Tag: Lyari Gangwar

  • کراچی: ٹارگٹ کلنگ اور 170 سے زائد ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث گینگ وار کا کارندہ وقاص منجن گرفتار

    کراچی: ٹارگٹ کلنگ اور 170 سے زائد ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث گینگ وار کا کارندہ وقاص منجن گرفتار

    کراچی: رینجرز نے شہر قائد کے علاقے گارڈن میں کارروائی کرتے ہوئے لیاری گینگ وار کے وقاص عرف منجن نامی ملزم کو گرفتار کرلیا جو ٹارگٹ کلنگ کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہے۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق کراچی کے علاقے گارڈن نبی بخش میں رینجرز نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری اور ڈکیتیوں کی متعدد وارداتوں میں ملوث ملزم وقاص عرف منجن گرفتار  کرلیا۔

    رینجرز کے مطابق ملزم وقاص عرف منجن کاتعلق لیاری گینگ وار سے ہے جس نے سیاسی جماعت کے کارکنان کو قتل کرنے اور مختلف علاقوں میں ڈکیتی کی 170 سے زائد وارداتوں کا اعتراف کیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق کارروائی کے دوران ملزم سےغیرقانونی اسلحہ،گولیاں اور دیگر مسروقہ سامان بھی برآمد ہوا۔

    مزید پڑھیں: پی ایس پی ٹاؤن آفس پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم لندن کا ٹارگٹ کلر گرفتار

    رینجرز کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق ابتدائی تفتیش میں ملزم نے سیاسی و مذہبی جماعتوں کے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ اور کراچی کے مختلف علاقوں میں ڈکیتی کی 170 سے زائد وارداتوں میں ملوث ہے جن کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔

    کارروائیوں کا اعتراف

    الف : 22فروری 2012کو ملزم نے لیاری گینگ وار کمانڈر علی کے حکم پر MQM کے کارکن علی برہان کو قتل کیا اور دوسرے کارکن  وقاص علی کو زخمی کیا۔

    ب: 22جون 2012 کوملزم نے سنی تحریک یونٹ 26کے یونٹ انچارج عمران کے آرڈر پر جوڑیا بازار میں MQM کے کارکن محمد گلریز آسمانی عرف چمبر کو قتل کیا۔

    ج: 28مارچ 2013 کو ملزم نے لیاری گینگ وار کمانڈر علی بلوچ کے آرڈر پر مرچی گلی جوڑیا بازار میں قذافی عرف پپی کو قتل کیااور اس کے دو ساتھیوں وقاص اور عبدالقادر کو زخمی کیا۔

    د: ملزم  نے انکشاف کیا کہ2016 سے لے کر گرفتاری تک اُس نے کھاردار، ایم جناح روڈ ،صدر اور آئی آئی چندریگر روڈکے علاقوں میں تقریباً 170سے زائد ڈکیتی ، موبائل فون اور نقدی چھیننے کی وارداتوں میں ملوث رہاہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم لندن کے ملزمان کا سیاسی جماعتوں کے دفاتر پر حملوں کا اعتراف

    یاد رہے کہ شہر میں امن و امان قائم کرنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت کراچی میں آپریشن کا آغاز کیا تھا جس کے دوران دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری سمیت ڈکیتی کی وارداتوں میں نمایاں کمی آئی۔

    رینجرز نے گزشتہ دنوں ایم کیو ایم لندن سے تعلق رکھنے والے 8 ملزمان کو گرفتار کیا تھا جو ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کے دفاتر ، محفل میلاد پر حملوں میں ملوث تھے۔

    رینجرز کے کرنل نے پریس کانفرنس میں انکشاف کیا تھا کہ ملزم ایم کیو ایم لندن کے بیرونِ ملک مقیم سلیم بیلجیئم کی ٹارگٹ کلنگ کی ٹیم کا حصہ ہیں اور تمام ملزمان آپس میں رابطے کے لیے موبائل فون کے بجائے واٹس ایپ کا استعمال کرتے تھے۔

  • عذیر بلوچ کو اگلی سماعت پر ہرصورت عدالت میں پیش کیا جائے، فاضل جج کا حکم

    عذیر بلوچ کو اگلی سماعت پر ہرصورت عدالت میں پیش کیا جائے، فاضل جج کا حکم

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف دو مقدمات کی سماعت کی گئی، ملزم کو  عدالت میں پیش نہ کرنے پر جج کی جانب سے اظہار برہمی کرتے ہوئے پروڈکشن آرڈر جاری کردیا۔

    تفصیلاف کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں لیاری گینگ وار کے مرکزی کردار عزیر بلوچ کے خلاف لیاری کے علاقے نبی بخش تھانے میں درج دھماکہ خیز مواد اور غیرقانونی اسلحے کے مقدمات کی سماعت کی گئی۔

    دوران سماعت جج نے عزیر بلوچ کی موجودگی کے حوالے سے تفتیشی افسر سے دریافت کیا تو افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ’’ملزم کو طبیعت ناسازی کے باعث سماعت پر پیش نہیں کیا گیا‘‘۔ عدالت نے تفتیشی افسر پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ملزم کو آئندہ سماعت پر ہر صورت پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے پروڈکشن آرڈر جاری کردیا، جج نے تفتیشی افسر کو پابندکیا کہ ملزم کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلی رپورٹ بھی آئندہ سماعت پر طلب کر لی ہے۔

    مزید پڑھیں : مخالفین کو ذوالفقارمرزا اور پولیس کی مدد سےٹھکانے لگایا، عزیربلوچ

     عدالت نے تفتیشی افسر کو پابند کیا کہ ملزم کو ہر صورت عدالت کے روبرو پیش کیا جائے تاکہ عزیر بلوچ کے خلاف مقدمات پر تیزی سے فیصلے کیے جائیں۔

    واضح رہے عزیر  بلوچ کو رواں سال جنوری میں بلوچستان کے راستے سے کراچی میں داخل ہوتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا، ملزم کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر کے 90 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں : عزیر بلوچ کے کیس کو فوجی عدالت میں چلانے کی شفارش

    لیاری گینگ وار کے سرغنہ نے دوران تفتیش اہم انکشافات کرتے ہوئے جرائم میں ملوث ہونے کے ساتھ ساتھ 197 افراد کے قتل کا اعتراف بھی کیا ہے، ملزم کا ریمانڈ مکمل ہونے پر اُسے پولیس کے کرتے ہوئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی تھی۔

    اس خبر کو بھی پڑھیں : عزیر بلوچ کا 197 قتل کی وارداتوں کا اعتراف

    عذیر بلوچ نے دورانِ تفتیش سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا سمیت پیپلزپارٹی کے کئی رہنماؤں کے ناموں کا انکشاف بھی کیا ہے، ملزم کی والدہ نے خدشہ ظاہرکیا تھا کہ اُن کے بیٹے کی جان کو پیپلزپارٹی کی قیادت سے شدید خطرات لاحق ہیں۔