Tag: makhdoom javed hashmi

  • چودھری نثارکو جانتا ہوں، پارٹی نہیں چھوڑیں گے‘ جاوید ہاشمی

    چودھری نثارکو جانتا ہوں، پارٹی نہیں چھوڑیں گے‘ جاوید ہاشمی

    ملتان: سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ میرے تجربے کے مطابق چودھری نثار پارٹی نہیں چھوڑیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی کا کہناہےکہ چوہدری نثار کہتے ہیں کہ نواز شریف اداروں سے ٹکراؤ کی بات نہ کریں تاہم میں کہتا ہوں کہ ادارے مداخلت ہی نہ کریں۔

    مخدوم جاوید ہاشمی کا کہنا تھا میرے تجربے کے مطابق چودھری نثار پارٹی نہیں چھوڑیں گے تاہم انہیں پارٹی نہیں وزارت چھوڑنی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ جب بھی حکومت آتی ہے تو سارا مواد جمع ہوتا ہے اور 15 دن بعد پتہ چلتا ہے کہ حکومت کی جڑیں ختم ہو چکی ہیں، وہ کہتے ہیں مائنس ون ہوگا مگر مجھے 4 نظر آ رہے ہیں۔

    جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ چوہدری نثارکواچھی طرح جانتاہوں ان سے اختلاف لیکن احترام کارشتہ تھا۔


    چوہدری نثارساتھ تھے،ہیں اورساتھ ہی رہیں گے‘ خواجہ سعد رفیق


    واضح رہےکہ گزشتہ وفاقی وزیرریلوے سعد رفیق کا کہنا تھاکہ چوہدری نثار کی مسلم لیگ ن اورمیاں نوازشریف کے ساتھ 32 سالہ رفاقت ہے وہ نواز شریف کے ساتھ تھے، ہیں اوررہیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پارٹی چھوڑی تو دھرنے پر30 کروڑروپےخرچ ہوچکے تھے، جاویدہاشمی کاانکشاف

    پارٹی چھوڑی تو دھرنے پر30 کروڑروپےخرچ ہوچکے تھے، جاویدہاشمی کاانکشاف

    ملتان :جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ عمران،قادری ملاقات کنفرم نہیں کرتا،اس بارےمیں بتایاگیا۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ شجاع پاشا نے خود کہا تھا کہ میری شفقت محمود سے بات ہوئی ہے،کپتان اور طاہر لقادری کی خفیہ ملاقات پاکستان میں بھی ہوئی تھی، اس کو پارٹی کی کور کمیٹی سے بھی چھپایا گیا تھا، عمران خان نے مجھے بتایا تھا کہ میری طاہر القادری سے ملاقات نہیں ہوئی ہے لیکن میرے لندن میں موجود ایک ساتھی نے بتایا کہ یہ ملاقات ہوئی تھی۔

    ان کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی کا احترام کرتا ہوں، انہوں نے مجھے گالیاں دی ہیں لیکن میں ان کو ویسے جواب نہیں دوں گا، الزامات کے بعد بھی ان کی عزت کرتا ہوں،ایک بار جنرل حمید گل نے کہا کہ قریشی ہمارا بچہ ہے۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب تک دھرنے میں موجود تھا اس پر 27کروڑ روپیہ خرچہ کیا جا چکا تھااور اس میں صرف ڈی جے بٹ کا خرچہ ساڑھے 4کروڑ روہے تھا، میرا خیال ہے کہ آج ایک ارب سے زیادہ خرچہ کیا جا چکا ہے، یہ سیلاب متاثرین کو دے کر ان کی کافی مدد کی جا سکتی تھی۔

  • مسلم لیگ میری اپنی پارٹی ہے، جاوید ہاشمی

    مسلم لیگ میری اپنی پارٹی ہے، جاوید ہاشمی

    اسلام آباد: جاوید ہاشمی نے اپنے سیاسی کیرئرکی سب سے بڑی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ان کی اپنی پارٹی ہے۔

    اے آروائی نیوزکے پروگرام ’الیونتھ ہاور‘ میں ایک سوال کے جواب دیتے ہوئے مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ میرے سیاسی کیرئرکی سب سے بڑی غلطی ضیا الحق کی آمرانہ کابینہ کا حصہ بننا تھا ، اس کے علاوہ میں نے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا جس پرپچھتاوا ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ کی بد قمسمتی ہے کبھی کوئی آمراس پر تسلط جما لیتا ہے تو کبھی وہ کسی جاگیرداریاسرمایہ دارکی گرفت میں چلی جاتی ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے اپنے بچوں کو وصیت کری ہے کہ میں تحریک انصاف کا حصہ ہوں لیکن مجھے مسلم لیگ ن کے پرچم میں لپیٹ کردفن کرنا۔

    تحریکِ انصاف میں شمولیت کی وجہ کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ میں چاہتا تھا کہ میری زندگی کے جو چند سال بچے ہیں انہوں میں نوجوانوں کی سیاسی تربیت میں صرف کروں لیکن مسلم لیگ ن میں مجھے ایسا کرنے کے مواقع میسرنہیں تھے اسی لئے میں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی کہ یہ نوجوان قیادت ہےاورنوجوانوں کی سیاسی تربیت میں اہم کردارادا کرسکے گی۔

    انہوں نے شاہ محمود قریشی کے دورۂ ملتان کے دوران دئیے گئے بیان پرافسوس کا اظہار بھی کیا کہ انہوں اپنے معیار کے مطابق بات کرنی چاہئیے۔

  • مارشل لاء لگا تو بہت بڑی بغاوت ہوگی، جاوید ہاشمی

    مارشل لاء لگا تو بہت بڑی بغاوت ہوگی، جاوید ہاشمی

    ملتان: پاکستان تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ آئین کے تحت سپریم کورٹ کو ثالثی کا اختیار نہیں اگر وہ ایسا کرتی ہے تو میں اس کو نہیں مانتا۔

    اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ کور کمیٹی اجلاس میں پارلیمنٹ اور وزیراعظم ہائوس کی طرف نہ جانے کا فیصلہ کیا تھا لیکن پتہ نہیں پھر کیا ہوا کہ اچانک عمران خان صاحب نے ان کی طرف جانے کا اعلان کردیاانہوں نے کہا کہ اگر ٹیبل کے ایک طرف کچھ اور دوسری طرف کچھ فیصلے ہوں تو میں خان صاحب کے کس فیصلے کو فالو کروں اگر مجھے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تو میں اس کا بھرپور جواب دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ سب نے کہا کہ نوازشریف کو اگر گولی بھی ماردو تو وہ تب بھی استعفی نہیں دے گا، انہوں نے کہا کہ مارشل لاء لگا تو بہت بڑی بغاوت ہوگی ،اور ملک ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیگا، انہوں نے کہا کہ میں نے خان صاحب کو کہا تھا کہ مارشل لاء لگ جائے گا تو انہوں نے کہا کہ مارشل لاء نہیں لگے گا سپریم کورٹ حکم جارے کردے گا اور تین ماہ میں الیکشن کا اعلان کردے گا، انہوں نے کہا کہ دھرنوں کا کوئی انجام نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان تو بے چارہ سیدھا پٹھان ہے، شیخ رشید جیسے لوگ انہیں دھکا دے رہے ہیں جاوید ہاشمی نے کہا کہ شیخ رشید نے ایک ٹی وی پرگرام میں کہا کہ فوج سپریم کورٹ جائے گی اور وہاں سے جو فیصلہ آئےگا وہ سب کو اڑا کررکھ دے گا، فوج اور حکومت اس کے بیان کانوٹس لے، انہوں‌ نے کہا کہ شیخ رشید نے کہا کہ فوج بھنگ پی کر سوئی ہوئی ہے میں اس سے کہتا ہوں کہ وہ سیاستدانوں کے بارے میں جو کچھ مرضی کہ لے مگر میں فوج کے بارے میں اس طرح کی باتیں نہیں کرنے دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ فوجی حکومت کے بارے میں تھوڑی سی جلدی میں ہوتے ہیں جنرل ریٹائرڈ حمید گل نے مجھے کہا کہ کل رات حکومت کی آخری ہوگی تو میں نے کہا کہ جنرل صاحب تھوڑا رحم کریں اور آج اس بات کو 8 دن گزر گئے ہیں، انہوں‌نے کہا کہ پی ٹی آئی اور پیٹ کے کارکنوں کو فوری طور پر بغیر مچلکوں کے رہا کردینا چاہیئے، ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کارکردگی قابل رشک نہیں ہے ہیلی کاپٹر سے تصویریں بنوانا کوئی خدمت نہیں ہے، سیلاب متاثرین کی کم ازکم 5 لاکھ روپے امداد کی جائے۔

  • جاوید ہاشمی نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا

    جاوید ہاشمی نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی سیٹ سے استعفیٰ دیتے ہیں کیونکہ یہ ان کی پارٹی کا فیصلہ تھا، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ خوشی سے پارلیمنٹ سے استعفیٰ دے کر عوام کے پاس جارہا ہوں۔

     پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے مخدوم جاوید ہاشمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج میں ایوان میں گواہی دینکے لیے آئے ہیں۔  لوگ کہتے ہیں کہ ایک اکیلے نے پاکستان بنایا تھا لیکن حقیقت یہ ہے کہ قائدِاعظم نےکہا کہ میرے ساتھ عوام ہیں، بانیِ پاکستان نے مشکل حالات میں آخری سانس تک پاکستان کی اورعوام کی خدمت کا بیڑا اٹھایا تھا۔

    مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ ہماری سیاسی تاریخ ایسی ہے کہ بد قسمتی سے آج ہم فخر سے سرنہیں اٹھا سکتے ،ہمارے ملک میں سب سے بہترین آئین 1956 کا تھا ،جیسے بد قسمتی سے پنجاب کے گورنر جنرل محمد غلام نے دفن کردیا۔

    انھوں نے کہا کہ ماضی میں آئین کو بار بار بنایا گیا اور توڑا گیا، میرے لئے کوئی نیا موقع نہیں کہ اس دورازے پر آیا ہوں،عوام مجھے بھیجتے ہیں میں چلا آتا ہوں ہوسکتا ہے یہاں بہت سے لوگوں کو مجھ سے اختلافات ہوں۔ انھوں نے کہا کہ جب میں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی اور ابھی بھی میں پی ٹی آئی کا منتخب صدر ہوں، مجھے کہا جاتا تھا میں جذبات میں بولتا ہوں ، میں جذبے میں بولتا ہوں لیکن کسی کو برا بھلا نہیں کہتا۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے آئین نے ملک کو مضبوط رکھا، ایک سال ذوالفقار علی بھٹو کا سپاہی رہا، انھوں نے کہا کہ پاکستان کو آئین اورپارلیمانی نظام سے ہی بچایا جاسکتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف 31 سال اقتدار میں رہے پھر بھی حالات ٹھیک نہیں ہوسکے۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کا سانحہ کوئی چھوٹا سانحہ نہیں تھا، چودہ لوگ جاں بحق ہوگئےاور اسی سے زائد لوگ زخمی ہوئے، اس کا نوٹس کیوں نہیں لیا گیا، وزیراعلیٰ کا گھر ساتھ ہونے کے باوجود واقعے کا نوٹس نہیں لیا گیا۔

    پارلیمنٹ کے ایک ایک فرد کا احترام کرنا ہوگا۔ پارلیمنٹ کوبامقصد پارلیمنٹ بنائیں گے۔ سوچنا ہوگا کہ پارلیمانی نظام کیوں کمزور ہے۔

    جاوید ہاشمی نے وزیر اعظم سے سوال کیا کہ وہ 14 ماہ تک سینیٹ کیوں نہیں گئے؟، اگر قومی اسمبلی کو نظرانداز کیا جائے گا تو حکومت کو گرانے کی آوازیں آئیں گی۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان نے جتنی عزت دی کسی نے مجھے نہیں دی ، میرے ساتھ بیٹھ کر میرے ساری باتیں سنتے تھے، عمران نظام کو مانتا ہے، طاہرالقادری سسٹم گرانا چاہتا یے، انھوں نے کہا کہ کوئی شک نہیں کہ عمران خان کے پاس نوجوانوں کی تعداد ہے۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان کو کٹہرے میں نہیں لایا جائے بلکہ پارلیمنٹ کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے جو عوامی مسائل حل نہ کرسکی، اگر حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کے تقدس کا خیال نہیں رکھا جائے گا تو اسے گرانے والے لشکر آئیں گے۔

    انہوں نے حکمران جماعت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ان کے ساتھ بہت زیادتیاں کیں، وہ بیان نہیں کرنا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ میں ساری زندگی پارلیمنٹ کاراستہ تلاش کرتا رہوں گا۔