Tag: Maharaja Ranjit Singh

  • مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کی تقریبات کا آغاز

    مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کی تقریبات کا آغاز

    ننکانہ صاحب: مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کی تقریبات کا آغاز ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھوں کے مذہبی تہوار برسی مہاراجہ رنجیت سنگھ کی تقریبات کا آغاز آج سے ہوگا، ڈی پی او منصور امان کی ہدایت پر 3 روزہ تقریبات کا سیکیورٹی پلان جاری کر دیا گیا۔

    پولیس ترجمان کے مطابق 1500 پولیس افسران و جوان تقریبات کی حفاظت کے لیے ڈیوٹی انجام دیں گے، اس سلسلے میں ڈی پی او آفس ننکانہ میں ایمرجنسی کنٹرول روم بھی قائم کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ سی سی ٹی وی کیمروں سے گوردواروں اور شہر کی مانیٹرنگ کی جائے گی، ٹریفک کی بحالی اور شہریوں کی سہولت کے لیے متبادل ٹریفک پلان بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کے سلسلے میں پاکستان نے 495 سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کیے ہیں، برسی تقریبات 21 جون سے 30 جون تک جاری رہیں گی۔

    سکھ یاتری پنجہ صاحب، ننکانہ صاحب اور کرتارپور کا وزٹ کریں گے، اور تیس جون کو تمام سکھ یاتری واپس چلے جائیں گے۔ روایتی طور پر ٹرین سے ننکانہ ریلوے اسٹیشن پہنچنے پر سکھ یاتریوں کا ضلعی انتظامیہ کے افسران استقبال کیا کرتے ہیں، اور پھر انھیں خصوصی بسوں کے ذریعے گوردوارہ جنم استھان پہنچایا جاتا ہے۔

  • پاکستان آنے کی اجازت نہ ملنے پر سکھ یاتریوں کا مودی سرکار کے خلاف احتجاج

    پاکستان آنے کی اجازت نہ ملنے پر سکھ یاتریوں کا مودی سرکار کے خلاف احتجاج

    نئی دہلی: بھارتی حکومت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ سکھ یاتری رنجیت سنگھ کی برسی کی تقریبات میں شرکت نہیں کر پائیں گے۔

    پاکستان کے شہر لاہور میں مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کی تقریبات میں ہر سال ہندوستان سے سکھ یاتری شرکت کرتے ہیں تاہم اس بار انتہا پسند مودی سرکار نے انہیں پاکستان آنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

    مودی سرکار کے متعصبانہ رویے پر سکھ یاتری اپنی ہی حکومت کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔

    پاکستان آنے کے خواہش مند سکھ یاتریوں نے اٹاری ریلوے اسٹیشن پر شدید احتجاج کرتے ہوئے مودی حکومت کے خلاف نعرہ بازی بھی کی۔

    یاتریوں کا کہنا تھا کہ ہر سال انہیں پاکستان میں خصوصی سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے۔ مودی حکومت کا یہ اقدام صرف انتہا پسندی پر مبنی ہے۔

    مودی سرکار نے پاکستان کی جانب سے سکھ یاتریوں کو لینے کے لیے بھارت جانے والی خصوصی ٹرین کو بھی داخلے کی اجازت نہ دی۔

    پاکستانی ہائی کمیشن کا 300 یاتریوں کے لیے ویزا

    مودی سرکار کے اس انتہا پسندانہ اقدام کو وزارت خارجہ نے افسوسناک قرار دیا۔

    اسلام آباد میں ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے 300سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کیے تاہم بھارتی حکومت نے انہیں عین موقع پر روک دیا۔

    ترجمان کے مطابق 150 سکھ یاتری صبح سےاٹاری پر بھارتی اجازت کے منتظر ہیں۔ اس سے قبل بھارت نے جور میلے میں بھی یاتریوں کو شرکت کی اجازت نہیں دی تھی۔

    بیان میں کہا گیا کہ پاکستان نے سکھ یاتریوں کے لیے ٹرین بھیجی، لیکن بھارت نے انکار کردیا۔ دونوں ممالک کے درمیان معاہدے کے تحت رسومات کے لیے آنے والوں کو سہولت فراہم کرنا باہمی ذمے داری ہے۔

    ترجمان نے امید ظاہر کی کہ بھارتی حکومت اس معاملے میں مؤثر اقدامات کرے گی اور معاملے کو سلجھائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔