Tag: Makkah

  • مکہ المکرمہ :  منیٰ میں خیموں کی تقسیم :عازمین حج کیلئے اہم خبر

    مکہ المکرمہ : منیٰ میں خیموں کی تقسیم :عازمین حج کیلئے اہم خبر

    مکہ المکرمہ : سعودی عرب میں ایام حج کے موقع پر عازمین حج کو سہولیات کی فراہمی کیلئے ہرممکن اقدامات کیے جاتے ہیں۔

    اس حوالے سے سعودی وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ منیٰ میں حج کمپنیوں کو خیمے الاٹ کرنے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت کے صدر دفتر ریاض میں نائب وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر عبدالفتاح مشاط اور بڑے عہدیداروں کی موجودگی میں اہم اجتماع ہوا ہے۔

    وزارت نے کہا ہے کہ سب سے پہلے منیٰ ٹاورز کمپنیوں کو الاٹ کئے گئے ہیں جس کے بعد دوسری اور تیسری کیٹگری کے خیموں کی تقسیم ہوئی ہے۔

    نائب وزیر حج وعمرہ ڈاکٹر عبدالفتاح مشاط نے کہا ہے کہ حج کے خواہشمندوں کی رجسٹریشن کا آغاز 10 دن کے اندر شروع ہوگا۔

    انہوں نے کہا ہے کہ رجسٹریشن کے بعد درخواستوں کا جائزہ لیا جائے گااور اس کے بعد حتمی نتائج کا اعلان ہوگا۔

    انہوں نے کہا ہے کہ امسال حج کے لیے مشاعر مقدسہ میں تیاریوں کا کام مکمل ہوچکا ہے۔ وزارت اور اس کے ماتحت ادارے عازمین کو بہترین خدمات فراہم کریں گے۔

  • غلاف کعبہ "کسوہ” کی تبدیلی کی روح پرور تقریب کا انعقاد

    غلاف کعبہ "کسوہ” کی تبدیلی کی روح پرور تقریب کا انعقاد

    مکہ المکرمہ : خانہ کعبہ میں غلاف کعبہ کی تبدیلی کی روح پرور تقریب منعقد ہوئی۔ غلاف کعبہ کی تبدیلی کی روح پرور تقریب 9 ذی الحج کو عازمین کے عرفات پہنچنے پر منعقد کی جاتی ہے۔ غلاف کعبہ خادم الحرمین الشریفین کی طرف سے تحفتاً پیش کیا جاتا ہے۔

    سونے، چاندی اور خالص ریشم سے بنے غلاف کعبہ کی تیاری کروڑوں ریال لاگت آتی ہے۔ غلاف کعبہ کی تبدیلی کا کام نماز فجر کے بعد شروع ہوا، نئے غلاف میں 670 کلوگرام خالص ریشم سے تیار کیا گیا ہے۔

    غلاف کی تیاری میں 150 کلو گرام خالص سونا اور چاندی بھی استعمال کی گئی ہے اور اس پر بیت اللہ کی حرمت اور حج کی فرضیت اور فضیلت کے بارے میں قرآنی آیات کشیدہ کی گئی ہیں۔

    غلاف کا سائز 658 مربع میٹر ہے اور یہ 47 حصوں پر مشتمل ہوتا ہے، ہر حصہ 14میٹر طویل اور 95 سینٹی میٹر چوڑا ہوتا ہے۔ زمین سے تین میٹر کی بلندی پر نصب کعبہ کے دروازے کی لمبائی چھ میٹر اور چوڑائی تین میٹر ہے۔ غلاف کعبہ چار دیواروں کے علاوہ دروازے پر بھی آویزاں کیا جاتا ہے۔

    غلاف کعبہ کو ڈھانپنے والے کپڑے کو کسوہ کہا جاتا ہے، ہرسال وقوف عرفہ کے دن پرانا کسوہ تبدیل کرکے نیا کسوہ چڑھایا جاتا ہے، کسوہ فیکٹری شاہ عبدالعزیز کے حکم سے1927میں قائم کی گئی۔

    علاوہ ازیں رات گئے منیٰ میں حجاج کرام طوافِ قدوم مکمل کرکے اپنے اپنے مقام پر واپس پہنچ گئے ہیں۔ مکہ مکرمہ اتھارٹی نے عازمین حج کے لئے بہترین انتظامات کئے ہیں اور سیکورٹی فورسز کو تمام مسلمان ممالک کی قومی زبان کا کورس بھی کروایا گیا ہے۔

  • سعودی عرب : مکہ اور مدینہ سمیت کئی علاقوں میں  طوفانی بارشوں کا امکان

    سعودی عرب : مکہ اور مدینہ سمیت کئی علاقوں میں طوفانی بارشوں کا امکان

    سعودی عرب میں موسمیات کے قومی مرکز نے بدھ کو مملکت میں موسمی تبدیلیوں کے حوالے سے پیشگوئی جاری کی ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق قومی مرکز کا کہنا ہے کہ بدھ کو جازان، عسیر، باحہ کے بالائی علاقوں میں مطلع ابر آلود ہوگا جبکہ مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور حائل ریجنوں میں متعدد مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

    موسمیات کے مرکز نے امکان ظاہر کیا ہے کہ بدھ کو مشرقی ریجن میں تیز ہوائیں چلیں گی جن سے مطلع گرد آلود ہوجائے گا۔ ممکن ہے کہ اس کا سلسلہ ریاض ریجن کے جنوبی علاقے تک پہنچ جائے۔

    موسمیات کے قومی مرکز نے بتایا کہ مملکت بھر میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 46 سینٹی گریڈ مکہ مکرمہ اور سب سے کم درجہ حرارت 15سینٹی گریڈ السودۃ میں متوقع ہے۔

  • مکہ مکرمہ میں تیز بارش کے دوران غلافِ کعبہ تبدیل کردیا گیا

    مکہ مکرمہ میں تیز بارش کے دوران غلافِ کعبہ تبدیل کردیا گیا

    مکہ مکرمہ : تیزبارش کے دوران  خالص سونے، چاندی کے تاروں اور ریشم سے تیار کردہ غلافِ کعبہ تبدیل کر دیا گیا ہے، اس سال غلاف کعبہ کی تبدیلی کا عمل بعد نمازِ عشاء سر انجام دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسجد الحرام میں ہر سال کی طرح رواں سال بھی حج کے موقع پر خانہ کعبہ کا غلافِ تبدیل کرنے کی پرنور اور پروقار تقریب ہوئی، تیز بارش کے دوران غلافِ کعبہ تبدیل کیا گیا۔

    اس برس غلافِ کعبہ کی تبدیلی کا عمل نو ذی الحج کو بعد نمازِ عشاء سر انجام دیا گیا، غلافِ کعبہ کی تیاری میں چھ سو ستر کلو ریشم، ایک سو بیس کلو سونے کے دھاگے اورسو کلو چاندی کے دھاگے استعمال کیے گئے ہیں۔


    غلاف کعبہ ہرسال 9 ذوالحج کو یوم عرفہ کے موقع پر تبدیل کیا جاتا ہے جبکہ کعبہ کو غسل ہر سال دو مرتبہ شعبان اور ذوالحجہ کے مہینوں میں دیا جاتا ہے۔

    اتارے جانے والے غلافِ کعبہ کسوہ کو ٹکڑوں کی شکل میں بیرونی ممالک سے آئے ہوئے سربراہان مملکت اور دیگر معززین کو بطور تحفہ پیش کردیا جاتا ہے۔

    خیال رہے حج کارکن اعظم وقوف عرفہ آج ہوگا، میدان عرفات میں سعودی عرب کے مفتیِ اعظم خطبہ حج دیں گے، نمازعصراورمغرب کےدرمیان وقوف ہوگا، جس میں حاجی اللہ رب العزت سے خصوصی دعائیں مانگیں گے۔

    جاج کرام منیٰ سے مزدلفہ پہنچ کرمغرب اورعشا کی نمازیں ایک ساتھ ادا کریں گے اور رات کھلے آسمان تلےمزدلفہ میں قیام کریں گے، اس سال مزدلفہ میں حاجی شیطان کو مارنے کیلئےکنکریاں نہیں چنیں گے، کنکریاں حکومت کی جانب سے دی جائیں گی، کل صبح نمازفجر کے بعد حجاج کرام شیطان کو کنکریاں ماریں گے، قربانی کرکے بال منڈوا کراحرام کھول دیں گے۔

  • مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں داخلہ ، سعودی عرب کا ایک اور بڑا اعلان

    مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں داخلہ ، سعودی عرب کا ایک اور بڑا اعلان

    ریاض : کرونا وائرس کے پھیلنے کے خطرے کے پیش نظر سعودی عرب نے سیاحتی ویزوں پر سات خلیجی ممالک کے باشندوں کی مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں داخلے پر پابندی کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے پھیلنے کے خطرے کے پیش نظر احتیاطی اقدامات کئے جارہے ہیں ، وباء کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے سات خلیجی ممالک کے باشندوں کی مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ میں داخلے پر عارضی طور پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔

    وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ جن ممالک پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں ایران ، چین، اٹلی، کوریا، جاپان، سنگاپور اور قازقستان شامل ہیں۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ  سعودی عرب میں موجود ایسے خلیجی شہری جو 14 دن کے طبی جانچ کے عمل سے گذر چکے ہوں اوروہ کرونا وائرس سے محفوظ ہو، انہیں مکہ اور مدینہ میں داخلے کی اجازت ہوگی۔

    سیاحتی ویزوں کے حوالے سے وزارت سیاحت کا کہنا تھا کہ کہ جن سات ممالک پر عارضی پابندی لگائی گئی ہے ان کےعلاوہ دیگر ممالک سے سیاحتی ویزوں کا اجرا حسب معمول جاری ہے تاہم موجودہ حالات کے پیش نظر سیاح کو مکہ اور مدینہ میں جانے کی اجازت نہیں۔

    مزید پڑھیں : سعودی محکمہ امیگریشن اور پاسپورٹ نے شہریوں کو خبردار کردیا

    وزارت سیاحت نے کہا اس پابندی کا مقصد شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کی حفاظت ہے، تاکہ لوگوں کو نئے کورونا وائرس سے محفوظ رکھا جاسکے۔

    گذشتہ روز سعودی محکمہ امیگریشن اور پاسپورٹ نے مقامی اور غیرملکیوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ کسی بھی حالت میں ان ممالک کا سفرنہ کریں جہاں کرونا کا مرض وبائی صورت اختیار کر چکا ہے۔

    اس اقدام کا مقصد مملکت میں کروناوائرس پر قابو پانا ہے۔ جبکہ ملک میں شہریوں کو حفاظتی انتظامات کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے تاکہ کسی قسم کے وبائی مرض میں شہری مبتلا نہ ہوں۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل سعودی عرب نے کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر بیرون ملک سے عمرہ زائرین کی آمد روکنے اور سیاحتی ویزوں پر پابندی لگا دی تھی۔

  • مکہ مکرمہ کے مختلف علاقوں میں سیلاب کا خدشہ

    مکہ مکرمہ کے مختلف علاقوں میں سیلاب کا خدشہ

    ریاض: سعودی محکمہ شہری دفاع نے مکہ مکرمہ کے مختلف علاقوں میں سیلاب کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے شہریوں کے لیے احتیاطی تدابیر جاری کردیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مکہ مکرمہ کے محکمہ شہری دفاع نے متعدد ضلعوں میں بارش کے بعد سیلاب کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    شہری دفاع کا کہنا ہے کہ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق آج پیر سے بدھ تک متعدد کمشنریوں میں بارش کی توقع ہے جس کے باعث نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

    محکمہ شہری دفاع نے مکہ مکرمہ، طائف، الکامل، اضم، میسان، اللیث، القنفذہ، المویہ اور الخرمہ کے رہائشیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ پر خطر مقامات سے دور رہیں۔

    محکمہ شہری دفاع کے مطابق موسمی نقشوں کا مطالعہ کرنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ مذکورہ علاقوں میں درمیانے درجے کی بارش متوقع ہے تاہم اس کے باعث سیلابی ریلوں کی کیفیت پیدا ہوسکتی ہے۔

    شہریوں کو کہا گیا ہے کہ وہ بارش کے وقت وادیوں، ڈھلانوں، نشیبی علاقوں اور سیلاب کی گزر گاہوں سے دور رہیں، سیلابی ریلوں سے بچنے کے لیے سلامتی کے ضوابط اور موصول ہونے والی ہدایات پر عمل کرنا ضروری ہے۔

  • مکہ مکرمہ میں دنیا کا سب سے بڑا ہوٹل جلد عوام کیلئے کھول دیا جائے گا

    مکہ مکرمہ میں دنیا کا سب سے بڑا ہوٹل جلد عوام کیلئے کھول دیا جائے گا

    مکہ مکرمہ : مکہ المکرمۃ میں واقع دنیا کا سب سے بڑا ہوٹل ‘ابراج کدائی’ کی تکمیل تقریباََ مکمل ہیں اور توقع کی جارہی ہے کہ ہوٹل کو 2020 کے ابتدائی مہینوں میں کھول دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے مقدس شہر مکہ مکرمہ میں دنیا کا سب سے بڑا اور عظیم الشان ہوٹل کا منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں، اس ہوٹل کو ‘ابراج کدائی’ کا نام دیا گیا ہے۔

    سعودی عرب کے شہر مکہ المکرمۃ میں تعمیر ہونے والے اس ہوٹل میں 10 ہزار کمرے ہیں اور یہ 14 لاکھ اسکوائر میٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے، یہ بڑا منصوبہ مکمل طور پر سعودی عرب حکومت کا منصوبہ ہے اور حکومت کی طرف سے اسے مکمل طور پر مالی اعانت فراہم کی گئی ہے۔

    اس ہوٹل کی تعمیر پر لگ بھگ 3.5 بلین ڈالر لاگت آئی، جو پاکستانی روپے کے حساب سے تین کھرب 65 ارب بنتے ہیں۔

    یہ ہوٹل 12 ٹاورزاور 45 منزلوں پر مشتمل ہیں، جس میں 10،000 بیڈ رومز ، 70 ریستوراں اور ہیلی پیڈ ہوں گے، اس میں موجود 10 ہوٹل میں 4 اسٹارز جبکہ دو میں 5 اسٹار کی سہولیات دی جائیں گی اور وہ کمرے اہم افراد کے لیے مختص کیے جائیں گے۔

    دس ہزار کمروں پر مشتمل اس ہوٹل کا پانچواں فلور شاہی خاندان کے لیے مختص کیا گیا ہے اور یہ ہوٹل مسجد الحرام سے صرف دو کلومیٹر پر واقع ہے جہاں ہر سال لاکھوں عازمین حج اور عمرہ زائرین رہائش اختیار کرسکیں گے۔

    یہ ہوٹل اسلامی فن تعمیر کا شاہکار مانا جارہا ہے ، اس کا ڈیزائن بین الاقوامی کمپنی دارالاہندسہ نے تیار کیا ہے، بارہ برج اور اندلسی گنبد اس کا طرہ ء امتیاز ہوں گے، ہوٹل اتنا بڑا ہے کہ یہاں سے شہر کے دوسرے علاقے اور قصبے چھوٹے دکھائی دیں گے۔

    خیال رہے اس سے قبل ہوٹل کی لانچنگ سال 2017 میں توقع کی جارہی تھی ، لیکن کچھ مالی بحران اور مسائل کی وجہ سے اس منصوبے میں ایک لمبی تاخیر ہوئی ہے اور اب توقع کی جارہی ہے کہ سال 2020 کے ابتدائی مہینوں میں یہ ہوٹل کھول دیا جائے گا۔

  • مکہ ہوٹلوں کے لحاظ سے عرب دنیا میں سرفہرست

    مکہ ہوٹلوں کے لحاظ سے عرب دنیا میں سرفہرست

    ریاض : مسلمانوں کے مقدس ترین شہر مکۃالمکرمہ نے ہوٹلوں کی تعداد کے لحاظ سے پوری عرب دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا، جہاں ہوٹلوں کی تعداد 11 سو تک پہنچ گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے شہر مکہ ہوٹلوں کی تعداد کے لحاظ سے عرب دنیا میں سرفہرست ہوگیا ہے جس نے دبئی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے جو ماضی میں پہلی پوزیشن پر برجمان تھا۔

    مکۃ المکرمہ میں موجود ہوٹل سالانہ ایک کروڑ سے زائد زائرین و مہمانوں کی میزبانی کررہے ہیں

    چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین ہشام نے بتایا ہے کہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام چیمبر ہیڈ کوارٹر کے ہال میں ہوٹل فرنیچر کی نمائش کا انعقاد کیا گیا تھا۔

    نمائش کے انعقاد پر ہوٹل کمپنی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ 30 سے زائد مقامی فرنیچر ساز کمپنیوں کو شامل کیا گیا ہے تاکہ ہوٹلوں کا فرنیچر سعودی عرب سے ہی منگوایا جاسکے۔

    ہوٹل کمپنی کے مالک کا کہنا تھا کہ سعودی فرنیچر کمپنیوں نے ہوٹل مالکان کو فرنیچر کی خریداری کےلیے بیرون ملک سفر کرنے سے چھٹکارا دلادیا ہے۔

  • مکہ معظمہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کا آغاز

    مکہ معظمہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کا آغاز

    ریاض: سعودی عرب کی حکومت نے مکہ معظمہ کواسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے پر باقاعدہ کام کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے کوآگے بڑھانے کے لیے مکہ معظمہ اور مشاعر مقدسہ کی رائل اتھارٹی کی طرف سے بھی تعاون فراہم کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مکہ معظمہ کے گورنر اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے مشیر شہزادہ خالد الفیصل نے کہاکہ اس منصوبے کا مقصد حجاج کرام اور معمترین حضرات کو بیت اللہ کی زیارت کے لیے نقل وحمل کے جدید وسائل مہیا کرنا اور ان کی خدمت کے لیے کام کرنے والے اداروں کی رفتار کو مزید تیز کرنا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کوآگے بڑھانے کے لیے مکہ معظمہ اور مشاعر مقدسہ کی رائل اتھارٹی کی طرف سے بھی تعاون فراہم کیا جائے گا۔

    ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ مکہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کا مقصد مسجد حرام اور بیت اللہ کی زیارت کے لیے آنے والوں کوٹرانسپورٹ کی آرام دہ سہولیات کو یقینی بنانا ہے، مکہ معظمہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کی ذمہ داری ایک جاپانی کمپنی کوسونپی گئی ہے۔

    اس منصوبے کے تحت 2020ءمیں مکہ معظمہ میں 400 اسمارٹ بسیں چلائی جائیں گی جب کہ آئندہ پانچ سال کے دوران ان کی تعداد دو ہزار تک پہنچائی جائے گی۔

    مکہ معظمہ میں جنرل ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کی بسوں کے لیے 12 مختلف روٹ تیار کیے جا رہے ہیں۔ اس کے پہلے مرحلے میں ان روٹس پر400 بسیں چلائی جائیں گی۔ .

    ان میں درمیانے سائز کی 240 بسیں جن کی لمبائی 12 میٹر ہوگی جب کہ 160 بسوں کی 18 میٹر رکھی گئی ہے۔ یہ تمام جاپانی ساختہ ہوں گی۔ان بسوں کو جدید مواصلاتی نظام کے تقاضوں کو پیش نظر رکھ کر تیار کیا جا رہا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ ان بسوں کو دور سے ریمورٹ کنٹرول سسٹم کے ذریعے کنٹرول کرنے کے ساتھ ان میں جی پی ایس نظام نصب کیا جائے گا جس کی مدد سے بسوں کے مقامات کی نشاندہی کی جاسکے گی۔

    بسوں میں سوار ہونے والوں کی رہ نمائی کے لیے عربی اور انگریزی زبانوں میں اسکرین پر ہدایات چلائی جائیں گی، نیز مسافروں کی سہولت کے لیے ان بسوں میں انٹرنیٹ تک رسائی اور وائی فائی کی سہولت مہیا کی جائے گی، مکہ معظمہ میں اسمارٹ بسوں کے لیے 450 اسٹیشن قائم کیے جائیں گے۔

  • مسجد الحرام میں دیوہیکل چھتریوں کی تنصیب کا کام رمضان المبارک سے قبل مکمل کر لیا جائے گا

    مسجد الحرام میں دیوہیکل چھتریوں کی تنصیب کا کام رمضان المبارک سے قبل مکمل کر لیا جائے گا

    مکہ مکرمہ: مسجد الحرام کے صحنوں میں دیوہیکل چھتریوں کی تنصیب کا کام رمضان المبارک سے قبل مکمل کر لیا جائے گا، 300 سے زائد دیوہیکل چھتریاں مسجد الحرام میں نصب کی جائیں گی، اس کی بدولت زائرین کو طواف اور نماز میں آرام و راحت نصیب ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق مکہ مکرمہ اورمدینہ منورہ کی مقدس مساجد کی انتظامیہ کے سربراہِ اعلیٰ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے اعلان کیا کہ مسجد الحرام (مکہ مکرمہ) کے ساتھ مسجد نبوی شریف ( مدینہ منورہ ) کے صحنوں کے باقی حصے میں بھی دیوہیکل چھتریوں کی تنصیب کا کام رواں حج سیزن ختم ہوتے ہی شروع کر دیا جائے گا اور آئندہ رمضان المبارک سے قبل مکمل کر لیا جائے گا۔

    ڈاکٹر السدیس نے بتایا کہ مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں تعمیر و توسیع اور تزئین و خدمات کے سارے منصوبے آئندہ 2برسوں کے دوران مکمل کر لئے جائیں گے۔

    انھوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 300سے زائد دیوہیکل چھتریاں مسجد الحرام میں نصب کی جائیں گی، خانہ کعبہ کے اطراف صحن میں بھی سائبان نصب ہو گا، جس کی بدولت زائرین کو طواف اور نماز میں آرام و راحت نصیب ہو گا۔

    السدیس نے توجہ دلائی کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولیعہد محمد بن سلمان نے اس احساس کے تحت کہ زائرین کو طواف ، نماز ، عباد ت اور آنے جانے میں دھوپ کے مسئلے سے دوچار نہ ہونا پڑے دیوہیکل چھتریوں کی تنصیب کا منصوبہ جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے ، اعلیٰ قیادت کے حکم کے مطابق یہ کام اعلیٰ اور معیاری شکل میں انجام دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ 2008 کے دوران سعودی حکومت نے مسجد حرام کے صحن کو ڈھانپنے کیلئے بہت ہی بڑی بڑی چھتریاں لگانے کا منصوبہ بنایا تھا۔

    سال 2014 میں اپنی وفات سے کچھ روز قبل سعودی فرماں روا شاہ عبداللہ نے مسجد الحرام میں عبادت گزاروں کی سہولت کے لیے خصوصی چھتریوں کی تنصیب کا فرمان جاری کیا تھا۔