Tag: Maj Gen Asif Ghafoor

  • پاک فوج کی سپورٹ جمہوری حکومت کے ساتھ ہوتی ہے، میجر جنرل آصف غفور

    پاک فوج کی سپورٹ جمہوری حکومت کے ساتھ ہوتی ہے، میجر جنرل آصف غفور

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاک فوج ایک غیرجانبدارادارہ ہے، الیکشن میں آئینی ذمہ داری پوری کی، ہماری سپورٹ جمہوری اور منتخب حکومت کے ساتھ ہوتی ہے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کی اداروں پر تنقید اور حکومت کو دو دن کی مہلت دینے سے متعلق بیان پر اپنے رد عمل میں کہی۔

    افواج پاکستان کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان سینئر سیاستدان ہیں وہ بتا دیں کہ کس ادارے کی بات کررہے ہیں، ہماری سپورٹ جمہوری طور پر منتخب حکومت کے ساتھ ہوتی ہے، فوج نے الیکشن میں آئینی اورقانونی ذمہ داری پوری کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک سال گزر گیا اب بھی اپوزیشن اپنے تحفظات لے کر متعلقہ اداروں میں جاسکتی ہے، سڑکوں پر آکرالزام تراشی نہیں ہونی چاہیے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ 20 سال میں بہت مشکل وقت گزارا ہے، پاکستانی قوم اور افواج نے دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، جان ومال کی قربانی دے کر ملک میں امن قائم کیا گیا، کے پی کے عوام نے بھی دہشت گردی کا بھرپور مقابلہ کیا، کےپی کے عوام کو اب فلاح وبہبود کی ضرورت ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارت نے جارحیت کی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا گیا، ایل او سی پر بھی معصوم کشمیریوں کو شہید کیا جارہا ہے، مشرقی اور مغربی سرحد پر فوج مصروف عمل ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھی بھارتی بربریت اورظلم جاری ہے۔

    ترجمان پاک فوج نے کہا کہ کسی بھی قسم کا انتشار ملک کے مفاد میں نہیں، جمہوری مسائل جمہوری طور پر ہی حل ہونے چاہئیں۔ حکومتی اور اپوزیشن کمیٹیاں بہتر کوآرڈی نیشن کے ساتھ چل رہی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ امید کرتے ہیں کہ معاملات بہتر انداز میں آگے چلیں، کسی کو بھی کسی صورت ملکی استحکام خراب کرنے کی یا ملکی امن کو نقصان پہنچانے اجازت نہیں دیں گے۔

  • جماعت الدعوة، فلاح انسانیت پرپابندی کا فیصلہ جنوری میں ہوگیا تھا، میجر جنرل آصف غفور

    جماعت الدعوة، فلاح انسانیت پرپابندی کا فیصلہ جنوری میں ہوگیا تھا، میجر جنرل آصف غفور

    اسلام آباد : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل طور پرعملدرآمد کیا گیا ہے، جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پر پابندی کا فیصلہ جنوری میں ہوا تھا۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، میجرجنرل آصف غفور نے پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ26فروری کو بھارتی ایئرفورس نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی،26سے28فروری تک دونوں ملکوں میں کافی تناؤ رہا۔

    بعد ازاں پاکستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے دو طیارے مار گرائے اور بھارتی پائلٹ کو گرفتار کیا گیا، وزیر اعظم کے اعلان کے بعد پائلٹ کو رہا کرکے بھارت کے حوالے کر دیا گیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول پربھارت کی اشتعال انگیزی جاری ہے، افواج پاکستان بھارت کو بھرپور جواب دینے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے، تاہم پاکستان نہیں چاہتا کہ خطے کا امن متاثر ہو، پاکستان اور بھارت کے درمیان ہاٹ لائن پررابطہ نہیں ہوسکا۔

    ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پلوامہ حملے میں پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں تھا، پلوامہ واقعے کے بعد وزیراعظم نے بھارت کو تحقیقات کی پیشکش کی اور بھارت کے دیئے گئے ڈوزیئر پر تحقیقات جاری ہیں، بھارتی ڈوزیئر کو متعلقہ وزارت دیکھ رہی ہے۔

    پلوامہ واقعے میں اگر کوئی ملوث ہوا تو اس کےخلاف کارروائی ہوگی، ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پرتمام سیاسی جماعتیں متفق تھیں، پلان پر مکمل طورپر عمل درآمد کیا گیا ہے جو2014سے جاری ہے،2014میں پلوامہ حملہ اور ایف اےٹی ایف نہیں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل نہ ہوسکا، اس میں کچھ فنانشل ایشوز بھی تھے، جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت پرپابندی کا فیصلہ جنوری میں ہوا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ سسٹم بہتر ہوگا تو پاکستان کو ہی فائدہ ہوگا، پاکستان گزشتہ15سال سے جنگ لڑرہا ہے، یہ وقت اکٹھے ہونے کا ہے اب پاکستان کا بیانیہ چلے گا، پاکستان کو وہاں لے کرجائیں گے جہاں اس کاحق بنتاہے۔

  • ہمارا پیغام واضح ہے، بری نظر سے دیکھنےکا سوچو بھی نہیں ، ڈی جی آئی ایس پی آر

    ہمارا پیغام واضح ہے، بری نظر سے دیکھنےکا سوچو بھی نہیں ، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ ہمارا پیغام واضح ہے، بری نظر سے دیکھنے کاسوچو بھی نہیں ، بھارت جان لے، پاکستان بدل رہا ہے جنگ ہوئی تو فوجی ردعمل بھی مختلف ہوگا،  قوم کو مایوس نہیں کریں گے ، بھارت پاک فوج کوکوئی بھی سرپرائزنہیں دے سکتا ہم تیار ہیں، مادر وطن کادفاع اپنے خون سے کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل  آصف غفور نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کیلئے بہت سے موضوعات تھے لیکن زیادہ تر بعد پلوامہ حملے اور بھارت کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر بات ہوگی ،آج صحافیوں کےسوالات زیادہ لیے جائیں گے۔

    پلوامہ حملہ


    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 14 فروری کوپلوامامیں کشمیری نوجوانوں نےسیکیورٹی فورسزکونشانہ بنایا، اکثر ہوتاہے کوئی بھی واقعہ ہوتا ہے تو فوری بغیر سوچے، بغیر سمجھے بغیر تحقیقات کے پاکستان پرالزام لگایاجاتاہے، پاکستان نےاس مرتبہ جواب دینے میں تھوڑا وقت  لیا، اس کی بڑی وجہ پاکستان کی جانب سے تحقیقات کرنا تھا، تحقیقات مکمل ہونے کے بعد وزیراعظم پاکستان نے جواب دیا۔

    پاک بھارت تعلقات کاایک تاریخی پس منظر


    میجر جنرل آصف غفور نے کہا بنیادی طورپرسائبروارچل رہی ہےجسےہائبرڈواربھی کہاجاتاہے، دشمنوں کا ٹارگٹ ہماری نوجوان نسل ہے، پاک بھارت تعلقات کا ایک تاریخی پس منظرہے، 1965 میں پاکستان ترقی کی راہ پرگامزن تھا،جنگ کے اثرات پڑے، مکتی باہنی کا کردار سامنے ہے، موجودہ بھارتی وزیراعظم اعتراف بھی کرچکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ  اصل دہشت گردی تواس وقت کی گئی جب مکتی باہنی کاکردار متعارف کرایاگیا، 1997 سے 1994 تک مشرقی سرحد پر کوئی بڑا واقعہ نہیں ہوا، ہم نے ترقی کی طرف دوبارہ سفرشروع کیا، بھارت کی جانب سے سیاچن کی جانب پیش قدمی کی گئی ، 1971 میں بھارت نے طے شدہ سازش کرکے پاکستان کو دولخت کیا اور دنیاکے بلندترین محاذ پر ہمیں مجبوری میں فوج کی تعیناتی کرنا پڑی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر  نے کہا پاکستان نے ایٹمی طاقت سیلف ڈیفنس میں حاصل کی، ایٹمی طاقت حاصل کرکے بھارت کی پاکستان پر بالادستی ختم کی، افغانستان کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کرائی گئی، دہشت گردی کیخلاف کارروائی کے دوران مشرقی سرحد پر صورتحال کشیدہ کی گئی، 2008 میں دہشت گردی کے خلاف کامیابی پر بھارت دوبارہ مشرقی سرحد پر فوج لے آیا۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ایٹمی قوت بنے تو بھارت نے ہمارے خلاف غیر روایتی محاذاپنایا، کلبھوشن کی صورت میں واضح ثبوت موجودہیں، 2003  میں ڈی جی ایم اوزہاٹ لائن قائم کی، ایل اوسی پر5جگہ پوائنٹس لگائے۔

    انھوں نے مزید کہا پاکستان جب بھی ترقی کی طرف چل پڑتاہے تو بھارت یا کشمیر میں کوئی نہ کوئی واقعہ ہوجاتاہے، ممبئی حملے کے وقت بھی بھارت میں انتخابات ہونے تھے، پٹھان کوٹ کا واقعہ بھی انتخابات کے موقع پر ہوا تھا اڑی حملے کے وقت وزیراعظم پاکستان نے اقوام متحدہ میں تقریر کرنا تھی۔

    پاکستان میں اہم مواقع سےپہلےبھارت یاکشمیرمیں کوئی واقعہ کرادیاجاتاہے


    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہمارے اہم مواقع سے پہلے بھارت یا کشمیر میں کوئی واقعہ کرادیا جاتاہے، پلواما حملے کے وقت بھی پاکستان میں آٹھ بہت ضروری ایونٹس ہورہے تھے، سعودی ولی عہد کا دورہ تھا، اقوام متحدہ میں اہم اجلاس ہونا تھا، امریکا طالبان مذاکرات، کلبھوشن کیس، کرتارپور اور پی ایس ایل میچز ہورہے تھے،  مجموعی طور پر 8 ایونٹس تھے، جو پاکستان میں ہورہےتھے یاہم سےمتعلق تھے۔

    میجر جنرل آصف غفور  نے کہا مت بھولیں بھارت میں عام انتخابات ہورہےہیں، یہ بھی نہ بھولیں کہ مقبوضہ کشمیر میں تحریک عروج پر ہے، پلواماحملے کا ان 8 اہم ایونٹس کی وجہ سے نقصان تھا، بھارت کی کوشش ہے پاکستان کوعالمی سطح پرتنہا کیا جائے،  غیرملکی سرمایہ کاری پاکستان میں آرہی ہے، سی پیک بہتری کی جانب گامزن ہے ترقیاتی کام تیز تر ہے، روس تک کیساتھ ہماری فوجی مشقیں ہوئی ہیں۔

    بھارت کوتواپنی فوج سےسوال پوچھناچاہیےیہ حملہ کیسےہوگیا


    ان کا کہنا تھا کہ  بھارتی فوج کی ایک لیئر ڈیفنس ہے، بھارتی فوج 70سال سے پلوامامیں بیٹھی ہے، دراندازی کیسے ہوسکتی ہے، لائن آف کنٹرول سے میلوں دور  یہ واقعہ ہوا ہے، بھارت کو  تو  اپنی فوج سے  سوال پوچھنا چاہیے یہ حملہ کیسے ہوگیا، اپنی افواج سے کیوں نہیں پوچھتے؟  اتنی تعداد کے باوجود واقعہ ہوا، دھماکا خیزمواد بھارتی ساختہ استعمال ہوا اورگاڑی بھی مقامی تھی۔

    پلوامہ میں حملہ کرنے والے لڑکا مقبوضہ کشمیر کا رہنےوالا


    پلوامہ دھماکے کے حملہ آور کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر  کا کہنا تھا کہ   جس لڑکے نے حملہ کیا وہ بھی مقبوضہ کشمیر کا ہی رہنے والا ہے، اس لڑکے کی بھی تاریخ ہے کہ اس پر کس طرح کے ظلم ڈھائےگئے، بھارتی لوگ ہی کہہ رہے تھے الیکشن قریب ہے بھارت میں حملے ہوسکتے ہیں، بھارتی لوگ ہی کہہ رہے تھے کہ پہلے کی طرح پھر ڈرامے کیے جائیں گے۔

    میجر جنرل آصف غفور   نے مزید کہا کہ  عادل ڈار کی ریلیز ویڈیو کا تجزیہ کیا جائے تو بھی بڑے سوالات اٹھتے ہیں، عادل ڈار کی ریلیز ویڈیو میں ڈبنگ کا عنصر بھی سب کے سامنے ہے، مقبوضہ کشمیر میں عادل ڈار کے نمازجنازہ میں لوگوں کی شرکت بھی دیکھ لیں۔

    پاکستان نےماضی میں غلطیاں کی ہیں اب کسی غلطی کی گنجائش نہیں


    ان کا کہنا تھا کہ  پاکستان نےماضی میں غلطیاں کی ہیں ، جن سےسیکھاہے کسی غلطی کی گنجائش نہیں پاکستان آگے بڑھ رہاہے، پاکستان کی جانب سے بھارت کو مؤثرجواب دیاگیاہے، وزیراعظم نے بھارت کومذاکرات کی دعوت دی، بھارت ہمیشہ کہتاتھا دہشت گردی پر بات کریں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر  نے کہا پاکستان کی جانب سےواضح کہاگیاہے آئیں دہشت گردی پر بھی بات کرتے ہیں،کل قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، نیشنل ایکشن پلان پر اب تیزی سےعمل کرنےکی ہدایت کی گئی ہے، نیشنل ایکشن پلان پر بھرپورعملدرآمد کیا جائےگا۔

    پاکستان کسی حملےکی تیاری نہیں کررہا


    میجر جنرل آصف غفور  نے کہا پاکستان کسی حملے کی تیاری نہیں کررہا، جنگ اور حملےکی دھمکیاں بھارت کی جانب سےدی جارہی ہیں ، ملک کادفاع ہمارا حق ہے، جس کی تیاری کررہے ہیں، پاک فوج اور عوام نے دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑی ہے،  بھارت کوئی بھی جارحیت کا کرےگا تو اس کا بھرپور جواب  دیں گے۔

    جنگ ہوئی تواس بار فوجی ردعمل مختلف قسم کا ہوگا


    انھوں نے کہا جیساوزیراعظم نے کہا ہے بھرپورجواب دیاجائےگا، پاکستان نےدہشت گردی کیخلاف بھرپورجنگ لڑی ہے، بھارت جان لے ،پاکستان بدل رہا ہے جنگ ہوئی تواس بار فوجی ردعمل مختلف قسم کا ہوگا، اصل دہشت گردی مکتی باہنی تخلیق کرکے شروع کی گئی، پاکستان جب بھی ترقی کرنے لگتا ہے تو کوئی واقعہ کرادیا جاتاہے،  پاکستان کےا یٹمی قوت بننے کے بعد سے بھارت نےغیرروایتی حربےشروع کئے۔

    یادرکھیں پاکستان ہرجارحیت کاجواب دینےکیلئےتیارہے


    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہم خطے میں امن اور استحکام کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہم اپنے دفاع کے حق کواستعمال کررہے ہیں،  یاد رکھیں پاکستان ہر جارحیت کا جواب دینے کیلئے تیارہے، پورا بھارتی میڈیا وار جرنلزم کررہاہے، ٹماٹر بند کردینا، پاکستانی کھلاڑیوں کو ویزے نہ دینا، پاکستانی میڈیا اور بھارتی میڈیا  میں یہ ہی فرق ہے، آپ اس راستے پر چلناچاہتے ہیں، جس کا آپ کو بھارتی میڈیاکہہ رہاہے۔

    ہمارا پیغام واضح ہے،بری نظرسےدیکھنےکاسوچوبھی نہیں


    میجر جنرل آصف غفور  نے کہا  ہمارا پیغام واضح ہے، بری نظر سے دیکھنے کا سوچو بھی نہیں، کیا آپ اس راستے پر چلیں گے، جس کی پاکستان آپ کوپیش کر رہا  ہے، دو جمہوری ملکوں میں جنگ نہیں ہوتی، خطے کو بڑا خطرہ کشمیر معاملے سے ہے، آئیں بات چیت کریں، خود کو سیکولر کہتے ہیں پھر اقلیتوں کیساتھ کیسا سلوک کر رہے ہیں۔

    آپ امن اورترقی چاہتےہیں توکلبھوشن جیسوں کوہمارےملک نہ بھیجیں


    ان کا کہنا تھا کہ  آپ امن اورترقی چاہتے ہیں توکلبھوشن جیسوں کو ہمارے ملک نہ بھیجیں، مقبوضہ کشمیر میں آپ کی ظلم کی وجہ سےان کی تحریک اس  جگہ تک پہنچ گئی ہے، ہم اکیسویں صدی میں ہیں،سب سے بڑا چیلنج ہیومن ریسورس انڈیکس کاہے، دنیا کے ہر شخص کو امن ، بھائی چارے اور بنیادی حقوق کیساتھ رہنے کا حق ہے۔

    آپ بےشک پاکستان سےدشمن کرلیں لیکن انسانیت کیساتھ نہ کریں


    ڈی جی آئی ایس پی آر  نے کہا  آپ بے شک پاکستان س ےدشمن کرلیں لیکن انسانیت کیساتھ نہ کریں، آپ اپنے مستقبل کےطرف توجہ دیں، آئندہ پریس کانفرنس میں دہشت گردی کیخلاف جنگ سےمتعلق اعدادوشمارسےآگاہ کریں گے۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ کے اچھے نتائج آناشروع ہوگئے ہیں، اندرونی سلامتی کی طرف جو بڑھ رہے ہیں اس میں کامیابی حاصل کرلیں گے۔

    جنرل(ر)اسددرانی نےملٹری کوڈآف کنڈکٹ کی خلاف ورزی


    جنرل (ر) اسددرانی سے متعلق انھوں نے کہا جنرل (ر) اسددرانی نے ملٹری کوڈآف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی ہے، ان کی پنشن روک دی تھی، دیگرسہولتیں بھی ختم کردی گئی ہیں لیکن ان کا رینک برقرار رہےگا، جنرل (ر) اسددرانی کا نام ای سی ایل پر ہے، وزارت داخلہ سے بات کریں گے۔

    پاک فوج کے2سینئرافسران زیرحراست


    ڈی جی آئی ایس پی نے پاک فوج کے 2 سینئرافسران کے زیرحراست ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا دونوں سینئرافسران کا فیلڈکورٹ مارشل آرمی چیف نے آرڈر کیا ہوا ہے، دونوں سینئرافسران کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے، کورٹ مارشل مکمل ہونے کے بعد تفصیل سے آگاہ کیا جائے گا۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ کوئی جارحیت کی گئی توآخری گولی تک لڑیں گے، قوم کومایوس نہیں کریں گے، دشمن کو بھرپور جواب دیں گے، پاکستان ایک قوم ہے جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    پاکستان جنگ میں پہل نہیں کرےگا


    انھوں نے کہا پاکستان پلواماحملے کی تحقیقات چاہتاہے، جارحیت کی گئی تو اس مرتبہ فوجی ردعمل بھی مختلف ہوگا، پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے، پہل نہیں کرے گا۔

    جنگ مسلط کی گئی توملک کےایک ایک کونےکادفاع کریں گے


    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آج آپریشن ردالفساد کو 2سال مکمل ہوگئے ہیں، افغان میں امن اوراستحکام خطے کے مفاد کیلئے ہے، افغانستان میں امن اور استحکام خطے کے مفاد کیلئے ہے، جنگ مسلط کی گئی توملک کے ایک ایک کونے کا دفاع کریں گے، ذمہ دارریاست اور پروفیشنل فورس کے طور پر تیاریاں کرچکےہیں۔

    ایران کیساتھ بارڈرپرفوج تعینات کرنےکی ضرورت نہیں کیونکہ کوئی تھریٹ نہیں


    میجر جنرل آصف غفور نے کہا ایران ہمارا برادر اسلامی ملک ہے، پاک افغان بارڈر پر 40 سال سے دہشت گردوں کی موجودگی تھی، پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے سے فائدہ ہورہا ہے، پاکستان، افغانستان اور ایران کے درمیان بہترین کوآرڈی نیشن ہے، ایران کیساتھ سرحد پر فینسنگ کیلئے بات چیت جاری ہے، ایران کیساتھ اچھے تعلقات ہیں، ایران کیساتھ بارڈر پر فوج تعینات کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ کوئی تھریٹ نہیں ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری افواج کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ہم نے اپنی نوجوان نسل کوتعلیم، صحت، روزگار دینا ہے، ہمیں اپنی یوتھ کو اکیسویں صدی کےمثبت تقاضوں کی طرف لے جاناچاہیے۔

    وزیراعظم نےموجودہ حالات پیش نظرپاک فوج کومکمل اختیاردیا


    وزیراعظم کی جانب سے پاک فوج کو اختیارات دینے کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا وزیراعظم نےموجودہ حالات پیش نظرپاک فوج کو مکمل اختیار دیا ہے، یہ نہیں ہوسکتا دشمن حملہ کرے اور پاک فوج وزیراعظم کے پاس اجازت کیلئے جائے، وزیراعظم عمران خان تو پہلے ہی کہہ چکےہیں۔

    میجر جنرل آصف غفور  کا کہنا تھا کہ  پاکستان ایران کیساتھ بہترین کوآرڈی نیشن اورکوآپریشن کرتاہے، ہم جانتے ہیں اپنی سرحددہشت گردی کیلئے استعمال  نہیں ہونے دینی، پاکستان بھارت کو پیشکش کرچکا ہے، پلواما حملے کے ثبوت پیش کریں،  وزیراعظم کہہ چکے ہیں ہماری سرزمین استعمال کرنے والا ہم سےدشمنی کررہاہے۔

    کشمیر کی یوتھ میں موت کاخوف ختم ہوچکاہے


    کشمیری نوجوانوں سے متعلق  انھوں نے کہا  کشمیر کی یوتھ اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ ان سے موت کاخوف اترچکا ہے،  جب کسی قوم سےموت کاخوف اتر جائے تو وہ کسی چیز سےنہیں ڈرتی۔

    بھارت پاک فوج کوکوئی بھی سرپرائزنہیں دےسکتاہم تیارہیں


    پلوامہ حملے کے حوالے سے میجر جنرل آصف غفور   کا کہنا تھا کہ  دوڈھائی سوکلوگرام دھماکاخیز مواد ایک دن میں جمع نہیں ہوتا، گاڑی بھی تیار کی گئی، یہ  باتیں  بھارت میں بھی ہو رہی ہیں، بھارت میں پوچھا جارہا ہے کہ یہ تو انٹیلی جنس فیلیئر ہے،  بھارت پاک فوج کو کوئی بھی سرپرائز نہیں دے سکتاہم تیار ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا  سعودی ولی عہد نے بھارت میں واضح بیان دیاہے، بھارت اگر کشیدگی پر رہناچاہتا ہے تو یہ ان کی مرضی ہے، پاکستان امن اور خطے میں استحکام چاہتاہے، امید ہے بھارت پاکستان کی امن کی پیشکش پر سنجیدگی سے غور کرےگا، مادروطن کا دفاع اپنے خون سےکریں گے۔

  • پرعزم  کشمیری اپنا حق لینے میں کامیاب ہوں گے ،انشااللہ ، میجر جنرل آصف غفور

    پرعزم کشمیری اپنا حق لینے میں کامیاب ہوں گے ،انشااللہ ، میجر جنرل آصف غفور

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ دہائیوں سے قابض بھارتی فوج جدوجہد آزادی کچلنے میں ناکام ہے، پرعزم کشمیری اپنا حق لینے میں کامیاب ہوں گے ،انشااللہ۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر 1948 سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر حل کا منتظر ہے، دہائیوں سے قابض بھارتی فوج جدوجہد آزادی کچلنے میں ناکام ہے، پرعزم کشمیری اپنا حق لینے میں کامیاب ہوں گے ،انشااللہ۔

    یاد رہے گذشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں کور کمانڈرز کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے معصوم کشمیریوں پر مظالم بھی زیر بحث آئے تھے اور شرکاء نے مقبوضہ کشمیر میں آزادی کے لیے برسر پیکار کشمیری بھائیوں سے یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔

    خیال رہے یوم یکجہتی کشمیرپردنیابھرمیں بھارت کی کشمیرمیں ریاستی دہشتگردی کیخلاف احتجاج اور مظلوم کشمیری بھائیوں سے یکجہتی کااظہار کیا جارہا ہے ۔

    اسلام آبادمیں مرکزی تقریب میں شہدائے کشمیرکوخراج عقیدت پیش کرنےکیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیارکی گئی جبکہ کوہالہ پل اورمظفرآبادمیں ہاتھوں کی زنجیربناکرکشمیریوں سے یکجہتی کااظہار کیا گیا۔

    کشمیری عوام سے یکجہتی کے دن قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی میں اضافی دستے تعینات کرکے جیل میں تبدیل کردیا ہے اور انٹرنیٹ اورموبائل سروس بھی بند  ہے جبکہ  نام نہاد سرچ آپریشن کے بہانے کئی علاقوں کا محاصرہ کرکے متعدد نوجوانوں کوحراست میں لےلیا ہے۔

  • شمالی وزیرستان تعمیر اور ترقی کی طرف گامزن ہوگیا، میجر جنرل آصف غفور

    شمالی وزیرستان تعمیر اور ترقی کی طرف گامزن ہوگیا، میجر جنرل آصف غفور

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے باعث دہشت گرد حملوں کا سلسلہ رک گیا ہے، پرامن شمالی وزیرستان تعمیر اور ترقی کی طرف گامزن ہوگیا، فاٹا کے عوام کو مساوی حقوق ملیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے شمالی وزیرستان میں ملکی غیرملکی میڈیا نمائندوں کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی، ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ ملکی اور غیرملکی میڈیا کے نمائندوں نے پشاور، میرانشاہ، غلام خان بارڈر ٹرمینل کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر میڈیا نمائندوں نے کمانڈر پشاور کور اور جی سی او شمالی وزیرستان سے ملاقات کی، دہشت گردوں کیخلاف کیے گئے اب تک کیے گئے آپریشنز کے بعد یہ میڈیا نمائندوں کی پہلی بار علاقے کےعوام سے براہ راست ملاقات ہے۔

    نمائندوں نے میرانشاہ بازار میں عوام سے امن کی بہتر صورتحال اور انتظامی مسائل پر گفتگو کی، عوام نے پاک فوج کی جانب سے کیے گئے بحالی امن اور ترقی کے اقدامات کو سراہا، شمالی وزیرستان کے عوام نے میڈیا نمائندوں کو اپنے درمیان دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا، میرانشاہ بازار میں عوام نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے ساتھ سیلفیاں بھی بنوائیں۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ نہ ہونے کے باعث دہشت گرد حملہ آور ہوتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ  آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا خیال تھا کہ سرحد محفوظ ہونی چاہیے، باڑ لگانے کے باعث سرحد سے حملوں کا سلسلہ رک گیا،70برس سے علاقہ غیر کہلانے والا اب پاکستان کا حصہ ہے، پرامن شمالی وزیرستان تعمیر اور ترقی کی طرف گامزن ہوگیا، فاٹا کے عوام کو مساوی حقوق ملیں گے۔

  • فوجی عدالتیں قومی ضرورت تھیں، توسیع کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی، میجرجنرل آصف غفور

    فوجی عدالتیں قومی ضرورت تھیں، توسیع کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی، میجرجنرل آصف غفور

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ فوجی عدالتیں آرمی کی خواہش نہیں، یہ قومی ضرورت تھیں، پارلیمنٹ نے فیصلہ کیاتو مدت میں توسیع ہوگی۔

    یہ بات انہوں نے ایک انٹرویو میں کہی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد اتفاق رائے سے فوجی عدالتیں قائم ہوئیں، ملک میں دہشت گردی کی ایک لہرتھی، یہ آرمی کی خواہش یا ضرورت نہیں بلکہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے فوجی عدالتیں بنائی گئیں۔

    اس سے قبل پارلیمنٹ نے دو سال کیلئے فوجی عدالتوں کو توسیع بھی دی، اب پارلیمنٹ نے فیصلہ کیا تو ان عدالتوں میں توسیع ہوگی، ہم وہ کریں گے جو ہمیں پارلیمنٹ بتائے گی، فوجی عدالتوں کا تعلق لاپتہ اور دیگر ایسےمعاملات سے نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کے کرمنل جسٹس سسٹم میں بہتری کی ضرروت ہے، فوجی عدالتوں نے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں پر خوف طاری کیا، جس سے دہشت گردی میں نمایاں کمی ہوئی، دیکھنے کی ضرورت ہے کہ کیا فوجداری نظام مؤثر ہوگیا؟ کیا ہمارا فوجداری نظام اب دہشت گردوں سے نمٹ لے گا؟

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ چار سال کے دوران فوجی عدالتوں میں717مقدمات آئے، اس دوران ان عدالتوں میں646کیسز کے فیصلے کیے گئے اور345دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی گئی، فوجی عدالتوں سے سزا ملنے کے بعد56دہشت گردوں کو پھانسی کے پھندے پر لٹکایا گیا۔

    میجرجنرل آصف غفور کا مزید کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں میں قانونی تقاضے پورے کیےجاتے ہیں، ان عدالتوں میں ملزمان کو صفائی کا پورا موقع ملتا ہے۔

  • نوجوان ملک و قوم کی ترقی میں اپنا حصہ مثبت انداز میں ڈالیں، میجر جنرل آصف غفور

    نوجوان ملک و قوم کی ترقی میں اپنا حصہ مثبت انداز میں ڈالیں، میجر جنرل آصف غفور

    راولپنڈی : پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاکستانی نوجوان ملک و قوم کی ترقی میں اپنا حصہ مثبت انداز میں ڈالیں اور طلباء ملک کو درپیش چیلنجز سے با خبر رہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلتستان یونیورسٹی کے طلباء کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بلتستان یونیورسٹی اسکردو کے طلبا اور اساتذہ کے وفد نے آئی ایس پی آر کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر انہوں نے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور سے ملاقات کی، ڈی جی آئی ایس پی آر نے وفد سے گفتگو میں ملک میں امن اور استحکام کیلئے پاک افواج کی کوششوں سے آگاہ کیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی نوجوان ملک دشمنوں کی سازش کو ناکام بنانے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں، ففتھ جنریشن وار فیئر میں سوشل میڈیا پر نوجوان نشانے پر ہیں۔

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ طلباء درپیش چیلنجز کے حوالے سے باخبر رہیں اور نوجوان عملی زندگی میں آگے بڑھنے پر خصوصی توجہ دیں، نوجوان قومی ترقی میں مثبت اندازمیں اپنا حصہ ڈالیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں سیکیورٹی کی صورت حال میں واضح بہتر آئی ہے، آرمی چیف

    آئی ایس پی آر کے مطابق بلتستان یونیورسٹی طلبا کے وفد نے گلگت بلتستان میں امن و استحکام کے فروغ میں پاک فوج کے کردار پر شکریہ ادا کیا، وفد نے پاک فوج کی دہشت گردی کے خلاف دی گئی قربانیوں کو بھی سراہا۔

  • عظیم قومیں اپنے شہدا کو نہیں بھولتیں اور ہم ایک عظیم قوم ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    عظیم قومیں اپنے شہدا کو نہیں بھولتیں اور ہم ایک عظیم قوم ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : یوم دفاع و شہداء پر ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے شہیدوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہم ایک عظیم قوم ہیں اور عظیم قومیں اپنے شہدا کو نہیں بھولتیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوم دفاع و شہداء کے دن پر ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کہ آج دفاع اور شہدا کا دن ہے، آئیں اپنے شہدا کے گھروں کو جائیں، آئیں شہدا کو اورعظیم خاندانوں کو سلام پیش کریں اور ملک کے لیے دی گئی عظیم قربانی پر ان کا شکریہ ادا کریں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ عظیم قومیں اپنے شہداء کو نہیں بھولتیں، ہم ایک عظیم قوم ہیں۔#ہمیں پیار ہے پاکستان سے۔

    مزید پڑھیں : قوم آج یوم دفاع پاکستان ملی جوش وجذبے سے منارہی ہے

    خیال رہے ملک بھر میں یوم دفاع و شہدا آج ملی جوش جزبے سے منایا جا رہا ہے، ہمیں پیار ہے پاکستان کے نام سے آئی ایس پی آر کی خصوصی مہم میں شہیدوں اور ان کے اہل خانہ کو ملک بھر میں خراج تحسین دینے کا سلسلہ جاری ہے۔

    شہدا کی یادگاروں پر پھول رکھے جارہےہیں  جبکہ غازیوں اور شہدا کے ساتھیوں کے گھر جاکر ان سے محبت کا اظہار کیا جارہاہے ۔

     یوم دفاع و شہدا کی مرکزی تقریب رات آٹھ بجے جی ایچ کیو میں ہوگی،  وزیر اعظم عمران خان مہمان خصوصی ہوں گے۔

  • ’ہمیں پیار ہے پاکستان سے‘  کے نام سے یوم دفاع وشہداء منایا جائے گا ،ڈی جی آئی ایس پی آر

    ’ہمیں پیار ہے پاکستان سے‘ کے نام سے یوم دفاع وشہداء منایا جائے گا ،ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ ہمیں پیار ہے پاکستان سے‘ کے نام سے یوم دفاع وشہداء منایا جائے گا، کوئی شہادت بھولی نہیں جائے گی اور  وطن کی حفاظت کے لیے جانیں دینے والوں کو سلام پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کےشعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ویڈیو شیئر کی ، جس میں میجر جنرل آصف غفور نے 6 ستمبر کو یوم دفاع و شہدا پر آئی ایس پی آر میں پلاننگ کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یوم دفاع و شہداء منفرد انداز میں ہمیں پیار ہے پاکستان سے کے نام سے منایا جائے گا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ جی ایچ کیومیں منعقد تقریب براہ راست نشر کی جائے گی، جس کے لئے سول سوسائٹی ، میڈیا اور افواجِ پاکستان کے نمائندوں کو آگاہ کیا گیا ہے، وزارت اطلاعات ،آئی ایس پی آر مہم کا فوکل پوائنٹ ہوں گے۔

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ شرکاء کو شہیدوں کی فہرست اور پتے مہیا کیے گئے ہیں، قوم کے نمائندے ہر شہید کے گھر جائیں گے، کوئی شہادت بھولی نہیں جائے گی، شہید کی تصویر پر شہادت کی تفصیل اور جائے شہادت لکھی جائے گی، وطن کی حفاظت کے لیے جانیں دینے والوں کو سلام پیش کیا جائے گا اور شہیدوں کے لواحقین کو سلام پیش کیا جائے گا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ شاپنگ مال شہداء کی تصاویر سے سجائے جائیں گے ، بسوں،ویگنوں ،ٹرکوں اور گاڑیوں پرشہدا کی تصاویر لگائی جائیں گی جبکہ ریلوے انتظامیہ کی جانب سے ٹرینوں اوراسٹیشنوں اور تمام ائیر پورٹس پر بھی شہداء کی تصاویر آویزاں کی جائیں گی۔

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا یوم دفاع پرافواجِ پاکستان ہتھیاروں کی نمائش کریں گی، شہداء کے لواحقین اور غازیوں کے لیے ہر چھاؤنی میں تقریب ہوگی، تعلیمی اداروں میں شہداء کی یاد اور وطن سے محبت کی تقریبات ہوں گی جبکہ تمام ادارے شہداء کی یاد میں خصوصی تقاریب منعقد کریں گے ، جس کے لئے چیمبر آف کامرس،انجمن تاجران اورسول سوسائٹی کی بھرپورتعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے قوم سے بھرپور شمولیت کی درخواست کرتے ہوئے کہا آئیے زندہ قوم کی طرح اپنے شہداکو یاد رکھیں ، ہمارےشہدا نے اپنا آج ہمارے محفوظ کل کے لیےقربان کیا ، شہید ہمارے اصل ہیرو ہیں ، شہیدوں کو سلام ، ہمیں پیار ہے پاکستان سے۔

    مزید پڑھیں : یومِ دفاع پر شہدا اور لواحقین کو منفرد انداز سے خراج عقیدت پیش کرنے کا اعلان

    یاد رہے 24 اگست کو ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا ایک ٹویٹ میں کہنا تھا کہ زندہ قومیں اپنے شہیدوں کوکبھی فراموش نہیں کرتیں، قوم اس سال 6 ستمبرکو منفرد انداز میں شہدا کوخراج تحسین پیش کرے گی۔

    خیال رہے چھ ستمبر 1965 کو پاکستانی افواج کے بہادر سپوتوں نے دشمن کو کاری ضرب لگا کر منہ توڑ جواب دیا تھا، جسے تا دنیا تک سب یاد رکھیں گے، اس جنگ میں مٹھی بھر فوج نے اپنے سے کئی گناہ بڑے دشمن کے دانت کھٹے کردیے تھے۔

    سن 1965 کو ملک کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہونے والے جوانوں کی یادگاروں پر پھول چڑھائے جاتے ہیں، جب کہ سرکاری سطح پر قرآن و فاتحہ خوانی کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔

  • قبائلی عوام کی معاشی بحالی اولین ترجیح ہے، میجرجنرل آصف غفور

    قبائلی عوام کی معاشی بحالی اولین ترجیح ہے، میجرجنرل آصف غفور

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ قبائلی عوام کی معاشی بحالی اولین ترجیح ہے، فاٹا کے بہادر قبائلیوں نے بے پناہ قربانیوں کے بعد امن حاصل کیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے شمالی وزیرستان ایجنسی کے تاجروں سے ملاقات کے بعد اپنے ٹوئٹ میں کیا۔ تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان ایجنسی کے تاجروں نے اسلام آباد میں اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دیا ۔

    کئی روز سے جاری احتجاج کے بعد شمالی وزیرستان کے تاجروں اورپولیٹیکل انتظامیہ میں مذاکرات کیے گئے، مذکرات کی کامیابی کے بعد تاجروں نے ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور سے ملاقات کی یہ ملاقات4گھنٹے سے زائد جاری رہی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے تاجروں کے مطالبات غور سے سنے اور ان کے جائز مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں حل کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی، ڈی جی آئی ایس پی آر کی یقین دہانی پر شمالی وزیرستان کے تاجر مطمئن ہوگئے اور دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔

    مطالبات تسلیم ہونے پر مظاہرین نے خوشی کا اظہار کیا، انہوں نے پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگائے اور کئی روز سےجاری احتجاجی کیمپ ختم کردیا گیا۔

    بعد ازاں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ فاٹا میں متحرک آپریشن کے بعد معمولات زندگی کی بحالی دیرپا امن کاحصہ ہے، ریاست بشمول سیکیورٹی فورسز متاثرین کی بحالی کیلئے پرعزم ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دیرپا امن اور تعمیر نو کا عمل جاری ہے، یہ ہمارا گھر ہے مل جل کر تسلسل سے حالات پرامن کرلیں گے۔

    میجر جنرل آصف غفور نے مزید کہا کہ تاجروں کی سول ملٹری اور قبائلی نمائندوں کے ساتھ میٹنگ جلد ہوگی،22اپریل میٹنگ کی میں حقیقی مسائل اور آئندہ کے لائحہ عمل پر بات ہوگی، قبائلیوں کی معاشی بحالی اولین ترجیح ہے۔

    نقصان کا سامنا کرنے والے تاجروں کو معاوضہ بھی دیا جائےگا، انہوں نے کہا کہ ہم نے غیریقینی پھیلانے والی دشمن قوتوں کو کامیاب نہیں ہونے دینا، فاٹا کو قومی دھارے میں لا کر ہی ملک میں ترقی و خوشحالی آ سکتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔