Tag: M>A Jinnah road

  • چپ تعزیہ کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد

    چپ تعزیہ کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد

    کراچی : نماز فجر کے بعد نشتر پارک میں چپ تعزیہ کی مجلس کا اہتمام کیا گیا جس کے بعد چپ تعزیے کے مرکزی جلوس کا نشتر پارک سے آغاز ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایم اے جناح روڈ پر جلوس کے روٹ طرف آنے والی سڑکوں اور گلیوں کو بند کیا جارہا ہے۔

    اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری سیکیورٹی کیلئے تعینات کی گئی ہے۔

    کراچی میں ایام عزاء کے آخری مرکزی چپ تعزیہ کے جلوس منگل 8ربیع الاول کومرکزی جلوس نشتر پارک جبکہ دوسرا جلوس قصر مسیب رضویہ سوسائٹی سے برآمد ہوگا۔

    ، نشتر پارک سے برآمد ہونے والا جلوس نمائش، ایم اے جناح روڈ، صدر، تبت سینٹر، عید گاہ، لائٹ ہاؤس اور بولٹن مارکیٹ، امام بارگاہ حسینیاں ایرانیاں کھارادر سے ہوتا ہوا نور باغ مسافر خانہ پر اختتام پذیر ہوگا۔

    چپ تعزیہ کا دوسرا جلوس بعد نماز ظہرین قصر مسیب رضویہ سے برآمد ہوکر لسبیلہ، پرانا لیاقت آباد، جیل روڈ سے ہوتا ہوا امام بارگاہ شاہ نجف مارٹن کواٹرز پر اختتام پذیر ہوگا۔

     

  • معصوم بچی کے قاتل کا ڈرائیونگ لائسنس کارچلانے کا تھا

    معصوم بچی کے قاتل کا ڈرائیونگ لائسنس کارچلانے کا تھا

    کراچی : ایم اے جناح روڈ پر ننھی پری کو کچلنے والا ڈرائیور اور بس کا مالک عدالت میں پیش کردئیے گئے، پولیس نے بتایا کہ ڈرائیور کے پاس بس کا لائسنس نہیں بلکہ کار چلانے کا لائسنس ہے، عدالت نے دونوں کو جیل بھجوا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں ایم اے جناح روڈ پر ہونے والے اندوہناک حادثے میں چھ سالہ بچی سکینہ کی ہلاکت میں ملوث ڈرائیور اور بس کے مالک کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    دوران سماعت ننھی سکینہ کو کچلنے والے ڈرائیورنے عدالت میں اپنی غفلت کا اعتراف کیا، اس موقع پر پولیس نے انکشاف کیا کہ سلیم ڈرائیور کے پاس بس چلانے کا نہیں بلکہ کار ڈرائیونگ کا لائسنس تھا۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے گرفتارملزم سلیم ڈرائیور اور بس کے مالک کو جیل بھجوادیا۔

    بعد ازاں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بس ڈرائیور کا کہنا تھا کہ اس کا پیر ایکسلیٹر میں پھنس گیا تھا جس سے رفتار آؤٹ آف کنٹرول ہوگئی اورموٹر سائیکل اس کی زد میں آگئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ریس لگانے والی دوسری بس کے ڈرائیور انیس اور مالک طارق کو بھی جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں: کراچی ٹریفک حادثہ، قاتل بس ڈرائیور اور مالک گرفتار


    واضح رہے کہ یہ صرف ایک واقعہ نہیں، کراچی میں ڈرائیونگ لائسنس بنوانا بچوں کا کھیل بن گیا ہے، رشوت کے عوض ایک اندھا بھی ڈرائیونگ لائسنس با آسانی بنوا سکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی : ایم اے جناح روڈ پرسائن بورڈ کار پرگرگیا،2افراد زخمی

    کراچی : ایم اے جناح روڈ پرسائن بورڈ کار پرگرگیا،2افراد زخمی

    کراچی : ایم اے جناح روڈ پر نجی بینک کا سائن بورڈ گاڑی پر گر گیا، دو افراد زخمی ہوگئے، ریسکیو ذرائع کے مطابق ایم اے جناح روڈ پر گل پلازہ کے قریب نجی بینک کا سائن بورڈ اچانک گرگیا جس سے وہاں موجود دو افراد زخمی ہوگئے،جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔

    سائن بورڈ گاڑی اور موٹرسائیکل کے اوپر گرا جس سے گاڑی اور موٹر سائیکل کو بھی نقصان پہنچا، واقعے کے بعد ریسکیو اداروں کی مدد سے سائن بورڈ ہٹانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے کراچی میں تمام بل بورڈ 15 دن میں ہٹانے کا حکم دے دیا

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی کے عوامی مقامات ، فلائی اوورز ، گلیوں ، گرین بیلٹس اور فٹ پاتھوں سے تمام بل بورڈ 15 دن میں ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ یہ دیکھ کر افسوس ہوا کہ بل بورڈز کے لئے درخت کاٹے جا رہے ہیں، شہر میں راتوں رات سینکڑوں درخت کاٹ دئیے گئے۔

    جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ انسانی زندگی سے زیادہ کسی بات کی اہمیت نہیں، دوران سماعت ایڈووکیٹ جاوید میر نے عدالت کو بتایا کہ کلفٹن میں ایک وزیر کے فون پر غیر قانونی بل بورڈ اور سائن بورڈ لگائے جا رہے ہیں۔

     

  • کراچی کے شہریوں نے وی آئی پی کلچر کو تہس نہس کردیا

    کراچی کے شہریوں نے وی آئی پی کلچر کو تہس نہس کردیا

    کراچی : ایم اے جناح روڈ پرڈبل کیبن کارشہریوں کے غم وغصے کانشانہ بن گئی،کارپرکھڑے مسلح گارڈز گنیں لہراتےاوردھمکیاں دیتے رہے لیکن مشتعل شہری انہیں خاطرمیں نہ لائے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم اے جناح روڈ پر تبت سینٹرکےسامنے ایک ڈبل کیبن گاڑی نے ٹکرمارکرموٹرسائیکل سوار کوزخمی کردیا.

    زخمی کی مدد کرنے کےبجائےسیکورٹی گارڈز نے ہوائی فائرنگ کرکے ڈرانے کی کوشش کی،جس پرلوگ غصےمیں آگئے۔ ایک مشتعل شخص نےمہنگی گاڑی کاسائیڈ مررتوڑڈالا۔

    دوسرا شخص ونڈاسکرین پرلاٹھیاں برساتا رہا، جس سے وہ پوری طرح چٹخ گئی گاڑی پرتعینات گارڈز نے گنیں سیدھی کیں توایک شخص انہیں کھینچ کرنیچے اتارنے کی کوشش کرنے لگا۔

    سیاہ شیشوں والی گاڑی میں بیٹھے وی آئی پی نے باہرنکلنے کی ہمت تک نہ کی، واقعے کی وجہ سے شہرکی اہم ترین سڑک آدھے گھنٹے بند رہی ۔ پولیس نے معاملےمیں مداخلت کی ضرورت تک محسوس نہ کی۔

    معذرت کرنےکے بجائےگاڑی میں سوارمسلح گارڈز نےبدتمیزی شروع کردی اورراہگیرکودھمکیاں دیں ان کے رویے پروہاں موجود لوگ اشتعال میں آگئے۔ گاڑی کو گھیرلیا گیا، مسلح نجی گارڈز اورنہتے شہریوں کی سخت تلخ کلامی بھی ہوئی۔

    وی آئی پی کلچر سے ستائے شہریوں نے پروٹوکول رکھنے والے کے ساتھ…

    وی آئی پی کلچر سے ستائے شہریوں نے پروٹوکول رکھنے والے کے ساتھ کیا سلوک کیا ۔۔۔۔۔

    Posted by ARY News on Monday, January 4, 2016

  • کراچی: ملٹری پولیس کی گاڑی پرحملہ، شہید اہلکار کی نماز جنازہ ادا کردی گئی

    کراچی: ملٹری پولیس کی گاڑی پرحملہ، شہید اہلکار کی نماز جنازہ ادا کردی گئی

    کراچی : شہر قائد میں ایک بار پھر سیکیورٹی اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ سلسلہ شروع ہوگیا، ملٹری پولیس کی گاڑی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو اہلکار شہید ہوگئے۔

     


    نماز جنازہ


    دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے میں شہید دوملٹری پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی،شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ میں نیول چیف اورکورکمانڈرکراچی سمیت دیگرافسران اورجوانوں کی شرکت کی۔

     

     


     

    فرانزک رپورٹ


    ملٹری پولیس پر حملے میں استعمال ہونے والی نائن ایم ایم پہلے بھی وارداتوں میں استعمال ہوتی رہی،حملے کامقدمہ درج کرلیا گیا۔

    ملٹری پولیس پر حملے میں استعمال اسلحہ پہلے بھی کئی جانیں لے چُّکا ہے جن میں چار رینجرز اہلکار بھی شامل ہیں ملٹری پولیس پر حملے کی ابتدائی فرانزک رپورٹ میں ہی چشم کُشا انکشافات ہوگئے ۔

    رپورٹ کے مطابق رینجرزپرفائرنگ میں استعمال اسلحہ سے ملٹر ی پولیس کونشانہ بنایا گیا، رپورٹ کے مطابق ایک ہتھیار کی مشابہت ہوئی دوسرے کی نہیں۔حملے میں استعمال ہونے والے دوسرے اسلحے سے مختلف اوقات میں سات دیگر قتل بھی ہوئے لیکن پولیس اور رینجرزقاتلوں تک پہنچ سکی ، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں نائن ایم ایم کا استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

    پولیس کے مطابق مقدمہ پریڈی تھانے میں درج کیا گیا ہے جس میں قتل اقدام قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل ہیں ۔مقدمہ الزام نمبر 652/15 حوالدار علی احمد کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے

     


     

    آرمی چیف کی مزمت


    کراچی میں شہیدملٹری پولیس کےاہلکاروں کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات سے دہشتگردی کے خاتمے کے عزم کو ڈگمگایا نہیں جاسکتا۔

    آرمی چیف کاکراچی میں شہیدملٹری پولیس کےاہلکاروں کوخراج عقیدت۔۔ کہتے ہیں ایسے واقعات دہشتگردی کے خاتمے کے عزم کو ڈگمگا نہیں سکتے۔

    جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ ملزمان کی گرفتاری کیلئےہرممکن اقدام اٹھایاجائےگا اور ذمہ داران کوہرقیمت پرکٹہرےمیں لایاجائیگا،آرمی چیف نے حساس اداروں کو تمام وسائل بروئےکارلانے اور ہر حد تک جانے کی ہدایت بھی کی۔

    جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردضرب عضب کوروکنےکی ناکام کوشش کررہےہیں، قوم کےتعاون سے آپریشن ضرب عضب جاری رہےگا۔


    ملٹری پولیس کی گاڑی پر حملہ


     

    کراچی کی مصروف ترین شاہراہ ایم اے جناح روڈ پر موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے پاک ملٹری پولیس کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں گاڑی میں موجود دوافراد شدید زخمی ہوگئے۔ جنہیں طبی امداد کیلئے فوری طورپر جناح ہسپتال لے جایا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دونوں اہلکار دم توڑ گئے۔

    دہشت گردوں کی فارنگ کا نشانہ بننے والی ملٹری فورس کی گاڑی

    شہید ہونے والوں میں لانس نائیک محمد راشد اور حوالدار ارشد شامل ہیں۔

    پولیس اور حساس اداروں نے فائرنگ کی جگہ سے شواہد جمع کرنے شروع کردیئے ہیں۔ واقعے کے بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری بھی جائے وقوع پر پہنچ گئی اور علاقے کا محاصرہ کرکے شواہد اکٹھے کرنے شروع کردیئے۔

    اطلاعات کے مطابق جائے وقوعہ سے ایک مشکوک شخص کو بھی حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ملٹری پولیس کی گاڑی پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لے کر فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے فوری طور پر کور کمانڈر کراچی سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے واقعے سے متعلق گفتگو کی، اور اہلکاروں کی شہادت پر اپنے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موٹر سائیکل پر سوار نقاب پوش دہشت گردوں نے اہلکاروں پر پیچھے سے بزدلانہ حملہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم گولیوں کے خول بھی اکٹھے کر لئے گئے، جب کہ ملحقہ علاقوں میں ملزمان کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے۔

    جائے وقوعہ سے مشکوک شخص کو گرفتار بھی کیا گیا ہے، واقعہ پر وزیرداخلہ سندھ سہیل انورسیال نے فوری نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    وزیرداخلہ سندھ سہیل انورسیال نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن جاری رہے گا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ واقعے سے کراچی میں 5 دسمبر کو ہونے والے الیکشن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا،۔

    الیکشن اپنے مقررہ تاریخ اور فوج اور رینجرز کی مکمل نگرانی میں ہونگے۔

  • لوگوں سے لوٹ مار کرنے والے جعلی پولیس اہلکار گرفتار، اسلحہ برآمد

    لوگوں سے لوٹ مار کرنے والے جعلی پولیس اہلکار گرفتار، اسلحہ برآمد

    کراچی : ایم اے جناح روڈ پر محکمہ انسداد دہشتگردی کے اہلکاروں نے کارروائی کرکے جعلی پولیس اہلکار گرفتار کرلئے۔ ملزمان سے اسلحہ اور دیگراشیاء برآمد کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ انسداد دہشتگردی کے اہلکاروں نے ایم اے جناح روڈ پر کارروائی کے بعد جعلی پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے لیا۔

    ایس ایس پی عثمان باجوہ نے بتایا کہ ملزمان آصف حمید اور زبیر حسین کیپری سینما کے قریب پولیس اہلکار بن کر اسنیپ چیکنگ کے بہانے لوگوں کو روکتے اور ان کو ہراساں کرکے لوٹ مار کرتے تھے۔

    اطلاع ملنے پر سی ٹی ڈی نے کاروائی کرکے ملزم آصف حمید کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ اس کے ساتھی زبیر حسین کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔

    گرفتار ملزم خود کو ہفت روزہ اخبار کا صحافی بھی بتاتا ہے، ملزم سے اسلحہ اور پولیس پریس کارڈ برآمد ہوئے ہیں، ملزمان سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔

  • پنجاب پولیس میں دہشت گرد بھرتی کئے گئے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    پنجاب پولیس میں دہشت گرد بھرتی کئے گئے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    کراچی : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ پورے ملک کواور پنجاب کو پولیس اسٹیٹ بنادیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ پولیس میں دہشت گرد بھرتی کئے گئے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں ایم اے جناح روڈ پر پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    طاہر القادری کاکہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں،ہمارے شہیدوں کے قاتل نواز شریف، شہباز شریف، رانا ثناء اللہ اور پولیس کے افسران ہیں۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ وہ ڈیل کرنے والوں پر لعنت بھیجتے ہیں، ان کے 14 شہیدوں کے گھرانوں میں سے کسی ایک کو بھی خرید نہیں سکے ہیں۔

    ریلی مزار قائد سے شروع ہوئی جو تبت سینٹر پر اختتام پذیر ہوئی ، ریلی میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔

    شرکاء سانحہ ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی نامنظور کے نعرے لگا رہے تھے،اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک سمیت دیگر مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی ۔