Tag: lose weight

  • جاپان میں ڈائٹنگ کے بغیر وزن کم کرنے کا طریقہ دریافت

    جاپان میں ڈائٹنگ کے بغیر وزن کم کرنے کا طریقہ دریافت

    ٹوکیو: جاپان کے طبی محققین نے ڈائٹنگ کے بغیر وزن کم کرنے کا حیرت انگیز طریقہ دریافت کر لیا ہے۔

    جاپانی میڈیا رپورٹس کے مطابق کوبے یونیورسٹی کے محققین نے جسم کی عضلاتی ساخت میں ’’پی جی سی-1 اے‘‘ نامی پروٹین کے مختلف متغیرات کا مشاہدہ کیا ہے جو آئندہ دنوں میں وزن کم کرنے والی ادویات کی تیاری کے سلسلے میں بڑی پیش رفت کے طور پر سامنے آ سکتے ہیں۔

    یورپی سائنسی جریدے ’’مالیکیولر میٹابولزم‘‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق محققین نے مذکورہ پروٹین کے مختلف متغیرات کا مشاہدہ ورزش کے دوران کیا، ان کا کہنا ہے کہ یہ متغیرات دوران ورزش بہت بڑھ جاتے ہیں، اور یہ بدن کی چربی جلانے کی رفتار کو تیز کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    کوبے یونیورسٹی کے محققین نے اس دریافت پر کہا کہ ہم ایک ایسی نئی دوا تیار کر سکتے ہیں جو پرہیز کیے بغیر وزن کم کرنے میں مدد دے گی، ان کا کہنا تھا کہ ان متغیرات کی تعداد میں اگر اضافہ کیا جائے تو اس سے جسم میں توانائی جلنے کا عمل تیز تر ہو جائے گا اور یوں چربی جلانے میں مدد ملے گی۔

    انسانوں کے عضلاتی ڈھانچے کا مطالعہ کرنے والے محققین نے یہ بھی دریافت کیا ہے کہ ’پی جی سی-1 اے‘ کے متبادل متغیرات بھی ورزش کے دوران بڑھتے ہیں۔ ان متغیرات کی پیداوار مختلف افراد میں مختلف ہوتی ہے، جس کی وجہ سے ایک ہی طرح کی ورزش کرنے کے باوجود مختلف لوگوں میں وزن میں کمی کی رفتار مختلف ہو سکتی ہے۔

    پروفیسر ڈاکٹر واتارو اوگاوا نے کہا کہ اس تحقیق کے نتائج موٹاپے سے متعلقہ بیماریوں کے علاج میں ایک اہم پیش رفت ثابت ہو سکتے ہیں۔

  • وزن کم کرنے کی خاطر یہ غلطی بالکل نہ کریں

    وزن کم کرنے کی خاطر یہ غلطی بالکل نہ کریں

    عام طور پر وزن کم کرنے کیلئے بہت سے طریقے آزمائے جاتے ہیں جن میں سب سے اہم ورزش بھی ہے، اکثر لوگ دوران ورزش ایسی غلطی کرجاتے ہیں جو فائدے کے بجائے نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔

    جسمانی وزن میں اضافے یا موٹاپے سے پریشان افراد کے لیے میٹابولزم کو تیز کرنا بہت ضروری سمجھا جاتا ہے مگر جسم کیلوریز کو کتنی تیزی سے جلاتا ہے، اس کا انحصار متعدد چیزوں پر ہوتا ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق دوران ورزش کی جانے والی غلطی کو فٹنس ٹریکر کے ذریعے آسانی سے درست کیا جا سکتا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فٹنس ماہرین کا کہنا ہے کہ کیلوریز جلانے کے عمل کو بہتر بنانے کا ایک اہم طریقہ یہ ہے کہ ورزش کے دوران دل کی دھڑکنیں ایک خاص حد تک پہنچ جائیں۔

    یاد رہے کہ ہر شخص میں چربی جلانے کا انداز مختلف ہوتا ہے، اس کا انحصار عمر، تناؤ کی سطح اور لی گئی دواؤں اور کافی کی مقدار سمیت مختلف عوامل پر ہوتا ہے۔

    عمر کے مطابق دل کی دھڑکن

    آرام کرنے والے افراد کی دل کی اوسط شرح 60 اور 100 دھڑکن فی منٹ کے درمیان ہے حالانکہ ورزشوں سمیت بہت سے عوامل اس میں اضافہ کا سبب بن سکتے ہیں۔

    زیادہ سے زیادہ دل کی دھڑکن وہ سب سے زیادہ ہے جس میں کسی شخص کا دل فی منٹ دل پر دباؤ ڈالے بغیر دھڑک سکتا ہے۔ یہ بات ذہن میں رکھی جائے کہ وقت کے ساتھ ساتھ دل کی دھڑکن کم ہوتی جاتی ہے۔

    وزن کم کرنا

    زیادہ سے زیادہ دل کی دھڑکن کا تعین کرنے کا بنیادی طریقہ یہ ہے کہ کسی شخص کی عمر کو 220سے منفی کردیا جائے۔ مثال کے طور پر ایک 50 سال کی عمر کے لیے دل کی زیادہ سے زیادہ شرح 170 ہوگی۔ ورزش کرنے سے توانائی استعمال ہوتی ہے اور زیادہ شدید ورزش سے جسم کی فیٹس زیادہ جلتی ہے۔

    جیسے جیسے ورزش کی شدت بڑھتی ہے جسم کو توانائی کے حصول کے لیے شکر اور کاربوہائیڈریٹس کے بجائے چربی کے ذخیروں کا استعمال کرنا ہوتا ہے۔ مستقل طور پر ایسا کرنے سے چربی جلانے میں مدد ملتی ہے اور وزن کم ہوتا ہے۔

    زیادہ سے زیادہ 70 فیصد

    چربی جلانے والی دل کی شرح زیادہ سے زیادہ دل کی شرح کا تقریباً 70 فیصد ہوتی ہے۔ لہٰذا ایک 50سالہ شخص کو چربی جلانے کے لیے ورزش کرتے وقت شدت کو 119 بی پی ایم پر رکھنا چاہیے۔

    زیادہ سے زیادہ دل کی شرح کی طرح چربی جلانے والی دل کی شرح عمر کے ساتھ کم ہوتی ہے. لہذا ایک 18 سالہ بچے کو 140 بی پی ایم پر رہنے کی ضرورت ہے۔ ایک 75 سالہ شخص کو صرف 101 بی پی ایم تک پہنچنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

    دھڑکن متاثر کرنے والی ادویات

    کچھ ادویات دل کی دھڑکن کو بڑھا یا گھٹا سکتی ہیں، مثال کے طور پر بیٹا بلاکرز ہارمونز جیسے ایڈرینالین کے اثرات کو روک کر دل کی دھڑکن کو کم کرتے ہیں۔

    بیٹا بلاکر ادویات عام طور پر غیر واضح اریتھمیا کے علاج کے لیے تجویز کی جاتی ہیں، جب آرام کرنے والی دل کی دھڑکن فی منٹ 100 سے زیادہ دھڑکن تک پہنچ جاتی ہے اور ہائی بلڈ پریشر ہوجاتا ہے۔

    کچھ اوور دی کاؤنٹر اینٹی بائیوٹکس جیسے کورٹیکوسٹیرائڈز اور ڈیکونجسٹنٹ بھی دل کی دھڑکن کو بڑھا سکتے ہیں۔

    اس لیے ڈاکٹر دل پر بہت زیادہ دباؤ ڈالنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیتے ہیں، دل کی مثالی دھڑکن کے بارے میں ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے کہ اگر کوئی شخص ان ادویات میں سے کوئی ایک دوا لے رہا ہو تو اسے کیا کرنا چاہیے۔

    نبض کی نگرانی کے طریقے

    روایتی طریقہ میں گردن، کلائی یا سینے پر نبض کا پتہ لگانے کے لیے انگلیوں کا استعمال شامل ہے۔ اسی طرح کلائی کی گھڑیاں جو دل کی دھڑکن کو ٹریک کر سکتی ہیں پوری ورزش اور آرام کے دوران بھی استعمال کی جا سکتی ہیں۔

  • دس کلو وزن کم کرنا کوئی بڑی بات نہیں، جانیے کیسے؟

    دس کلو وزن کم کرنا کوئی بڑی بات نہیں، جانیے کیسے؟

    بہت سے لوگ اپنا وزن یا موٹاپا کم کرنے کے لیے مختلف طریقے استعمال کرتے ہیں، وزن میں اضافہ تو کسی کو بھی پسند نہیں ہوتا بالخصوص اگر پیٹ باہر نکلنا شروع ہوجائے۔

    جسمانی وزن میں کمی کے لیے لوگ ڈائٹنگ کرتے ہیں، ورزشوں کے پروگرام کا حصہ بنتے ہیں یا ایسے ہی دیگر طریقوں کو اپناتے ہیں۔ موٹاپے کے شکار افراد میں مرد و خواتین تو ہیں ہی اب نوعمر بچے بھی شامل ہوگئے ہیں۔

    ایسے میں ایک ایسا طریقہ بھی موجود ہے جس سے جسمانی وزن میں کمی لانا ممکن ہے اور کچھ خاص کرنا بھی نہیں پڑتا۔ یہ طریقہ بتایا ہے ڈاکٹر ام راحیل نے جس پر عمل کرکے چند دنوں میں وزن میں دس کلو تک کمی لائی جاسکتی ہے۔

    ایک نجی نیوز ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس گھریلو سنخے سے بہت کم وقت کم میں آپ اپنا وزن کم کرسکتے ہیں دس کلو چٹکیوں کی بات ہے۔

    اجزاء :

    ایک لیٹر پانی، ایک انچ دار چینی کا ٹکڑا۔ میتھی دانہ آدھا چمچ، ادرک ایک انچ کے دو ٹکڑے، لیموں ایک عدد چھلکے سمیٹ گول کاٹ کر۔

    نسخہ بنانے کی ترکیب :

    ڈاکٹر ام راحیل نے بتایا کہ ان تمام اجزاء کو پانی میں ڈال کر رات بھر کیلئے ایک جگ میں رکھ دیں اور ذائقے کیلیے اس میں تھوڑا سا شہد بھی ملا سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ یہ پانی صبح نہار منہ اور دن بھر تھوڑا تھوڑا پی کر پورے دن میں ختم کرنا ہے، اس بات کا بھی خیال رہے کہ پانی کو فریج میں نہیں رکھنا۔ یہ پانی 13 سال کی عمر سے بڑے تمام افراد استعمال کرسکتے ہیں تاہم حاملہ خواتین یہ پانی نہ پیئیں۔

    انہوں نے کہا کہ کھانے کی ٹائمنگ کا خاص خیال رکھیں رات کا کھانا مغرب تک لازمی کھالیں، کھانے کے بعد ٹھنڈا پانی بالکل نہیں پینا بلکہ نیم گرم پانی پیئں اور بعد میں ہلکی پھلکی واک کرنا بہت زیادہ ضروری ہے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • ڈائٹنگ کیلئے چاولوں سے پرہیز ضروری ہے یا نہیں؟

    ڈائٹنگ کیلئے چاولوں سے پرہیز ضروری ہے یا نہیں؟

    عام طور پر اپنا وزن کم کرنا کافی جان جوکھوں کا کام ہو سکتا ہے لیکن اگر تھوڑی سی توجہ دی جائے تو اس مسئلے کا آسان حل بھی موجود ہے اور اس کیلئے ضرورت سے زیادہ پرہیز کرنا بھی ضروری نہیں۔

    اس حوالے سے بہت سی افواہیں بھی پھیلی ہوئی ہیں جیسے کہ بھوکا رہنے سے یا چاول نہ کھانے سے وزن کم ہوسکتا ہے۔

    وزن کم کرنے کے لیے آپ کس قسم کے مشوروں اور ٹوٹکوں پر عمل کرتے ہیں؟ کیا آپ بھوکے رہتے ہیں اور کھانے سے گریز کرتے ہیں؟

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر غذائیت ڈاکٹر عائشہ عباس نے ڈائٹنگ کرتے ہوئے غذا کی مقدار اور چاولوں کے تناسب کے بارے میں آگاہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ضرورت سے زیادہ چاول کھانا یا اس میں روغنی اجزاء گوشت وغیرہ کی زیادہ مقدار ہوگی تو یقیناً وہ وزن میں اضافے کا سبب بنے گی۔

    انہوں نے کہا کہ چاولوں کے ساتھ دالیں سبزیاں پیاز چٹنی وغیرہ کا استعمال کریں تو یہ بہت فائدہ مند ہے

    ڈاکٹر عائشہ عباس نے مزید کہا کہ اپنی غذا میں بہت سارے فائبر کو شامل کرنا وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ ان ان کھانوں میں فائبر کی زیادہ مقدار ہوتی ہے جیسے اناج، گندم کا پاستا، اناج کی روٹی، جو، پھل اور سبزیاں جیسے مٹر، پھلیاں، گری دار میوے اور بیج وغیرہ کا استعمال فائدہ مند ہے۔

  • اب وزن کم کرنا نہایت آسان !! جانیے کیسے ؟

    اب وزن کم کرنا نہایت آسان !! جانیے کیسے ؟

    بڑھتی عمر کے ساتھ موٹاپا یا وزن کا بڑھنا زندگی کو اور بھی دشوار بنا دیتا ہے، جس کے سدباب کیلئے بہت سارے جتن کرنا پڑتے ہیں لیکن مستقل مزاجی کے فقدان کے باعث موٹاپا نہیں جاتا۔

    اگر آپ کا وزن زیادہ ہے تو یہ آپ کی ہڈیوں، جوڑوں اور پٹھوں پر زیادہ دباؤ اور تناؤ ڈال سکتا ہے لہٰذا ضروری ہے کہ ورزش کو اپنا معمول بنایا جائے تاکہ نہ صرف ظاہری طور پر آپ فٹ نظر آئیں بلکہ آپ کی اندرونی صحت بھی برقرار رہے۔

    ذیل میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ کون سی ورزش آپ کے لیے فائدہ مند رہے گی جو آپ کے جوڑوں اور پٹھوں میں لچک کے ساتھ ساتھ طاقت بھی پیدا کرے گی۔

    چہل قدمی:
    انڈین ویب سائٹ این دی ٹی وی کے مطابق اگر آپ نے ابھی وزن کم کرنے کے لیے ورزش شروع کی ہے تو چہل قدمی بہترین طریقہ ہے۔ چہل قدمی جسم میں خون کی گردش بڑھاتی ہے، پھیپھڑوں کی صلاحیت میں بھی اضافہ کرتی ہے اور جسم میں دیگر افعال کو بھی بہتر کرتی ہے جس سے وزن تیزی سے کم ہو سکتا ہے۔

    تیز دوڑنا:
    جاگنگ چہل قدمی کے مقابلے میں وزن کم کرنے میں زیادہ مؤثر ہے لیکن اسے آہستہ آہستہ معمول میں شامل کیا جائے ورنہ یہ آپ کے جوڑوں اور تانگوں میں تناؤ کا باعث بن سکتی ہے۔ اپنے جسم کی لچک اور طاقت کو آہستہ آہستہ بڑھانا ضروری ہے۔

    اسٹیشنری سائیکل:
    سٹیشنری سائیکل آپ کے جسم کی لچک اور طاقت کو بغیر کسی دباؤ کے بڑھانے کا ایک اور بہترین طریقہ ہے۔ چونکہ سٹیشنری بائک کو اپنی سہولت کے مطابق روکا جا سکتا ہے، یہ سائیکل چلانے کا ایک صحت مند متبادل ہے۔

    پش اپ:
    ورزشیں جیسے پش اپس، سکواٹس وغیرہ زیادہ وزن کے حامل افراد کے لیے شروع میں تکلیف دہ ہو سکتی ہیں لیکن اگر انہیں معمول کا حصہ بنا لیا جائے تو وزن میں حیرت انگیز طور پر کمی ممکن ہے۔

    تیراکی:
    تیراکی اور پانی کی ایروبکس ابتدائی طور پر وزن کم کرنے کے بہترین طریقے ہیں۔

    swimming | Definition, History, Strokes, & Facts | Britannica

    ڈانس:
    ڈانس ایک تفریح ہی نہیں بلکہ ایک بھرپور ورزش بھی ہے۔ رقص سے آپ لطف اندوز ہوتے اپنا وزن بھی کم کر سکتے ہیں۔

    یوگا:
    یوگا وزن کم کرنے کا ایک مقبول طریقہ ہے کیونکہ اس کے بےشمار طبی فوائد تو ہیں ہی لیکن یہ ذہنی طور پر بھی پُرسکون رکھنے میں مد دیتا ہے۔ جدید دور میں ذہنی اور جسمانی طور پر چاک و چوبند رہنے کے لیے یوگا کی ورزشوں کو بہترین خیال کیا جاتا ہے۔

    یاد رکھیں کہ باقدعدگی سے ورزش کریں اور مصروف رہیں، مشروبات کو گھونٹ کھونٹ کر پیئیں بجائے اس کے کہ غٹاغٹ اسے انڈیل لیں۔

    ہر بار کھانے سے پہلے پانی ضرور پیئیں اور کھانے کے بعد کوشش کریں کہ آدھے گھنٹے یا ایک گھنٹے بعد پانی پئیں۔ اس کے علاوہ کھانے کے ساتھ سلاد لازمی کھائیں، ہوسکے تو کھانے سے پہلے سلاد کھائیں یہ کھانا ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

  • اس مزیدار مشروب سے اپنا وزن گھٹائیں

    اس مزیدار مشروب سے اپنا وزن گھٹائیں

    وزن گھٹانے کی دقت سے وہی لوگ واقف ہوں گے جو اس مشکل مرحلے سے گزر رہے ہوں گے۔ مزے مزے کی غذاؤں سے دور رہنا اور تھکا دینے والی ورزشیں کرنا وزن کم کرنے میں آپ کی دلچسپی کو ختم بھی کرسکتا ہے۔

    تاہم آج ہم آپ کو ایک ایسے ذائقہ دار مشروب کے بارے میں بتا رہے ہیں جو آپ کے منہ کا ذائقہ بھی خراب نہیں کرے گا، اس کے ساتھ ساتھ آپ کا وزن بھی گھٹائے گا۔

    اس مشروب کو تیار کرنے کے لیے آپ کو مندرجہ ذیل اشیا کی ضرورت پڑے گی۔

    انناس: نصف کپ

    سرکہ: 1 چائے کا چمچ

    لیموں کا رس: 1 چائے کا چمچ

    پانی: نصف گلاس

    اجوائن: 1 چٹکی

    کالی مرچ: 1 چٹکی

    تمام اشیا کو بلینڈر میں یک جان کر کے مشروب تیار کرلیں اور تازہ تیار کیا ہوا ہی پیئیں۔ فریج میں رکھ کر بعد میں استعمال کرنے سے گریز کریں۔

    یاد رکھیں، وزن کم کرنے میں 70 فیصد کردار غذاؤں کا ہوتا ہے جنہیں چھوڑنا یا اپنانا ضروری ہوتا ہے۔ مکمل نتائج حاصل کرنے کے لیے ورزشوں کا بھی اہم کردار ہوتا ہے۔

  • گرم پانی سے نہا کر موٹاپے سے نجات حاصل کریں، تحقیق

    گرم پانی سے نہا کر موٹاپے سے نجات حاصل کریں، تحقیق

    لندن: برطانوی ماہرین نے جسم کی اضافی چربی کم کرنے کا آسان طریقہ دریافت کرلیا جس کے تحت اب ورزش یا سخت محنت کی ضرورت نہیں بلکہ اس کے لیے نہانہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اضافی وزن یا موٹاپے کا شکار افراد اپنے وزن میں کمی کے لیے سخت ورزش یا ادویات استعمال کرتے ہیں مگر اب انہیں ایسا کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    برطانیہ کے طبی ماہرین نے جسم کی اضافی چربی ختم کرنے ایسا طریقہ ایجاد کیا جس کے لیے ہاتھ بھی ہلانے یا چہل قدمی کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ نہا کر اسے ختم کیا جاسکے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: مٹی کھائیں‌ اور موٹاپے کو دور بھگائیں

    برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اضافی چربی کو کم کرنے کے لیے روزانہ ’گرم ببل باتھ‘ یعنی گرم پانی کے ٹب میں پرسکون بیٹھنا ہوگا اور پھر انہیں فرق نظر آنے لگے گا۔

    ماہرین کے مطابق یہ بات انہوں نے تحقیق کی بنیاد پر کی جس میں موٹاپے کا شکار درجنوں افراد نے حصہ لیا۔ مطالعے کے دوران شرکاء کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔

    تحقیقاتی ٹیم نے ایک گروپ کو روزانہ سائیکل چلانے جبکہ دوسرے کو 40 ڈگری سینٹی گریڈ گرم پانی میں آدھے گھنٹے بیٹھایا۔

    اسے بھی پڑھیں: توند یا اضافی وزن عارضہ قلب کی سب سے بڑی وجہ قرار

    ماہرین کے مطابق تحقیقی نتائج سامنے آنے پر وہ خود بھی حیران رہ گئے کیونکہ سائیکل چلانے والے گروپ کے ممبران کی کیلوریز کم جبکہ ٹب میں بیٹھنے والوں کی روزانہ 140 کیلوریز کا استعمال ہوئیں۔

    تحقیقاتی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ روزانہ گرم پانی سے غسل کرنے سے بلڈ پریشر، شوگر جیسی بیماریوں کو بھی کنٹرول کیا جاسکتا ہے جبکہ اس کی وجہ سے نیند بھی بہتر ہوتی ہے۔

  • سردیوں میں وزن کیسے کم کیا جائے؟

    سردیوں میں وزن کیسے کم کیا جائے؟

    وزن کم کرنے کے خواہش مند افراد کو سردیوں میں فٹنس کلب (جم) جانے میں بہت دقت پیش آتی ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے وزن پر قابو نہیں پاسکتے تاہم حیران کُن بات یہ ہے کہ سردیوں میں کچھ معمولی عادات کو اپنا کر بڑھتے وزن کو قابو کیا جاسکتا ہے۔

    تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوئی کہ سردیاں موٹاپے کو دور کرنے میں کارآمد ثابت ہوتی ہیں کیونکہ موسم سرما میں انسانی صحت پر دائمی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    پڑھیں: سردیوں میں بیماریوں سے محفوظ رکھنے والی فائدہ مند غذائیں

    آسٹریلوی محقق ماہر ڈاکٹر پاؤل جو سڈنی کے گرونِ انسٹی ٹیوٹ آف مڈیکل ریسرچ میں کئی برس سے تدریسی امور سرانجام دے رہے ہیں اُن کا کہنا ہے کہ ’سردیوں میں سونے کی وجہ میٹابولزم تیزی سے بڑھتا ہے جس کے نتیجے میں کسی بھی شخص کو موٹاپے کی شکایت ہوسکتی ہے‘۔

    اُن کا کہنا ہے کہ ’موسم سرما صحت کے لیے اچھا تصور کیا جاتا ہے کیونکہ اس دوران آپ کے جسم میں موجود کیلوریز ختم ہونے کی وجہ سے چربی ختم ہوتی ہے جس کی وجہ سے آپ موٹاپے سے آسانی سے نجات حاصل کرلیتے ہیں۔

    محقق کا کہنا ہے کہ بہت سارے لوگ نہیں جانتے کہ اُن کے جسم کو سردیوں اور گرمیوں میں کن غذاؤں کی ضرورت ہے کیونکہ اُن کوئی اچھا مشورہ دینے والا کوئی نہیں ہوتا تاہم کچھ چیزوں کو استعمال کر کے سردیوں میں وزن کو گھٹایا جاسکتا ہے۔

    پانی کی زیادہ مقدار والی غذائیں

    موسم سرما میں اگر آپ وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو ایسے پھلوں کا استعمال کریں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جیسے ’تربوز، کھیرا، ٹماٹر، ناریل کا پانی، لیموں، اسٹار فروٹ، گرے فروٹ وغیرہ کا استعمال کریں۔

    علاوہ ازیں سردیوں میں سوپ اور پانی کا استعمال بھی کیلوریز ختم کرتا ہے جو موٹاپے کو کم کرنے میں بہت مدد گار ثابت ہوتا ہے۔

    پانی کا استعمال

    تحقیق سے معلوم ہوا کہ پانی صحت کے لیے بہت کارآمد ہے، لیکن بہت سارے لوگ خصوصاً گرمیوں میں ٹھنڈا پانی استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے وزن میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے تاہم گرم پانی بھوک کو کم اور توانائی کو بڑھاتا ہے۔

    سردیوں میں زیادہ مقدار میں گرم (نارمل) پانی پینے سے جسم کا درجہ حرارت برقرار رہتا ہے جس کی وجہ سے جسم میں موجود زہریلا فضلا ختم ہوجاتا ہے۔

    سورج کی روشنی

    یقیناً آپ کو یہ سن کر حیرت ہوگی کہ سورج کی روشنی وزن کو کم کرنے میں مددگار ہے، سورج سے نکلنے والی شعاعین دماغ میں بننے والے کیمیائی مادے کو ختم کرتی ہیں جس کی وجہ سے انسان ذہنی تناؤ کا شکار نہیں ہوتا۔

    یہ بھی پڑھیں: صبح جلدی اٹھنے کے فوائد

    صبح کے وقت سورج کی تیز روشنی مصنوعی روشنی سے بہت بہتر ہے اور وہ خوراک کے ساتھ ساتھ بھوک کو کم کردیتی ہے ۔

    نوٹ: کسی بھی مرض میں مبتلا افراد طبیب کے مشورے کے بعد یہ عادات اپنائیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔