راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفورنے کہا ہے کہ پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں، مسئلہ کشمیر ستر سال سے حل طلب ہے، طالبان سے مذاکرات افغان حکومت اور امریکا نے کرنے ہیں۔
یہ بات انہوں نے ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی، میجر جنرل آصف غفورنے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد کو عالمی برادری کی توجہ کی ضرورت ہے۔
ان کی تحریک آزادی کو دہشت گردی کی نظرسے نہ دیکھا جائے، پاکستان کشمیری بھائیوں کی ہرطرح سے سفارتی حمایت کر رہا ہے اور کرتا رہے گا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ طالبان گروپوں سے مذاکرات افغان حکومت اور امریکا نے کرنے ہیں لیکن فورم کا حصہ ہونے کے ناطے پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
افغان طالبان پرہمارا کوئی اثر و رسوخ نہیں ہے، باجوہ ڈاکٹرائن صرف سکیورٹی سے متعلق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر پاکستانی کی خواہش ہے کہ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے اور الیکشن کا انعقاد اپنے وقت پر ہو۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں اور نہ ہی اس کا کوئی منظم سیٹ اپ ہے، میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ سوات میں عوام کے مطالبے پرکنٹونمنٹ بنائی، بلوچستان میں دہشت گردی میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
حکومت فیض آباد دھرنےسے متعلق عدالتی احکامات پر عمل کرے، کوئی قانون کو ہاتھ میں لے توحکومتی مشینری کو حرکت میں آنا چاہیے، حلقہ بندیوں کے معاملے سے فوج کا کوئی تعلق نہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
کراچی: ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل آصف غفور نے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ شہرِقائد میں نوسال بعد کرکٹ کا بحال ہونا ملک میں امن و امان کی صورتحال کو واضح کرتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام کہا ہے کہ پی ایس ایل کا فائنل روشنیوں کے شہر میں مزید خوشیاں لایا ہے۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ کے فائنل پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایل نے پاکستانیوں میں ایک نیا جذبہ پیدا کردیا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے ٹویٹ کا عکس
انہوں نے پی ایس ایل کے کامیاب انعقاد پر وفاقی و صوبائی حکومت، پاکستان کرکٹ بورڈ سیکیورٹی ایجنسیوں اور پر عزم قوم کا شکریہ بھی ادا کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 9 سال بعد شہر قائد میں کرکٹ کی بحالی کراچی میں امن و امان کی صورتحال کو واضح کرتا ہے۔
پی ایس ایل فائنل: اسٹیڈیم جانےوالےشائقین کےلیےخصوصی ہدایات
انہوں نے کہا کہ ہم پر مسلط کی گئی دہشت گردی کی جنگ آہستہ آہستہ ختم ہورہی ہے اور یہ سب سیکیورٹی اداروں کے جوانوں اور بہادر عوام کی کوششوں اور شہادتوں کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک امن و استحکام کے راستے پر گامزن ہے،انشااللہ پاکستان میں دیرپا امن واستحکام ضرور قائم ہوگا۔
واضح رہے کہ پاکستان سپرلیگ کے تیسرے ایڈیشن کا فائنل آج کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں دفاعی چیمپئین پشاور زلمی اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان رات 8 بجے کھیلاجائے گا جس کے لیے تمام ترسیکیورٹی انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔ کرکٹ کے شائقین کی نیشنل اسٹیڈیم میں آمد کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں
راولپنڈی : پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر نے یومِ پاکستان کی مناسبت سے ایک ملی نغمے کا ٹریلر ’’امن کا نشان ہمارا پاکستان ہے‘‘ جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے نے یومِ پاکستان کی مناسبت سے نیا ملی نغمہ جاری کردیا ہے، جس میں دشمنوں کو واضح پیغام دیا گیا ہے۔
Nation prepares to celebrate 78th PakDay on 23 Mar 2018.
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) March 7, 2018
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ قوم23مارچ کو 78واں یوم پاکستان منائے گی ، پاکستان امن کانشان ہے اور ہم اسکی ہرقیمت پرحفاظت کرینگے۔
میجر جنرل آصف غفور کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کامیابی کے بعد پاکستان امن کی جانب گامزن ہے، ہمارا دشمن امن کوبرباد کرنے کےلئے سازشیں کررہا ہے، دشمنوں نے الجھانے کی کوشش کی مگرہم امن کےلئے ثابت قدم ہیں۔
یاد رہے گذشتہ سال بھی آئی ایس پی آر نے یوم پاکستان کی مناسبت سے ایک نیا ملی نغمہ ’’ہم سب کا پاکستان‘‘ جاری کیا تھا ، جسے معروف گلوکار راحت فتح علی خان نے گایا تھا۔
خیال رہے کہ تیئس مارچ کا دن وطن عزیز پاکستان کی تاریخ میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے، 23 مارچ 1940 ء کو لاہور میں واقع منٹو پارک موجودہ اقبال پارک میں قرار داد پاکستان منظور ہوئی ،23 مارچ کی تاریخی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے ہر سال 23 مارچ کو یوم پاکستان منانے کا اعلان سرکاری طور پر کیا جاتا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ جمہوریت کو فوج سے نہیں بلکہ غیرجمہوری حرکتوں سےخطرہ ہے، آرمی چیف جمہوریت کے حامی ہیں، حقانی نیٹ ورک پاکستان نہیں افغانستان میں ہے۔
یہ بات انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، جنرل آصف غفور نے کہا کہ جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچتے رہنا چاہئیں، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ جمہوریت کے حامی ہیں، وہ قانون کی پاسداری پر یقین اور جمہوریت کا احترام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو فوج سے نہیں بلکہ غیرجمہوری حرکتو ں سےخطرہ ہے، ملک کی یہ تیسری جمہوری حکومت ہے جو اپنی آئینی مدت مکمل کرنے جارہی ہے، انتخابات کا اعلان الیکشن کمیشن کو کرنا ہے عام انتخابات سے متعلق جو بھی احکامات ملیں گے پاک فوج ان پر آئینی حدود میں رہتے ہوئے عمل کریگی۔
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور کا مزید کہنا تھا کہ حقانی نیٹ ورک پاکستان نہیں افغانستان میں ہے، پاکستان سے حقانی نیٹ ورک کے حملوں کا الزام بے بنیاد ہے، یہ کہنا غلط ہے کہ حقانی نیٹ ورک یا دیگر دہشت گرد یہاں سے افغانستان جاکر حملے کررہے ہیں۔
حقانیوں کا تعلق افغانستان سے ہے اور وہی وہاں کارروائیاں کررہے ہیں، ہم نے اپنے ملک میں آپریشنز کے ذریعے دہشت گردوں کو شکست دے دی ہے، ملک میں عدم استحکام ہو تو دشمن فائدہ اٹھاتا ہے۔
آپریشن ضرب عضب سے حقانی نیٹ ورک سمیت دہشت گردوں کے تمام ٹھکانے تباہ کردیئے لیکن افغانستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے اب بھی ہیں،کابل ہوٹل حملے میں افغان دہشت گرد ملوث ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے گزشتہ سال کئی بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کیں، بھارتی جارحیت یا مہم جوئی کامنہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی جدوجہد بھارت کے قابو سے باہر ہورہی ہے، ایل او سی پر بھارتی کارروائی کا ایک مقصد مسئلہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانا بھی ہے۔
راولپنڈی : پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ کسی بھی بھارتی فوجی نے لائن آف کنٹرول عبورنہیں کی، بھارتی میڈیا کا دعویٰ محض اپنے ناظرین کو خوش کرنے کیلئے ہے۔
یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے تازہ پیغام میں کہی۔
تفصیلات کے مطابق کلبھوشن ڈرامے کے بعد بھارتی میڈیا کا ایک اورسفید جھوٹ بے نقاب ہوگیا، انڈین میڈیا نے اپنے پروپیگنڈے میں دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی فوجیوں نے لائن آف کنٹرول عبور کرکے پاکستان میں کارروائی کی۔
جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ کسی بھی بھارتی فوجی نے لائن آف کنٹرول عبورنہیں کی، بھارتی میڈیا کا جھوٹ خود کو برتر ثابت کرنے اور اپنے ناظرین کو خوش کرنے کی بھونڈی کوشش ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ انڈین میڈیا کا نیا دعویٰ ان کی شکست کا تسلسل ہے۔
اس حوالے سے بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی میڈیا نے واویلا مچایا ہوا ہے، فوجیوں میں اتنی ہمت نہیں کہ پاکستانی سرحد عبور کر سکیں۔
بھارتی فوج نہتے اور بے گناہ معصوم بچوں اور خواتین پر گولیاں چلاتی ہے، بھارتی فوج نے ایل اوسی پرفائرنگ کرکے بچوں اور عورتوں کو شہید کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے قبل بھارت پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیکل کا جھوٹا دعویٰ بھی کرتا رہاہے، بھارتی میڈیا ایسی خبریں چلا کر اپنے شہریوں کا حوصلہ بڑھانے کی کوشش کرتا ہے۔
اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار طلعت مسعود نے کہا کہ بھارتی میڈیا کےبیانات میں کوئی صداقت نہیں ہوتی، بھارت اس قسم کے دعوے اکثر کرتا رہتا ہے، بھارت اپنے لوگوں کومطمئن کرنے کیلئے ایسےبیانات دیتا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کی جانب سے انسانی جذبہ کے تحت بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو اس کی اہلیہ اور والدہ کے ساتھ ملاقات کروانے کے بعد بھارتی میڈیا کو دنیا کے سامنے پاکستان کی نیک نامی ہضم نہیں ہو رہی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔
راولپنڈی : امریکی دھمکیوں کا جواب ریاست دے گی، افغانستان ٹی ٹی پی قیادت کا خاتمہ کرے، سرحد کے دونوں جانب پائیدار امن افغان پناہ گزینوں کی واپسی سے ممکن ہے، ان خیالات کا اظہار ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے بہت کرلیا، اب افغان جنگ امریکی اور اتحادی فوج کو لڑنی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان پر مسلط کی گئی، کسی نے دہشت گردی کی خلاف پاکستان جیسی جنگ نہیں لڑی، القاعدہ کو پاکستان کی مدد کے بغیر امریکا شکست نہیں دے سکتا تھا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ امریکا کے دھمکی آمیز بیانات سے تعلقات خراب ہوں گے، امریکی دھمکیوں کا جواب ریاست دے گی۔ پاکستان، پاک امریکا تعلقات میں اتارچڑھاؤ نئی بات نہیں، نائن الیون کے بعد پاکستان اور امریکا کا تعاون رہا، پاکستان پیسے کے لئےنہیں لڑرہا،امریکی اعتماد چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ بیرنی قوتوں کےآنےسے افغانستان کےمعاملات خراب ہوتےہیں، پاکستان نے بہت کرلیا، اب امریکا اور اتحادی فوجوں کی باری ہے۔
ہم نے دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کر دیے ہیں، افغانستان ٹی ٹی پی قیادت کا خاتمہ کرے، کچھ معالات میں افغان فوج کے پاس مطلوبہ صلاحیت نہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی کا کہنا تھا کہ 2017 میں ایل او سی اورورکنگ باؤنڈری پرسب سےزیادہ خلاف ورزیاں ہوئیں، بھارت ایل اوسی پرمعصوم شہریوں کونشانہ بنارہا ہے مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک میں تیزی آئی ہے۔
ایٹمی اثاثے محفوظ ہاتھوں میں ہیں، پاکستان کی سلامتی کو کوئی خطرہ نہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ پشاور میں حملہ کرنے والے دہشت گرد افغانستان میں اپنے ساتھیوں سے رابطے میں تھے۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفورنے اے آروائی نیوزسے گفتگوکرتے ہوئےبتایا کہ کلیئرنس آپریشن مکمل ہوچکا، فورسز کی بروقت کارروائی میں تینوں دہشت گرد مارے گئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق 8 بجکر 45 منٹ پر دہشت گرد رکشے سے زرعی ڈائریکٹوریٹ پہنچے، تینوں دہشت گرد خودکش حملہ آورتھے۔
میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ دہشت گرد افغانستان میں قیادت سے رابطے میں تھے، کالعدم ٹی ٹی پی کا حملے کی
ذمہ داری قبول کرنا افغانستان سے دہشت گردی کا ثبوت ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے حملے کے ثبوت افغان ڈی جی ایم او کے حوالے کردیے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے فوری طورپربہترین رسپانس دیا، فورسزنےقوم کو بڑی دہشت گردی سے بچا لیا۔
میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ آپریشن 10 بجے تک مکمل کیا گیا جبکہ دہشت گردوں سے بڑی تعداد میں گولہ بارود برآمد ہوا۔
واضح رہے کہ پشاور میں زرعی ڈائریکٹوریٹ پردہشت گردوں کے حملے میں 9 افراد شہید، 35 زخمی ہوگئے جبکہ تینوں دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔
اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔
راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ مادروطن کی محبت کی یہ قیمت چکارہےہیں ، یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ہم مادروطن کی محبت کی یہ قیمت چکارہےہیں، یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، جانوں کےان نذرانوں پرکوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
The price we are paying in love for Our Motherland. Your sacrifices shall neither go in vain nor shall these be compromised. pic.twitter.com/Qw2cVBA9Mu
اس سے قبل ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاک فوج کا ایک اور جوان قوم اور وطن پرقربان ہوگیا ، دفاع وطن ہمارامقدس فریضہ ہے، ہم مادروطن کادفاع کرتےرہیں گے۔
یاد رہے کہ سیکیورٹی فورسز نے ڈی آئی خان کےعلاقےکلاچی میں کارروائی کی جہاں قوم کے ایک اور سپوت میجر اسحاق شہید ہوگئے۔
اٹھائیس سالہ میجراسحق کاتعلق خوشاب سےتھا، شہید میجر اسحاق کے پسماندگان میں بیوہ اور ایک سال کا بیٹا شامل ہیں۔
میجراسحاق شہیدکی نمازجنازہ میں آرمی چیف قمرجاویدباجوہ اوردیگرحکام نے شرکت کی۔
گر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
تہران : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ آرمی چیف نے پاک ایران سرحد کو امن دوستی کا بارڈر قرار دیا،پاکستان کی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور اور ایرانی جنرل اسٹاف افسر نے تہران میں مشترکہ پریس کانفرنس کی، مشترکہ پریس کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس پی میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ ایرانی فوج اورحکومت کی میزبانی پرشکرگزارہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج کے سپہ سالار دوستی اورتعاون کاپیغام لے کرآئے۔ آرمی چیف نے پاک ایران بارڈرکوامن اوردوستی کا بارڈرقراردیا۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور تمام اقدامات کی بھرپور حمایت کرتا ہے، پاکستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں نہیں، دہشت گرد پاک ایران دوستی سرحد کو غلط استعمال کرنا چاہتے ہیں، اس سلسلے میں پاک ایران سرحد پر سیکیورٹی بڑھانا دونوں ممالک کے باہمی مفاد میں ہے۔
انھوں نے کہا کہ افغانستان میں داعش کا بڑھتا اثر و رسوخ خطے کیلئے خطرہ ہے،علاقائی سطح پر تعاون بڑھا کر اس خطرے کو شکست دینا ہوگی۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھ کہ پاکستان کی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونےدیں گے، کشمیریوں کی امنگوں کےمطابق مسئلہ کشمیرحل کیےبغیرامن ممکن نہیں۔
انکا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی وفدایران سے مثبت تاثرات لے کرجارہا ہے۔
اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے ایرانی وزیر دفاع امیر حاتامی سے ملاقات کی، ایرانی وزیر دفاع سے ملاقات میں ایک دوسرے کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہ کرنے کےعزم کا اعادہ کیا گیا، ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے پر اتفاق رائے بھی کیا گیا۔
پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باوجوہ کا کہنا تھا کہ پاک افغان بارڈر پر صورت حال بہتر بنائی ہے، دہشت گرد پاک ایران دوستانہ سرحد غلط مقاصد کیلئے استعمال کر سکتے ہیں، ہمیں دہشت گردوں کی سازش کومل کرناکام بنانا ہوگا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک والپر شیئر کریں۔
راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ کنیڈین جوڑے کی بازیابی پر امریکی حکومت نے پاک فوج پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، جمہوریت کو پاک فوج سےکوئی خطرہ نہیں، پاکستان نے گزشتہ8سال میں سیکیورٹی کے لیے بہت اقدامات کیے۔
ان خٰیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کےاقدامات کی وجہ سےاچھےنتائج بھی حاصل کیے، امریکہ کے ساتھ ٹرسٹ بیس ریلیشن شپ ہی ہمیں آگے کی طرف لےجاسکتےہیں، اس کےنتائج بھی آناشروع ہوگئےہیں۔
انہوں نے بتایا کہ افغانستان میں ایک کینیڈین فیملی کو اغواء کیا گیا تھا، امریکی حکام نے ملاقاتوں میں مغویوں کی بازیابی کی بات کی، امریکی حکام نےانفارمیشن دی تھی کہ مغویوں کو افغانستان سے پاکستان میں داخل کیاجارہا ہے۔
اغواء کاروں کے کرم ایجنسی میں داخلےکی اطلاع دی گئی، انفارمیشن کے مطابق جوانوں کو علاقےکی طرف بھیجا گیا، مغویوں کوبحفاظت نکالنےکیلئےآپریشن کیاگیا، دو گاڑیوں کوٹریس کیا اور ٹائروں پر فائرنگ کرکے اسے روکا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری پہلی کوشش یہی تھی کہ مغویوں کواغواکاروں کے چنگل سے بحفاظت نکالاجائے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم ہمیشہ سے یہی کہتے رہے ہیں کہ افغان مہاجرین کا واپس جانا ضروری ہے، ڈیڑھ لاکھ رجسٹرڈ اور اتنے ہی غیر رجسٹرڈ افغان شہری پاکستان میں ہیں۔
اس موقع پرڈی جی آئی ایس پی آر نے مغوی اہل خانہ کے تاثرات پر مبنی ویڈیو بھی دکھائی
امریکا نے کامیاب کارروائی پر پاکستان اورپاک فوج پر اعتماد کا اظہارکیا، میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے ملک میں بہت کچھ کرلیا، پاک فوج نے ملک کودہشت گردوں کےٹھکانوں سے پاک کردیا ہے، پاکستان میں اب کوئی نوگو ایریا نہیں ہے، پاکستان کےلیے ہم نےجو کچھ کرنا ہے کریں گے۔
احسن اقبال کے بیان سے بحیثیت فوجی بہت افسوس ہوا
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ احسن اقبال کا بیان سن کر مجھے بطور پاکستانی فوجی بے حد افسوس ہوا ہے، معیشت کے معاملے پر پاکستان کا شہری ہونے کے ناطے اپنا مؤقف پیش کیا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ میں نےاپنے بیان میں یہ کہیں نہیں کہا کہ پاکستان کی معیشت غیر مستحکم ہے، سیکیورٹی اچھی نہیں ہوگی تو معیشت کیسے بہتر ہوگی، ہم سب نے مل کربہت کام کیےہیں۔
معیشت کے بارے میں جو کچھ کہا وہ ذاتی نہیں تھا، اس حوالے سے بیانات سیمینار کے بعد سامنے آئے، ایک سیمینارتھا جس میں آرمی چیف نےاظہار خیال کیا، معیشت اس وقت اچھی ہے جب ہرشہری مطمئن ہو، ہم متحد ہیں ہمیں ملک کو آگے لےکرچلنا ہے۔
جنرل آصف غفور نے کہا کہ ہم ہر وہ کام کریں گے جو آئین اور قانون کےاندر اور ملک کی بہتری کیلئے ہوگا، ہم سب نے مل کرملک کو مضبوط اور خوشحال کرنا ہے، ہم نےصرف چیلنجزکی نشاندہی کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال حکومت نے ٹیکس کےنوٹس جاری کیے، گزشتہ سال ٹیکس کلیکشن نو فیصد ہوئی، ہم نے مضبوط ملک بننا ہے تو ذمہ دار شہری کی طرح ٹیکس دینا ہے۔
جمہوریت کو پاک فوج سےکوئی خطرہ نہیں
ملک نےترقی کرنی ہےتوحکومت کاچلنا بہت ضروری ہے، جمہوریت کو پاک فوج سےکوئی خطرہ نہیں، جمہوریت کو خطرہ جمہوریت کے تقاضے پورے نہ کرنے کی وجہ سے ہوگا۔
آئین اورقانون کےخلاف کوئی کام نہیں ہوگا، یہاں کھڑے ہوکر پاک فوج کے ترجمان کی حیثیت سے بات کرتا ہوں، اپنے الفاظ پر قائم ہوں، پنجاب میں آپریشن اس وقت تک نہیں ہوا جب تک حکومت نے فیصلہ نہیں کیا۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت کے فیصلہ کرنے پر ہی آپریشن ضرب عضب اور آپریشن ردالفساد ہوئے کیونکہ فیصلہ حاکم وقت کا ہوتا ہے اورسویلین حکومت ہی آرمی چیف کا تقرر کرتی ہے، ہرچیز سویلین بالادستی کے تحت ہے۔
سوشل میڈیا ایک آلے کےطور پراستعمال ہورہا ہے
ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سوشل میڈیا ایک آلے کےطور پراستعمال ہورہا ہے، کراچی کے حالات اب بہت بہتر ہوگئے ہیں، یہ شہر پاکستان کی معیشت کا انجن ہے۔
کیپٹن(ر) صفدرکےبیان پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا اس پر پہلےبات کرچکا ہوں، فوج میں ہرسال بہت سارےافسر ریٹائر ہوتے ہیں، میجر جنرل رضوان اختر کی ریٹائرمنٹ کو متنازع نہیں بنانا چاہیے، فیصلے کیلئے تجاویز دی جاتی ہیں اور ایک فیصلہ لیا جاتا ہے۔