Tag: Maharashtra incident

  • جھگڑوں سے تنگ آکر شوہر نے جان دیدی، بیوی ویڈیو بناتی رہی

    جھگڑوں سے تنگ آکر شوہر نے جان دیدی، بیوی ویڈیو بناتی رہی

    ممبئی: بھارت کی ریاست مہاراشٹرا کے تھانے میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ رونما ہوا، واگلے اسٹیٹ کے علاقے میں رہنے والے ایک شخص کا اپنی بیوی سے اکثر جھگڑا رہتا تھا، دلبرداشتہ ہوکر مذکورہ شخص نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 20 نومبر کی رات 29 سالہ شوہر نے اپنے گھر میں پھانسی لگالی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا متوفی کی بیوی وہاں موجود تھی مگر اس نے اپنے شوہر کو روکنے اور بچانے کی کوشش نہیں کی بلکہ اپنے موبائل فون سے شوہر کی خودکشی کی ویڈیو بنانے میں مصروف رہی۔

    پولیس کے مطابق متوفی کی ماں کی شکایت پر اس کی بیوی کے خلاف شوہر کو موت کے لیے اکسانے اور روکنے کے بجائے ویڈیو ریکارڈ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور پورے معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    اس سے قبل بھی بھارت میں حیدرآباد کے فلم نگر کے علاقے میں 23 سالہ کشمیری خاتون، بینک آف امریکہ کی ملازم، ارم نبی ڈارنے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا تھا۔

    ارم نبی ڈارجموں کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے ملاپورہ گاؤں کی رہائشی تھیں اور کچھ عرصے سے حیدرآباد میں ملازمت کے سلسلے رہائش پذیر تھیں۔

    جنوری میں ارم نبی ڈار اپنے کام کے باعث حیدرآباد منتقل ہوئی تھیں اور تولی چوکی کے علاقے میں ایک فلیٹ میں رہ رہیں تھیں، اُن کے ساتھ ایک قریبی رشتہ دار عبدالمغنی بھی مقیم تھا۔

    رپورٹس کے مطابق ارم کا جموں و کشمیر کے ایک نوجوان کے ساتھ گہرا تعلق تھا، اکثر ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد اس سے بات کیا کرتی تھی، دونوں کے درمیان کسی بات پر اختلافات پیدا ہوگئے تھے، جس کے باعث ارم ڈپریشن کا شکار تھی۔

    نوجوان کے رویے سے دل برداشتہ ہو کر ارم نے اپنے کمرے میں مبینہ طور پر زندگی کا خاتمہ کرلیا، اگلے دن جب ارم دفتر کے کام کے لیے لاگ ان نہیں ہوئیں تو اُن کے منیجر نے رابطہ کرنے کی کوشش کی، مگر موبائل بند تھا۔

    اپارٹمنٹ کی لفٹ ٹوٹ گئی، متعدد زخمی

    بینک منیجر نے ارم کے رشتہ دار عبدالمغنی کو اس حوالے سے اطلاع دی جس نے فوراً اپارٹمنٹ جا کر کمرے میں دیکھا تو ارم لاش کمرے میں موجود تھی۔

  • بھارت: مسلم خاندان کو گاڑی سے روند دیا گیا، ماں بیٹی جاں بحق

    بھارت: مسلم خاندان کو گاڑی سے روند دیا گیا، ماں بیٹی جاں بحق

    ممبئی: بھارت کے مہاراشٹر کے ضلع لاتور میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا، جب مسلم خاندان کا تعاقب کرکے اسے گاڑی سے روند دیا گیا، جس کے نتیجے میں ماں اور بیٹی جاں بحق ہوگئیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پانچ افراد نے مبینہ طور پر ایک کار میں ان کے خاندان کا پیچھا کیا جو موٹر سائیکل پر جا رہے تھے اور انہیں روند دیا۔

    رپورٹس کے مطابق موٹر سائیکل سوار 35 سالہ صادق شیخ اور ان کا چھ سالہ بیٹا اس حادثے میں معجزانہ طور پر محفوظ رہے تاہم دونوں شدید زخمی ہوگئے۔

    صادق شیخ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے ان کا پیچھا کرتے ہوئے مذہبی توہین آمیز جملوں کا استعمال کیا، یہ کہتے ہوئے کہ مسلمانوں کو سبق سکھانا ضروری ہے۔

    پولیس کی جانب سے پانچ ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، ملزمان کے نام دگمبر پانڈولے، کرشنا واگھ، بسوراج دھوترے، منوج مانے اور منوج مدامے بتائے گئے ہیں۔

    ایف آئی آر کے متن کے مطابق شام 8 بجے کے قریب ایک گاڑی ان کی موٹر سائیکل کے سامنے آئی۔ جب صادق شیخ نے گاڑی میں موجود افراد سے ان کے نشے میں ہونے کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے سوال کیا، تو گاڑی ان کے پیچھے لگ گئی اور کچھ دور جا کر ٹکرماردی۔

    اسکول ٹیچر کو بیوی بچوں سمیت گھر میں گھس کر قتل کردیا گیا

    متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ پولیس نے ابتدا میں سنگین الزامات لگانے سے گریز کیا اور اس واقعہ کو عام حادثے کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی۔ وکیل قاضی اور کمیونٹی کے سماجی کارکنوں کی مسلسل کوششوں کے بعد یکم اکتوبر کو، واقعہ کے دو دن بعد مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ بھارت میں اقلیتوں پر مظالم کو مودی حکومت کی پشت پناہی حاصل ہوتی ہے۔

  • بھارت: ٹیوشن ٹیچر کی 11 سالہ طالبہ سے مبینہ زیادتی

    بھارت: ٹیوشن ٹیچر کی 11 سالہ طالبہ سے مبینہ زیادتی

    بھارت میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے، ایک اور تازہ واقعہ میں 11سالہ طالبہ زیادتی کا نشانہ بن گئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مہاراشٹر میں ٹیوشن ٹیچر نے 11سالہ طالبہ کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا، پولیس نے ملزم کو حراست میں لے لیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پولیس نے ایک ٹیوشن ٹیچر کو طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا ہے، طالبہ ٹیچر کے گھر ٹیوشن پڑھنے جاتی تھی۔

    پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ملزم اپنے گھر پر بچوں کو ٹیوشن پڑھاتا تھا، جس نے دیگر طلباء کے جانے کے بعد لڑکی کے ساتھ کئی بار زیادتی کی۔

    پولیس کے مطابق معاملے کا علم اس وقت ہوا جب لڑکی نے پیٹ میں درد کی شکایت کی اور ڈاکٹر نے بتایا کہ اسے جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    سرکاری اسکول میں ٹیچر کے شوہر کی طالبات سے زیادتی کا انکشاف

    متاثرہ بچی کے والدین کا کہنا ہے کہ ٹیوشن ٹیچر پچھلے تین مہینوں سے اس کا جنسی استحصال کر رہا تھا اور اسے کسی کو نہ بتانے کی دھمکی دی تھی۔ پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔