Tag: malala case

  • ملالہ یوسفزئی کی زندگی کو خطرہ،سیکیورٹی بڑھا دی گئی

    ملالہ یوسفزئی کی زندگی کو خطرہ،سیکیورٹی بڑھا دی گئی

    لندن: نوبل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفرزئی سیکیورٹی بڑھادی گئی،پولیس چوبیس گھنٹے ان کی حفاظت پرمامور ہوگی۔

    برطانوی اخبار کے مطابق ملالہ یوسفزئی کی سیکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ برطانیہ کی خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ کے بعد کیا گیا، ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق ملالہ تعلیم کیلئے عالمی مہم چلا رہی ہیں،جس پر ان کی جان کو خطرات ہیں۔

     اسی خطرے پیش نذر انہیں ایلیٹ سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے، اب دو برطانوی محافظ چوبیس گھنٹے ملالہ کی حفاظت پرمامور رہیں گے۔

  • ملالہ یوسفزئی پر قاتلانہ حملے میں ملوث ملزمان تاحال زیر حراست، حکام

    ملالہ یوسفزئی پر قاتلانہ حملے میں ملوث ملزمان تاحال زیر حراست، حکام

    شاور:  حکام کا کہنا ہے ملالہ حملے کے الزام میں گرفتار دس میں سے آٹھ ملزمان تاحال حراست ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملالہ حملے کیس کی سنوائی ملٹری انٹرمینٹ سینٹر میں ہوئی جبکہ ٹرائل کی تفصیلات سے بھی میڈیا، پولیس بھی کو دور رکھا گیا ۔

    گزشتہ ماہ عدالت اور سیکورٹی حکام نے اعلان کیا تھا کہ ملالہ حملہ کیس میں دس افراد کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    پولیس حکام نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اس سے قبل ہونے والے اعلان کے برعکس انسداد دہشت گردی عدالت نے دو کے علاوہ تمام ملزمان کو کلیئر کردیا تھا، دو کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ دیگر آٹھ کو بری کردیا تھا، تاہم حکام نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان تاحال حراست میں ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ آٹھ ملزمان پر دہشتگردی کے مزید  مقدمات بھی درج ہیں۔

    ملالہ یوسفزئی کو گزشتہ برس 17  سال کی عمر میں ان کی جدوجہد اور بچوں کے اسکول جانے کے حق کئے لئے آواز اُٹھانے پر نوبل پیس انعام سے نوازاہ گیا۔

    پاکستانی فوج نے ستمبر 2014 میں ملالہ پرحملہ کے جرم میں دس افراد کو گرفتار کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • ملالہ یوسفزئی پر قاتلانہ حملے میں ملوث 10میں سے 8ملزمان کو رہا کردیا گیا، غیرملکی میڈیا

    ملالہ یوسفزئی پر قاتلانہ حملے میں ملوث 10میں سے 8ملزمان کو رہا کردیا گیا، غیرملکی میڈیا

    لندن : پاکستان کی نوبل انعام یافتہ طالبہ ملالہ یوسفزئی پر قاتلانہ حملے میں ملوث دس میں سے آٹھ ملزمان کی رہائی کی خبر غیرملکی میڈیا میں آنے کے بعد پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ عدالت ان آٹھ ملزمان کو پہلے ہی رہا کرچکی ہے۔

    نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی پر دو ہزار بارہ میں شدت پسندوں نے سوات میں قاتلانہ حملہ کیا، انتظامیہ نے قاتلانہ حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں دس افراد کو گزشتہ برس گرفتار کیا اور اپریل میں انہیں عمرقید کی سزاسنائی گئی، جس کی خبر ملکی اور غیرملکی زرائع ابلاغ نے شائع کی۔

    گزشتہ روز غیر ملکی میڈیا میں دس میں سے آٹھ ملزمان کے رہا کیے جانے کی خبر منظرعام پر آنے کے بعد پاکستانی حکام نے تردید کی۔

    سوات کے ضلعی پولیس سربراہ سلیم مروت نے بی بی سی کو بتایا کہ عدالت کے ریکارڈ کے مطابق ملالہ یوسف زئی پر حملے کے الزام میں گرفتار دس میں سے دو افراد کو سزا سنائی گئی تھی جبکہ دیگر اٹھ افراد کو عدم ثبوت کی بناء پر پہلے ہی بری کر دیا گیا تھا۔

    گرفتار آٹھ افراد کی رہائی پر امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے کہا کہ ملالہ پر حملے میں ملوث تمام افراد کو کٹہرے میں لانا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے پاکستان پر بارہا زور دیتے ہوئے کہا کہ ملالہ کیس میں انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔