Tag: lose

  • کیا آپ وزن کم کرنے کا یہ منفرد طریقہ جانتے ہیں؟

    کیا آپ وزن کم کرنے کا یہ منفرد طریقہ جانتے ہیں؟

    طبی ماہرین اس بات پر اتفاق کرتے ہیں کہ موٹاپا بذات خود کئی بیماریوں کی آماجگاہ ہے، یہی وجہ ہے کہ لوگ اسے چھٹکارہ پانے کے لئے طرح طرح کے جتین کرتے ہیں۔

    وزن کم کرنے کے لئے اکثر فراد ورزش اور ڈائٹنگ کا سہارا لیتے ہیں جب تک وہ ان پر عمل درآمد کرتے رہتے ہیں وزن کنٹرول میں رہتا ہے اور انہیں چھوڑنے پر دوبارہ بڑھ جاتا ہے۔

    مگر اب برطانونی ماہر غذائیات نے کچھ ایسے منفرد طریقے بتادئیے جن پر عمل کرتے ہوئے وزن کو مستقل طور پر کم کیا جاسکتا ہے۔

    امینڈرا ارسل نامی ماہر نے موٹاپے کے شکار افراد کو ایک منفرد طریقہ اپنانے کو کہا جس میں اپنے پیٹ اور معدے کو دھوکہ دیناہے، وہ اس طرح کے اپنے آپ سے جھوٹ بولیں کہ آپ بہت زیادہ کھا رہے ہیں، ٹیک آؤٹ پیزا کے بجائے سپر مارکیٹ کے برانڈ کا پیزا خریدیں اور اس پر بہت زیادہ ٹماٹر لگوائیں اور اپنے دماغ کو بات کے لئے قائل کریں کہ آپ کی خوراک بہت زیادہ ہے اسے کم کرنا چاہئے، یہ نفسیاتی حربہ والیم ٹرکس کہلاتا ہے۔

    جبکہ امینڈا نامی ماہر غذائیات کے مطابق دوسرے طریقے میں موٹے افراد اپنے شوگر سائیکل کو کنٹرول کرنے کوشش کریں، بسکٹ اور کیک وغیرہ کوغذا میں شامل رکھنے سے خون میں چینی کی سطح بڑھنے لگتی ہے جس سے انسولین کے اخراج میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔

    اس طرز عمل سے خون میں چینی کی سطح تو کسی حد تک کم ہوجاتی ہے لیکن بھوک زیادہ لگنا شروع ہوجاتی ہے اس صورتحال سے بچنے کے لئے میٹھے اسنیکس کے بجائے صحت بخش غذا کا انتخاب کریں تاکہ جسم میں چینی کی سطح توازن میں رہے اور بے وقت کی بھوک سے بچیں رہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ماہ رمضان میں ٹماٹو کیچپ کا استعمال کتنا ضروری ہے ؟

    امینڈا کے مطابق وزن کم کرنے کا ایک کار آمد طریقہ یہ بھی ہے کہ ہر کھانے سے قبل پانی پینے کی عادت اپنائیں یا سوپ کا ایک پیالہ پی لیں تو یہ بھی مؤثر ثابت ہوسکتا ہے۔

    مذکورہ طریقہ کار پر ایک جامع تحقیق کی گئی جس میں شامل ایسے رضاکار جو کھانے سے قبل پانی یا سوپ پیتے رہے ان کا بارہ ہفتوں میں دوسروں کی نسبت دوکلوگرام زیادہ وزن کم ہوا۔

    اس کے ساتھ ہی خوراک میں تبدیلی لاکر پراسیسڈ فوڈ کی بجائے صحت بخش غذا کا انتخاب کریں، پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دیں،ان طریقوں کے ساتھ ہی باقائدہ ورزش کو اپنا معمول بنالیں، کیونکہ اس کے بغیر فٹ رہنے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوسکتا اورنہ ہی ورزش کا کوئی نعم البدل ہے۔

  • ہاکی پرو لیگ کے جونیئر کھلاڑی ڈھنگ کے بستر سے بھی محروم

    ہاکی پرو لیگ کے جونیئر کھلاڑی ڈھنگ کے بستر سے بھی محروم

    کراچی : پاکستان ہاکی فیڈریشن نے جونیئر کھلاڑیوں کےلیے ہوسٹل یا رہائش کا انتظام کرنے کے بجائے شدید سردی میں چینجنگ روم کو رہائش گاہ بنا دیا جہاں سونے کےلیے بیڈ بھی موجود نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن کی جانب سے ہاکی کی قومی ٹیم کے ساتھ کی جانے والی زیاتیوں کی تاریخ بہت پرانی ہے لیکن پی ایچ ایف کے عہدیدارن مرحلے وار اقتدار میں آکر بلند بانگ دعوے کرتے رہے اور نقصان کھلاڑیوں کا ہوتا رہا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سینئرز کے بغیر پرو لیگ کی تیاریوں کیلئے جونیئر کھلاڑیوں پر مشتمل تربیتی کیمپ لاہور کے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں لگا دیا گیا۔

    پنجاب میں ٹھنڈا موسم ہے کھلاڑی قومی ٹیم میں شامل ہونے کے لئے سردھڑ کی بازی لگانے کو تیار ہیں لیکن سہولیات کا فقدان بھی برقرار ہے، پی ایچ ایف کی جانب سے کھلاڑیوں کےلیے ہاسٹل یا رہائش کا انتظام کرنے کے بجائے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم کے چینجنگ روم کو کھلاڑیوں کی رہائشگاہ میں تبدیل کردیا گیا۔

    اڑتالیس کے قریب کھلاڑی موجود ہیں اور انہیں فی کمرہ تیرہ سے پندرہ کی تعداد میں رہنے پر مجبور کیا جارہا ہے، حکام کی جانب سے مناسب بستر فراہم کرنے کے بجائے ٹھنڈے فرش پر سونے کےلیے محض گدے بچھا دیئے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کے ساتھ ایسے ناروا سلوک کے بعد کیسے بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل قومی ٹیم تشکیل پائے گی جو پرو لیگ میں نمایاں کارکردگی دکھاتے ہوئے اولمپکس 2020 کےلئے کوالیفائی کرسکے۔

    کھلاڑیوں کی بے سروسامانی کا منظر

    نام شائع نہ کرنے کی شرط پر ایک کھلاڑی نے بتایا کہ موجودہ پاکستان ہاکی فیڈریشن ایسی ہی سہولیات سینیئر کھلاڑیوں کو بھی دیتی رہی تھی، لیکن ہم لڑ جھگڑ کر سونے کےلئے بیڈ کا انتظام کروالیتے تھے، کبھی کبھار حق کی آوازبلند کرنے پر اچھے ہوٹل میں بھی رہائش مل جایا کرتی تھی۔

    سینیئر کھلاڑی کا کہنا تھا کہ جب تک پاکستان ہاکی فیڈریشن حالات میں بہتری نہیں لائے گی قومی کھیل ہاکی دوبارہ قدموں پر اٹھ نہیں سکتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کی نیت پر شک نہیں کیا جاسکتا، سبز رنگ کی جرسی پہننے والوں کےلئے ملک و قوم کی عزت ترجیحات میں شامل ہے لیکن پی ایچ ایف کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا تب ہی نتائج مثبت آسکتے ہیں۔

  • ہاتھ ملانے سے انکار، مسلم جوڑا شہریت سے محروم

    ہاتھ ملانے سے انکار، مسلم جوڑا شہریت سے محروم

    برن : سوئٹزرلینڈ کے حکام نے مسلمان جوڑے کو شہریت دینے سے متعلق انٹریو کے دوران افسران سے ہاتھ نہ ملانے پر مسلمان جوڑے کو شہریت دینے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک سوئٹزرلینڈ کے حکام کی جانب سے مسلمان جوڑے کو شہریت کے حوالے سے کیے جانے والے انٹرویو کے دوران مخالف جنس کے افسران سے مصافحہ کرنے سے انکار پر شہریت دینے سے انکار کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوئس حکام کی جانب سے مسلمان جوڑے کو شہریت نہ دینے کی تصدیق کردی گئی ہے اور ساتھ ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا ہے کہ شمالی افریقہ سے تعلق رکھنے والے جوڑے کو شہریت نہ کی وجہ مذہب نہیں بلکہ صنفی مساوات ہے۔

    سوئس حکام کے مطابق شمالی افریقہ سے تعلق رکھنے والے جوڑے کا کئی ماہ قبل انٹرویو لیا گیا تھا، انٹرویو کے دوران مذکورہ جوڑا مخالف جنس افسران کی جانب سے کیے گئے سوالات کے جواب دینے میں ناکام رہے تھے۔

    سوئس حکام کا مؤقف ہے کہ سوئٹزرلینڈ کی شہریت حاصل کرنے کے خواہش مند افراد کے لیے سوئس قوانین کا احترام اولین ترجیح اور معاشرے میں اچھی طرح ضم ہونا چاہیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شمالی افریقہ کے جوڑے نے لوزان شہر کی شہریت حاصل کرنے کےلیے درخواست دی تھی، لوزان کے میئر کا کہنا تھا کہ سوئٹزرلینڈ میں ہر شہری کو مذہبی آزادی حاصل ہے تاہم مذہب آزادی قانون کے دائرے سے باہر نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ سنہ 2016 میں ایک سوئس اسکول کے دو مسلمان لڑکوں نے ایک خاتون استاد سے ہاتھ ملانے سے انکار کر دیا تھا۔ جس کے بعد مذکورہ لڑکوں کے خاندان کو شہریت دینے سے انکار کر دیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ سوئیڈن کی لیبر کورٹ نے ہاتھ ملانے سے انکار کرنے والی مسلمان خاتون کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے مذکورہ کمپنی کو 40 ہزار کراؤن جرمانے کی ادائیگی کا حکم دیا تھا جس میں ملازمت کے لیے انٹرویو لینے والے شخص نے ہاتھ نہ ملانے پر انٹرویو ختم کردیا تھا۔

  • پی آئی اے پریمئر سروسز‘ چارسو ملین کا خسارہ

    پی آئی اے پریمئر سروسز‘ چارسو ملین کا خسارہ

    اسلام آباد: پی آئی اے پریمیئر سروسزمیں ساڑھے تین ماہ کے دوران ادارے کو چارسو ملین روپے سے زائد کا نقصان ہوا جبکہ تین ماہ میں طیارے کے کرائے کی مد میں 72لاکھ ڈالر قومی فضائی کمپنی نے سری لنکن ایئر کو ادا کئے۔

    وزیر اعظم نے چودہ اگست کو اسلام آباد سے لندن کیلئے پریمیئر سروس کا آغاز کیا تھا جبکہ ماہ اکتوبر میں پی آئی اے نے کراچی سے لندن کیلئے پریمیئر سروس شروع کرنا تھا جو کہ تاحال شروع نہیں ہوسکی ۔

    پریمیئر سروس میں مہنگے داموں کرائے پر حاصل کئے گئے ایئربس330طیارہ استعمال ہورہا ہے ‘ ایئر بس330طیارے کو نئے لوگو کے ساتھ پینٹ کیا گیا تھا۔

    پریمیئر سروس کے لیے پی آئی اے نے انتہائی مہنگے داموں کرائے پرایک ایئربس 330طیارہ حاصل کیا ‘ویٹ لسٹ پرحاصل کئے گئے ائر بس 330طیارے کا آٹھ ہزار ڈالرفی گھنٹہ ایک طیارے پر پی آئی اے کرایہ ادا کررہی ہے‘ اس طرح سے یومیہ پی آئی اے پریمئیر پر 80ہزار ڈالرسے زائد کے اخراجات آرہے ہیں۔

    دوسری جانب کراچی سے لند ن کی پرواز شروع کرنے کے لیے ایئر بس 330کا دوسرا طیارہ پی آئی اے کو سری لنکن ایئرلائن نے حوالے نہیں کیا ‘ کیونکہ پی آئی اے پہلے ہی طیارے کا کرایہ وقت پر ادا نہیں کررہی۔