Tag: MaHam murder case

  • ننھی ماہم کے قاتل پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی

    ننھی ماہم کے قاتل پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی

    کراچی : ماڈل ٹرائل کورٹ نے کورنگی میں چھ سالہ ماہم زیادتی اور قتل کیس کے ملزم پر فرد جرم کی کارروائی موخر کردی، ملزم پر فرد جرم 17 نومبر کو عائد کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ماڈل ٹرائل کورٹ شرقی میں کورنگی میں چھ سالہ ماہم کے ساتھ مبینہ زیادتی اور قتل کیس کی سماعت ہوئی ، ملزم ذاکر کے والد عدالت میں پیش ہوئے اور وکیل کرنے کیلئے مہلت کی استدعا کی۔

    عدالت نے ملزم کے والد کو وکیل کرنے کی مہلت دیتے ہوئے ملزم کے خلاف فرد جرم کی کارروائی موخر کردی اور سماعت 17 نومبر تک ملتوی کردی۔

    عدالت نے کہا ملزم ذاکر عرف انڈولہ کے خلاف فرد جرم 17 نومبر کو عائد کی جائے گی۔

    خیال رہے پولیس کے مطابق واقعہ 28 جولائی کو زمان ٹاون تھانے کی حدود میں پیش آیا تھا، گرفتار ملزم ذاکر عرف انڈولہ نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف جرم بھی کیا تھا، فوری سماعت کیلئے سیشن عدالت نے کیس ماڈل ٹرائل کورٹ منقتل کیا تھا۔

    یاد رہے جولائی میں کراچی کے علاقے زمان ٹاؤن سے لاپتہ چھ سالہ بچی کی لاش برآمد ہوئی تھی، جس کے بعد بچی کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا ، جس میں لیڈی ایم ایل او ڈاکٹر ثمیہ نے بچی ماہم سے زیادتی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ بچی سے پہلے زیادتی کی گئی اس کےبعد قتل کیا گیا۔

    ایم ایل او نے ابتدائی رپورٹ اور ویڈیو بیان میں انکشاف کیا تھا کہ ماہم کو ناک اور منہ بند کرکے قتل کیا گیا اور قتل کےدوران ہی زور لگانے سےگردن کی ہڈی ٹوٹی تھی۔

  • ماہم سےزیادتی اور قتل  کیس: ملزم 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    ماہم سےزیادتی اور قتل کیس: ملزم 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت ماہم سےزیادتی اور قتل کیس کے ملزم کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا اور آئندہ سماعت پر پیش رفت طلب کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں کورنگی زمان ٹاؤن میں 6سالہ ماہم سےزیادتی اور قتل کیس کی سماعت ہوئی ، ملزم کو چہرہ ڈھانپ کر انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    دوران سماعت تفتیشی افسر نے ملزم کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی ، جس میں کہا ملزم کا ڈی این اے سیمپل میچ ہوچکا ہے اور ملزم نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ملزم کا مجسٹریٹ کےروبرو164کااعترافی بیان قلمبندکرناہے اور مجسٹریٹ کے روبرو شناخت پریڈ کرانی ہے، ملزم کے سی آر او اور مزید تفتیش کیلئے جسمانی ریمانڈ دیا جائے،ملزم متاثرہ بچی کا پڑوسی ہے اور رکشہ چلاتا ہے۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزم کو 5روز کے لئے پولیس کے حوالے کردیا اور آئندہ سماعت پر پیش رفت طلب کر لی،اعترافی بیان ،شناخت پریڈ رپورٹ آئندہ سماعت پرعدالت میں پیش ہوگی۔

  • ننھی ماہم کا قاتل گرفتار، اہم سیاسی شخصیت کا دعویٰ

    ننھی ماہم کا قاتل گرفتار، اہم سیاسی شخصیت کا دعویٰ

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے دعویٰ کیا ہے کہ ننھی ماہم کے سفاک قاتل کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ڈی این اے رپورٹ کے بعد ملزم کی شناخت ظاہر کرینگے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ سفاکانہ درندگی کا شکار ہونے والی ننھی ماہم کے گھر پہنچے اور اہل خانہ سے اندوہناک حادثے پر اظہار تعزیت کیا، ننھی بچی کے لئے فاتحہ خوانی کی اور اہل خانہ کو وفاق کی جانب سے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ اس سے زیادہ ظلم نہیں ہوسکتا کہ بچی سےزیادتی پھر قتل کردیا جائے، علاقے میں خوف کا سماں ہے، اس خوف کو ختم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

    میڈیا سے گفتگو میں گورنر سندھ نے دعویٰ کیا کہ قتل کیس کا مرکزی ملزم گرفتار کرلیا ہے، ڈی این اے کے بعد مرکزی ملزم کی شناخت ظاہر کرینگے۔

    یاد رہے تین روز قبل کراچی کے علاقے زمان ٹاؤن سے لاپتہ چھ سالہ بچی کی لاش برآمد ہوئی تھی، جس کے بعد بچی کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا ، جس میں لیڈی ایم ایل او ڈاکٹر ثمیہ نے بچی ماہم سے زیادتی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ بچی سے پہلے زیادتی کی گئی اس کےبعد قتل کیا گیا۔

    ایم ایل او نے ابتدائی رپورٹ اور ویڈیو بیان میں انکشاف کیا تھا کہ ماہم کو ناک اور منہ بند کرکے قتل کیا گیا اور قتل کےدوران ہی زور لگانے سےگردن کی ہڈی ٹوٹی۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ننھی ماہم کا زیادتی کے بعد قتل ، مقدمہ درج

    لیڈی ایم ایل او کا کہنا تھا کہ زیادتی کے دوران اسے بدترین تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، ڈی این اے سمیت دیگر تمام نمونےحاصل کرلیے ہیں، رپورٹ آنے کے بعد واضح ہوگا کہ کتنے افراد نے زیادتی کی، ہم نے اپنی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی ہے۔

    بعد ازاں چھ سالہ بچی کے زیادتی کے بعد قتل کے واقعے میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دس سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے رکھا اور تفتیش جاری ہے۔