Tag: malala yosuf zai

  • ملالہ یوسفزئی نے اداکاری کی دنیا میں قدم رکھ دیا

    ملالہ یوسفزئی نے اداکاری کی دنیا میں قدم رکھ دیا

    پاکستانی نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے اداکاری کی دنیا میں قدم رکھ دیا ملالہ اب برطانوی میوزیکل کامیڈی ویب سیریز میں جلوہ گر ہوں گی۔

    ان کے ہمراہ برطانوی نژاد بھارتی مصنفہ اور خواتین کے حقوق کی رہنما میرا سیال بھی مذکورہ ویب سیریز کا حصہ ہوں گی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ملالہ یوسفزئی ویب سیریز ’وی آر لیڈی پارٹس‘ میں نظر آئیں گی جس کا دوسرا سیزن مئی 2024 میں ریلیز ہوگا۔ خیال رہے کہ ’وی آر لیڈی پارٹس‘ کا پہلا سیزن مئی 2021میں ریلیز ہوا تھا۔

    برطانوی میوزیکل کامیڈی ویب سیریز ملالہ یوسفزئی کی جدوجہد اور خواتین کے حقوق اور تعلیم کے لیے ان کی جدوجہد کو اجاگر کرے گی اس فلم کی رائٹر اور ڈائریکٹر پاکستانی نژاد ندا منظور ہیں۔

    اس ویب سیریز کی کہانی ملسمان نوجوان لڑکیوں کی جدوجہد کے گِرد گھومتی ہے، یہ تمام لڑکیاں برطانیہ کی رہائشی ہوتی ییں جو متعدد مشکلات اور مسائل کا سامنا کرنے کے بعد موسیقی کی دُنیا میں اپنا نام بنانے میں کامیاب ہوجاتی ہیں۔

    دوسری جانب ملالہ یوسفزئی نوبل امن انعام حاصل کرنے والی سب سے کم عمر اور یہ اعزاز حاصل کرنے والی دوسری پاکستانی ہیں وہ اپنی تعلیمی سرگرمی اور قاتلانہ حملے کے لیے جانی جاتی ہیں جس میں وہ بال بال بچ گئیں تھیں۔

    وہ 2014 میں صرف 17 سال کی عمر میں نوبل امن انعام حاصل کرنے والی اب تک کی سب سے کم عمر شخصیت ہیں۔

  • ٹیکساس پرائمری اسکول ملالہ یوسفزئی سے موسوم

    ٹیکساس پرائمری اسکول ملالہ یوسفزئی سے موسوم

    ٹیکساس : ملالہ یوسفزئی کی تعلیم کےلیے خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے امریکی ریاست ٹیکساس میں پرائمری اسکول کا ملالہ یوسفزئی کے نام سے موسوم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر شوگرلینڈ کی فورٹ بینڈ کاؤنٹی نے اپنے ایک نئے پرائمری اسکول کا نام پاکستان کی گل مکئی ملالہ یوسف زئی سے منسوب کردیا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فورٹ بینڈ انڈیپنڈنٹ اسکول ڈسٹرکٹ کی جانب سے ضلع کے ’ایلیمنٹری اسکول نمبر 51‘ کا نام تجویز کرنے کےلیے اساتذہ، والدین، اسٹاف طلبہ، کمیونٹی اور بورڈ ارکان سمیت دیگر افراد پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

    کمیٹی نے اسکول کےلیے 100 کے قریب نام تجویز کیے تھے جس میں تعلیم باالخصوص بچیوں کی تعلیم کےلیے ملالہ یوسفزئی کے نام کا انتخاب کیا گیا جس کیلئے کمیٹی اجلاس میں باقاعدہ ووٹنگ بھی کی گئی تھی۔

    ملالہ یوسفزئی ایلیمنٹری اسکول تاحال زیر تعمیر ہے جس میں تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز سنہ 2020 میں کیا جائے گا۔

    اسکول ڈسٹرکٹ کے سربراہ ڈاکٹر چارلس لوبر کا کہنا ہے کہ اسکول کے افتتاح کے موقع پر ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا جائے اور ہماری خواہش ہے کہ ملالہ یوسفزئی اس تقریب میں شریک ہوں۔

    ڈاکٹر چارلس لوبر کا کہنا تھا کہ ملالہ یوسفزئی کی شرکت ہمارے لیے اعزاز اور کمیونٹی کیلئے ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں : ملالہ یوسفزئی نے امن کا نوبل انعام جیت لیا

    یاد رہےکہ دسمبر 2014 میں لڑکیوں کےتعلیم کےلیے بےمثال جدوجہد کرنےوالی طالبہ ملالہ یوسف زئی نے امن کا نوبل انعام جیت کر ہر پاکستانی کا سرفخرسے بلند کردیاتھا۔

    مزید پڑھیں : ملالہ یوسفزئی کو امریکا کا لبرٹی میڈل بھی دے دیا گیا

    خیال رہے کہ 2014 میں ہی سوات کی ڈائری گرل ملالہ یوسفزئی کو امریکا کا لبرٹی میڈل اور ایک لاکھ ڈالرکی انعامی رقم دی گئی تھی، ملالہ کو یہ میڈل تعلیم کے لیے نمایاں خدمات کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔

  • کیوی فاسٹ بولرجیمز فرینکلن، ملالہ یوسفزئی کے مداح نکلے

    کیوی فاسٹ بولرجیمز فرینکلن، ملالہ یوسفزئی کے مداح نکلے

    آکلینڈ: سابق کیوی فاسٹ بولر جیمز فرینکلن کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی سے ملاقات ہوئی، فرینکلن کا کہنا ہے کہ ملالہ یوسفزئی سے مل کر بہت متاثر ہوا ہوں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر نیوزی لینڈ کے سابق فاسٹ بولر جیمز فرینکلن نے تصویر شیئر کی اور لکھا کہ 2014 کی نوبل انعام یافتہ سے چیسٹر میں ملاقات ہوئی اور ان سے مل کر بہت اچھا لگا۔

    چیسٹر میں ان دنوں گلوبل ٹی ٹوئنٹی لیگ کھیلی جارہی ہے ہے جس میں کیوی فاسٹ بولر جیمز فرینکلن بھی ایک ٹیم کی نمائندگی کررہے ہیں۔

    21 سالہ ملالہ یوسفزئی اپنے متعدد لیکچرز میں کھیلوں کے حوالے سے بھی گفتگو کرتی رہتی ہیں، پاکستانی ٹیم جب لارڈز کے میدان میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچز کھیل رہی تھی تو ملالہ یوسفزئی قومی ٹیم کو سپورٹ کرنے میں پیش پیش رہی تھیں۔

    واضح رہے کہ پسندیدہ شخصیات سے متعلق برطانوی ویب سائٹ نے رپورٹ جاری کی تھی جس میں ملالہ یوسفزئی کا نام بھی شامل تھا۔

    خیال رہے کہ ملالہ یوسفزئی کی زندگی پر فلم گل مکئی بھی بنائی جارہی ہے، اس فلم میں ملالہ یوسفزئی کے وادی سوات سے دنیا کی کم عمر ترین نوبیل انعام یافتہ شخصیت بننے کے سفر کو بیان کرتے ہوئے ان کی قربانیوں پر بھی نظر ڈالی جائے گی۔

     

  • بچوں کوعلاج کے نام پرملالہ کی طرح بیرون ملک نہیں بھجوائیں گے، جسٹس ثاقب نثار

    بچوں کوعلاج کے نام پرملالہ کی طرح بیرون ملک نہیں بھجوائیں گے، جسٹس ثاقب نثار

    اسلام آباد : چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پیچیدہ امراض میں مبتلا بچوں کو ملالہ یوسف زئی کی طرح علاج کیلئے بیرون ملک نہیں بھجوائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے فیمی لیئل ہائیپر کولیسٹرو لیمیا نامی بیماری میں مبتلا بچوں پر ازخود نوٹس کیس پر سماعت کی۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بچوں کو علاج کے نام پر ملالہ یوسف زئی کی طرح بیرون ملک نہیں بھجوائیں گے، سماعت میں عدالتی حکم پر کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ایاز پیش ہوئے اور اپنی رپورٹ پیش کی۔

    انہوں نے کہا کہ عدالت کے بیرون ملک سے مشین منگوانے پر شکرگزار ہیں، تین ہفتے میں مشین پاکستان پہنچ جائے گی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس کا کریڈٹ وزیر صحت کو بھی جاتا ہے جن کی کاوش سے اتنی جلدی مشین آرہی ہے۔

    اس موقع پر مرض میں مبتلا سحرش نے کہا کہ وہ اور اس کا بھائی ایسی بیماری میں مبتلا ہیں جس کا پاکستان میں علاج ممکن نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے انہیں تسلی دیتے ہوئے کہا کہ آپ دونوں بہن بھائی کا علاج پاکستان میں ہی ہو گا اور اس میں کوئی کوتاہی نہیں ہونے دوں گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اب علاج کے نام پر بچوں کو ملالہ کی طرح بیرون ملک نہیں بھجوائیں گے، عدالت نے ڈریپ کو بیماری کی دوائی کولیسٹرامن رجسٹرڈ کرنے کا حکم دے دیا۔

    چیف جسٹس نے مشین کی تنصیب، دوائی کی رجسٹریشن اور دیگر اقدامات کے حوالے سے دو ہفتے میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • ملالہ یوسف زئی ’ڈیورنڈ لائن کاقیدی‘ پڑھیں گی

    ملالہ یوسف زئی ’ڈیورنڈ لائن کاقیدی‘ پڑھیں گی

    نوبل ایوارڈ یافتہ پاکستانی نژاد سماجی رہنما ملالہ یوسف زئی نے معروف صحافی فیض اللہ خان کی افغانستان میں گزرے دنوں کی آپ بیتیوں پر مشتمل کتاب میں دلچسپی کا اظہارکردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملالہ یوسف زئی کے والد ضیا الدین یوسف زئی نے اپنے ٹویٹراکاؤںٹ سے ایک تصویرشیئرکی ہے اور انہوں نے اے آروائی نیوز کے ’وارکارسپانڈنٹ‘ فیض اللہ خان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملالہ یوسف زئی اوران کے والد فیض اللہ خان کی کتاب ’ڈیورنڈ لائن کا قیدی‘ ہاتھوں میں تھام رکھی ہے۔ ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’شکریہ فیض اللہ خان اپنی ناقابلِ یقین داستان پر مبنی کتاب بھیجنے کے لئے ‘ ہمیشہ خوش رہیں‘‘۔

    فیض اللہ خان کی کتاب ڈیورنڈ لائن کا قیدی ان کے افغانستان کی جیل میں گزارے دنوں کی یادداشتوں پر مشتمل ہے جب وہ غلطی سے سرحد عبور کرکے افغانستان میں داخل ہوگئے تھے۔

    فیض اللہ خان کی رہائی کی درخواست


    یاد رہے کہ فیض اللہ خان کی رہائی کے سلسلے میں ملالہ  یوسف زئی اور ان کے والد ضیا الدین یوسف زئی نے بھی اپنا کردارادا کیا تھااوراس سلسلے میں اس وقت کے افغان صدر حامد کرزئی کو ٹیلی فون کرکے فیض اللہ کی رہائی کی درخواست کی تھی۔

     فیض اللہ نے اس کتاب میں ملالہ یوسف زئی پر ہونے والے حملے سے متعلق کچھ ایسے حقائق اس کتاب میں آشکار کیے ہیں جو اس سے قبل کہیں بھی ریکارڈ کا حصہ نہیں تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تحریک طالبان کے کمانڈر سے ہونے والی ملاقات میں پہلی بارطالبان ذرائع سے باضابطہ طور پراس بات کی تصدیق ہوئی تھی کہ ملالہ پر حملے میں ملا فضل اللہ کا گروہ ملوث ہے۔

    فیض اللہ خان کی گرفتاری


    فیض اللہ خان اپریل2014 میں صحافتی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے لیے پاک افغان سرحدعبور کرکے افغانستان چلے گئے تھے جہاں انہیں افغان انٹیلی جنس نے گرفتارکرلیا تھا۔ افغانستان کے مشرقی صوبے ننگر ہار کی عدالت نے فیض اللہ کو بغیردستاویزات افغانستان آنے پر چار سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم اے آروائی نیوز‘ حکومتِ پاکستان‘ صحافتی تنظیموں اورانسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی مشترکہ کاوشوں کے سبب ان کی رہائی عمل میں آئی۔ ڈیورنڈ لائن کا قیدی اسی پر ابتلا دور کی یادداشتوں پر مبنی تحریر ہے۔


    ڈیورنڈ لائن کا قیدی – قید سے رہائی تک


     یہ کتاب 32 ابواب میں منقسم ہے اور اس کے صفحات کی کل تعداد 227 ہے۔ کتاب کی ابتدا میں عامر ہاشم خاکوانی نےا ظہارِ خیال کیا ہے جبکہ اے ایچ خانزادہ نے اظہارِ یکجہتی کے عنوان سے مضمون تحریر کیا ہے۔

    کتاب کے مطالعے کے دوران یہ بات بھی ملحوظِ خاطر رکھنا بے حد ضروری ہے کہ یہ آپ بیتی تاریخ کے ایک ایسے دھارے سےمنسلک ہےکہ جہاں یہ آپ بیتی سے بڑھ کر ایک تاریخی دستاویز کی حیثیت اختیار کرلیتی ہے اور جب بھی افغانستان میں غیر ملکی قیدیوں کی تاریخ رقم کی جائے گی تو یہ کتاب بطور حوالہ کام آئے گی۔

  • امریکی صدارتی امیدوارملالہ کے ساتھ ’شراب نوشی‘ کے خواہش مند

    امریکی صدارتی امیدوارملالہ کے ساتھ ’شراب نوشی‘ کے خواہش مند

    فلوریڈا: امریکی صدارتی امیدوارنے عالمی شہرت یافتہ مسلم سماجی رہنما ملالہ یوسف زئی کے ہمراہ بیئر پینے کی خواہش کا اظہارکردیا۔

    امریکی صدارتی امیدوارنے اپنی اس انوکھی خواہش کا اظہارنیوہیمشائرمیں واقع سینٹ اینسلم کالج میں ایک سوال کے جواب میں کیا، جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کونسی غیر سیاسی شخصیت ہیں جس کے ساتھ وہ شراب نوشی پسند کریں گے۔

    سوال کے جواب میں امریکی صدارتی امیدوار نے اس عجیب خواہش کا اظہارکیا جبکہ وہ جانتے ہیں کہ ملالہ تاحال ایک ٹین ایجرہیں اوراسلامی قانون انہیں شراب نوشی کی اجازت نہیں دیتا۔

    ملالہ یوسف زئی اکتوبر 2012 میں طالبان کے قاتلانہ حملے میں شدید زخمی ہوگئی تھیں جس کے بعد وہ علاج کی غرض سے برطانیہ چلی گئیں تھیں جہاں وہ اپنے خاندان کے ساتھ تاحال رہائش پذیرہیں۔

    پاکستانیوں کی ایک تعداد ایسی بھی ہے جو کہ ملالہ کو اس بنا پرپسند نہیں کرتی کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ملک کے مسائل کو بین الاقوامی سطح پرنشرکرنا درست نہیں ہے۔

    ملالہ کو گزشتہ سال بھارتی سماجی رہنما کیلاش ستیارتھی کے ہمراہ بچوں کی تعلیم کے فروغ کے لئے مشترکہ طور پر نوبیل انعام سے نوازا گیا تھا اوروہ پرامید ہیں کہ ایک دن وہ پاکستان کی وزیراعظم کے عہدے پر فائز ہوں گی۔

  • ملالہ یوسف زئی کو بھارت میں خوش آمدید کہیں گے، شیو سینا

    ملالہ یوسف زئی کو بھارت میں خوش آمدید کہیں گے، شیو سینا

    ممبئی: ہندوؤں کی انتہا پسند جماعت شیو سینا نے کہا ہے کہ پاکستانی لڑکی ملالہ یوسفزئی کو ہندوستان میں خوش آمدید کہیں گے،۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی انتہا پسند اور پاکستان دشمن جماعت شیو سینا کا کہنا ہے کہ ہم بچوں کے حقوق کے لئے سرگرم نوبیل انعام یافتہ پاکستانی ملالہ یوسفزئی کو ہندوستان میں خوش آمدید کہیں گے، کیوں کہ ملالہ یوسفزئی دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کررہی ہیں۔

    ایک بھارتی نیوز ایجنسی کے مطابق شوسینا کا سنجے راوت گروپ دہشت گردی کے خلاف ملالہ یوسف زئی کی جدوجہد کا احترام کرتا ہے اس کا کہنا ہے کہ اگر ملالہ بھارت دورہ کرتی ہیں تو وہ اس کا خیرمقدم کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جماعت الدعوة کے سربراہ حافظ سعید احمد اور سابق وزیر خارجہ خورشید رضا قصوری جیسے لوگ ہمسایہ ممالک میں تشدد اور دہشت گردی پھیلا رہے ہیں لیکن ملالہ نے دہشتگردی کیخلاف مقابلہ کرکے نوبیل انعام جیت لیا۔

    شیو سینا رہنما نے کہا کہ "اگر ملالہ کو ہندوستان میں خوش آمدید کہا جائے گا تو یہاں موجود پاکستان سے محبت کرنے والے تمام لوگوں کو یہ پیغام ملے گا کہ دہشت گردی کو فروغ دینے کے بجائے اس کے ساتھ سختی سے نمٹنا چاہیے”۔

    واضح رہے کہ حال ہی میں ملالہ نے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ وہ ہندوستان خصوصاً نئی دہلی اور ممبئی کا دورہ کرنا چاہتی ہیں تاکہ وہاں کی نوجوان لڑکیوں کی حوصلہ افزائی کرسکیں۔

  • ملالہ یوسف زئی گلوبل سٹیزن فیسٹیول میں شرکت کریں گی

    ملالہ یوسف زئی گلوبل سٹیزن فیسٹیول میں شرکت کریں گی

    پاکستان کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی گلوبل سٹیزن فیسٹیول میں نامورہالی وڈ اداکار لیونارڈو ڈی کیپریو کے ساتھ اسٹیج پر نظرآئیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان کی بربریت کا شکار ہونے والی پاکستانی نژاد ملالہ 26 ستمبر 2015 کو ہونے والی گلوبل سٹیزن فیسٹیول میں نامورہالی وڈ اداکارسے ملاقات کریں گی اور انہیں کے ہمراہ اسٹیج پر آئیں گی۔

    ایونٹ کے منتظمین کے مطابق سنٹرل پارک کے گریٹ لان میں منعقد ہونے والےاس فیسٹیول میں معروف شخصیات اور سماجی رہنما شریک ہوں گے جن میں ملالہ یوسف زئی، لیونارڈو ڈی کیپریو، بونو، رچرڈ برینسن، بان کی مون، بل گیٹس اور انکی اہلیہ اور مارک زکربرگ شامل ہیں۔ اس موقع پر کاروباری دنیا کے بڑے نام اور فلم انڈسٹری کے ستارے بھی موجود ہوں گے۔

    اس ایک روزہ فیسٹیول کا مقصد غربت، عدم مساوات اور ماحولیاتی تبدیلیوں کا تدارک ہے۔

  • ملالہ یوسف زئی کا نام ’ملالہ‘ کیوں رکھا گیا: ڈاکیومنٹری

    ملالہ یوسف زئی کا نام ’ملالہ‘ کیوں رکھا گیا: ڈاکیومنٹری

    امن کے لئے نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی سے تو سب ہی واقف ہیں لیکن بہت کم افراد یہ بات جانتے ہیں کہ ملالہ کا نام 19ویں صدی کی ایک بہادر افغان لڑکی کے نام پر رکھا گیا ہے۔

    پشتون روایات کے مطابق میوند کی ملالائی 1880 میں برطانوی افواج سے نبد آزما ہونے والے ہم وطنوں کی حوصلہ افزائی کیا کرتی تھی اوراس مقصد کے لئے محاذ جنگ پر بھی جایا کرتی تھی جہاں ایک دن وہ گرفتار ہوئی اور ماری گئی۔

    ملالہ یوسف زئی پر 2012 میں اسکول جاتے ہوئے طالبان نے حملہ کرکے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی تھی، ملالہ اب 18 سال کی ہوچکی ہیں اوران پر بننے والی ایک نئی ڈاکیومنٹری میں پشتون روایات کے اس تاریخی کردار کو بھی اجاگر کیا گیا ہے۔

    مذکورہ دستاویز کی فلم بندی 18 ماہ میں مکمل کی گئی ہے اور اس میں دکھایا گیا ہے کہ نوجوان ملالہ کس طرح اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں یا شام میں مہاجرین سے خطاب کے وقت پر اعتماد ہوتی ہیں۔

     ڈاکیومنٹری میں یہ بھی دکھایا گیاہے کہ ملالہ اپنی تمام ترشہرت کے باوجودایک عام لڑکی ہے جسے اسکول میں مسائل ہوتے ہیں، جو کہ اپنے بھائیوں سے ہنسی مذاق کرتی ہے اور کسی لڑکے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر شرماجاتی ہے۔

  • ملالہ یوسف زئی نے او لیول میں شاندار کامیابی حاصل کرلی

    ملالہ یوسف زئی نے او لیول میں شاندار کامیابی حاصل کرلی

    نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے او لیول کا امتحان شاندار کامیابی سے پاس کرلیا ہے۔

    ملالہ یوسف زئی کے والد نے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں بتایا کہ مالالہ یوسف زئی نے او لیول کا امتحان پاس کرکے ایک مرتبہ بھر سر فخر سے بلند کردیا ہے۔

    ملالہ یوسف زئی کے والد کا کہنا تھا کہ مجھے اور ملالہ کی والدہ کو ملالہ کی اس کامیابی پر فخر ہے، انھوں نے ٹوئٹر ہر ملالہ کا رزلٹ بھی جاری کیا ، جس کے مطابق ملالہ نے  چھ اے پلس اور چار اے حاصل کئے۔

     

    یاد رہے کہ 9اکتوبر 2012 میں ملالہ یوسف زئی پر طالبان کے حملے میں زخمی ہوگئیں تھی، حملے کے کئی روز تک ملالہ بے ہوش رہی اور اس کی حالت نازک تھی، تاہم جب اس کی حالت کچھ بہتر ہوئی تو اسے برمنگھم کے کوئین الزبتھ ہسپتال کو بھیج دیا گیا تاکہ اس کی صحت بحال ہو۔