Tag: made in pakistan

  • پاکستان میں مقامی طور ایک اور وینٹی لیٹر کامیابی سے تیار، پروڈکشن کا لائسنس بھی جاری

    پاکستان میں مقامی طور ایک اور وینٹی لیٹر کامیابی سے تیار، پروڈکشن کا لائسنس بھی جاری

    اسلام آباد: پاکستان میں مقامی طور ایک اور وینٹی لیٹر کامیابی سے تیار کر لیا گیا ہے، جس کی پروڈکشن کا لائسنس بھی جاری ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ’میڈ اِن پاکستان‘ وینٹی لیٹر سے مریضوں کی بڑی پریشانی اب دور ہو جائے گی، ’اینووینٹ‘ نامی وینٹی لیٹر ایسنز انڈسٹریز کراچی کا تیار کردہ ہے، جس کے کلینیکل ٹرائلز کامیابی سے مکمل کیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) میڈیکل ڈیوائسز ڈویژن نے اینووینٹ وینٹی لیٹر رجسٹرڈ کر لیا ہے، اور ایسنز انڈسٹریز کو وینٹی لیٹر کی لوکل پروڈکشن کا لائسنس جاری کر دیا، یہ وینٹی لیٹر تکنیکی جانچ کے بعد رجسٹرڈ کیا گیا ہے۔

    ڈریپ ذرائع کے مطابق میڈیکل ڈیوائسز ڈویژن اینووینٹ وینٹی لیٹر کا معائنہ کر چکا ہے، سی ای او ڈریپ نے وینٹیلیٹر سازی کا ایک اور لائسنس جاری کرنے کی تصدیق کر دی ہے، ایسنز انڈسٹریز کو جاری پروڈکشن لائسنس کی مدت 5 سال ہے۔

    ایسنز نے وینٹی لیٹر کی پروڈکشن کا کامیابی سے آغاز کر دیا ہے، اور وہ اینووینٹ وینٹی لیٹر تیار اور فروخت کر سکے گی، یہ وینٹی لیٹر مقامی ضرورت کے علاوہ برآمد بھی کیا جا سکے گا، اور یہ مکمل طور پاکستانی ماہرین کا تیار کردہ ہے، اس کی شیلف لائف 5 سال ہے۔ ڈریپ ذرائع کےمطابق اینووینٹ وینٹی لیٹر انتہائی نگہداشت یونٹ میں استعمال ہوگا، یہ کمپریسڈ گیس سیلنڈر کے ساتھ دستیاب ہوگا، اسے بڑی عمر کے (30 تا 200 کلو وزن کے) مریض استعمال کر سکیں گے۔

    سربراہ ڈریپ ڈاکٹر عاصم رؤف نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وینٹی لیٹرز کی لوکل پروڈکشن خود انحصاری کی جانب بڑا قدم ہے، لوکل وینٹی لیٹر طبی آلات سازی کے نئے دور کا آغاز ہے،میڈ ان پاکستان ادویات و آلات کا فروغ اوّلین ترجیح ہے، اور پاکستانی فارما انڈسٹری اب نئے دور میں داخل ہو چکی ہے۔ سی ای او ڈریپ نے کہا کہ پاکستانی فارما انڈسٹری عالمی سطح پر تیزی سے ابھر رہی ہے، اینووینٹ وینٹی لیٹر ملکی برآمدات میں اضافے کا سبب بننے گا۔

    واضح رہے کہ ماضی میں 2 پاکستانی کمپنیاں کامیابی سے وینٹی لیٹرز تیار کر چکی ہیں، یہ وینٹی لیٹرز کرونا وبا کے دوران تیار کیے گئے تھے۔ ’پاک وینٹ ون‘ اور ’آئی لیو‘ جون 2021 میں تیار ہوئے تھے، یہ دونوں میڈ ان پاکستان وینٹی لیٹرز ہیں۔ آئی لیو وینٹی لیٹر پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کا تیار کردہ ہے، جب کہ پاک وینٹ وینٹی لیٹر نیشنل انجیئرنگ سائنٹیفک کمیشن پاکستان کا تیار کردہ ہے۔

  • وائرل : بھارتی شہری امریکی اسٹور میں ’’میڈ ان پاکستان‘‘ ملبوسات دیکھ کر حیران

    وائرل : بھارتی شہری امریکی اسٹور میں ’’میڈ ان پاکستان‘‘ ملبوسات دیکھ کر حیران

    ایک بھارتی یوٹیوبر نے ہارورڈ یونیورسٹی کے اسٹور میں ’’میڈ اِن پاکستان‘‘ لیبل والی جیکٹ دیکھ کر خوشگوار حیرت کا اظہار کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایشان شرما نے ریاست امریکہ میں سفر کے دوران معروف آئیوی لیگ یونیورسٹی کا دورہ کیا وہ اس سفر کے دوران یادگاری اشیاء کی خریداری کرنا چاہتے تھے۔

    جب شرما یونیورسٹی کی ہارورڈ شاپ پر پہنچے تو شرما نے پہلے اشیاء کی قیمتوں پر حیرت کا اظہار کیا اور پھر کپڑوں پر لگا ہوا مینو فیکچرنگ لیبل دیکھا جس پر "میڈ ان پاکستان” لکھا تھا۔

    Made in Pakistan

    شرما نے سوشل میڈیا پر کچھ تصاویر شیئر کیں جن میں وہ ہارورڈ کے مشہور سرخ اور سیاہ رنگوں والے جیکٹ میں ملبوس تھے، ان تصاویر میں سے ایک جیکٹ میں "میڈ ان پاکستان” کا لیبل نمایاں تھا۔

    شرما نے ایکس (سابقہ ​​ٹوئٹر) پر پوسٹ کیا کہ کچھ یادگار اشیاء خریدنے کے لئے ہارورڈ آیا تھا، یہ 12ہزار روپے کی ہے! لیکن ’’میڈ ان پاکستان‘‘ ہے؟!”

    یوٹیوبر کی اس پوسٹ نے جلد ہی جنوبی ایشیائی سوشل میڈیا صارفین کی توجہ حاصل کرلی، خاص طور پر بھارت سے، جس کی وجہ سے آن لائن ہنسی مذاق کی ایک لہر دوڑ گئی۔

    مہیش نامی صارف نے ازراہ مذاق کہا کہ ایک بھارتی جو امریکہ جاتا ہے اور وہاں سے پاکستان میں بنے ہوئے کپڑے خریدتا ہے، کافی حیران کن بات ہے۔”

    ایک اور صارف نے تبصرہ کیا کہ یہ تو بھی ہارورڈ بھی اب ایشیا میں آؤٹ سورس کر رہا ہے، جبکہ کسی اور  نے کہا کہ اب تمام جنوبی ایشیائی مائیں فخر سے کہہ سکتی ہیں کہ ہمارے پاس ہارورڈ گھر پر ہی ہے۔

    تاہم تمام تبصرے ہلکے پھلکے نہیں تھے۔ کچھ نے مرچنڈائز کے معیار پر تنقید کی۔ ایک شخص نے ایکس پر تبصرہ کیا کہ معیار بہت خراب ہے۔ اس نے لکھا کہ میں نے پچھلے سال کچھ اشیاء خریدی تھیں اور صرف 2یا 3 بار دھونے کے بعد وہ فرش صاف کرنے کے قابل رہ گئیں۔”

    دوسروں نے اشارہ کیا کہ مغربی ممالک میں فروخت ہونے والے زیادہ تر کپڑے، بشمول اعلیٰ معیار کے برانڈز، جنوبی ایشیا کے سب کانٹیننٹ میں، خاص طور پر بنگلہ دیش میں تیار کیے جاتے ہیں۔

    اپنے سفر کے دوران پہلے شرما نے امریکی ہوٹلوں میں مہمان نوازی کی کمی پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا تھا اسے اپنی سب سے بڑی حیرانی قرار دیا تھا۔

  • موسیقی کےفروغ کی جنگ،اے آروائی میڈ ان پاکستان کےسنگ

    موسیقی کےفروغ کی جنگ،اے آروائی میڈ ان پاکستان کےسنگ

    کراچی:جب سُر،تال،ساز اور آواز باہم ملتے ہیں تومضبوط پاکستان کی نوید آوازیں اور مضبوط پاکستان کا ساز بنتی ہیں۔

    اے آر وائی کے پروگرام’’میڈ ان پاکستان ‘‘نے ملکی موسیقی کے فروغ کوعام آدمی کی مدد اور تائید سے مضبوط بنانےکا بیڑہ اٹھایا ہے۔

    قصہ پارینہ بننے والے موسیقی کے نامور فنکاروں کے سُر اور سنگیت ہی وطن کی مٹی کو توانا کریں اور اسی مضبوط اورعام آدمی کے پاکستان کی تعبیر ہی اے آر وائی کامشن ہے۔