Tag: Macron

  • یہودی مخالف بیانیے کو ہتھیار بنانے سے گریز کرے، فرانسیسی صدر کا نیتن یاہو کو خط

    یہودی مخالف بیانیے کو ہتھیار بنانے سے گریز کرے، فرانسیسی صدر کا نیتن یاہو کو خط

    (27 اگست 2025): فرانسیسی صدر میکرون نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم یہودی مخالف بیانے کو ہتھیار بنانے سے گریز کریں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر میکرون نے نیتن یاہو کو خط لکھ دیا جس میں انہوں نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی تنقید کو سختی سے مسترد کیا اور خبردار کیا کہ اس معاملے کو یہودی مخالف بیان کو ہتھیار نہیں بنایا جانا چاہیے۔

    فرانسیسی صدر نے لکھا کہ فرانس میں یہودی برادری کے خلاف شدت پسندی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، نیتن یاہو اسرائیل اور فرانس میں تنازع کو ہوا نہ دیں، یہ بیانیہ دراصل نفرت کو کم کرنے کے بجائے بڑھا سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: فرانس کا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان

    انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر امن کے قیام کی کوششوں کو نقصان پہنچائے گا، اسرائیلی وزیرِاعظم کو غزہ کی صورتحال پر دباؤ کا سامنا ہے، اس لئے فرانس کے معاملات میں دخل اندازی کر رہے ہیں۔

    میکرون نے کہا کہ "میں آپ سے سنجیدگی سے اپیل کرتا ہوں کہ غزہ میں ایک قاتلانہ اور غیر قانونی جنگ کو ختم کریں، یہ آپ کے ملک کے لیے بدنامی کا باعث ہے۔

  • فرانسیسی خاتون اول کا  ایک بار پھر صدر میکرون کا ہاتھ تھامنے سے انکار

    فرانسیسی خاتون اول کا ایک بار پھر صدر میکرون کا ہاتھ تھامنے سے انکار

    دورہ برطانیہ کے آغاز پر فرانسیسی خاتون اول نے صدر عمانویل میکرون کا ہاتھ نہ تھام کر خلش کی خبروں کو ایک بار پھر تقویت دے دی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق برطانیہ پہنچنے پر شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ نے فرانسیسی صدر اور ان کی اہلیہ کا استقبال کیا، خاتون اول جہاز سے باہر آئیں تو صدر میکرون نے ہاتھ آگے بڑھایا، مگر ان کی اہلیہ نے ان کا ہاتھ نہ تھاما۔

    رپورٹس کے مطابق چند ہی گھنٹوں بعد صدر میکرون اس وقت پھر سرخیوں کی زینت بنے جب بادشاہ چارلس سے ملاقات کے بعد صدر میکرون کا قافلہ ونزر کاسل سے روانہ ہوا تو ایک گاڑی کا دروازہ اور پچھلا حصہ کھلا رہ گیا اور ڈرائیور نے گاڑی چلادی۔

    گاڑی سے اس دوران دو بیگ نیچے گر گئے، گاڑی کے پیچھے موجود اہلکار بھاگ کر گاڑی رکوانے کی کوششوں میں مصروف رہا۔

    بھیڑچال میں ڈرائیور نے دوسری گاڑی بھی دوڑا دی، یہ نہیں دیکھا کہ اس کی گاڑی کا دروازہ بھی بند نہیں تھا۔

    فرانسیسی صدر کا اہم بیان:

    فرانسیسی صدر نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا امن کا واحد راستہ ہے۔

    ایمینوئل میکرون نے برطانیہ کی پارلیمنٹ سے خطاب میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر زور دیا اور کہا کہ یہ ”امن کا واحد راستہ“ ہے۔

    میکرون، جو کہ بریگزٹ کے بعد کسی یورپی رہنما کا پہلا سرکاری دورہ برطانیہ میں ہیں۔ خطاب کے اہم نکات

    غزہ میں جنگ بندی فوری طور پر ضروری ہے۔

    غزہ میں نہ ختم ہونے والی جنگ پورے خطے کے لیے خطرہ ہے۔

    فلسطینی ریاست کو باضابطہ تسلیم کرنا ہی خطے میں امن قائم کرنے کا واحد راستہ ہے۔

    برطانیہ اور فرانس کو ایک موثر کثیرالجہتی کے دفاع اور بین الاقوامی نظام کے تحفظ کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔

    اہلیہ نے تھپڑ کیوں مارا ؟ فرانسیسی صدر میکرون نے وضاحت دے دی

    انہوں نے کہا کہ ہم اس بات سے آگاہ ہیں کہ ایک سیاسی راستہ بہت ضروری ہے، اور میں علاقائی سلامتی کے ڈھانچے کی بنیاد کے طور پر دو ریاستی حل کے مستقبل پر یقین رکھتا ہوں جو اسرائیل کو اپنے پڑوسیوں کے ساتھ امن اور سلامتی کے ساتھ رہنے کے قابل بنائے گا۔

  • ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، پیوٹن

    ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، پیوٹن

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان دو گھنٹے طویل ٹیلیفونک رابطہ ہوا، اس دوران ایران کے جوہری پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی کے خطے پر اثرات پر بات چیت ہوئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر میکرون نے گفتگو کے دوران خدشہ ظاہر کیا کہ ایران کا جوہری پروگرام اور میزائل نظام خطے کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔

    اس دوران فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ ایران بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ مکمل تعاون کرے اور جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائے۔

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا ایرانی موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، اور بین الاقوامی قوانین کے تحت ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی جوہری توانائی کی ترقی جاری رکھے۔

    روسی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کی خودمختاری اور سلامتی کا احترام کیا جانا چاہیے۔

    فرانسیسی صدر میکرون کا کہنا تھا کہ ایرانی جوہری پروگرام اور میزائل سسٹم سے جڑے خدشات کا سفارتی حل نکالنے کے لیے فرانس پرعزم ہے۔

    دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن و استحکام کی ضرورت پر اتفاق کیا اور کہا کہ سفارتی کوششوں کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کرنا ہی بہترین راستہ ہے۔

    اس سے قبل بھی صدر پیوٹن نے اسکائی نیوز عربیہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کو سویلین جوہری پروگرام تیار کرنے اور جوہری ٹیکنالوجی کو پُرامن مقاصد کیلیے استعمال کرنے کا حق حاصل ہے۔

    پیوٹن نے کہا کہ تہران کو پُرامن مقاصد کیلیے جوہری ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے کا حق حاصل ہے، روس ایران کو پُرامن جوہری توانائی کی ترقی میں ضروری مدد فراہم کرنے کیلیے تیار ہے جو پہلے بھی کر چکے ہیں۔

    غزہ کی جنگ اختتامی مراحل میں ہے، اسرائیلی وزیر دفاع

    انہوں نے مزید کہا کہ میرے خیال میں کچھ مخصوص مسائل ہیں جو مذاکرات کا موضوع ہو سکتے ہیں اور ہونے بھی چاہئیں، ایران اور اسرائیل دونوں کو تہران کے جوہری پروگرام سے متعلق بحران کو حل کرنے کیلیے مذاکراتی عمل میں شامل ہونا چاہیے۔

  • ایران اسرائیل جنگ بندی، فرانسیسی صدر کا نیتن یاہو کو اہم پیغام

    ایران اسرائیل جنگ بندی، فرانسیسی صدر کا نیتن یاہو کو اہم پیغام

    فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل اور ایران دونوں کو حالیہ فائر بندی کے معاہدے کا احترام کرنا چاہیے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر واضح کیا کہ غزہ میں بھی جنگ بندی کے کسی معاہدے تک پہنچنا ضروری ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے غزہ میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو امداد سے دور رکھنے کیلیے فوج سے پلان طلب کر لیا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو اور اسرائیل کاٹز نے ایک مشترکہ بیان کہا کہ انہوں نے اسرائیلی فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ غزہ میں حماس کی امداد تک رسائی روکنے کا منصوبہ پیش کرے۔

    مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ آج موصول ہونے والی اطلاعات کے بعد کہ حماس ایک بار پھر شمالی غزہ میں داخل ہونے والی انسانی امداد کا کنٹرول سنبھال رہی ہے اور شہریوں سے چھین رہی ہے، وزیر اعظم اور وزیر دفاع نے اسرائیلی فوج کو ہدایت کی کہ وہ 48 گھنٹے کے اندر حماس کو امداد پر قبضے سے روکنے کیلیے ایکشن پلان پیش کریں۔

    نامعلوم حکام کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیلی چینل 12 نیوز نے بتایا کہ حکومت نے پہلے ہی غزہ کیلیے امداد کی ترسیل روک دی ہے، جب تک اسرائیلی فوج اپنا منصوبہ پیش نہیں کرتی اُس وقت تک یہ بندش برقرار رہے گی۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ٹائمز آف اسرائیل اور دی یروشلم پوسٹ کے مطابق غیر مصدقہ رپورٹ اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کی مبینہ طور پر حکومت چھوڑنے کی دھمکی کے بعد سامنے آئی ہے کہ اگر حماس کو امداد پہنچنے سے روکنے کیلیے فوری کارروائی نہ کی گئی تو وہ حکومت چھوڑ دیں گے۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی خون کی ہولی، مزید 78 فلسطینی شہید

    واضح رہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان 13 جون سے شروع ہونے والی جھڑپوں کا سلسلہ 12 روز تک جاری رہا، اس دوران اسرائیل نے ایران کے فوجی اور جوہری مراکز، میزائل لانچنگ پلیٹ فارمز پر حملے کیے۔ ایران کی جانب سے بھی اسرائیل پر بھرپور وار کیا گیا اور متعدد عمارتوں کو ملیا میٹ کردیا گیا۔

  • نیتن یاہو نے فرانس کو آنکھیں دکھانا شروع کردیں

    نیتن یاہو نے فرانس کو آنکھیں دکھانا شروع کردیں

    اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ دشمنی میں تمام حدیں پار کردیں، مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر فرانس پر حماس کی مدد کرنے کا الزام عائد کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے ٹی وی انٹرویو میں فلسطینی ریاست کے حوالے سے فرانسیسی صدر کی جانب سے لیے جانے والے اقدامات کی مذمت کی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ فرانس چاہتا ہے کہ اسرائیل سرنڈر کردے بجائے اس کے مغربی جمہوری کیمپ میں ہوتے ہوئے ہمارا ساتھ دے۔ ہم نہ رکیں گے نہ ہتھیار ڈالیں گے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم فرانسیسی صدر میکرون کے اس بیان پر بھی سیخ پا تھے جس میں انہوں نے یورپی ممالک کو غزہ کے حوالے سے انسانی حقوق کے معاملے پر اسرائیل کے خلاف پابندیاں لگانے کا مشورہ دیا تھا۔

    یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب غزہ کے حوالے مارچ سے شروع ہونے والے سیز فائر معاہدے کے ساتھ غزہ محاصرہ جاری ہے جہاں کی آبادی کو غذہ اور دوائیں پہنچانے کی اجازت بھی اسرائیل کی جانب سے نہیں دی جارہی۔

    یاد رہے گزشتہ دنوں فرانسیسی صدر نے یہ بیان بھی دیا تھا کہ فرانس بہت جلد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی وزیر دفاع نے فرانس کے صدر میکرون کو خبردار کیا تھا کہ وہ اخلاقیات پر‘لیکچر’نہ دیں۔

    اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون پر جوابی حملہ کیا ہے جنھوں نے کہا تھا کہ یورپی یونین نیتن یاہو کی غزہ کی ”شرمناک”پالیسی پر اسرائیل کے ساتھ تعاون کے معاہدوں پر نظرثانی کر سکتی ہے۔

    کاٹز نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں اچھی طرح یاد ہے کہ فرانس میں یہودیوں کے ساتھ کیا ہوا جب وہ اپنا دفاع نہیں کر سکے، صدر میکرون کو ہمیں اخلاقیات پر لیکچر نہیں دینا چاہیے۔

    امریکا نے ایران سے منسلک اداروں اور شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    ان کا کہنا تھا کہ یہ توقع کی جاتی ہے کہ کوئی ایسا شخص جو خود کو اسرائیل کا دوست سمجھتا ہے، قاتل دہشت گرد تنظیم حماس اور برائی کے ایرانی محور کے خلاف جنگ میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہوگا۔

  • فرانس کا فلسطین کو بطور ’ریاست‘ تسلیم کرنے کا امکان

    فرانس کا فلسطین کو بطور ’ریاست‘ تسلیم کرنے کا امکان

    فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ فرانس جون میں فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر سکتا ہے۔

    خبر رساں اداروں کے مطابق فرانسیسی صدر میکرون نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مقصد اسرائیل فلسطین تنازع پر اقوام متحدہ کی کانفرنس میں اس اقدام کو حتمی شکل دینا ہے۔

    فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا کہنا ہے کہ ایسا کسی کو خوش کرنے کے لیے نہیں کررہا بلکہ ایسا کرنا ہی درست ہوگا۔

    ایمانوئل میکرون نے کہا کہ ہمیں فلسطین کو ایک ریاست کی حیثیت سے تسلیم کرنے کی طرف بڑھنا چاہیے اور ہم آنے والے چند مہینوں میں ایسا کریں گے۔

    فلسطینی حکام نے فرانسیسی صدر کے بیان کو فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ اور دو ریاستی حل کے سلسلے میں درست سمت کی جانب ایک قدم قرار دیدیا۔

    لاکھوں اسرائیلی خاندان خیراتی اداروں کے کھانوں پر زندگی گزارنے پر مجبور

    ان کا کہنا تھا کہ ہم فلسطینیوں کے مقروض ہیں جن کے ساتھ طویل عرصے سے غیر منصفانہ سلوک کیا گیا ہے، اور ہم اس خطے کے مرہون منت ہیں جو تنازع نہیں بلکہ امن چاہتا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل 4 دسمبر 2024 کو فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے اعلان کیا تھا کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ مل کر فلسطینی ریاست کے قیام کیلئے مشترکہ کانفرنس بلائیں گے۔

    اسرائیل اور ممکنہ فلسطینی ریاست کا حوالہ دیتے ہوئے صدر میکرون نے کہا تھا کہ جون میں کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور میں اس کانفرنس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔

  • فرانس کا ’مسئلہ فلسطین‘ کے دو ریاستی حل پر کانفرنس بلانے کا اعلان

    فرانس کا ’مسئلہ فلسطین‘ کے دو ریاستی حل پر کانفرنس بلانے کا اعلان

    فرانس نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر سعودی عرب کے ساتھ مل کا کانفرنس کی صدارت کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    فرانسیسی صدر نے سوشل میڈیا پر غزہ میں دوبارہ اسرائیلی حملوں کی مذمت کی، اور لکھا سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے فون پر بات ہوئی جس میں دونوں ممالک نے دو ریاستی حل پر کانفرنس کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

    فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ کانفرنس سے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کیلئے سیاسی نقطہ نظر کو بحال کرنے میں مدد ملےگی۔

    اس کے علاوہ فرانسیسی صدر نے یوکرین بحران کے حل کیلئے امریکا اور روس کے مذاکرات میں سعودی عرب کے کردارکو سراہا۔ دونوں رہنماوں نے باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    واضح رہے کہ دوریاستی حل کیلئے کانفرنس کب ہوگی، فرانسیسی صدر نے اس کی تاریخ نہیں بتائی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کو توڑتے ہوئے غزہ پر بدترین فضائی بمباری کا سلسلہ شروع کیا جو اب تک جاری ہے۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ روز سے جاری اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 430 سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 650 سے زائد ہے۔

    آج غزہ کے علاقے دیر البلح میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر پر بھی اسرائیلی حملہ ہوا جس کے نتیجے میں اقوام متحدہ کا ایک غیرملکی اہلکار ہلاک اور 5 دیگر شدید زخمی ہوگئے۔

  • ابھی ایران سے مذاکرات کا مناسب وقت نہیں، نیتن یاہو

    ابھی ایران سے مذاکرات کا مناسب وقت نہیں، نیتن یاہو

    تل ابیب:اسرائیلی وزیراعظم نےایمانوئل میکرون کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ مذاکرات پر زور نہ دیں کیونکہ موجودہ حالات ایران کے ساتھ بات چیت کے لیے موزوں نہیں ہیں۔

    تصیلات کے مطابق نیتن یاھو نے ٹیلیفون پر فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ وقت ایران کے ساتھ بات چیت کے لیے بہت بُرا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران نے خطے میں جنگ چھیڑنے کی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں۔ موجودہ حالات میں ایران کے ساتھ بات چیت اور مذاکرات کا کوئی فایدہ نہیں۔

    اسرائیلی وزیراعظم کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری طرف تل ابیب نے تہران پر الزام عاید کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر حملوں کے لیے لبنان میں میزائل تیار کر رہا ہے۔

    خیال رہے کہ فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں نے گذشتہ ہفتے پیرس میں ہونے والے جی سیون ممالک کے اجلاس کے موقع پر ایران اور امریکا پر کشیدگی کے خاتمے کے لیے مذاکرات پر زور دیا تھا۔

    ایران اور امریکا کے صدور نے اپنے اپنے طور پر ایک دوسرے سے مذاکرات کے مطالبے کا خیر مقدم کیا تھا تاہم ایران نے باور کرایا ہے کہ مذاکرات سے قبل امریکا کو ایران پر عاید کردہ پابندیاں ختم کرنا ہوں گی۔

  • ایمزون میں آتشزدگی: ہمارا گھر جل رہا ہے، ایمانوئل میکرون

    ایمزون میں آتشزدگی: ہمارا گھر جل رہا ہے، ایمانوئل میکرون

    پیرس/براسیلیا :فرانسیسی صدر نے دنیا کے پھیپھڑوں کی حیثیت رکھنے والے ایمزون جنگل میں بھڑکنے والی آگ کو ’عالمی بحران‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایمزون کی آتشزدگی جی 7 اجلاس کا اہم ایجنڈا ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق رین فاریسٹ کی خاصیت رکھنے والے یہ جنگل یعنی جہاں بارشیں سب سے زیادہ ہوتی ہیں، دنیا میں موجود برساتی جنگلات کا 60 فیصد حصہ ہیں، سائنسدانوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر ایمزون میں ہونے والی آتشزدگی پر جلد قابو نہ پایا گیاتو موسمیاتی تبدیلیوں خلاف کی جانے والی کوششیں پر مضر اثرات مرتب ہوں گے۔

    فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پرکیے گئے ٹویٹ میں کہا کہ ’ہمارا گھر جل رہا ہے‘۔

    واضح رہے کہ رواں ہفتے کے اختتام پر فرانسیسی صدر جی سیون سمٹ کی میزبانی کریں گے جس میں دنیا کی سب سے اہم و مضبوط معاشی طاقتیں شریک ہوں گی۔

    انہوں نے جی سیون ممالک کو رین فارسٹ ایمزون کی صحت سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ مسئلہ اقوام عالم کےلیے تشویش کا باعث ہے‘۔

    فرانسیسی صدر نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ دنیا کےی 20 فیصد آکسیجن پیدا کرنے والا اور پھیپھڑوں کی حیثیت رکھنے والاسب سے بڑا برساتی جنگل ایمزون جل رہا ہے ’جی سیون ممبران کو چاہیے کہ اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر زیر بحث لائیں‘۔

    دوسری جانب برازیلین صد رنے ایمزون کے جنگلات میں آتشزدگی سے سیاسی فوائد حاصل کرنے کےفرانسیسی صدر کے الزام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ فرانسیسی صد رنے جی سیون سمٹ میں ایمزون کی آتشزدگی پر گفتگو کرنے کا کہا جس میں برازیل کو شامل نہیں کیا’یہ کالونیل مائنڈ سیٹ کی عکاسی کرتا ہے‘۔

    ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ رواں برس ایمزون کے جنگل میں جنوری سے اگست تک 72 ہزار843 مرتبہ آگ بھڑک چکی ہےجو کہ گزشتہ سال کی نسبت 85 فیصد زیادہ ہے۔ جبکہ 2018 40 ہزار اور 2016 میں 68 ہزار مرتبہ لگی تھی۔

    خیال رہے کہ پیرو کے روز ایمزون کے جنگل میں ہولناک آگ بھڑکنے کے بعد 2700 کلومیٹر دور واقع شہر ساؤ پالو میں بھی دھوئیں کے گھنے و کالے بادلوں کے باعث اندھیرا چھاگیاتھا۔

    ایمزون کے جنگلات دنیا کی فضا کو آکسیجن فراہم کرنے میں اپنا 20 فیصد حصہ ڈالتے ہیں اورانہیں دنیا کے پھیپھڑوں سے تشبیہ دی جاتی ہے۔

    خیال رہے کہ ایمزون کا جنگل 30 لاکھ اقسام کے درختوں، پودوں ، جانوروں اور دس لاکھ مقامی باشندوں(جنگلی قبائل) کا گھر ہے۔

    سوشل میڈیا پر جاری تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جنگلات میں لگنے والی آگ کے سبب برازیل میں دھویں کے بادل چھائے ہوئے ہیں جنہوں نے کئی شہروں کو اندھیرے میں ڈبو دیا ہے۔

  • ایران کا یورینیم افزودگی میں اضافہ خطرناک ہوگا‘فرانسیسی صدر

    ایران کا یورینیم افزودگی میں اضافہ خطرناک ہوگا‘فرانسیسی صدر

    پیرس :فرانسیسی صدر نے جوہری معاہدے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران 15 جولائی کو جوہری معاہدے میں شامل تمام فریقین کے درمیان مذاکرات کے لیے حالات سازگار بنانے کےلئے اقدامات کریں۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے صدر عمانوئل ماکروں نےاپنے ایرانی ہم منصب حسن روحانی کو خبردار کیاکہ اگر ایران نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یورینیم افزدوگی کی مقدار میں اضافہ کیا تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے جن کی تمام ترذمہ داری ایران پرعائد ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانسیسی ایوان صدر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی اور عمانوئل ماکروں کے درمیان ایک گھنٹے سے زاید ٹیلیفون پر بات چیت جاری رہی۔

    اس موقع پر فرانسیسی صدر نے روحانی پر زور دیا کہ وہ 15 جولائی کو جوہری معاہدے میں شامل تمام فریقین کےدرمیان مذاکرات کے لیے حالات سازگار بنانے کے لئے اقدامات کریں، صدر ماکروں نے کہا کہ وہ ایرانی قیادت اور جوہری معاہدےمیں شامل دیگر ملکوں ے ساتھ رابطے میں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ فرانس کسی کی طرف سے جارحیت کا حامی نہیں۔ایرانی حکومت کےایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ایجنسی رائیٹرز کو بتایا کہ آج حکومت یورینیم کی افزدوگی کی مقدار پانچ فی صد تک بڑھانے کا اعلان کرے گی۔

    خیال رہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں میں طے پائے معاہدے کے تحت ایران کو بھاری پانی کا ذخیرہ محدود کرنے کا پابند بنایا گیا تھا مگر ایران بھاری پانی کا ذخیرہ بھی 5 فی صد سے بڑھا چکا ہے۔

    یورینیم افزودگی کی مقدار 5 فی صد تک لے جانے کا ایرانی فیصلہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔