Tag: maintenance

  • مرمت نہ ہونے کے باعث پی آئی اے کو طیاروں کی کمی کا سامنا

    مرمت نہ ہونے کے باعث پی آئی اے کو طیاروں کی کمی کا سامنا

    کراچی : پی آئی اے کو طیاروں کی کمی کا سامنا ہے، تین ایئر بس320طیارے گراونڈ ہونے کی وجہ سے آپریشن متاثر ہورہے ہیں، ایئربس 320بی ایل وی رجسٹریشن کا حامل طیارہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے گراؤنڈ ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ شعبہ انجینئرنگ نے طیارے کے پرزہ جات نکال کر دوسرے طیاروں میں لگا دیئے جس کی وجہ سے اس کی مرمت نہ ہوسکی، دیگر دو طیارے بھی پرزہ جات نہ ہونے کی وجہ سے عرصہ دراز سے گراؤنڈ ہیں۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ سال سے کھڑے طیارے کا انجن باہر سے منگوالیا گیا ہے آئندہ ماہ اڑان بھرنے کے قابل ہوگا، دیگر دو ایئر بس 320طیارے کی بھی مرمت کا کام جاری ہے جلد ہی اڑان بھرنے کے قابل ہوجائیں گے۔

    ترجمان پی آئی اے کا مزید کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں بعض سیکٹر پر لوڈ نہ ہونے کی وجہ سے پروازیں منسوخ کی گئی ہیں، پی آئی اے کے سی ای او ایئر مارشل ارشد ملک شعبہ انجینئرنگ پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں،۔

    رجمان کے مطابق عرصہ دراز سے کھڑے طیاروں کی مرمت کا کام شروع کردیا گیا ہے، بوئنگ 777طیارہ بھی جون کے پہلے ہفتے میں اڑان بھرنے کے قابل ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ اے آروائی نیوز پر ناکارہ طیاروں سے متعلق خبر نشر کرنے کے بعد پی آئی اے کے سی ای او نے خصوصی نوٹس لیا تھا۔

  • پی آئی اے کے 2 خراب طیاروں کی مرمت شروع

    پی آئی اے کے 2 خراب طیاروں کی مرمت شروع

    کراچی: قومی ایئر لائن پی آئی اے کے سربراہ ایئر مارشل ارشد ملک کی ہدایت کے بعد ایئر لائن کے 2 خراب جہازوں کی مرمت شروع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن پی آئی اے کے خراب جہازوں کو ٹھیک کرنے کے لیے اقدامات شروع کردیے گئے۔ سی ای او ایئر مارشل ارشد ملک کی ہدایت پر بوئنگ 777 اور ایئر بس 320 کی مرمت شروع کردی گئی۔

    ذرائع کے مطابق دونوں طیاروں کی مرمت پر پی آئی اے کو لاکھوں ڈالر کی بچت ہوگی۔ دونوں طیارے ڈیڑھ سال سے زائد عرصے سے ناکارہ کھڑے تھے۔ پی آئی اے انجینیئرز نے طیاروں کا سامان نکال کر دوسرے طیاروں میں لگا دیا تھا۔

    ناکارہ طیاروں سے متعلق اے آر وائی نیوز کی خبر پر سی ای او نے نوٹس لیا تھا۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق طیاروں کی تزئین کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ طیارے عید سے پہلے اڑان بھرنے کے قابل ہوجائیں گے جبکہ دونوں طیاروں کو حج آپریشن کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔

  • پنجگور ایئر پورٹ :کچے میں اترنے والے طیارے کو اڑنے کی اجازت نہ مل سکی

    پنجگور ایئر پورٹ :کچے میں اترنے والے طیارے کو اڑنے کی اجازت نہ مل سکی

    کراچی : پنجگور ایئر پورٹ پر بریک فیل ہونے کے باعث کچے میں اتر جانے والا اے ٹی آر طیارہ تاحال واپس کراچی نہ پہنچ سکا، پی آئی اے طیارہ ساز کمپنی کی اجازت کی منتظر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل پنجگور میں پی آئی اے کے اے ٹی آر طیارہ کے کچے میں اترنے کا معاملہ ابھی تک انجام کو نہ پہنچ سکا، مرمت کے بعد اےٹی آر طیارہ دو روز گزرنے کے باوجود کراچی نہ پہنچ سکا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے انجینئرز نے اے ٹی آر طیارے کو اڑان بھرنے کے قابل کردیا اور معائنے کے بعد سی اے اے نے بھی طیارے کو اڑان کی اجازت دے دی تاہم طیارہ ساز کمپنی نے تاحال پی آئی اے کو طیارہ اڑانے کی اجازت نہیں دی۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد طیارہ ساز کمپنی کی اجازت سے ہی طیارہ منتقل کیا جاتا ہے، مرمت کے بعد پی آئی اے انتظامیہ طیارہ ساز کمپنی کی اجازت کی منتظر ہے، اجازت ملتے ہی منگل کو طیارہ کراچی کے لئےروانہ کردیا جائےگا۔

    مزید پڑھیں: پنجگور ایئرپورٹ پر پی آئی اے کا طیارہ بریک فیل ہونے کے باعث حادثے کا شکار ہوا

    واضح رہے کہ پی آئی اے کی پرواز پی کے517رن وے پر لینڈنگ کے دوران کچے میں اترگئی تھی، طیارہ حادثے کے بعد سی ای او نے واقعے کی تحقیقات کاحکم دیا تھا، سول ایوی ایشن اورپی آئی اے انتظامیہ طیارہ حادثے کی مشترکہ تحقیقات کررہی ہے۔

  • 10 لاکھ ڈالر سے زائد کی بچت، پی آئی اے انجینئرنگ کا بڑا کارنامہ

    10 لاکھ ڈالر سے زائد کی بچت، پی آئی اے انجینئرنگ کا بڑا کارنامہ

    کراچی : پی آئی اے انجینئرنگ نے ائیربس اے 320طیارے کی مکمل مرمت خود کر کے اہم سنگ میل عبور کرلیا، جس سے 10لاکھ ڈالر سے زائد کی بچت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے انجینئرنگ اور مین ٹیننس ڈپارٹمنٹ نے بڑا کارنامہ انجام دیتے ہوئے ائیربس اے320طیارےکی مکمل مرمت خود کرلی۔

    پی آئی اے ترجمان کا کہنا ہے کہ مینٹس میں طیارے کے نئے پینٹ اور کیبن کو مکمل تبدیل کیا گیا، ہر 12سال بعد مکمل چیکنگ کا مرحلہ پی آئی اے ڈپارٹمنٹ نے خود مکمل کیا۔

    ترجمان کے مطابق ایئر بس 320 کو ری فربش کرنے سے 10لاکھ ڈالر سے زائد کی بچت ہوئی، پی آئی اے انجنئیرنگ ڈپارٹمنٹ پاکستان کے علاوہ ریجن میں بھی فراہم کررہا ہے۔

    پی آئی اے ترجمان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے ابھی دیگر متعدد غیر ملکی ایئر لائینز کو بھی انجینئرنگ خدمات فراہم کررہی ہے، جن میں قطر ایئرویز، اومان ایئر ، گلف ایئر اور سعودی ایئر لائن شامل ہیں۔

  • پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت، ایف آئی اے نے تفصیلات مانگ لیں

    پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت، ایف آئی اے نے تفصیلات مانگ لیں

    کراچی : پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت سے متعلق ایف آئی اے نے تفصیلات طلب کر لیں، طیاروں کی مرمت میں مبینہ طور پر اربوں روپے خرچ کیے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت سے متعلق ایف آئی اے نے بیرون ملک سے مرمت کرائے گئے انجنز کے حوالے سے تفصیلات طلب کر لیں۔

    ایف آئی اے کی جانب سے پی آئی اے حکام کو 3 درجن سے زائد سوالات پر مبنی سوالنامہ ارسال کیا گیا ہے، سوالنامہ2010 سے 2012 کی مدت میں بیرون ملک روانہ کئے گئے50سے زائد انجنز کے حوالے سے ہے۔

    مانگی گئی تفصیلات کا تعلق امریکہ، کینیڈا، لبنان، فرانس اور سنگاپور سے مرمت کرائے گئے انجنز سے متعلق ہے، ایف آئی اے کراچی کی جانب سے مذکورہ سوالنامہ پی آئی اے کے چیف ٹیکنیکل افسر کے نام ارسال کیا گیا ہے۔

    سوالنامے میں جنرل الیکٹرک، پریٹ اینڈ وٹنی اور آر بی نامی کمپنیز کے تیار کردہ انجنوں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں، اس حوالے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ انجنز کی بیرون ملک مرمت پر اخراجات کی مبینہ مالیت اربوں میں ہے۔

    سوالنامے میں طیارے سے  اتارے گئے انجن کی تفصیلات، طیارے کا رجسٹڑیشن نمبر بھی طلب کیا گیا ہے، طیارے سے انجن اتارنے اور لگانے کے بعد طیارے کی پروازوں کے حوالے سے بھی تفصیلات طلب کی گئیں ہیں۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مرمت کرائے گئے طیاروں کی ائر لائن میں آمد، خریداری کی رقم کی تفصیلات بھی ایف آئی اے نے طلب کی ہیں، اس کے علاوہ مرمت کے لئے طیاروں سے اتارے گئے انجنز کو بیرون ملک روانہ کرنے کی سفارش کرنے والے انجینئرز کی تفصیلات اورانجنز کو بیرون ملک روانہ کرنے کا فیصلہ کرنے والے افسران کے نام بھی طلب کیے گئے ہیں۔

    ایف آئی اے کی جانب سے دیئے گئے سوالنامے میں انجنز کے لئے درکار اخراجات کی منظوری دینے والے سمیت ادائیگی کے لئے رقم جاری کرنے والے افسران کے نام بھی طلب کیے گئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • لینس ڈاؤن برج، ریلوے حکام نے وزیراعظم کے احکامات ہوا میں اڑادئیے

    لینس ڈاؤن برج، ریلوے حکام نے وزیراعظم کے احکامات ہوا میں اڑادئیے

    سکھر : وزیر اعظم کے واضح احکامات کے باوجود سندھ کا قومی ورثہ قرار دیئے جانے والے لینس ڈاؤن برج کو محکمہ ریلوے نے قبول کرنے سے انکار کردیا، حکام کا کہنا ہے کہ یہ برج کسی استعمال میں نہیں ہے دیکھ بھال نہیں کر سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے قریبی ساتھی اوروفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کی وزارت نے وزیراعظم کے اعلان کی لاج نہ رکھی۔

    سکھرکے تاریخی لینس ڈاؤن برج کی مرمت سے انکار کردیا، یاد رہے کہ سکھر کے ایک سو چھبیس سال پرانے لینس ڈاؤن برج کو وزیراعظم نواز شریف نے قومی ورثہ قرار دیتے ہوئے اس کی مرمت کا حکم دیا تھا۔

    pull-02

    محکمہ ریلوے نے اٹھارہ سو نواسی میں تعمیر کیے جانے والے اس قومی ورثہ کی حفاظت کے بجائے حکومت کو خط لکھ کر یہ مؤقف دیا کہ لینس ڈاؤن برج ہمارے استعمال میں نہیں لہٰذا اس کی دیکھ بھال نہیں کی جائے گی۔

    pull-01

    ریلوے حکام نے سکھر کی ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ورکس اینڈ سروسز سے دو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ لینس ڈاؤن برج ہماری ذمہ داری نہیں اس کو خود سنبھالیں۔

    یاد رہے کہ یہ اس وقت کا بغیر ستونوں اورمکمل طور پر لوہے سے تعمیر کیا جانے والا سب سے بڑا پل تھا، اس کی تعمیر میں 3300 ٹن لوہا استعمال کیا گیا۔