Tag: Mahmoud Abbas

  • اسرائیل فلسطین تنازعے کا حل دونوں ملکوں کے لیے فائدہ مند ہوگا

    اسرائیل فلسطین تنازعے کا حل دونوں ملکوں کے لیے فائدہ مند ہوگا

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ اسرائیل فلسطین تنازعے کا حل دونوں ملکوں کے لیے فائدہ مند ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق انقرہ میں فلسطینی صدر محمود عباس نے ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کی جس میں دونوں ملکوں کے تعلقات سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ترک صدر رجب طیب اردگان نے فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل فلسطین تنازعے کا حل تلاش کرنا اورامن وامان کی صورت حال کو یقینی بنانا نہ صرف فلسطین بلکہ اسرائیل کے بھی حق میں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تنازعے کے حل کے لیے کردار ادا کرنا بین الاقوامی برادری کی تاریخی ذمہ داری ہے۔


    مسجد اقصیٰ میں کشیدگی ،فلسطینی صدر نے اسرائیل سے تمام رابطے معطل کر دیے


    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ترک صدر رجب طیب اردگان اوراردن کے بادشاہ عبداللہ دوئم نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان نئی سنجیدہ اور موثرمذاکرات کا کہا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور وحشیانہ تشدد سے 6 فلسطینی نوجوان شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے جبکہ اسرائیل نے50 سال سے کم عمر فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائیگی سے بھی روک دیا تھا۔


    مسجد اقصیٰ پرقبضے کے لیےاسرائیل کےمکروہ حربےکامیاب نہیں ہوں گے، طیب اردگان


    واضح رہے 26 جولائی کو ترک صدر طیب اردگان نے کہا تھا کہ اسرائیل کے مکروہ حربے مسجد اقصیٰ کو مسلمانوں سے چھیننے کی منظم سازش کا حصہ ہیں جس کا مقصد سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسلمانوں کو بیت المقدس سے محروم کرنا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مسجد اقصیٰ میں جاری کشیدگی ،فلسطینی صدر نے اسرائیل سے تمام رابطے معطل کر دیئے

    مسجد اقصیٰ میں جاری کشیدگی ،فلسطینی صدر نے اسرائیل سے تمام رابطے معطل کر دیئے

    یروشلم : فلسطینیوں پراسرائیلی مظالم جاری ہیں، فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیل کے ساتھ سرکاری رابطے معطل کرنے کے احکامات جاری کردئیے۔

    فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں اپنی کابینہ سے خطاب میں فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیل سے تمام رابطے منقطع کرنے کا اعلان کیا۔

    محمود عباس نے کہا کہ اسرائیلی فورسز جب تک مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں پر ظلم اور تشدد کا باب ختم نہیں کرتی اور بالخصوص قبلہ اول اور بیت المقدس میں فلسطینیوں پر عاید کردہ پابندیاں نہیں اٹھاتے اس وقت تک اسرائیل کیساتھ تمام سرکاری رابطے معطل رہیں گے۔

    فلسطینی صدر کا کہنا ہے کہ نام نہاد سیکیورٹی کے نام پر مسجد اقصیٰ پر بالادستی کے قیام کے لیے اٹھائے گئے اسرائیلی اقدامات کو فلسطینی قوم نے مسترد کردیا ہے اور کہا کہ اسرائیل بامقصد بات چیت کی بحالی کے بجائے سیاسی، مذہبی کشمکش کو ہوا دینے اور قبلہ اول کی زمانی اور مکانی تقسیم کی سازشوں میں مصروف ہے۔

    خیال رہے اسرائیلی فورسز کا نہتے فلسطینوں کیخلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال جاری ہے، گزشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے سمیت فلسطین بھر میں قبلہ اول کے دفاع اور اسرائیلی پابندیوں کے خلاف’یوم الغضب‘ منایا گیا،مسجد اقصیٰ میں میٹل ڈیٹیکٹر لگانے کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوجی ٹوٹ پڑے۔

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور وحشیانہ تشدد سے 6 فلسطینی نوجوان شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے جبکہ اسرائیل نے50 سال سے کم عمر فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائیگی سے بھی روک دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کا فلسطین و اسرائیل تنازعہ مذاکرت سے حل کروانے کا عندیہ

    ٹرمپ کا فلسطین و اسرائیل تنازعہ مذاکرت سے حل کروانے کا عندیہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی ہم منصب محمود عباس سے ملاقات کے دوران عندیہ دیا کہ وہ فلسطین اور اسرائیل کا تنازعہ مذاکرت کے ذریعے حل کروائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک امن معاہدے کے لیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکا کا دورہ کیا جہاں انہوں نے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔

    ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ فلسطین اور اسرائیل باہمی امن معاہدے کے لیے تیار ہیں۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے اسرائیلی رہنماؤں کو وائٹ ہاؤس مدعو کیا ہے۔ بہت جلد فلسطین اور اسرائیل کے درمیان باضابطہ مذاکرات شروع کروا کر اس تنازعہ کو پر امن طریقے سے حل کروائیں گے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ وہ نہ صرف مشرق وسطیٰ کا دیرینہ تنازع حل کروائیں گے بلکہ فلسطینیوں کی معاشی اور دیگر مشکلات بھی حل کریں گے۔

    میڈیا سے گفتگو میں فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ فلسطین نے اسرائیل کو تسلیم کیا۔ اب عرب امن معاہدے کے مطابق اسرائیل کو بھی فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنا ہو گا۔

    انہوں نے کہا کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام سےعرب ممالک صیہونی ریاست سے سفارتی تعلقات بحال کرلیں گے۔

    محمود عباس نے زور دیا کہ عالمی قوانین کے تحت فلسطینی پناہ گزینوں اور قیدیوں کے تنازعہ کو بھی حل کیا جائے۔

    یاد رہے کہ ایک روز قبل اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو نے اسرائیل کے مقبوضہ یروشلم اور غزہ کی پٹی پر اقدامات کے خلاف قرارداد منظور کی تھی۔

    مزید پڑھیں: اسرائیل غاصب ہے، تاریخ مسخ نہ کرے

    یونیسکو کے ترجمان کے مطابق یونیسکو کے اجلاس میں 22 ممالک کی حمایت سے ایک قرارداد پیش کی گئی جس میں یروشلم کو مقبوضہ لکھا گیا اور اسرائیل کے شہر پر دعوے کو لغو قرار دیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔