Tag: loses

  • بجلی کمپنیوں کی نااہلی اور کام چوری قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے لگی

    بجلی کمپنیوں کی نااہلی اور کام چوری قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے لگی

    اسلام آباد: ملک بھر کی بجلی کمپنیاں اپنی نااہلی اور کام چوری سے بجلی فراہم کرنے میں ناکامی کے بعد، قومی خزانے کو بھی سالانہ اربوں روپے کا نقصان پہنچانے لگیں۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کمپنیوں کی نا اہلی سے قومی خزانے کو سالانہ اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔

    حال ہی میں جاری کی گئی ایک دستاویز کے مطابق بجلی کمپنیوں کے زائد نقصانات اور عدم وصولیوں سے 1 سال میں 343 ارب روپے کا نقصان ہوا، بجلی کمپنیوں نے نقصانات کی مد میں قومی خزانے کو 113 ارب، اور صارفین سے واجبات وصول نہ کرنے کی مد میں قومی خزانے کو 230 ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔

    سال 22-2021 میں بجلی کمپنیوں کے نقصانات نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے طے کردہ اہداف سے 3.72 فیصد زیادہ رہا۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ بجلی کمپنیوں کی واجبات کی وصولی کی شرح 90.51 فیصد تک ہے، گزشتہ سال کی نسبت واجبات وصولی کی شرح مزید 7 فیصد کم ہوگئی۔

    واجبات کی عدم وصولی اور نقصانات سے گردشی قرضہ بڑھ رہا ہے، بجلی کمپنیوں میں گورننس کے مسائل بھی گردشی قرضہ بڑھنے کی وجہ ہیں۔

    سال 22-2021 میں پشاور کی بجلی کمپنی پیسکو میں نقصانات کی شرح 37.47 فیصد رہی، حیدر آباد کی حیسکو میں نقصانات کی شرح 32.88 اور سکھر کی سیپکو میں نقصانات کی شرح 35.62 فیصد رہی۔

    کوئٹہ کی کیسکو میں نقصانات کی شرح 28.07، ملتان کی میپکو میں 14.84، لاہور کی لیسکو میں 11.52، گوجرانوالہ کی گیپکو میں 9.07 فیصد اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی بجلی کمپنی آئیسکو میں نقصانات کی شرح 8.18 فیصد رہی۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ نیپرا نے نقصانات والے فیڈرز کو آؤٹ سورس کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

  • سعودی عرب نے بھی بوئنگ 737میکس خریدنے سے انکار کردیا

    سعودی عرب نے بھی بوئنگ 737میکس خریدنے سے انکار کردیا

    ریاض : سعودی عرب نے بھی پے در پے حادثات کے باعث بوئنگ طیارے خریدنے سے انکار کردیا،رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ طیارہ ساز کمپنی کے نئے جہاز 737 میکس کو پیش آنے والے حادثات میں مجموعی طور پر 346 افراد ہلاک ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی کم بجٹ والی ایئر لائن فلائی اے ڈیل نے بوئنگ کمپنی کے نئے طیارے 737 میکس کے 30 جہازوں کی خریداری کا آرڈر منسوح کر دیا ہے۔یہ فیصلہ بوئنگ 737 میکس طیاروں کے گذشتہ برس انڈونیشیا میں اور رواں برس ایتھوپیا میں پیش آنے والے فضائی حادثوں کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ طیارہ ساز کمپنی کے نئے جہاز 737 میکس کو پیش آنے والے حادثات میں مجموعی طور پر 346 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    ایتھوپیا میں ہونے والے حادثے کے بعد سے ان طیاروں کو گراؤنڈ کر دیا گیا ہے اور بوئنگ کمپنی اس طیارے میں موجود خامیوں کو دور کرنے پر کام کر رہی ہے تاکہ جہازوں کی پرواز کے حوالے سے نگراں ادارے کو مطمئن کیا جا سکے۔

    بوئنگ کمپنی کا کہنا ہے کہ فلائی اے ڈیل نے پہلے سے طے شدہ آرڈر کو ‘طیارے کو ان کی ضروریات’ کے مطابق نہ ہونے کے پیش نظر منسوخ کیا ہے۔اس معاہدے کی کل قیمت 5.9 بلین ڈالرز تھی لیکن سعودی ایئر لائن کو بوئنگ کمپنی کی جانب سے اس قیمت پر رعایت بھی پیش کی گئی تھی۔بوئنگ کے طیاروں کا معاہدہ منسوخ ہونے کے بعد فلائی آے ڈیل جسے سرکاری سعودی عرب ائیرلائن کنٹرول کرتی ہے اب یورپی کمپنی ائیر بس کے 320 A جہازوں کا ایک بیڑہ چلائے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مارچ میں ایتھوپین ائیر لائن کی پرواز 302 ’ای ٹی‘ کو ہونے والا نقصان 737 میکس طیاروں کے گذشتہ پانچ ماہ میں ہونے والے حادثوں میں دوسرا جان لیوا حادثہ تھا۔اس ہی سے ملتا جلتا طیارہ جو انڈونیشیا کی ائیرلائن لاین ائیر کے پاس تھا وہ بھی گذشتہ برس اکتوبر میں جکارتہ کے قریب سمندر میں جا گرا تھا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حادثے کے تفتیش کاروں نے اپنی کوششیں طیارے کے کنٹرول کے نظام پر مرکوز کی ہیں اور بوئنگ کمپنی سافٹ ویئر کے اپ گریڈ کے لیے ریگولیٹرز کے ساتھ کام کر رہی ہے،اس جہاز کو دوبارہ پرواز کی اجازت ملنی کی کوئی حتمی تاریخ ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ گذشتہ ہفتے بوئنگ نے اعلان کیا تھا کہ وہ دونوں حادثات میں ہلاک ہونے والوں کے متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے 100 ملین ڈالرز ادا کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ ادائیگی کئی برسوں سے جاری ان مقدموں سے الگ ہے جو ان حادثات کے پیش نظر درج کیے گیے جن میں مشترکہ طور پر 346 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ متاثرین کے وکلا نے اس اقدام کو مسترد کر دیا ہے۔

  • سنیں 30 روپے دے دیں! شوہر نے بیوی کو طلاق دے دی

    سنیں 30 روپے دے دیں! شوہر نے بیوی کو طلاق دے دی

    نئی دہلی : بھارت میں ایک شخص نے سبزی خریدنے کےلیے 30روپے مانگنے پر بیوی کو مارکیٹ میں ہی تین طلاقیں دے دیں، زینب کے والد نے بتایا کہ بیٹی اور داماد کے درمیان شادی کے بعد سے ناچاکی جاری تھی۔

    تفصیلات کے مطابق تین طلاقوں کا افسوس ناک واقعہ بھارتی ریاست اتر پردیش کی راؤجی نامی مارکیٹ میں پیش آیا جب ایک شخص نے معمولی سی بات پر اپنی اہلیہ کو خود سے جدا کردیا۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ میں 32 سالہ صابر اپنی 30 سالہ اہلیہ زینب کے ساتھ راﺅ جی مارکیٹ میں گھریلو اشیاءکی خریدو فروخت میں مصروف تھا کہاہلیہ زینب سے شاپنگ کے دوران سبزی خریدنے کے لیے 30 روپے مانگ لیے جس پر صابر شدید غصّے میں آگیا اور زینب کو پیچکس سے تشدد کا نشانہ بنانے لگا۔

    واقعے کے عینی شاہدین نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ پیچ کس سے خاتون پر حملہ کرنے کے بعد شوہر نے ایک ہی ساتھ 3 طلاقیں بھی دے دیں۔

    متاثرہ خاتون زینب کے والد نے میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا کہ شادی کے بعد سے ہی ان کی بیٹی اور داماد کے درمیان تعلقات کشیدگی کا شکار رہے ہیں، صابر نے پہلے بھی میری بیٹی کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ڈنڈے سے مارا تھا جبکہ زینب کے سسرالیوں نے بھی شروع سے اس کے ساتھ ناروا سلوک رکھا ہے۔

    دوسری جانب دادڑی پولیس اسٹیشن میں صابر کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے جس میں شوہر اور اس کے خاندان کی جانب سے لڑکی پر تشدد کرنے کے جرم میں دفعہ 498اے جان بوجھ کر لڑکی کی بے عزتی کرنے اور گھر کا ماحول خراب کرنے پر دفعہ 504 لڑکی کو مجرمانہ دھمکیاں دینے پر دفعہ 506 عائد کی گئی ہے۔

  • داعش کے 160 جرمن حامی لاپتہ، حکومت پریشان

    داعش کے 160 جرمن حامی لاپتہ، حکومت پریشان

    برلن : جرمن حکومت ایسے ایک سو ساٹھ افراد کی کھوج میں ناکام ہو گئی ہے، جوداعش کی حمایت میں شام اور عراق گئے تھے۔ ان لاپتہ افراد کے بارے میں ایک رپورٹ جرمن اخبار میں شائع ہوئی ۔

    تفصیلات کے مطابق داعش کی حمایت کرنے والے ایک سو ساٹھ جرمن شہریوں کے بارے میں اس وقت کوئی معلومات دستیاب نہیں ہے، یہ افراد مبینہ جنگی کارروائیوں میں شرکت کے لیے عراق اور شام گئے تھے۔

    جرمن اخبار کی یہ رپورٹ ملکی وزارت داخلہ کے اُن اعداد و شمار پر مبنی ہے جو فری ڈیموکریٹک پارٹی کے پارلیمنٹ میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں مرتب کی گئی تھی۔

    جرمن وزارت داخلہ کی وضاحت کے مطابق داعش کی حمایت میں جانے والے بہت سارے جرمن جہادیوں کی مسلح کارروائیوں کے دوران ہلاکت بھی ہوئی ہے۔

    جرمن وزارت داخلہ نے ملکی پارلیمنٹ بنڈس ٹاگ کو بتایا کہ یہ ممکن ہے کہ کئی جرمن شہری جہادی سرگرمیوں کے بعد بچ کر روپوش ہو گئے ہوں، وزیر داخلہ کی جانب سے اس کی بھی وضاحت کی گئی کہ یہ ممکن نہیں کہ شام اور عراق سے واپس آنے والے جرمن شہری خاموشی کے ساتھ ملک داخل ہو گئے ہوں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمن حکومت نے ایسے افراد کی نشاندہی کے لیے کئی انضباطی اقدامات اٹھا رکھے ہیں۔

    جرمن حکومت کے مطابق داعش کی مسلح سرگرمیوں میں شرکت کے لیے ایک ہزار پچاس جرمن شہری مشرق وسطیٰ کے مختلف ممالک کے لیے روانہ ہوئے تھے، یہ افراد سن 2013 میں داعش میں شمولیت کے لیے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان میں سے ایک تہائی جب واپس آئے تو بعض کو ملکی قوانین کے تحت سزائیں سنائی گئی جب کہ چند ایسے شہریوں کو بحالی کے پروگرام میں شامل کیا گیا تھا۔

  • بلدیاتی انتخابات، استنبول میں حکمران جماعت پھر ناکام

    بلدیاتی انتخابات، استنبول میں حکمران جماعت پھر ناکام

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب ایردوآن کی جماعت جسٹس اینڈ ڈولپمنٹ پارٹی نے استنبول کے بلدیاتی انتخابات میں ایک مرتبہ پھر شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے سب سے بڑے شہر استنبول میں گزشتہ روز دوبارہ بلدیاتی انتخابات منعقد ہوئے تھے جس میں ترک صدر رجب طیب ایردوان کی جماعت جسٹس اینڈ ڈولپمنٹ پارٹی کو استنبول میں بری طرح کا شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد میں طیب ایردوان نے بھی اپنی شکست تسلیم کرلی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اتوار کے روز منعقد ہونےو الے بلدیاتی انتخابات میں مخالف جماعت کے امیدوار اکرم امام اوغلو 53 اعشاریہ 59 فیصد ووٹ لےکر فاتح قرار پائے جبکہ حکمران جماعت کے امیدوار بن علی یلدرم صرف 45 اعشاریہ 4 فیصد ووٹ حاصل کرسکے۔

    سابق وزیر اعظم بن علی یلدرم کا کہنا تھا کہ ’حزب اختلاف کے امیدوار اکرم امام اوغلو انتخابات میں واضح برتری رکھتے ہیں، میں آپ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں اور ان کے لیے نیک تمناؤں کا خواہشمند ہوں‘۔

    خیال رہے کہ اکرم امام اوغلو ترک اپوزیشن کی بڑی جماعت عوامی جمہوری پارٹی (سی ایچ پی) کے امیدوار ہیں، جو مارچ میں استنبول کے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرچکے تھے تاہم الیکشن کمیشن نے انتخابی بے ضابطگیوں کے باعث جیت کو کالعدم قرار دیتے ہوئے 23 جون کو میئر شپ کا دوبارہ الیکشن کرانے کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ترک بلدیاتی انتخابات، طیب اردوان نے انقرہ اور استنبول میں‌شکست تسلیم کرلی

    ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ طیب اردوان کے 16 سالہ دور اقتدار میں پہلی مرتبہ دارالحکومت میں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کو شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک صدر نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز استنبول سے کیا ہے کہ جہاں پہلی مرتبہ 1990 میں انہیں استنبول کا ناظم(میئر) منتخب کیا گیا تھا اور اب استنبول کی نظامت (میئرشپ) ان ہاتھ سے نکل چکی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترکی کا دارالحکومت سمیت تین بڑے شہر استنبول اور ازمیر حکمران جماعت کے گڑھ سمجھے جاتے ہیں جہاں انہیں انتخابات میں شکست دینا تقریباً ناممکن تھا۔

  • ترک بلدیاتی انتخابات، طیب اردوان نے انقرہ اور استنبول میں‌شکست تسلیم کرلی

    ترک بلدیاتی انتخابات، طیب اردوان نے انقرہ اور استنبول میں‌شکست تسلیم کرلی

    انقرہ : ترکی کے بلدیاتی انتخابات میں سرکاری نتائج نے حکمران جماعت کی شکست پر مہر لگا دی، دارالحکومت انقرہ اور استنبول میں طیب اردوان کی جماعت بلدیاتی الیکشن میں شکست سے دوچار ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے نتائج سرکاری نتائج نے ترک سیاست میں ہلچل مچا دی، بلدیاتی انتخابات میں ترکی کے دارالحکومت انقرہ سمیت دو بڑے شہروں میں ترکی کی حکمران جماعت ’جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی‘ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ انقرہ اور استنبول کی عوام نے بلدیاتی الیکشن میں ترکی کی اپوزیشن ریپبلیکن پیپلز پارٹی کو ووٹ دیکر کامیاب بنایا ہے، اپوزیشن جماعت کے امیدوار منصور یاواس نے دارالحکومت میں واضح برتری حاصل کی ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے انقرہ کے سرکاری نتائج سامنے آنے کے بعد شکست تسلیم کرلی جبکہ استنبول کے مکمل نتائج آنا ابھی باقی ہیں لیکن انہوں نے دونوں شہروں میں شکست قبول کرلی ہے۔

    ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ طیب اردوان کے 16 سالہ دور اقتدار میں پہلی مرتبہ دارالحکومت میں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کو شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک صدر نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز استنبول سے کیا ہے کہ جہاں پہلی مرتبہ 1990 میں انہیں استنبول کا ناظم(میئر) منتخب کیا گیا تھا اور اب استنبول کی نظامت (میئرشپ) ان ہاتھ سے نکل چکی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترکی کا دارالحکومت سمیت تین بڑے شہر استنبول اور ازمیر حکمران جماعت کے گڑھ سمجھے جاتے ہیں جہاں انہیں انتخابات میں شکست دینا تقریباً ناممکن تھا۔

    مزید پڑھیں : ترکی میں بلدیاتی انتخابات، نتائج سے قبل ہی اپوزیشن نے فتح کا اعلان کردیا

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ترکی کی اپوزیشن جماعت نے بلدیاتی انتخابات میں سرکاری نتائج آنے سے پہلے ہی نقرہ اور استنبول میں اپنی جیت کا دعوٰی کردیا تھا اور اپوزیشن کے فتح کے اعلان کے ساتھ ہی اُن کے حامی جشن مناتے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

    مئیر کے لیے نامز امیدوار نے اپنے حامیوں سے خطاب میں کہا کہ عوام نے ملک پر مسلط حکمراں ٹولے کو مسترد کردیا ہے اور انتخابی نتائج نے ان فتح ظاہر کردی ہے۔

  • فرانس: پولیس کا مظاہرین کیخلاف کریک ڈاؤن، تشدد سے ایک شخص کی انگلیاں کٹ گئیں

    فرانس: پولیس کا مظاہرین کیخلاف کریک ڈاؤن، تشدد سے ایک شخص کی انگلیاں کٹ گئیں

    پیرس : فرانس کے مختلف شہروں میں حکومتی پالیسیوں کے خلاف مظاہرے تیرویں ہفتے بھی جاری رہے، پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران ایک شخص کی انگلیاں ضائع ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت ملک کے مختلف شہروں میں حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں کے خلاف ’یلو ویسٹ تحریک‘ کے تحت جاری احتجاج مسلسل تیرویں ہفتے بھی جاری رہا۔

    فرانسیسی پولیس نے معاشی پالیسی کی تبدیلی کے لیے احتجاج کرنے والے شہریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جس کے بعد فریقین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، جھڑپوں کے دوران متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کےلیے پولیس کی جانب سے داغا گیا ربر پیلٹ گرنیڈ احتجاج میں شریک ایک شخص کے ہاتھ میں پھٹ گیا، دھماکے کے نیتجے میں مذکورہ شخص کی تمام انگلیاں کٹ گئیں۔

    فرانسیسی حکومت کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے مظاہروں میں 51 ہزار سے زائد افراد شریک تھے جس میں 4 ہزار مظاہرین نے صرف دارالحکومت پیرس میں ایمینئول میکرون کی غلط پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کیا۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاجی مظاہروں میں شرکت کرنے والی افراد کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے، اس سے قبل ہونے والے مظاہرے میں 58 ہزار 600 افراد نے شرکت تھی جبکہ پیرس میں ساڑھے 10 ہزار افراد نے مظاہرہ کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی، مظاہرین نے دکانوں اور گاڑیوں کے شیشے توڑے اور موٹر سائیکل اور پولیس موبائل کو نذر آتش کیا۔ جس کے بعد پولیس نے چھتیس افراد کو حراست میں لے لیا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز نامعلوم افراد کی جانب سے فرانسیسی پارلیمنٹ کے سربراہ کے گھر کو بھی نذر آتش کیا گیا ہے تاہم ابھی اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ پارلیمنٹ ہیڈ کے گھر میں آتشزدگی کے واقعے کا احتجاج سے کوئی تعلق ہے یا نہیں۔

    مزید پڑھیں : عوامی احتجاج ’عفریت‘ بن گیا ہے، فرانسیسی حکومت

    خیال رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں فرانس میں یلو ویسٹ احتجاجی تحریک پیٹرول کے نرخوں میں اضافے پر شروع ہوئی تھی تاہم اب اس نے حکومت کے سامنے ٹیکس نظام کی تبدیلی، ریٹائرمنٹ کی عمر میں تخفیف ، تعلیمی نظام میں تبدیلی سمیت 40 مطالبات رکھ دیے ہیں۔

    یاد رہے کہ فرانسیسی حکومت خود اعتراف کیا تھا کہ پیٹرول نرخوں میں اضافے کے خلاف شروع ہونے والی ’یلو ویسٹ‘ تحریک آسانی سے دھیمی ہونے والی نہیں ہے۔

  • ووٹوں کی دوبارہ گنتی ، پی ٹی آئی امیدوار شاہ فرمان کی جیت ہار میں بدل گئی

    ووٹوں کی دوبارہ گنتی ، پی ٹی آئی امیدوار شاہ فرمان کی جیت ہار میں بدل گئی

    پشاور : خیبرپختونخوا میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی نے بازی پلٹ دی، پی ٹی آئی کے رہنما شاہ فرمان کی جیت ہارمیں بدل گئی اور اے این پی کے خوشدل خان کامیاب قرار پائے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے حلقہ پی کے 70 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی نے خیبرپختونخوا سے پی ٹی آئی کے رہنما شاہ فرمان ہار گئے جبکہ اے این پی کے خوشدل خان کامیاب ہوئے۔

    خوشدل خان نے پی کے 70 سے 15 ہزار 544 ووٹ حاصل کرکے پی ٹی آئی امیدوار کو 187 ووٹوں سے شکست دے دی۔

    فتح کے بعد خیبر پختونخوا اسمبلی میں اے این پی نے ایک اور نشست اپنے نام کرلی اور سیٹیوں کی تعداد سات ہوگئی ہے۔

    یاد رہے 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے شاہ فرمان 47 ووٹوں سے کامیاب ہوئے تھے۔

    جس کے بعد حلقے میں خوشدل خان کی جانب سے دوبارہ گنتی کی درخواست دی تھی، حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی چھ روز سے جاری تھی جو کہ آج مکمل ہوگئی ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا میں 66 نشستوں کے ساتھ حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے تاہم شاہ فرمان کی شکست کے بعد ایک نشست کم ہوگئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔