Tag: Makkah

  • وہ خط جو ایک ہزارسال بعد اللہ کے رسول ﷺ کی خدمت میں پیش کیا گیا

    وہ خط جو ایک ہزارسال بعد اللہ کے رسول ﷺ کی خدمت میں پیش کیا گیا

    حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ایک ہزارسال پیشتر یمن کا بادشاہ تُبّع خمیری تھا، ایک مرتبہ وہ اپنی سلطنت کے دورہ کو نکلا، بارہ ہزار عالم اور حکیم اور ایک لاکھ بتیس ہزار سوار، ایک لاکھ تیرہ ہزار پیادہ اپنے ہمراہ لئے ہوئے اس شان سے نکلا کہ جہاں بھی پہنچتا اس کی شان و شوکت شاہی دیکھ کر مخلوق خدا چاروں طرف نظارہ کو جمع ہو جاتی تھی ، یہ بادشاہ جب دورہ کرتا ہوا مکہ معظمہ پہنچا تو اہل مکہ سے کوئی اسے دیکھنے نہ آیا۔ بادشاہ حیران ہوا ،اور اپنے وزیر سے اس کی وجہ پوچھی ۔

    وزیر نے بتایا کہ اس شہر میں ایک گھر ہے جسے بیت اللہ کہتے ہیں، اس کی اور اس کے خادموں کی جو یہاں کے باشندے ہیں تمام لوگ بے حد تعظیم کرتے ہیں اور جتنا آپ کا لشکر ہے اس سے کہیں زیادہ دور اور نزدیک کے لوگ اس گھر کی زیارت کو آتے ہیں اور یہاں کے باشندوں کی خدمت کر کے چلے جاتے ہیں، پھر آپ کا لشکر ان کے خیال میں کیوں آئے۔

    یہ سن کر بادشاہ کو غصہ آیا اور قسم کھا کر کہنے لگا کہ میں اس گھر کو کھدوا دوں گا اور یہاں کے باشندوں کو قتل کروا دوں گا، یہ کہنا تھا کہ بادشاہ کے ناک منہ اور آنکھوں سے خون بہنا شروع ہو گیا اور ایسا بدبودار مادہ بہنے لگا کہ اس کے پاس بیٹھنے کی بھی طاقت نہ رہی اس مرض کا علاج کیا گیا مگر افاقہ نہ ہوا، شام کے وقت بادشاہ ہی علماء میں سے ایک عالم ربانی تشریف لائے اور نبض دیکھ کر فرمایا ، مرض آسمانی ہے اور علاج زمین کا ہو رہا ہے، اے بادشاہ! آپ نے اگر کوئی بری نیت کی ہے تو فوراً اس سے توبہ کریں، بادشاہ نے دل ہی دل میں بیت اللہ شریف اور خدام کعبہ کے متعلق اپنے ارادے سے توبہ کی ، توبہ کرتے ہی اس کا وہ خون اور مادہ بہنا بند ہو گیا، اور پھر صحت کی خوشی میں اس نے بیت اللہ شریف کو ریشمی غلاف چڑھایا اور شہر کے ہر باشندے کو سات سات اشرفی اور سات سات ریشمی جوڑے نذر کئے۔

    پھر یہاں سے چل کر مدینہ منورہ پہنچا تو ہمراہ موجود علماء نے جو کتب ِسماویہ کے عالم تھے وہاں کی مٹی کو سونگھا اور کنکریوں کو دیکھا اور نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہجرت گاہ کی جو علامتیں انھوں نے پڑھی تھیں ، ان کے مطابق اس سر زمین کو پایا تو باہم عہد کر لیا کہ ہم یہاں ہی مر جائیں گے مگر اس سر زمین کو نہ چھوڑیں گے، اگر ہماری قسمت نے یاوری کی تو کبھی نہ کبھی جب نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائیں گے ہمیں بھی زیارت کا شرف حاصل ہو جائے گا ورنہ ہماری قبروں پر تو ضرور کبھی نہ کبھی ان کی جوتیوں کی مقدس خاک اڑ کر پڑ جائے گی جو ہماری نجات کے لئے کافی ہے۔

    یہ سن کر بادشاہ نے ان عالموں کے واسطے چار سو مکان بنوائے اور اس بڑے عالم ربانی کے مکان کے پاس حضور کی خاطر ایک دو منزلہ عمدہ مکان تعمیر کروایا اور وصیت کر دی کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائیں تو یہ مکان آپ کی آرام گاہ ہو اور ان چار سو علماء کی کافی مالی امداد بھی کی اور کہا کہ تم ہمیشہ یہیں رہو اور پھر اس بڑے عالم ربانی کو ایک خط لکھ دیا اور کہا کہ میرا یہ خط اس نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں پیش کر دینا اور اگر زندگی بھر تمھیں حضور کی زیارت کا موقع نہ ملے تو اپنی اولاد کو وصیت کر دینا کہ نسلاً بعد نسلاً میرا یہ خط محفوظ رکھیں حتٰی کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہوسلم کی خدمت میں پیش کیا جائے یہ کہہ کر بادشاہ وہاں سے چل دیا۔

    وہ خط نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہوسلم کی خدمت اقدس مین ایک ہزار سال بعد پیش ہوا کیسے ہوا اور خط میں کیا لکھا تھا ؟سنئیے اور عظمت حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان دیکھئے:

    ”کمترین مخلوق تبع اول خمیری کی طرف سے

    شفیع المزنبین سید المرسلین محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نام

    اما بعد، اے اللہ کے حبیب! میں آپ پر ایمان لاتا ہوں اور جو کتاب اپ پرنازل ہوگی اس پر بھی ایمان لاتا ہوں اورمیں آپ کے دین پر ہوں، پس اگر مجھے آپ کی زیارت کا موقع مل گیا تو بہت اچھا و غنیمت اور اگر میں آپ کی زیارت نہ کرسکا تو میری شفاعت فرمانا اورقیامت کے روز مجھے فراموش نہ کرنا، میں آپ کی پہلی امت میں سے ہوں اور آپ کے ساتھ آپ کی آمد سے پہلے ہی بیعت کرتا ہوں، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ ایک ہے اور آپ اس کے سچے رسول ہیں۔“

    شاہ یمن کا یہ خط نسلاً بعد نسلاً ان چار سو علماء کے اندر حرزِ جان کی حثیت سے محفوظ چلا آیا یہاں تک کہ ایک ہزار سال کا عرصہ گزر گیا، ان علماء کی اولاد اس کثرت سے بڑھی کہ مدینہ کی آبادی میں کئی گنا اضافہ ہو گیا اور یہ خط دست بدست مع وصیت کے اس بڑے عالم ربانی کی اولاد میں سے حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کے پاس پہنچا اور آپ نے وہ خط اپنے غلام خاص ابو لیلٰی کی تحویل میں رکھا اور جب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ ہجرت فرمائی اور مدینہ کی الوداعی گھاٹی مثنیات کی گھاٹیوں سے آپ کی اونٹنی نمودار ہوئی اور مدینہ کے خوش نصیب لوگ محبوب خدا کا محبوب خدا کا استقبال کرنے کو جوق درجوق آرہے تھے اورکوئی اپنے مکانوں کو سجا رہا تھا تو کوئی گلیوں اورسڑکوں کو صاف کر رہا تھا اور کوئی دعوت کا انتظام کر رہا تھا اور سب یہی اصرار کر رہے تھے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے گھر تشریف لائیں۔

    حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میری اونٹنی کی نکیل چھوڑ دو جس گھر میں یہ ٹھہرے گی اور بیٹھ جائے گی وہی میری قیام گاہ ہو گی، چنانچہ جو دو منزلہ مکان شاہ یمن تبع خمیری نے حضور کی خاطر بنوایا تھا وہ اس وقت حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کی تحویل میں تھا ، اسی میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی جا کر ٹھہر گئی۔ لوگوں نے ابو لیلٰی کو بھیجا کہ جاؤ حضور کو شاہ یمن تبع خمیری کا خط دے آو جب ابو لیلٰی حاضر ہوا تو حضور نے اسے دیکھتے ہی فرمایا تو ابو لیلٰی ہے؟ یہ سن کر ابو لیلٰی حیران ہو گیا۔ حضور نے فرمایا میں محمد رسول اللہ ہوں، شاہ یمن کا جو خط تمھارے پاس ہے لاؤ وہ مجھے دو چنانچہ ابو لیلٰی نے وہ خط دیا، حضور نے پڑھ کر فرمایا، صالح بھائی تُبّع کو آفرین و شاباش ہے۔


    بحوالہ کُتب: (میزان الادیان)، (کتاب المُستظرف)، (حجتہ اللہ علے العالمین)،(تاریخ ابن عساکر)۔

  • مسجد الحرام میں غسلِ کعبہ کی روح پَرور تقریب

    مسجد الحرام میں غسلِ کعبہ کی روح پَرور تقریب

    مکہ مکرمہ : کائنات کے مقدس ترین مقام بیت اللہ شریف میں خانہ کعبہ کو ہزاروں من آب زم زم اور عرق گلاب سے غسل دیا گیا، گورنر مکہ مکرمہ شہزادہ خالد الفیصل بن عبدالعزیز  نے خانہ کعبہ کو غسل دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مکہ مکرمہ میں غسلِ کعبہ کی روح پرور تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں خانہ کعبہ کو ہزاروں من آب زم زم اور عرق گلاب سے غسل دیا گیا، گورنر مکہ مکرمہ شہزادہ خالد الفیصل بن عبدالعزیز شاہ سلمان نے خانہ کعبہ کو غسل دیا۔

    خانہ کعبہ کی اندرونی دیواروں کو عرق گلاب سمیت عطر سے غسل دیا گیا جب کہ فرش کو آب زم زم اور عرق گلاب بہا کر کھجور کے پتوں سے صاف کیا گیا۔

    تقریب میں حرمین شریفین انتظامیہ کے سرابرہ شیخ عبدالرحمان السُدیس، مسلم ممالک کی سفارتی شخصیات کے علاوہ شاہی خاندان کے افراد اور مشائخ عظام بھی شریک ہوئے۔

    خانہ کعبہ کو غسل دینے سے قبل گورنر خانہ کعبہ کا طواف کیا اور حجر اسود کو بوسہ دیا، اس کے بعد انہیں خانہ کعبہ کی چابی پیش کی گئی، خانہ کعبہ میں داخل ہوکر شہزادہ خالد الفیصل دورکعت نوافل ادا کی ۔

    خیال رہے خانہ کعبہ کو غسل دینے کی تقریب سال میں دو مرتبہ ہوتی ہے، پہلی مرتبہ پندرہ شعبان اور دوسری مرتبہ وسط محرم میں غسل دیا جاتا ہے جبکہ نو ذوالحج کو خانہ کعبہ پر نیا غلاف چڑھایا جاتا ہے۔

    گذشتہ روز حج کے موقع پر خانہ کعبہ کے زیریں حصے سے اوپر اٹھائے گئے غلاف کعبہ کو نیچے تک لٹکا کر خانہ کعبہ کو مکمل طورپر ڈھانپ دیا گیا تھا۔

    یاد رہے 20 اگست کو حرم شریف میں غلاف کعبہ کی تبدیلی کی روح پرور تقریب میں پُرانے غلاف کو اتارنے کے بعد خانہ کعبہ کو نئے غلاف سے آراستہ کیا گیا تھا۔

    غلاف کعبہ خالص ریشم سے تیار کیا گیا، جس میں 670 کلو ریشم استعمال ہوا ہے اور اس کی تیاری میں 20 لاکھ ریال لاگت آئی، نئے غلاف کو حرم میں لانے کے اہتمام میں کسوہ فیکٹری کے اہلکار پیش پیش تھے۔

    نئے غلافِ کعبہ کی تیاری میں 120 کلو گرام سونا اور 100 چاندی استعمال ہوا تھا اور اس پر بیت اللہ کی حرمت اور حج کی فرضیت اور فضیلت کے بارے میں قرآنی آیات کشیدہ کی گئی۔

  • لاکھوں عازمین حج رکن اعظم وقوف عرفہ کی ادائیگی کے بعد مزدلفہ پہنچ گئے

    لاکھوں عازمین حج رکن اعظم وقوف عرفہ کی ادائیگی کے بعد مزدلفہ پہنچ گئے

    مکہ المکرمہ : لاکھوں عازمین حج رکن اعظم وقوف عرفہ کی ادائیگی کے بعد مزدلفہ پہنچ گئے،  نماز فجر کی ادائیگی کے بعد منیٰ روانہ ہوں گے، قربانی کے بعد پہلے دن شیطانوں کو کنکریاںماری جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق اکھوں عازمین حج رکن اعظم وقوف عرفہ کی ادائیگی کے بعد مزدلفہ پہنچ گئے، نماز مغرب اور عشاء ایک ساتھ ادا کرنے کے بعد عبادات میں مصروف ہیں۔

    عازمین حج آج رات مزدلفہ میں کھلے آسمان تلے گزاریں گے، نماز فجر کی ادائیگی کے بعد منیٰ روانہ ہوں گے، قربانی کے بعد پہلے دن شیطانوں کو کنکریاں ماریں گے۔

    اس سے قبل خطیب حج نے مسجد نمرہ میں خطبہ دیا، خطبہ حج میں ڈاکٹرشیخ حسین کا کہنا تھا توحید اور رسالت کے بعد نماز اسلام کا سب سے بڑا رکن ہے، نماز قائم کرنا تقویٰ ہے، امت مسلمہ اخلاقیات کو مدنظر رکھتے ہوئے آگے بڑھے، نبی کریم نے بتایا بہترین شخص وہ ہے جس کے اخلاق اچھے ہوں۔

    ڈاکٹر شیخ حسین بن عبدالعزیز آل الشیخ کا کہنا تھا، اسلام ہمیں حکم دیتا ہے کسی پرظلم نہ کریں، والدین کی عزت کریں ،بچوں سے شفقت سے پیش آئیں۔ اسلام بے حیائی سے روکتاہے۔

    مزید پڑھیں: آج وہ مبارک دن ہے، جب اللہ نےدین اسلام کومکمل کیا: خطبۂ حج

    خطیب حج کا کہنا تھا اللہ نے دھوکے سے منع فرمایا اور ناپ تول درست کرنے کا حکم دیا، امانت میں خیانت نہ کرنے کا حکم فرمایا۔ اللہ توبہ کرنے والوں کے گناہ ثواب میں بدل دیتا ہے۔

    مزید پڑھیں: مکۃالمکرمہ میں غلاف کعبہ تبدیل

    نیکی کا حکم دیں اور برائی سے روکیں اسی لیے ہمیں بہترین امت کہا گیا کہ اللہ کے حکم اور نبی کریم کی ہدایت پر عمل میں ہماری کامیابی ہے، خطبہ حج میں امت مسلمہ کے لیےخصوصی دعا بھی کی گئی۔

  • حج 2018: جنگ سے متاثرشامی بھائیوں کی 7 برس بعد اچانک ملاقات، رقت آمیز مناظر

    حج 2018: جنگ سے متاثرشامی بھائیوں کی 7 برس بعد اچانک ملاقات، رقت آمیز مناظر

    ریاض: شام جنگ سے متاثر ہوکر 7 برس قبل بچھڑنے والے بھائیوں کی سعودی عرب میں اچانک ملاقات ہوئی جس کے دوران رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے، دونوں بھائی حج ادا کرنے پہنچے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر سے لاکھوں فرزندان اسلام حج کی ادئیگی کے لیے سعودی عرب پہنچ گئے جہاں وہ اسلام کا بنیادی رکن ادا کریں گے۔ عرب میڈیا کے مطابق اب تک دنیا کے مختلف ممالک سے 20 لاکھ کے قریب عازمین حج سعودی عرب پہنچے۔

    شام جنگ سے متاثر ہوکر 7 برس قبل بچھڑنے والے دو سگے بھائی بھی فریضہ مقدس ادا کرنے کے لیے ایک روز قبل ریاض پہنچے جہاں اُن کی اچانک ملاقات ہوئی۔

    مزید پڑھیں: غلاف کعبہ تیار، 9 ذی الحج کو تبدیل کیا جائے گا

    دونوں بھائیوں کی 7 سال بعد اچانک ملاقات پر رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے، اس موقع پر ایئرپورٹ پر موجود شہری نے جذباتی ملاقات کی ویڈیو بنائی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جیسے ہی بھائیوں نے ایک دوسرے کو دیکھا تو وہ گلے لگے اور زاروقطار رونے لگے جبکہ اُن کی بیگمات بھی ایک دوسرے سے مل کر جذباتی ہوگئیں، اسی دوران انہیں دیکھنے والے بھی اپنے اشکوں کو نہ روک سکے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب پہنچنے والے لاکھوں فرزندان اسلام حج کا رکن اعظم پیر 20 اگست کو ادا کریں گے اور اگلے روز یعنی  21 اگست کو وہ قربانی کرکے سر منڈوائیں گے اور پھر احرام بھی اتار سکیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر حسین بن عبدالعزیزآل الشیخ خطبۂ حج دیں گے

    دوسری جانب عرب میڈیا کے مطابق حرمین شریفین کی انتظامیہ نے ہرسال کی طرح امسال بھی خانہ کعبہ کے لیے نیا غلاف تیار کرلیا جو  9 ذی الحج بروز پیر کو اسے تبدیل کیا جائے گا۔

  • پاکستانی نوجوانوں کا کارنامہ،لاپتہ عازمینِ حج کو ڈھونڈنے والی موبائل ایپ تیار کرلی

    پاکستانی نوجوانوں کا کارنامہ،لاپتہ عازمینِ حج کو ڈھونڈنے والی موبائل ایپ تیار کرلی

    ریاض : پاکستانی نوجوانوں نے حج مناسک کی ادائیگی کے دوران لاکھوں انسانوں کے سمندر میں لاپتہ عازمینِ حج کو ڈھونڈنے والی موبائل ایپ تیار کرلی۔ جس کی مدد سے بچھڑجانے والے شخص کا فوری طور پر پتہ لگایا جاسکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت حجاج کرام اور عمرہ زائرین کو ہرممکن سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کرتی ہے اور اس مقصد کے لیے سعودی عرب نے اپنے تمام تر وسائل حجاج کرام اور عمرہ زائرین کے لیے وقف کردیے ہیں تاکہ وہ اپنے فرائض باآسانی ادا کرسکیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے ریاست سمیت دنیا بھر سے سافٹ ویئر کے ماہرین کو سعودیہ بلوایا تھا تاکہ ایسی اپلیکیشنز بنوائی جاسکیں جو حج کی ادائیگی کے دوران عازمین کو پیش آنے والی مشکلات سے بچا سکیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودیہ جانے والے سافٹ ویئرز ماہرین میں دو پاکستانی شہری بھی شامل ہیں جنہوں نے دو ایشیائی طالب علموں کے ساتھ مل کر ایک ایسی ایپلی کیشن بنائی ہے جو دوران حج انسانوں کے سمندر میں لاپتہ ہونے والے عازمین حج کا پتہ لگائے گی۔

    پاکستانی ماہرین سافٹ ویئرز کے مطابق مذکورہ ایپلیکیشن بلوتوتھ رسٹ بینڈ کے ذریعے کام کرے گی جو عازمین حج اپنے ہاتھوں میں گھڑیوں کی طرح پہنیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی خواتین کے ایک گروپ نے ایسا آلہ تیار کیا ہے جس کی مدد نے عجم عازمین حج عربی زبان کو باآسانی سمجھ سکیں گے۔

    سعودی، یمنی اور ایریٹیریا کی 5 خواتین پر مشتمل ایک گروپ نے باہمی طور پر میڈیکل کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ایپلی کیشن تیار کی ہے جو جیو ٹریکنگ سسٹم کے ذریعے متاثرہ کو فوری تلاش کرے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ عازمین حج کو بہتر ماحول فراہم کرنے کے لیے 4 سعودی نوجوانوں نے کچرے کے ڈبوں پر لگانے کے لیے سنسر بنایا ہے جس کی مدد نے حکام کو ڈسٹ بن کے بھرجانے کا فوری علم ہوجائے گا۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت نے دنیا بھر سے 3 ہزار ماہرین سافٹ ویئرز کو متعدد ایپلی کیشز کی تیاری کے لیے مدعو کیا گیا تھا، بہترین ایپلیکیشن بنانے والے کو تقریب کے اختتام پر 20 لاکھ سعودی ریال انعام میں دیئے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ سنہ 2015 میں حج مناسک کے دوران بھگدڑ مچنے سے 2300 سے زائد عازمین حج جبکہ مکۃ المکرمہ میں کرین گرنے سے 100 افراد جاں بحق ہوئے تھے اور  بھگڈر کے دوران بچھڑنے والے افراد کا کچھ پتہ نہیں لگا تھا۔ جس کے بعد سعودی حکام کو شدید تنقید نشانہ گیا تھا۔

  • مسجد الحرام اور مسجد نبوی شریف میں ختم القرآن کی پرنور رات، دنیا بھر میں امن وامان کیلئے دعائیں

    مسجد الحرام اور مسجد نبوی شریف میں ختم القرآن کی پرنور رات، دنیا بھر میں امن وامان کیلئے دعائیں

    مکہ مکرمہ : مسجد الحرام اور مسجد نبوی شریف مدینہ منورہ میں ختم القرآن کی پر نور رات میں بیس لاکھ افراد سے زائد نے شرکت کی، 29 شب کو ختم قرآن پر دنیا بھر میں امن وامان کیلئے دعائیں مانگی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسجد الحرام مکہ مکرمہ اور مسجد نبوی شریف مدینہ منورہ میں رمضان المبارک کی انتسویں شب کو ختم قرآن کے روح پرور اجتماع ہوئے، جس میں بیس لاکھ سے زائد افراد نے پر نور رات میں شرکت کی۔

    انتیسویں شب کو ختم قرآن پر دنیا بھر میں امن وامان کیلئے دعائیں مانگی گئیں، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

    مسجد الحرام کے اجتماع میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز ، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سمیت اعلیٰ قیادت ، وزراء، علماء و مشائخ، شاہی خاندان کے افراد، گورنر مکہ مکرمہ، نائب گورنر پیش پیش تھے جبکہ مدینہ منورہ میں گورنر شہزادہ فیصل بن سلمان نے ختم قرآن کے تاریخی اجتماع کی نگرانی کی۔

    حرمین شریفین کے ختم قرآن کے اجتماعا ت میں پاکستان، ہندوستان اور بنگلہ دیش کے مقیم شہری بھی کثیر تعداد میں موجود تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اردن میں معاشی بحران، سعودی عرب نے خصوصی کانفرنس طلب کر لی

    اردن میں معاشی بحران، سعودی عرب نے خصوصی کانفرنس طلب کر لی

    عمان: اردن میں جاری معاشی بحران کے باعث مظاہرے کے پیش نظر سعودی عرب نے خصوصی علاقائی کانفرنس آج طلب کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق ان دنوں اردن شدید معاشی بحران کا شکار ہے جس کے باعث ملک کے مختلف حصوں میں عوام کی جانب سے سخت مظاہرے کیے جارہے ہیں، علاوہ ازیں سابق وزیر اعظم حانی الملکی مظاہرے کی وجہ سے مستعفی بھی ہوچکے ہیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے اردن میں حکومت مخالف مظاہروں کے تناظر میں ایک خصوصی علاقائی کانفرنس طلب کی ہے، عمان حکومت سے اظہارِ یک جہتی کے لیے بلائی گئی یہ کانفرنس اتوار 10 جون کو مکہ میں ہوگی۔


    اردن: متنازعہ انکم ٹیکس قانون واپس لے لیا جائے گا’ نامزد وزیر اعظم


    عرب میڈیا کے مطابق اس کانفرنس میں میزبان سعودی عرب کے علاوہ اردن، کویت اور متحدہ عرب امارات کے نمائندے شریک ہوں گے جہاں اردن کے بحرانی حالات پر قابو پانے کے طریقوں کو زیر بحث لایا جائے گا جس کا مقصد اردن کو اس معاشی بحران سے نکالنا ہے۔

    عالمی ذرائع کی جانب سے یہ امکان بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس کانفرنس کے دوران خلیجی ریاستوں کی جانب سے اردن کی مالی امداد کے وعدے سامنے آ سکتے ہیں۔


    بے روزگاری میں اضافے کے خلاف مظاہرہ، اردن کے وزیر اعظم مستعفی


    خیال رہے کہ اردن کی معیشت اس وقت حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے شدید بحران کا شکار ہے، علاوہ ازیں مملکت میں بے روزگاری کی شرح میں بھی مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی معاشی ماہرین یہ خیال ظاہر کررہے ہیں کہ نئے آنے والے وزیر اعظم کو بھی ملک کو اس بحران سے نکالنے کے لیے بہت محنت کرنا پڑے گی اور اہم فیصلے لینے ہوں گے تاکہ تباہ ہوتی معیشت بچائی جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • حرم شریف کے توسیعی حصے میں کام کے دوران کرین الٹ گئی

    حرم شریف کے توسیعی حصے میں کام کے دوران کرین الٹ گئی

    مکہ مکرمہ: حرم شریف کے توسیعی حصے میں کام کے دوران کرین الٹ گئی، حادثے میں کرین آپریٹر معمولی زخمی ہوگیا۔

    ذرائع حرم انتظامیہ کے مطابق حادثے کا مقام نماز کی جگہ سے دور ہے، حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے، عرب میڈیا کے مطابق مکہ کے حکام نے اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اطلاع دی ہے کہ موبائل کرین کے واقعے میں صرف اس کا ڈرائیور زخمی ہوا اور کوئی شخص زخمی نہیں ہوا ہے۔

    اس موبائل کرین گرنے کی تصاویر بھی شیئر کی گئی ہیں جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایک زیر تعمیر مخصوص جگہ پر گری ہے اور اس جگہ پر عام لوگوں کا گزر نہیں ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ مکہ مکرمہ میں تین سال قبل ہونے والے کرین حادثے میں 111 حجاج شہید اور 394 زخمی ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ بن لادن کمپنی کے کئی انجینئرز، عہدیداروں او رملازمین کو سنہ 2015ءمیں حرمِ مکہ میں ہونے والے اس اندوہنا کرین کے حادثے کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا، بعدازاں فوجداری عدالت نے حرم کرین کے 13ملزمان کو جملہ الزامات سے بری کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ ابتدائی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پبلک پراسیکیوشن کی جانب سے حرم کرین کے ملزمان پر جو فرد جرم عائد کی گئی تھی اس سے تمام ملزمان بری ہیں کوئی بھی کسی بھی الزام ثابت نہیں ہوا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • رمضان دستر خوان، سعودی حکومت نے اہم اعلان کردیا

    رمضان دستر خوان، سعودی حکومت نے اہم اعلان کردیا

    مکہ المکرمہ: سعودی عرب میں رمضان المبارک 17 مئی سے شروع ہونے کا امکان ہے، سعودی حکومت نے رمضان دسترخوان میں دلچسپی رکھنے والوں سے درخواستیں طلب کرلی ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق مکہ المکرمہ گورنریٹ کی نگرانی میں کام کرنے والی کمیٹی نے رمضان کے دوران مسجد الحرام، مکہ المکرمہ کی دیگر مساجد، خیموں اور میدانوں میں افطار دستر خوان پیش کرنے میں دلچسپی رکھنے والوں سے درخواستیں طلب کرلی ہیں۔

    مکہ المکرمہ گورنریٹ نے یہ کمیٹی ضیوف الرحمان زائرین اور معتمرین کے لیے خوردونوش کا بندوبست کرنے کے خواہش مندوں کی سہولت کے لیے قائم کی ہے۔

    مکہ المکرمہ گورنریٹ کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ زائرین کے کھلانے پلانے کا انتظام منظم اور مہذب طریقے سے ہو اور زیادہ سے زیادہ افراد اس سے استفادہ کرسکیں۔

    واضح رہے کہ رمضان المبارک کے دوران عمرہ زائرین کی تعداد کئی گنا بڑھ جاتی ہے، ایک ماہ کے دوران یہ تعداد 20 لاکھ سے 25 لاکھ تک پہنچ جاتی ہے۔

    مکہ المکرمہ میں رمضان کے دوران زائرین کو روزہ افطار کرانے کے لیے ہر روز دنیا کا سب سے بڑا دستر خوان بچھایا جاتا ہے، ایک رپورٹ کے مطابق افطار کے لیے روزانہ 70 ٹن سے زائد کھجوریں تقسیم کی جائیں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مکہ کے قریب پبلک ٹیکسی سروس پر پابندی لگانے کا فیصلہ

    مکہ کے قریب پبلک ٹیکسی سروس پر پابندی لگانے کا فیصلہ

    مکہ المکرمہ: سعودی عرب کی وزارت مواصلات نے مکہ المکرمہ میں مسجد الحرام کے گردونواح پبلک ٹیکسی سروس پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق پبلک ٹیکسی سروس پر پابندی کا فیصلہ اس لئے کیا گیا ہے کہ 6 ماہ بعد مسجد الحرام کے اطراف ’’اجرۃ الحرم‘‘ کے نام سے اعلیٰ درجے اور موثر نوعیت کی اسپیشل الحرم ٹیکسی کو سروس کو کامیاب بنایا جاسکے۔

    اجرۃ الحرام ٹیکسی سروس کا آغاز ہونے کے بعد حرم شریف کے علاقے میں الحرم ٹیکسی کے سوا کسی بھی پبلک ٹیکسی کو آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    پبلک ٹرانسپورٹ کے سربراہ رمیح الرمیح کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ چھ ماہ کے اندر نافذ کردیا جائے گا، اس سے حجاج اور معتمرمین بڑے پیمانے پر فائدہ اٹھا سکیں گے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب کی وزارت مواصلات کی جانب سے نئی ٹیکسی سروس کے روٹس اور کرائے کے بارے میں ابھی آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔