Tag: madaris

  • سندھ : مدارس کی جیوٹیگنگ کا عمل مکمل

    سندھ : مدارس کی جیوٹیگنگ کا عمل مکمل

    کراچی: سندھ بھر میں قائم مدارس پرجیوٹیگنگ کے ذریعے نظر رکھنے کے فیصلے کے تحت صوبے میں سات ہزار سات سو چوبیس مدارس کی جیو ٹیگنگ کا عمل مکمل کرلیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والے فیصلے کو مد نظر رکھتے ہوئے صوبے میں مدارس پر نظر رکھنے کے لیے جیو ٹیگنگ کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے جس کے تحت صوبے میں 11ہزار  چوراسی رجسٹرڈ مدارس سیکیورٹی اداروں کی نظر میں آگئے۔

    پڑھیں:  مدارس کی رجسٹریشن کا فیصلہ اٹل ہے،مولا بخش چانڈیو

    کراچی، حیدر آباد، سکھر، لاڑکانہ اور میرپور خاص میں مدارس کی جیو ٹیگنگ کرتے ہوئے7750 مدارس کا مکمل ڈیٹا حاصل کرلیا گیا ہے۔ جیوٹیگنگ کے ذریعے کراچی میں موجود 3ہزار  مدارس کا ریکارڈ حاصل کیا گیا ہے جبکہ حیدرآباد کے 12 سو اکیانوے، میرپورخاص کے 750، سکھر کے 1 ہزار پانچ سو چھتیس اور لاڑکانہ کے 1 ہزار سینتیس مدارس کا مکمل ریکارڈ حاصل کیا گیا۔

    مزید پڑھیں:  سندھ میں مدارس کی رجسٹریشن کے لیےقانونی مسودہ تیار

    سندھ میں دوہزارتین سو نو مدارس بندہ ہیں جبکہ گیارہ سو چوراسی غیر رجسٹرڈ مدارس سے متعلق کارروائی کیلئےاعلی حکام کو خط لکھ دیا گیا ہے۔

     

  • مدارس اورمساجد کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں، مولانا طاہراشرفی

    مدارس اورمساجد کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں، مولانا طاہراشرفی

    لاہور : پاکستان علماءکونسل کے چیئرمین مولانا طاہر اشرفی نے انتہاءپسندی ، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے کیلئے چلائی جانے والی مہم کو منظم تحریک میں چلانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مدارس اور مساجد کا دہشت گردی اور انتہاءپسندی سے کوئی تعلق نہیں۔

    اقبال ٹاؤن گلشن بلاک کی جامعہ مسجد مکی میں علماءکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے طاہر اشرفی نے کہا کہ دہشت گردی محراب و منبر اور داڑھی اور پگڑی سے نہ جوڑا جائے۔

    اسلام ، قرآن اور جہاد کے نام پر پھیلائے جانے والے تکفیری نظریات سے نوجوان نسل کو بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔

    قومی ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد پر زوردیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شک کی بنیاد پر گرفتار مذہبی رہنماﺅں کو رہا کیا جائے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ بعض قوتیں پاکستان کے اندر انتشار کی کیفیت پیدا کرنا چاہتی ہیں ۔ بے گناہ عورتوں، بچوں ، بوڑھوں کو قتل کرنے والے بتائیں وہ کون سی اسلام کی خدمت کر رہے ہیں؟

     

  • پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں، چوہدری نثارعلی

    پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں، چوہدری نثارعلی

    کلر سیداں : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے پاکستان میں داعش کے وجود کی خبروں کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ داعش مشرق وُسطیٰ کی تنظیم ہے۔ یہاں اُس کا نام استعمال کرنے والے ہمارے پُرانے دُشمن ہیں،بس وہ اپنا نام تبدیل کرلیتےہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلرسیداں میں ریسکیو 1122 کی عمارت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چوہدری نثار نے کہا ایک بارہ بور کے فائر پر اسکول کالج بند ہونے کے اعلانات ہوتے ہیں۔ قوم کو اے پی ایس کے بچوں سے سبق سیکھنا چاہیئے۔

    چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ مدارس دہشت گردی کی راہ میں رکاوٹ ہیں لیکن تمام مدارس دہشت گردی میں ملوث نہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

    مدارس کی رجسٹریشن پر اتفاق ہو گیا ہے، جلد اعلان ہو گا، داعش کا پاکستان میں وجود نہیں، کچھ تنظیمیں داعش کا نام استعمال کر کے کارروائیاں کر رہی ہیں۔

    دہشت گردی کے خلاف قوم کو مزید متحرک ہونا پڑے گا، وزیر داخلہ نے ایک بار پھر ناقدین کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ جن کی دُم پر میرا پیر ہے وہی شور مچاتے ہیں۔

    چوہدری نثار نے اپنے حلقے کلر سیداں میں بلدیاتی نمائندوں کو اچھا کام کر نے کی صورت میں اپنے فنڈ سے کروڑوں روپے دینے کا بھی اعلان کیا۔

  • کراچی آپریشن بلا تفریق جاری رہے گا: ایپکس کمیٹی

    کراچی آپریشن بلا تفریق جاری رہے گا: ایپکس کمیٹی

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد کی زیرِ صدارت سند ایپکس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کراچی میں مکمل امن قائم ہونے تک آپریشن جاری رکھنے، مدارس اوراین جی اوز کی رجسٹریشن سمیت اہم فیصلے کئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز منگل سندھ ایپکس کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں صوبائی وزراء سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سرکردہ افراد نے شرکت کی۔

    اجلاس میں کراچی میں امن وامان مکمل طور پربحال کرنے ، مدارس اور این جی اوز کی رجسٹریشن اور چینی انجینئرز کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لئے اہم فیصلے کئے گئے۔

    کراچی آپریشن


    اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اوراغوا برائے تاوان کے خلاف آپریشن جاری ہے اور یہ آپریشن بلاتفریق کیا جارہا ہے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی آپریشن کو مکمل امن قائم ہونے تک جاری رکھا جائے گا، انسدادِ دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ میں مزید بہتری لائے جائے گی اور ادارے کو مزید سہولیات مہیا کی جائے گی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ محرم الحرام میں سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے غیر معمولی اقدامات کئے جائیں گے ، پہلے سے نصب کیمروں کی حالت بہتر بنائی جائے گی اور مزید 2500 کیمرے نصب کئےجائیں گے۔

    یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اسلحہ لائسنس کے اجراءء کے لئے موجودہ حکومتی پالیسی کو جاری رکھا جائے گا ، اجلاس میں غیر ملکی افراد کی سیکیورٹی کمپنیوں میں ملازمت پر بھی پابندی عائد کردی گئی۔

    اجلاس میں مساجد اور امام بارگاہوں کی بھی جیو ٹیگنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    آفتاب عالم کا قاتل گرفتار


    اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی میں گزشتہ دنوں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے سینئر صحافی آفتاب عالم کے قاتل کو گرفتارکرلیا گیاہے اوراسےجلد ہی عدالت میں پیش کرکے قرار واقعی سزا دلائی جائے گی۔

    این جی اوز کی رجسٹریشن


    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سندھ میں کام کرنے والی غیر ملکی این جی اوز کو وفاق کے ساتھ دوبارہ رجسٹر کرایا جائے گا اور نادرا کے تعاون سے انکا ڈیٹا اکھٹا کیاجائے گا۔

    مقامی این جی اوز کو بھی سندھ حکومت کے تحت دوبارہ رجسٹر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    مدارس کی رجسٹریشن


    اجلاس میں مدارس کی رجسٹریشن کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے اس سلسلے میں سندھ حکومت کی کاوشوں کو سراہا گیا۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ میں موجود 9500 میں سے 6500 مدارس کی رجسٹریشن کی جاچکی ہے اور رجسٹرڈ شدہ مدارس کی جیو ٹیگنگ کی جارہی ہے۔

    چینی انجینئرز کی حفاظت


    اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ میں اس وقت 1351 چینی انجینئرز کام کررہے ہیں جن کی حفاظت کے لئے حفاظت کے لئے اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کا قیام امن میں لایا جائے گا۔

  • ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کو کچل دیا جائے گا: چوہدری نثار

    ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کو کچل دیا جائے گا: چوہدری نثار

    اسلام آباد: نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کےسلسلے میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں ملک میں قیامِ امن کے لئے اہم فیصلے کئے گئے۔

    اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار، چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، آرمی چیف اور اہم ملکی شخصیات شریک تھیں۔

    اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے علاوہ کچھ اہم ایشوز ہیں جن پر صوبوں اور وفاق کو ایک پالیسی اختیار کرنی چاہئے۔

    این جی اوز

    غیر ملکی این جی اوز کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کچھ عرصے سے این جی اوز کو مادر پدر آزادی ملی ہوئی ہے اور بہت سی ایسی این جی اوز ہیں جنہوں نے پاکستان میں کام کرنے کی درخواست تک نہیں دی اور انہیں ویزے ملے ہوئے ہیں اوران کے دفاتر یہاں قائم ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ غیر ملکی این جی اوز کو قانون کے دائرہ کار میں لانا مکمل طور پر وفاق کی ذمہ داری ہے اور اس پر ڈھائی ماہ سے کام کررہے تھے اور اب ایک جامع پالیسی تیار ہے۔

    مقامی این جی اوز کے بارے میں گفتگوکرتےہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ صوبائی دائرہ کار میں آتی ہیں اور کسی کو نہیں معلوم کہ کس این جی او کو کتنی فنڈنگ ہورہی ہے اور ان کے اغراض و مقاصد کیا ہیں۔

    این جی اوز کو قانون کے دائرہ کار میں لانے کے لئے نادرا کے تعاون سے ڈیٹا بینک تشکیل دیا جائے گا اور ایک قانون کے تحت ملکی اور غیر ملکی این جی اوز کی رجسٹریشن ہوگی تاکہ ایک سسٹم کے تحت این جی اوز کی مانیٹرنگ کی جا سکے۔

    اسلحہ لائسنس کا اجراء

    چوہدری نثار نے اسلحہ لائسنس کے اجرا کے حوالے سے کہا کہ ماضی میں بے حساب لائسنس جاری کئے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب اور سندھ نادرا کے تعاون سے کمپیوٹرائز لائسنس کا اجرا کررہے ہیں اور باقی صوبوں سے بھی کہا گیا ہے کہ اسی سسٹم کے تحت کمپیوٹرائز لائسنن جاری کرنے کا عمل شروع کریں۔

    سیکیورٹی کمپینیز

    وفاقی وزیرِ داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کام کرنے والی زیادہ ترسیکیورٹی کمپینیز نام کی ہیں ان کے اہلکاروں کو ہتھیار چلانے کی باضابطہ تربیت حاصل نہیں اورہتھیار ہیں تو چلتے نہیں ہیں۔دوسری جانب اہلکاروں کو ہیلتھ انشورنس اورلائف انشورنس بھی میسر نہیں ہے۔ سیکیورٹی کمپینیزکو ان کے چارٹر کے مطابق اپ ڈیٹ کیا جائے گا تاکہ وہ معاشرے میں قیام امن میں اپنا کردا ادا کرسکیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ گاڑیوں کی جعلی بلٹ پروفنگ اپنے آپ سے دشمنی ہے ایسی تمام کمپینیز جو کہ جعلی بلٹ پروفنگ کررہے ہیں ان کے خلاف کاروائی ہونی چاہئیے کیونکہ ان کی تیار کردہ گاڑیاں معیار کے مطابق نہیں ہوتیں۔

    افغان مہاجرین

    افغان مہاجرین کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق مہاجرین کو کیمپوں تک محدود رہنا چاہئے نہ تو وہ یہاں کاروبار کرسکتے ہیں اور نہ پراپرٹی خرید سکتے ہیں لیکن یہ سب ہورہا ہے اور انہیں جعلی شناختی دستاویز بھی جاری کی گئی ہیں جن پر کام ہورہا ہے اور بہت سے ایسے افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن کی شناختی دستاویز مستند نہیں تھیں۔

    مدارس کی رجسٹریشن

    مدارس کی رجسٹریشن اور نصاب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مدارس کے نصاب کی اصلاح کرکے وہاں پاکستان کا نصاب رائج کی جائے گا۔

    رجسٹریشن کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ تمام مسالک کے علمائے کرام سے مشاورت کرکے ایک جامع اور آسان رجسٹریشن فارم تشکیل دیا جارہاہے۔

    فنڈنگ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آئندہ مدارس کی تمام فنڈنگ بینکوں کے ذریعے ہوگی اور ان کا باقاعدہ آڈٹ کیا جائے گا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ نفرت آمیز تقاریر میں ملوث مدرسوں میں کیمرے نصب کئے جائیں گے اور ثبوت کی بنا پر کاروائی ہوگی۔

    قومی ایکشن پلان

    قومی ایکشن پلان جو کہ آج کے اجلاس کا خاص ایجنڈا تھا جس پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست کے خلاف کھڑے ہونے والوں کو بزورِ قوت کچل دیا جائے گا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ مذہب کے نام پرفساد پھیلانے والوں کوعلماء کے تعاون سے ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کی آمد قریب ہے اور کسی کو بھی اشتعال انگیز تقاریرکرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اورایسے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ 08 مہینوں میں عوام ، میڈیا اوراداروں کے تعاون سے سیکیورٹی کی صورتحال کافی بہتر ہوئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے 15 نکات پرکام ہورہا ہے، مل جل کر سب ہی کام کررہے ہیں جبھی اب ہفتوں امن رہتا ہے اور بہت بڑے بڑے افراد ہتھیار ڈالنے پرآمادہ ہورہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صحافیوں پرحملے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے اکا دکا واقعات سے آپریشن پر سوالیہ نشان نہیں اٹھنا چاہئے۔

    انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 9 مہینوں میں 5 ہزارآپریشن انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیادوں پر کئے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ہرجگہ ناکے نہیں لگا سکتے اوراپنے بازار اور اسکول بند نہیں کرسکتے لیکن وہ دن نزدیک ہے جب ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا۔

  • فرقہ واریت پھیلانے والوں کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات قائم ہوں گے:چوہدری نثار

    فرقہ واریت پھیلانے والوں کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات قائم ہوں گے:چوہدری نثار

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی میں مدارس سمیت ملک بھرکے تعلیمی نصاب میں اصلاحات لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز پیر وزیراعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیرِداخلہ چوہدری نثارعلی خان، آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور مختلف مکاتبِ فکرکے علما کرام شریک تھے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مدارس سمیت ملک بھر کے تعلیمی نصاب میں اصلاحات کی جائیں گی۔

    اس موقع پرجنرل راحیل شریف نے اجلاس کے شرکاء سے مخاطب ہوکرکہا کہ دہشت گردی اورکرپشن کے خلاف جنگ جاری رہے گی جبکہ مدارس کے خلاف بلا جوازکاروائی نہیں کی جائے گی۔

    وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت دہشت گردی کے خاتمے کیلئےتمام وسائل بروئےکارلائےگی۔

    اجلاس میں وفاقی وزیرداخلہ نثار علی خان کو ملک بھر کے مدارس کا نگران مقرر کیا گیا ہے۔

    اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ریاست فرقہ واریت کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گی اور دوسرے مسالک کے افراد کو کافر اور واجب القتل کہنے والوں کے خلاف دہشت گردی کےمقدمات قائم کئے جائیں گے۔

    اجلاس کے بعد چوہدری نثار نے میڈیا کو اجلاس سے متعلق بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ تمام مکاتب فکر کے علماء کرام نے دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے پراتفاق کیا ہے۔

    میڈیا بریفنگ میں چوہدری نثارنےبتایاکہ 10 ستمبر کو تمام وزراء اعلیٰ کا اجلاس طلب کیا گیا ہے اور آزاد کشمیر کے وزیراعظم کو بھی شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ اجلاس میں ملکی نوعیت کے تمام معاملات کا احاطہ کیا جائے گا اور اہم معاملات پر وزیراعظم فیصلوں کی منظوری دیں گے۔

    مدارس کے حوالےسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام مکاتب کے علماء کرام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے پراتفاق کیا ہے اور مدارس کی رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانے کے لئے کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ رجسٹریشن کے عمل کو مزید آسان اور شفاف بنانے کے لئے آسان اور جامع فارم تشکیل دیا جائے گا۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ مدارس کی بیرونی فنڈنگ کا طریقہ کار حکومت وضع کرے گی اور مدارس فنڈنگ کی آڈٹ رپورٹ بھی پیش کریں گے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ مدارس کا آئندہ لین دین صرف بنکوں کے ذریعے ہی کیا جائے گا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ مدارس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں اوراگرکوئی مدرسہ غلط کام کررہا ہوگا تو اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا اور اس کے لئے تین ماہ کے اندر مدارس کے کوائف اکھٹے کئے جائیں گے۔

    ان کا کہناتھا کہ سانحہ صفورا کے ملزمان مدرسے کے نہیں بلکہ یونیورسٹی کے طالب علم تھے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ مدد علماء سے ملی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن ہم نے شروع کیا دوسال کی ہماری کارکردگی سب کے سامنے ہے، کچھ لوگوں نےآنکھ کان بندکئےہوئےہیں لیکن اس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

  • تین سو سے زائد مدارس دہشت گردی میں ملوث ہیں، خواجہ آصف

    تین سو سے زائد مدارس دہشت گردی میں ملوث ہیں، خواجہ آصف

    اسلام آباد: وزیردفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ تین سے چارفیصد مدارس دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

    وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اٹھائیس ہزار میں سے تین سو سے زائد مدارس کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔

    خواجہ آصف نے یہ بات قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی میں ملوث مدرسوں کی تعداد کُل مدارس کا تین سے چار فیصد بنتی ہے۔

    وزیردفاع نے کہاکہ ماضی کی حکومتوں کے غلط فیصلوں کے نتائج آج بھگتنے پڑرہے ہیں۔

    خواجہ آصف نے ایوان کوبتایا کہ وزیر اطلاعات پرویز رشید نے دہشت گردی میں ملوث مدارس کی بات کی تھی لیکن اس بیان کا غلط مطلب لیا گیا۔

  • یوم دفاع پریڈ: اسلام آباد سات مدرسے 24 مارچ تک بند

    یوم دفاع پریڈ: اسلام آباد سات مدرسے 24 مارچ تک بند

    اسلام آباد : یوم پاکستان پر مسلح افواج کی پریڈ کے موقع پر انتظامیہ نے وفاق المدارس اور تنظیم المدارس کے تعاون سے سات مدرسے چوبیس مارچ تک کے لیے بند کرادئیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں یوم پاکستان پر مسلح افواج کی پریڈ کے موقع پر انتظامیہ نے سات مدارس کو چوبیس مارچ تک کے لئے بند کرادیاہے۔

    ان سات مدارس میں تعلیم العلوم ، تعلیم القرآن، اشرف العلوم،انوار القرآن، دربار بہار پھلاں، مدرسہ حنیفیہ غوثیہ اورمسجد عمر فاروق شامل ہیں۔ ضلع انتظامیہ نے یوم پاکستان پریڈ کے موقع پر اکتالیس مدارس بند کرنے کی سفارش کی تھی۔

    جس پر وفاق المدارس نے عملدرآمد سے انکار کردیا تھا۔ بعد میں مذاکرات میں یہ طے پایا کہ اسلام آباد کے صرف سات مدارس بند کیے جائیں گے اور ان مدارس کو بند کرنے کی یقین دہانی وفاق المدارس اور تنظیم المدارس نے بھی کرادی ہے۔

  • وزارتِ داخلہ نے مدارس کی اسکروٹنی شروع کردی

    وزارتِ داخلہ نے مدارس کی اسکروٹنی شروع کردی

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے دہشت گردوں سے رابطوں کے شبے میں چند مدارس کی اسکروٹنی شروع کردی ہے۔ قومی ایکشن پلان کمیٹی کے اجلاس کو بھیجے گئے تحریری بیان میں وزارت داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ چند مدارس کے دہشت گرد تنظیموں سے روابط کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

    جبکہ 72 کالعدم تنظیموں کی بھی چانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔تحریری بیان کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ کالعدم تحریک طالبان سے منسلک اور ان کے خاموش ساتھیوں یا سلیپرز کا پتہ چلانے کا عمل جاری ہے اور اب تک صرف صوبہ پنجاب میں 95 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    وزارت داخلہ نے باہتر تنظیموں کو کالعدم قرار دیا ہے اور وزارت داخلہ معلومات جمع کررہی ہے کہ کون سی کالعدم تنظیم متحرک ہے اور کس نام سے متحرک ہے۔ اس کے ساتھ ہی مسلح جتھے رکھنے والی کالعدم تنظیموں کے بارے میں بھی معلومات جمع کی جارہی ہیں ۔

  • حکومت مدارس کی رجسٹریشن کےنقائص دورکرے,مفتی منیب الرحمٰن

    حکومت مدارس کی رجسٹریشن کےنقائص دورکرے,مفتی منیب الرحمٰن

     اسلام آباد : مفتی منیب الرحمان کا کہنا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کی بھرپورحمایت کرتے ہیں۔حکومت مدارس کی رجسٹریشن کےلئےتمام نقائص دور کرے۔

    تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہاررویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن نے مدارس اصلاحات کے حوالے سے اسلام آباد پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ مسلح افواج کی ملک وقوم کےلئے قربانیوں کوقدرکی نگاہ سےدیکھتےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کی بھر پور حمایت کرتے ہیں۔ مفتی منیب الرحمٰن  نے مزید کہا کہ مدارس کی اسنادکوجامعات کی سطح پرتسلیم کیا جائے۔

    مدارس کی رجسٹریشن کے عمل کے تمام نقائص کو دور کیا جائے تاکہ مدارس بھی دیگرتیکنکی مضامین کو اپنے نصاب میں شامل کریں۔