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں۔

    صوابی سے آنے والے راستے پر سڑک پر تارکول ڈال کر اس پر کانچ کے ٹکڑے پھینکے گئے ہیں، تاکہ قافلے اسلام آباد نہ پہنچ سکیں۔

  • اعجاز چوہدری، محمود الرشید سمیت 250 سے زائد گرفتار

    اعجاز چوہدری، محمود الرشید سمیت 250 سے زائد گرفتار

    لاہور: پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر شہباز حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 250 سے زائد کارکنان گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف بدترین کریک ڈاؤن جاری ہے، راتے گئے گھروں پر چھاپے مارے گئے، سینیٹر اعجاز چوہدری کو ماڈل ٹاؤن جب کہ میاں محمود الرشید کو لاہور میں اقبال ٹاؤن سےگرفتار کر لیا گیا۔

    شفقت محمود، میاں عمر اقبال کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے گئے، کراچی میں اورنگی ٹاؤن سے اسلم بھاشانی 4 ساتھیوں کے ساتھ گرفتار ہوئے، آفتاب جہانگیر کے بھتیجے کو حراست میں لے لیا گیا، لیاری میں شکور شاد کے گھر پر بھی چھاپا مارا گیا۔

    پی ٹی آئی لاہور کی تمام سینئر قیادت کے گھروں پر پولیس نے چھاپے مارے اور رہنماؤں سمیت ڈھائی سو سے زائد کارکنان کو گرفتار کیا گیا۔

    سینیٹر اعجاز چوہدری کے بیٹے علی چوہدری نے کہا کہ ان کے والد ایک عزیز کے گھر مقیم تھے، پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا، اہل کاروں نے گھر میں بزرگ خواتین سے بد تمیزی کی، والد کو چیئرمین سینیٹ کے احکامات کے باوجود بغیر وارنٹ گرفتار کیا گیا۔

    خیال رہے کہ لاہور شہر کے داخلی و خارجی راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا ہے، بابو صابو اور بتی چوک پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

  • پنجاب سے اسلام آباد جانے والے تمام راستے بند، خیبر پختون خوا سے بھی رابطہ منقطع

    پنجاب سے اسلام آباد جانے والے تمام راستے بند، خیبر پختون خوا سے بھی رابطہ منقطع

    لاہور: حکومت نے پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ کو روکنے کے لیے پنجاب سے اسلام آباد جانے والے تمام راستے بند کر دیے ہیں، لاہور شہر کے داخلی و خارجی راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا ہے، جب کہ خیبر پختون خوا سے بھی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے حقیقی آزادی مارچ روکنے کا اعلان کیا گیا تھا، جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے اسلام آباد جانے والے تمام راستے بند کر دیے گئے ہیں، راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس سروس بھی بند کر دی گئی ہے۔

    جگہ جگہ کنٹینرز کی بھرمار ہے، موٹر وے پر بھی رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں، اسلام آباد میں ریڈ زون اور ڈی چوک کنٹینر لگا کر سیل کر دیے گئے ہیں، لاہور میں کنٹینرز کی وجہ سے مختلف مقامات پر ٹریفک جام ہے، راوی اور سگیاں پل بند ہونے سے شہریوں کو شدید دشواری کا سامنا ہے۔

    اسلام آباد جانے والے جہلم پل، چناب برج سمیت تمام راستے بھی بند ہیں، ملتان، سرائے عالمگیر مظفر گڑھ سمیت تمام ہائی ویز اور خارجی روڈ بلاک ہیں، خیبر پختون خوا سے بھی رابطہ منقطع کر دیا گیا ہے، پنجاب اور خیبر پختون خوا کو ملانے والا اٹک پل سیل کر دیا گیا ہے، کرینوں کی مدد سے ریت سے بھرے کنٹینر اور سڑک پر تارکول ڈال کر شیشے کے ٹکڑے بچھا دیے گئے۔

    صوابی سے اسلام آباد جانے والی موٹر وے مکمل طور پر بند ہے، پنجاب میں داخل ہونے والے راستوں پر کنٹینرز لگا دیے گئے، پشاور موٹر وے کی چھوٹی بڑی انٹر چینج بھی بلاک کر دی گئی۔

    اسلام آباد سے پشاور جانے والوں کو چیکنگ کے بعد جانے کی اجازت دی جا رہی ہے، ڈی آئی خان سے اسلام آباد آنے والے سی پیک روٹ پر بھی کنٹینر لگا دیے گئے ہیں، اسلام آباد سری نگر ہائی وے کے داخلی راستے پر بھی رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں۔

    ادھر کراچی میں نمائش چورنگی کی طرف جانے والے راستے سیل کر دیے گئے ہیں۔

  • وزیراعظم کے بندوبست تک چین سےنہیں بیٹھیں گے، بلاول بھٹو

    وزیراعظم کے بندوبست تک چین سےنہیں بیٹھیں گے، بلاول بھٹو

    لاہور: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد ہمارا ہتھیارہے،حکومت کےخلاف استعمال کرینگے، کامیاب ہوا تو زبردست ناکام ہونےپر گھر نہیں بیٹھوں گا اور جدوجہد جاری رکھوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق ندیم افضل چن کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے عدم اعتماد تحریک کی کامیابی سے متعلق ‘ففٹی ففٹی’ بیان دیتے ہوئے کہا کہ عوام کونظر آرہاہےکہ میں جتنی کوشش کرسکتاہوں کررہا ہوں، عدم اعتمادہمارا ہتھیار ہے،حکومت کےخلاف استعمال کرینگے، کامیاب ہوا تو زبردست ناکام ہونےپر گھر نہیں بیٹھوں گا اور جدوجہد جاری رکھوں گا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ عدم اعتماد پیش کرتے ہوئےسب کون ظرآئےگا کہ کون نیوٹرل ہے؟ اور کون نہیں، ہم حکومت کو ڈیڈ لائن دے رہے ہیں کہ عدم اعتماد کے ووٹ سے قبل وزیراعظم مستعفی ہوجائیں اور اسمبلیاں توڑ دیں، بلاول نے کہا کہ وزیراعظم اور اسپیکر دونوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد ہونی چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں: ندیم افضل چن دوبارہ پیپلز پارٹی میں شامل

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ حکومت اس وقت شدید دباؤ میں ہے، حکومت کو پہلے بھی قومی اسمبلی میں شکست دی تھی اور اب بھی دیں گے، اس لیے تحریک عدم اعتماد کے آنے سے قبل ہی عمران خان مستعفی ہوجائیں اگر وہ استعفی نہیں دیتے تو اسلام آباد پہنچ کر تحریک عدم اعتماد لے کر آئیں گے، وزیراعظم کا بندوبست کیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

    چیئرمین پی پی پی کا مزید کہنا تھا کہ خان صاحب کا کام حکمرانی کرنا اور میرا کام اپوزیشن ہے، کسی اور جماعت پر سلیکٹڈ کا الزام عائد کیا جاسکتا ہے لیکن پیپلز پارٹی پر نہیں، ساری جماعتیں صاف و شفاف الیکشن کے لیے کوششیں کررہی ہیں۔