Tag: Los Angeles wildfires

  • لاس اینجلس میں آگ کیوں لگی؟ تحقیقات شروع

    لاس اینجلس میں آگ کیوں لگی؟ تحقیقات شروع

    امریکا کے شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں آگ لگنے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فیڈرل بیورو آف الکوحل ٹوبیکو ایند فائر آرمز ہونے والی تحقیقات کی قیادت کے فرائض انجام دے رہی ہے۔

    اے ٹی ایف کے عہدیدار جوز میڈینا کے مطابق ہم جانتے ہیں کہ ہر کوئی جواب چاہتا ہے، کمیونٹی جواب کا حق رکھتی ہے، مگرآگ لگنے کی وجوہات پر ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔

    اُنہوں نے کہا کہ اے ٹی ایف مکمل تحقیقات کے بعد ہر سوال کا جواب دے گی، اے ٹی ایف مقامی لا انفورسمنٹ، فارسٹ سروس اور یو ایس اٹارنی کے ساتھ کام میں مصروف ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ آگ بھڑکنے کے 2 مقامات کی تلاش کے لیے مختلف شعبوں کے ماہرین امور انجام دے رہے ہیں، انکوائری کے عمل میں کم از کم 75 افراد حصہ لے رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ لاس اینجلس میں لگنے والی آگ سے کئی المناک داستانیں جنم لے رہی ہیں اس آگ کے شعلوں نے مشہور ہالی ووڈ اداکارہ کو بھی نگل لیا۔

    آگ پر ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔ اب تک 40 ہزار سے زائد ایکڑ رقبہ جل کر بھسم، 12 ہزار سے زائد گھر خاکستر اور 30 کے قریب افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ لاکھوں نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔

    اس ہولناک آتشزدگی کا ایک اور روح فرسا واقعہ اس وقت سامنے آیا جب شمالی لاس اینجلس کے علاقے الٹاڈینا میں ہالی ووڈ کی ماضی کی نامور اداکارہ ڈیلیس کی آگ سے جل کر خاکستر ہوئی لاش کی باقیات ملیں۔

    بلوز برادرز، لیڈی سنگز دی بلوز اور دی 10 کمانڈمنٹس جیسی فلموں میں اہم کردار نبھانے والی 95 سالہ اداکارہ ڈیلیس کی موت کی تصدیق کیلی نے کی اور فیس بک پوسٹ پر بتایا کہ ان کی دادی کی باقیات گھر سے ملی ہیں۔

    کیلی نے ایک کلپ میں جلی ہوئی سائیکل، ریفریجریٹر، دروازہ دکھایا اور بتایا کہ انہوں نے اپنی دادی کو آخری بار اس وقت دیکھا جب وہ انہیں منگل کی آدھی رات کو ان کے الٹاڈینا والے گھر چھوڑ کر آئیں۔

    لاس اینجلس میں تیز ہوائیں، آگ مزید بڑھنے کا خدشہ

    اداکارہ کی پوتی کا کہنا تھا کہ اس وقت آگ کی شروعات ہوئی تھیں لیکن دو پہاڑوں کے درمیان لگی آگ اتنی خطرناک محسوس نہیں ہو رہی تھی۔ میں اپنے کینسر سے متاثرہ بہن بھائی کی دیکھ بھال کے لیے دادی کو وہاں چھوڑ کر واپس آ گئی تھی۔

  • لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی بھیانک آگ کی تازہ ترین صورت حال

    لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی بھیانک آگ کی تازہ ترین صورت حال

    امریکی شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی بھیانک آگ تاحال بے قابو ہے، خبر رساں ایجنسی کے مطابق 6 روز میں 275 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔

    ہزاروں ایکڑ پر پھیلی خوفناک آتش زدگی کے سبب مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 24 ہو گئی ہے، درجنوں افراد زخمی ہیں، حکام نے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے، جب کہ متاثرہ علاقوں میں کئی افراد لاپتا ہیں، جن کی تلاش کا کام جاری ہے۔

    آگ کے شعلوں نے 12 ہزار عمارتوں کو جلا کر راکھ بنا دیا ہے، آگ 36 ہزار سے زائد رقبے کو لپیٹ میں لے چکی ہے، اور اب شمالی جنوب کی طرف رخ کرنے لگی ہے، آتش زدگی کو پھیلنے سے روکنے کے لیے طیاروں اور ہیلی کاپٹرز سے پانی کا چھڑکاؤ جاری ہے۔

    متاثرہ علاقے سے 2 لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی کر چکے ہیں، 14 ہزار فائر فائٹرز اور 1100 سے زائد فائر انجن امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، آگ بجھانے میں 80 طیارے اور 143 واٹر ٹینکرز حصہ لے رہے ہیں۔

    دوسری طرف لوٹ مار کے واقعات کے پیشِ نظر متاثرہ علاقوں میں رات کے وقت کرفیو تاحال نافذ ہے۔

    روئٹرز نے آتش زدگی سے پہلے اور بعد کے واکنگ ٹور کی ایک ویڈیو جاری کی ہے، جس میں علاقے کی تباہی کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ہولناک آگ کے نتیجے میں گھر کھنڈر بن گئے ہیں، اے ٹی ایم پگھل گئے، ہر سو انگاروں کا ڈھیر اور سلگتی گاڑیاں دکھائی دے رہی ہیں۔

    درخت جل کر راکھ بن گئے، لاس اینجلس کاؤنٹی کے شیرف رابرٹ لونا کا کہنا ہے کہ شہر کا موازنہ ایٹم بم کے بعد کی تباہی کے مناظر سے کیا جا سکتا ہے۔