Tag: Lying

  • شردھا کپور کی نئی تصاویر، مداحوں نے انہیں جھوٹا قرار دے دیا

    شردھا کپور کی نئی تصاویر، مداحوں نے انہیں جھوٹا قرار دے دیا

    سوشل میڈیا صارفین بعض اوقات فراغت کی انتہا پر ہوتے ہیں اور مشہور شخصیات کی تصاویر پر عجیب و غریب کمنٹس کردیتے ہیں، ایسے ہی کچھ سوشل میڈیا یوزرز نے بھارتی اداکارہ شردھا کپور کو جھوٹا قرار دے دیا۔

    معروف بالی ووڈ اداکارہ شردھا کپور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنی نئی تصاویر پوسٹ کیں۔

    تصاویر میں اداکارہ نے گلابی رنگ کا مغربی لباس پہنا ہوا ہے، کیپشن میں انہوں نے لکھا آج سوموار کا دن ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Shraddha ✶ (@shraddhakapoor)

    تاہم ان کے مداحوں نے ان کے اس کیپشن پر اعتراض اٹھا دیا۔ مداحوں نے کمنٹس کرنا شروع کردیے کہ آج (جس دن تصاویر اپ لوڈ کی گئیں) سوموار نہیں اتوار کا روز ہے۔

    کئی مداحوں نے لکھا کہ سفید جھوٹ مت بولیں۔

    خیال رہے کہ شردھا کپور کی رنبیر کپور کے ساتھ نئی فلم ’تو جھوٹی میں مکار‘ آنے والی ہے جو 8 مارچ 2023 کو سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔

  • جھوٹ پکڑنے کا ایک اور طریقہ سامنے آگیا

    جھوٹ پکڑنے کا ایک اور طریقہ سامنے آگیا

    سماجی رویوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جھوٹ بولتے ہوئے اکثر لوگ دھیما بولتے ہیں، جملے کے درمیان میں ادا کردہ الفاظ پر زور کم دیتے ہیں اور یوں ان کی آواز بھی جھوٹ کی چغلی کرتی دکھائی دیتی ہے۔

    فرانس کی سوربون یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک دلچسپ تجربہ کیا ہے جس میں صرف آواز کی شدت اور جھوٹ کے درمیان تعلق واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے، اس تحقیق کے لیے فرانسیسی قومی مرکز برائے سائنسی تحقیق (سی این آر ایس) نے بھی کلیدی کردار کیا۔

    تجربے کے دوران معلوم ہوا کہ آواز کی پچ، بولنے کی شرح اور شدت بھی بتا سکتی ہے کہ بولنے والا جھوٹ بول رہا ہے یا سچائی سے کام لے رہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی کی آواز میں غنایت (میلوڈی) اس کے سچ بولنے کی معلومات دے سکتی ہے۔ ایسا یوں ہوتا ہے کہ دماغ زبان کا ساتھ نہیں دے پاتا اور آواز دھیمی ہوتی جاتی ہے اور یوں الفاظ پر زور بھی کم ہوجاتا ہے کیونکہ بولنے والا جانتا ہے کہ وہ غلط بیانی کررہا ہے۔

    اس کیفیت کو پروسوڈی بھی کہا جاتا ہے جس میں الفاظ اور جملوں کے بجائے آواز کے زیر و بم کو دیکھا جاتا ہے۔

    اس کیفیت کو دیکھا جائے تو کم از کم انگریزی، ہسپانوی اور فرانسیسی زبانوں پر اس کا اطلاق ہوسکتا ہے یعنی تینوں زبانوں میں جھوٹ بولنے والے یکساں انداز سے بات کرتے ہیں۔ یہ کیفیت دماغ میں پروگرام ہوتی ہے اور اس سے الگ ہو کر کچھ کرنے کے لیے دماغ کو بہت تربیت کی ضرورت ہوتی ہے اسی لیے مستقل دروغ گو بننا کوئی آسان کام نہیں ہوتا۔