Tag: Los Angeles fire

  • لاس اینجلس میں آگ کیوں پھیل رہی ہے؟ ماہرین نے اصل وجہ بتادی

    لاس اینجلس میں آگ کیوں پھیل رہی ہے؟ ماہرین نے اصل وجہ بتادی

    امریکی شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی خوفناک آگ سے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ آگ بھڑک اُٹھنے کے اسباب میں اہم عنصر موسمیاتی تبدیلی تھا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی اور یورپی سائنسدانوں کی مشترکا تحقیقی رپورٹ اور ورلڈ ویدر ایٹریبیوشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی نے آگ لگنے کے امکانات میں 35فیصد اضافہ کیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنگلات میں لگنے والی آگ بہت پیچیدہ ہیں، موسمیاتی تبدیلی کے سبب گرم اور خشک موسم مرکزی عنصر بنتا جارہا ہے۔ گرم اور خشک موسم جنگلات کی آگ کے خطرے کو بڑھا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی ریاست کیلیفورنیا میں مزید پانچ مقامات پر آگ بھڑک اٹھی ہے جس کے بعد مزید پچاس ہزار افراد کو نقل مکانی کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    لاس اینجلس، سان ڈیاگو، وینچورا اور ریوَر سائیڈ کاؤنٹیز میں 5 مقامات پر لگنے والی آگ کو لاگونا، سیپولویدا، گبل، گلمن اور بارڈر 2 فائر کے نام دیے گئے ہیں۔

    سعودی عرب میں ٹریفک حادثہ، 9 بھارتی شہری ہلاک

    امریکی ریاست میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران لگنے والی خوفناک آگ نے تباہی مچا دی ہے، پیلیسیڈس اور ایٹن میں لگنے والی آگ نے مجموعی طور پر 40 ہزار ایکڑ سے زائد رقبے جلا کر خاکستر کر دیا اور کم از کم 28 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • لاس اینجلس میں لگی آگ انشورس کمپنیوں کے لیے سب سے مہنگی آگ بن گئی

    لاس اینجلس میں لگی آگ انشورس کمپنیوں کے لیے سب سے مہنگی آگ بن گئی

    امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگی آگ سے انشورس کمپنیوں کے لیے سب سے مہنگی آگ بن گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کے باعث انشورنس کمپنیوں کے نقصانات کا تخمینہ اربوں ڈالر تک پہنچ گیا۔

    رپورٹ کے مطابق صرف لاس اینجلس کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے بیمہ شدہ نقصانات 28 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔

    امریکی اور یورپی انشورنس کمپنیوں کو اس آفت کے نتیجے میں اربوں ڈالر کے انوشورنس کلیمز کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، گزشتہ چند سالوں کے دوران جنگلات میں لگنے والی آگ اور دیگر قدرتی آفات کے باعث انشورنس کمپنیوں کو کیٹسٹرافی کلیمز میں اضافے کا سامنا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ لاس اینجلس میں 7 جنوری سے مختلف مقامات پر لگی آگ پر مکمل طور پر قابو نہیں پایا گیا ہے اور یہ آگ اب تک تقریباً 40 ہزار ایکڑ رقبے کو جلاکر خاکستر کرچکی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/los-angeles-fires-biden-will-cover-100-disaster/

  • لاس اینجلس : سب سے مہنگا گھر شعلوں کی نذر ہوگیا، تصاویر دیکھیں

    لاس اینجلس : سب سے مہنگا گھر شعلوں کی نذر ہوگیا، تصاویر دیکھیں

    لاس اینجلس : امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں تاریخ کی تباہ کن آتشزدگی کے بعد اب تک ایک لاکھ سے زائد لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں جبکہ آتشزدگی کے باعث سب سے مہنگا گھر بھی جل کر خاکستر ہوگیا۔

    ذرائع کے مطابق پیسیفک پیلی سیڈز (لاس اینجلس کا ایک زیلی علاقہ) میں تعمیر شدہ یہ گھر فن تعمیرات کا شاہکار تھا، جسے بے رحم آگ نے راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کردیا۔

    Home

    ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق 18 کمروں پر مشتمل یہ عظیم الشان محل نما بنگلہ بحرالکاہل کے کنارے پہاڑی پر واقع تھا اور اس کے کمرے سمندر کا شاندار نظارہ پیش کرتے تھے۔

    home

    اس گھر کی قیمت 125 ملین ڈالرز تھی جو پاکستانی کرنسی میں تین ارب 47 کروڑ روپے سے زائد بنتے ہیں۔

    اس خوبصورت اور عالی شان گھر کا مالک 29 سالہ آئسٹن رسل ہے جو ’لومینار ٹیکنالوجیز‘نامی کمپنی کا بھی مالک ہے، اس قیامت خیز آگ سے تباہ ہونے سے پہلے اس کا صرف کرایہ ہی ساڑھے چار لاکھ ڈالرز ماہانہ تھا۔

    home

    رپورٹ کے مطابق آئسٹن رسل نے یہ خوبصورت بنگلہ تین سال پہلے 2021 میں 83 ملین ڈالرز کے عوض خریدا تھا۔

    ساحل سمندر کے محل وقوع پر اس بنگلے کی انفرادیت یہ تھی کہ اس میں معروف جاپانی شیف نوبو متسہیسا کا ڈیزائن کردہ شاندار کچن تھا، اس کے علاوہ چھ واش رومز اور ایک چھوٹا سا پرائیویٹ سینما بھی موجود تھا۔

    home

    اس پُرتعیش اور جدید طرز تعمیر کے شاہکار اس بنگلے کے تہہ خانے میں درجہ حرارت کو برقرار رکھنے کیلئے اس جدید چار منزلہ گھر کے تہہ خانے میں درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے کے لیے جدید طرز کا سمارٹ ویدر کنٹرول سسٹم موجود تھا جبکہ رات کو ستاروں کا نظارہ کرنے کے لیے گاڑی کی سن روف کی طرح حرکت کرنے والی چھت بھی تھی۔

    home

    لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ اس عالی شان گھر کو دہکتے شعلوں نے تباہ و برباد کردیا اور اس کا کوئی ایک کمرہ بھی محفوظ نہیں رہا۔

    علاوہ ازیں لاس اینجلس میں لگنے والے قیامت خیز آتشزدگی سے کئی نامور ہالی وڈ اداکاروں کے مہنگے ترین گھر بھی جل کر خاکستر ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق خوفناک آگ نے ایک اور عالیشان محل بھی جلا ڈالا جو ایڈون کاسترو کا تھا، جس نے گزشتہ سال دنیا کی سب سے بڑی لاٹری کا انعام جیتا تھا۔

    ایڈوین کاسترو نے گزشتہ سال فروری میں ایک لاٹری ٹکٹ میں 2 ارب ڈالر سے زائد کا انعام جیتا تھا جس کے بعد انہوں نے 25 ملین ڈالر سے زائد میں ہالی وڈ ہلز میں ایک پرتعیش محل خریدا تھا۔

     

  • لاس اینجلس آگ، ایران نے امریکا کو بڑی پیشکش کردی

    لاس اینجلس آگ، ایران نے امریکا کو بڑی پیشکش کردی

    تہران: امریکی شہر لاس اینجلس میں لگی خوفناک آگ پر قابو پانے کے لیے ایران کی جانب سے امریکا کو مدد کی پیشکش کی گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی ریڈ کراس کے سربراہ کلف ہولٹ کو لکھے گئے خط میں ایرانی ہلال احمر کے سربراہ پیر حسین کولیوند نے امداد بھیجنے کی پیشکش کی ہے۔

    ایرانی ہلال احمر کے سربراہ کا کہنا تھا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے اپنے وسیع تجربے کے باعث ایرانی ہلال احمر متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر خصوصی ریپڈ ایکشن ٹیمیں اور ریسکیو سامان بھیجنے کے لیے تیار ہے۔

    خبررساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ پیر حسین کولیوند نے کلف ہولٹ کو یقین دلایا کہ مشکل کی اس گھڑی میں وہ تنہا نہیں ہیں۔

    واضح رہے کہ لاس اینجلس میں منگل سے لگی تاریخ کی بدترین آگ مزید پھیل رہی ہے، آگ سے 16افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں، جبکہ متعدد افراد تاحال لاپتا ہیں۔

    خوفناک آگ کے نتیجے میں 12 ہزار سے زائد مکان اور عمارتیں جل کر راکھ بن چکی ہیں، جبکہ 2 لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔

    لاس اینجلس آگ، ٹرمپ نے کسے قصور وار ٹھہرایا؟

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ 12 ہزار سے زائد فائر فائٹرز، ساڑھے 1100 فائر انجن، 60 طیارے اور 143 واٹر ٹینکر آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ مگر آگ کی شدت میں مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

  • لاس اینجلس میں خوفناک آگ، 12ہزار مکان اور عمارتیں جل کر راکھ

    لاس اینجلس میں خوفناک آگ، 12ہزار مکان اور عمارتیں جل کر راکھ

    امریکی شہر لاس اینجلس میں تاریخ کی بدترین آگ کا سامنا ہے، جس کے باعث 12ہزار مکان اور عمارتیں راکھ کا ڈھیر بن گئی ہیں، 2 لاکھ افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نقصان کا ابتدائی تخمینہ تقریباً 150 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے، ہلاک افراد کی تعداد گیارہ ہوگئی ہے، اس میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق پیسیفک پیلی سیڈس Palisades کا علاقہ آگ کے باعث خوفناک منظر پیش کررہا ہے، یہ وہ علاقہ ہے جہاں ہالی وڈ کے اے لسٹرز A-Listers اور ارب پتی رہتے تھے۔

    کارڈیشن سمیت کئی نامور ہالی ووڈ کے معروف اداکار اپنے اربوں روپے مالیت کے گھر خالی چھوڑ کر دیگر علاقوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں، بعض علاقوں میں موقعے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے لوگوں نے لوٹ مار بھی کی ہے۔

    حکام نے صورتحال سینمٹنے کے لیے پیلی سیڈس اور ایٹون کے علاقوں میں رات کے وقت کرفیو نافذ کردیا ہے، ہوا کا دباؤ کم ہونے پر اب فائر فائٹرز کو آگ پر قابو پانے میں بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

    امریکی شہر لاس اینجلس میں لگی خوفناک آگ نے سبکدوش ہونے والی صدر جوبائیڈن کے بیٹے ہنٹر کا عالی شان گھر بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    لاس اینجلس: خوفناک آگ نے 29 ہزار سے زائد ایکڑ رقبہ لپیٹ میں لے لیا

    ڈیلی میل کی ایک رپورٹ کے مطابق مالیبو میں ہنٹر بائیڈن کا گھر خاک کا ڈھیر بن گیا جبکہ روسی ٹیلی ویژن کی طرف سے شیئر کی گئی تصاویر میں ایک گھر کے سامنے جلی ہوئی کار کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

  • لاس اینجلس آگ: ٹرمپ کا کیلی فورنیا کے گورنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    لاس اینجلس آگ: ٹرمپ کا کیلی فورنیا کے گورنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیلی فورنیا کے گورنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کے خوبصورت ترین علاقوں میں سے ایک جل کر راکھ ہوگیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ لاس اینجلس آگ کے زمے دار ڈیموکریٹ گورنر ہیں، لاس اینجلس راکھ بن گیا، تین دن میں آگ پر زرا برابر بھی قابو نہیں پایا جا سکا، گورنر اور میئر دونوں نا اہل ہیں۔

    دوسری جانب مریکی صدر جو بائیڈن نے لاس اینجلس میں آگ لگنے سے ہونے والی تباہی پر اگلے چھ ماہ تک 100 فیصد اخراجات اٹھانے کا اعلان کردیا۔

    آتش زدگی پر بریفینگ کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ فنڈنگ کی رقم سے متاثرہ علاقے سے ملبہ ہٹایا جائے گا، عارضی پناہ گاہیں قائم کی جائیں گیا اور ریسکیو ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگی کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ تعمیراتی کام کے لیے اضافی فنڈز کی ضرورت پڑ سکتی ہے جس کے لیے کانگریس سے اپیل کریں گے۔

    لاس اینجلس: خوفناک آگ نے 29 ہزار سے زائد ایکڑ رقبہ لپیٹ میں لے لیا

    واضح رہے کہ امریکا کے تاریخی شہر میں منگل سے لگی آگ پر اب تک نہ قابو پایا جا سکا، تاریخ کی بدترین آگ سے 6 ہزار گھر اور عمارتیں جل کر راکھ ہو گئیں جبکہ 32 ہزار سے زائد ایکڑ رقبے پر وادیاں اجڑ گئیں۔

    آگ کی وجہ سے ڈیڑھ لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے، مقامی حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ خشک اور تیز ہوا سے آگ میں خطرناک اضافے کا خدشہ برقرار ہے۔

    امریکی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ آگ پر قابو نہ پایا گیا تویہ قدرتی سانحات میں امریکی تاریخ کا بدترین واقعہ بن جائےگا۔