Tag: Mahatma Gandhi

  • بھارت میں گاندھی کا مجسمہ گرا دیا گیا

    بھارت میں گاندھی کا مجسمہ گرا دیا گیا

    نئی دہلی: بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں نامعلوم افراد نے تاریخی مقام پر نصب مہاتما گاندھی کا مجسہ گرا دیا، پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کردی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ جھاڑ کھنڈ کے شہر ہزاری باغ میں پیش آیا، مجسمہ دریائے کنر کے کنارے گاندھی گھاٹ پر نصب تھا جہاں گاندھی کے جسم کی راکھ بہائی گئی تھیں۔

    واقعہ رات کے اندھیرے میں پیش آیا جب نامعلوم افراد نے گاندھی کے مجسمے کو نقصان پہنچایا اور اسے توڑ دیا۔

    علاقے کے ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش شروع کردی گئی ہے جبکہ جائے وقوع پر پولیس اہلکاروں کو بھی تعینات کردیا گیا ہے۔ گاندھی کا نیا مجسمہ اسی مقام پر جلد ہی نصب کردیا جائے گا۔

    ڈپٹی کمشنر کے مطابق علاقے کے ایم ایل اے سے فنڈز کے لیے درخواست کی جائے گی تاکہ اس مقام پر سی سی ٹی وی کیمرہ بھی نصب کیا جائے۔

    یاد رہے کہ مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے بھارت میں تشدد کا نظریہ پروان چڑھ رہا ہے اور مہاتما گاندھی کے عدم تشدد کے نظریے کی کھلے عام مخالفت کی جارہی ہے۔

    گزشتہ کچھ عرصے سے تشدد اور انتہا پسندی کے پیرو کاروں کی ہمت اس قدر بڑھ گئی ہے کہ وہ کھلے عام گاندھی کو برا بھلا کہتے دکھائی دیتے ہیں اور کوئی انہیں کچھ نہیں کہہ سکتا۔

    ایسا ہی ایک ششدر کردینے والا واقعہ گزشتہ برس گاندھی کی برسی کے موقع پر پیش آیا تھا جب علی گڑھ میں انتہا پسند ہندوؤں نے گاندھی کے قتل کا جشن منایا تھا۔

    انتہا پسند تنظیم ہندو مہاشبا تحریک کی جنرل سیکریٹری پوجا شاکون کی قیادت میں گاندھی کے قتل کا منظر دوبارہ پیش کیا گیا تھا، انتہا پسند تنظیم کی رہنما نے گاندھی کے پتلے پر گولی چلائی اور خون کی تھیلی پھٹنے سے زمین پر خون بہنے لگا۔

    جیسے ہی پتلے سے خون بہا تو ہندو انتہا پسندوں نے ’مہاتما نتھو رام گوڈسے (گاندھی کا قاتل) ہمیشہ زندہ رہے گا، آج آل انڈیا ہندو مہاشبا کی فتح کا دن ہے‘ کے نعرے لگاتے ہوئے نتھو رام گوڈسے کے پتلے پر ہار ڈالا اور گاندھی کو قتل کرنے کی خوشی میں مٹھائی تقسیم کی۔

  • مودی کی حیثیت کومہاتما گاندھی سے بھی بڑھا دیا، بھارتی حکومت کا انوکھا فیصلہ

    مودی کی حیثیت کومہاتما گاندھی سے بھی بڑھا دیا، بھارتی حکومت کا انوکھا فیصلہ

    نئی دہلی: بھارتی حکومت نے نریندر مودی کی زندگی پر مشتمل تقریباً ڈیڑھ لاکھ درسی کتابیں اسکولوں میں فراہم کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔ کتابوں کی اتنی بڑی تعداد کا آرڈر مہاتما گاندھی، جواہر لال نہرو اور ڈاکٹر بی آر امبڈکر کے حوالے سے بھی نہیں دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہندو انتہاء پسندی کی راہ پر گامزن بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کا انوکھا اقدام سامنے آیا ہے، نریندی مودی اور بھارتیہ جتنا پارٹی کی انتہاپسندی نے بھارت کا سیکولر چہرہ گنہا دیا۔

    مہاراشٹر کے محکمہ تعلیم نے گجرات میں قتل عام کرنے والے نریندر مودی کی زندگی اورافکار پر مبنی ڈیڑھ لاکھ درسی کتب کا آرڈر دے دیا ہے۔

    حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے حکم نامے میں بھارت کے دیگر اہم اور قومی رہنماؤں پر نریندرمودی کو فوقیت دی گئی ہے۔

    آرڈر کے مطابق ان شخصیات سے متعلق کتابوں کی تعداد مودی کی کتابوں کے مقابلے میں انتہائی کم ہے، جس میں پہلے نمبر پر مودی پر 1،49،954  کتابیں، مہاتما گاندھی پر 4،343  کتابیں، جبکہ بھارت کے پہلے وزیر اعظم اور کانگریس رہنما جواہر لال نہرو پر صرف 1،635 کتابیں آرڈر کی گئی ہیں۔

    اس کے علاوہ فہرست میں بی آر امبڈکر پر 79،388 کتابیں اور بی جے پی رہنما اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی پر 76،713 کتابیں شامل ہیں۔


    مزید پڑھیں: بالی ووڈ اداکار نے مودی کے مذہب پر سوالات اٹھا دیئے


    مذکورہ کتابیں رواں ماہ پہلی سے آٹھویں کلاس تک کے طلباء و طالبات کو پڑھائی جائیں گی، مذکورہ کتابوں کو اضافی نصاب کے تحت شامل کیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔