Tag: Maira Murder case

  • مائرہ قتل کیس میں اہم پیشرفت،  ملزمان پر فردِ جرم عائد

    مائرہ قتل کیس میں اہم پیشرفت، ملزمان پر فردِ جرم عائد

    لاہور : ڈیفنس میں برطانوی نژاد لڑکی مائرہ قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ، عدالت نے ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج نعیم سلیم نےمائرہ قتل کیس پر سماعت کی ، ملزمان ظاہر جاوید جدون ، طاہر جاوید جدون اور وسیم عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے مقدمہ میں ملوث تین ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا، جس کے بعد عدالت نے استغاثہ کے گواہوں کو طلب کرتے ہوئے سماعت 22 ستمبر تک ملتوی کر دی ۔

    پراسیکیوشن کے مطابق ملزمان نے مائرہ کو ڈیفنس میں 3 مئی کو قتل کردیا اور تھانہ ڈیفنس بی نے قتل کا مقدمہ ظاہر جدون اور ملزمان کے خلاف درج کیا تھا۔

    واضح رہے کہ تین مئی کو لاہور کے علاقے ڈيفنس میں پاکستانی نژاد برطانوی شہری 26 سالہ لڑکی مائرہ ذوالفقار اپنے گھر میں مردہ پائی گئی تھی، پولیس نے لڑکی کے قتل کے شبے میں دو نامزد ملزمان سمیت 4 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

    بعد ازاں مائرہ قتل کیس میں نامزد ملزم ظاہر جدون نے پولیس حراست میں اعتراف جرم کیا تھا ، ملزم نے اعترافی بیان میں کہا تھا کہ مائرہ نشے میں تھی تو اس سے جھگڑا ہوا ، میں نے خود مائرہ کو 3مئی کی صبح قتل کیا، اقراکوعلم تھا، ظاہر جدون مقتولہ ماہرہ کا عرصہ دراز سے دوست تھا۔

  • مائرہ قتل کیس میں اہم پیش رفت، مرکزی ملزم کے بھائی  کی ضمانت منظور

    مائرہ قتل کیس میں اہم پیش رفت، مرکزی ملزم کے بھائی کی ضمانت منظور

    لاہور: مائرہ قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، عدالت نے مرکزی ملزم کے بھائی طاہر جدون کی ضمانت منظور کرلی،ملزم کے خلاف تھانہ ڈیفنس بی پولیس نے مقدمہ درج کررکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن کورٹ میں مائرہ قتل کیس میں مرکزی ملزم کےبھائی طاہرجدون کی درخواست ضمانت پر درخواست ہوئی ، وکیل ملزم نے کہا کہ ملزم کا واقعے سے کوئی تعلق نہیں ، عدالت ضمانت منظور کرے۔

    جس پر عدالت نےمرکزی ملزم کےبھائی طاہرجدون کی ضمانت منظورکرلی ، ایڈیشنل سیشن جج نعیم سلیم نےدرخواست ضمانت بعدازگرفتاری 5،5 لاکھ کے2 مچلکوں کےعوض منظور کی۔

    ملزم کے خلاف تھانہ ڈیفنس بی پولیس نے مقدمہ درج کررکھا ہے۔

    واضح رہے کہ تین مئی کو لاہور کے علاقے ڈيفنس میں پاکستانی نژاد برطانوی شہری 26 سالہ لڑکی مائرہ ذوالفقار اپنے گھر میں مردہ پائی گئی تھی، پولیس نے لڑکی کے قتل کے شبے میں دو نامزد ملزمان سمیت 4 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

    بعد ازاں مائرہ قتل کیس میں نامزد ملزم ظاہر جدون نے پولیس حراست میں اعتراف جرم کیا تھا ، ملزم نے اعترافی بیان میں کہا تھا کہ مائرہ نشے میں تھی تو اس سے جھگڑا ہوا ، میں نے خود مائرہ کو 3مئی کی صبح قتل کیا، اقراکوعلم تھا، ظاہر جدون مقتولہ ماہرہ کا عرصہ دراز سے دوست تھا

  • مائرہ قتل کیس میں پراسیکیوشن نے پولیس کا چالان مسترد کردیا

    مائرہ قتل کیس میں پراسیکیوشن نے پولیس کا چالان مسترد کردیا

    لاہور : مائرہ قتل کیس میں پراسیکیوشن ونگ نے پولیس چالان پر اعتراضات عائد کردیئے اور کہا چالان تاخیر سے پیش کرنے کی وضاحت دی جائے اور تمام دستاویز کو متعلقہ افسر سے دستخط کرا کر چالان کیساتھ لگایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق مائرہ قتل کیس میں پراسیکیوشن ونگ نے پولیس کا چالان مسترد کرتے ہوئے 48 اعتراضات عائد کر دیئے اور چالان پولیس کو واپس بھجوا دیا، پراسیکیوشن نے اعتراض میں کہا کہ چالان تاخیر سے کیوں پیش کیا گیا وضاحت دی جائے اور وقوعہ سے سی سی ٹی وی شواہد اکٹھے کیوں نہیں کئےگئے۔

    پراسیکیوشن نے اعتراض عائد کیا کہ ملزمان کے پولی گرافک ٹیسٹ کیوں نہیں کرائے گئے اور وقوعہ کے اردگرد کے لوگوں کو شامل تفتیش کیوں نہیں کیا گیا۔

    پراسیکیوشن کا کہنا تھا کہ تمام دستاویزکو متعلقہ افسر سے دستخط کرا کرچالان کیساتھ لگایاجائے اور ملزمان کی ڈی این اے رپورٹ بھی چالان کیساتھ منسلک کی جائے۔

    واضح رہے کہ لاہور کے علاقے ڈيفنس میں 26 سالہ لڑکی مائرہ ذوالفقار کو قتل کردیا گیا تھا ، جس کے بعد قتل کا مقدمہ اس کے پھوپھا کی مدعیت میں 2 نامزد ملزمان سمیت 4 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتولہ ماہرہ کے جسم پر دو گولیوں کے نشان ملے ہیں، ایک گولی مقتولہ کی گردن جبکہ دوسری بازو پر لگی، مائرہ کے دائیں ہاتھ اور بائیں پاؤں پر زخم کے نشانات پائے گئے ہیں اور مائرہ ذوالفقار کی موت گردن میں لگنے والی گولی سے ہوئی تھی۔

    خیال رہے مائرہ قتل کیس میں نامزد ملزم ظاہر جدون نے پولیس حراست میں اعتراف جرم کیا تھا ، ملزم نے اعترافی بیان میں کہا تھا کہ مائرہ نشے میں تھی تو اس سے جھگڑا ہوا ، میں نے خود مائرہ کو 3مئی کی صبح قتل کیا، اقراکوعلم تھا، ظاہر جدون مقتولہ ماہرہ کا عرصہ دراز سے دوست تھا۔

  • مائرہ قتل کیس : گرفتار ظاہرجدون کی عبوری درخواست ضمانت مسترد

    مائرہ قتل کیس : گرفتار ظاہرجدون کی عبوری درخواست ضمانت مسترد

    لاہور: سیشن کورٹ نے مائرہ قتل کیس میں گرفتار ظاہر جدون کی عبوری درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کردی ، ایڈیشنل سیشن جج سلابت جاوید نے ضمانت مسترد کی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں سیشن کورٹ مائرہ قتل کیس میں نامزد ملزم ظاہر جدون کی عبوری درخواست ضمانت سے متعلق سماعت ہوئی ، دوران سماعت ظاہر جدون کے وکیل نے عدالت میں استدعا کی کہ درخواست ضمانت واپس لینا چاہتے ہیں کیونکہ پولیس ملزم کو گرفتار کر چکی ہے لہذا عدالت درخواست واپس کرنے کا حکم دے۔

    عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کر دی ، ایڈیشنل سیشن جج سلابت جاوید نے ضمانت مسترد کی۔

    یاد رہے ملزم ظاہر جدون کے خلاف تھانہ ڈیفنس بی میں قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ بے قصور ہے پولیس نے حقائق کے برعکس مقدمہ درج کیا ہے لہذا ضمانت منظور کی جاٸے۔

    خیال رہے پولیس کی جانب سے مائرہ قتل کیس کے ملزم ظاہرجدون کے ساتھی ذیشان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں، پولیس کا کہنا تھا کہ راولپنڈی سےذیشان کےبہنوئی سمیت 2افرادکوحراست میں لےلیا جبکہ ظاہرجدون کےساتھ اس کے بھائی طاہر کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    پولیس نے بتایا تھا کہ مائرہ کوقتل کرنے کے لئے اس کاکزن ذیشان بھی ساتھ آیاتھا اور قتل کے لئے جو پستول استعمال ہوا وہ طاہرکاتھا جبکہ ظاہرجدون،طاہر اور اقرا سمیت کئی افراد حراست میں ہیں۔

    اس سے قبل مائرہ قتل کیس میں نامزد ملزم ظاہر جدون نے پولیس حراست میں اعتراف جرم کیا تھا ، ملزم نے اعترافی بیان میں کہا تھا کہ مائرہ نشے میں تھی تو اس سے جھگڑا ہوا ، میں نے خود مائرہ کو 3مئی کی صبح قتل کیا، اقراکوعلم تھا، ظاہر جدون مقتولہ ماہرہ کا عرصہ دراز سے دوست تھا۔

  • بڑی پیش رفت ، مائرہ کے قاتل نے اعترافِ جرم کرلیا

    بڑی پیش رفت ، مائرہ کے قاتل نے اعترافِ جرم کرلیا

    لاہور : مائرہ قتل کیس میں نامزد ملزم ظاہر جدون نے پولیس حراست میں اعتراف جرم کرلیا اور کہا مائرہ نشے میں تھی تو اس سے جھگڑا ہوا ، میں نے خود مائرہ کو 3مئی کی صبح قتل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مائرہ قتل کیس کی تفتیش میں بڑی پیش رفت ہوئی ، نامزد ملزم ظاہر جدون نے پولیس حراست میں اعتراف جرم کرلیا ، پولیس کا کہنا ہے کہ ظاہر جدون کو پولیس نےشامل تفتیش ہونے پر حراست میں لیا۔

    ملزم نے اعترافی بیان میں کہا مائرہ نشے میں تھی تو اس سے جھگڑا ہوا ، میں نے خود مائرہ کو 3مئی کی صبح قتل کیا، اقراکوعلم تھا، ظاہر جدون مقتولہ ماہرہ کا عرصہ دراز سے دوست تھا۔

    ملزم کا کہنا تھا کہ مائرہ اہلخانہ کودبئی میں انٹرن شپ پروگرام کا بتا کر لاہور آئی تھی ، ماہرہ کی فیملی کو 2019سے یہی علم تھا کہ مائرہ دبئی میں ہے اور مائرہ کی فیملی کا 2سال سے مائرہ کے ساتھ رابطہ نہیں تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مائرہ ظاہر جدون کوویڈیوز کی مددسےبلیک میل کرتی تھی ، ظاہر جدون نے بلیک میلنگ سے تنگ آکر قتل کی منصوبہ بندی کی اور قتل کرنے کے بعد اسلام آباد فرار ہو گیا تھا ، ظاہر جدون پہلے بھی ایک قتل کے مقدمہ میں ملوث رہا ہے۔

  • مائرہ ذوالفقار کو کرائے کے قاتلوں کے ذریعے قتل کرانے کا انکشاف

    مائرہ ذوالفقار کو کرائے کے قاتلوں کے ذریعے قتل کرانے کا انکشاف

    لاہور : پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی مائرہ ذوالفقار کو باقاعدہ منصوبہ بندی کرکے کرائے کےقاتلوں کے ذریعے قتل کرانے کا انکشاف سامنے آیا ، مائرہ کو قتل کرنے والوں کو کس نے ٹاسک سونپا پولیس کھوج لگانے میں مصروف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ڈیفنس میں قتل ہونے والی پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی مائرہ ذوالفقار میں بڑی پیش رفت ہوئی ، پولیس نے بتایا کہ مائرہ کوکرائے کےقاتلوں کے ذریعے قتل کرانےکاانکشاف ہوا ہے ، مائرہ کو قتل کرنے کے لیے باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی۔

    پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ قتل کے وقت ملزم ظاہر جدون اسلام آباد جبکہ سعد بٹ جوہر ٹاؤن میں تھا اور سی سی ٹی وی فوٹیجز سے ملزمان کی ڈیفنس میں موجود نہ ہونےکی تصدیق ہوئی۔

    مائرہ کو قتل کرنے والوں کو کس نے ٹاسک سونپا پولیس کھوج لگانے میں مصروف ہیں ، مائرہ ذوالفقار ظاہر جدون کو شادی سے انکار کر چکی تھی جبکہ اشتہاری ظاہر جدون مائرہ کی دوست کو بھی جنسی ہراساں کرچکا ہے۔

    گذشتہ روز مائرہ قتل کیس میں 18 روز بعد بھی کوئی پیش رفت نہ ہونے پر آئی جی پنجاب نے سی سی پی او سے ریکارڈ طلب کر لیا تھا۔

    اس سے قبل مقتولہ کے والد ذوالفقار علی کیجانب سے بھی ملزمان کی عدم گرفتاری پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے الزام عائد کیا گیا تھا کہ ملزمان کو بلا کر ان سے بیان لیکرچھوڑدیاجاتاہے۔

    مائرہ کے والد نے الزام عائد کیا تھا کہ میری بیٹی نانی کے پاس جاناچاہتی تھی سجل نے روک لیا، سجل سے پوچھاجائے کیوں روکا اورآخری وقت تک سجل ساتھ تھی، ذوالفقار علی نے مطالبہ کیا تھا کہ میری مددکی جائے اور میری بیٹی کےقاتلوں کوگرفتار کیا جائے۔

    دو روز قبل ماہرہ ذوالفقار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مائرہ کو منہ اور گردن پر گولی مار کر قتل کیا گیا تاہم زیادتی کے شواہد نہیں ملے۔

  • مائرہ قتل کیس کے مرکزی ملزم نے اہم بیان دے دیا

    مائرہ قتل کیس کے مرکزی ملزم نے اہم بیان دے دیا

    لاہور : ڈیفنس میں چند روز قبل پاکستانی نژاد بیلجیم کی شہری مائرہ ذوالفقار کے قتل کے مقدمے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، مقدمے کے مرکزی ملزم نے پولیس کو اہم بیان دے دیا۔

    ڈی آئی جی انوسٹی گیشن نے لاہور کے علاقے ڈیفنس میں قتل ہونے والی مائرہ ذوالفقار کے مقدمہ کی تفتیش سی آئی اے پولیس کو سونپ دی، اس مقدمے کے دوسرے نامزد ملزم نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے 14 روز کی حفاظتی ضمانت لی ہے جس کی روشنی میں پولیس ملزم کو 20 مئی تک گرفتار نہیں کرسکتی۔

    مائرہ ذوالفقارکے قتل کے مقدمہ میں نامزد ملزم سعد امیر بٹ پولیس کے سامنے پیش ہوگیا، ملزم نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا کہ میں نے مائرہ ذوالفقار کو قتل نہیں کیا، مائرہ سے دوستی ضرور تھی لیکن کافی عرصہ سے ملاقات نہیں کی۔

    اس حوالے سے ایس ایس پی سی آئی اے شعیب خرم جانباز کا کہنا ہے کہ جلد مائرہ ذوالفقار کے قاتل کو گرفتار کرلیں گے، مرکزی ملزم سعد سے مزید تفتیش جاری ہے۔

    واضح رہے کہ مقتولہ ماہرہ نے سعد کے خوف سے 15 روز پہلے جان کے خطرے کی درخواست دی تھی۔ پولیس تفتیش کے لیے مقدمے کے مدعی مقتولہ کے چچا سے بھی پوچھ کر رہی ہے کہ سبزہ زار کی رہائشی ہونے کے باوجود ماہرہ ڈیفنس میں کیوں رہائش پذیر تھی۔

    26سالہ مائرہ چند روز قبل یوکے سے پاکستان آئی اور اپنی دوست اقراء کے ہمراہ رہائش پذیر تھی، مقتولہ کے والدین بیرون ملک مقیم ہیں مقتولہ ماہرہ کے چچا کے بیان پر4 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

    محمد نذیر نے دائر درخواست میں بتایا کہ ماہرہ نے چند روز قبل بتایا تھا کہ اس کے دوست اسے ”سنگین نتائج” کی دھمکیاں دے رہے ہیں ،ماہرہ نے یہ بھی کہا کہ میری جان کو دونوں سے خطرہ ہے۔

    تینوں میں تنازعہ کی وجہ یہ تھی کہ سعد مائرہ کو شادی کرنے پر مجبور کرتا تھا جب کہ دوسرا دوست بھی شادی کرنا چاہتا تھا جب کہ مائرہ نے ان دونوں میں سے کسی سے بھی شادی کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

    پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی قتل کیس میں مقتولہ کی دوست کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے، اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمہ میں نامزد ایک ملزم کا مقتولہ کی دوست سے رابطہ ہوا تھا۔