ممبئی: قوم کی بہادر بیٹی اور فخر پاکستان ملالہ یوسفزئی کی زندگی پر بننے والی بالی ووڈ فلم کی پہلی جھلک منظر عام پر آگئی۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں ملک کا نام روشن کرنے والی قوم کی بیٹی ملالہ یوسفزئی کی زندگی پر بننے والی فلم ’گل مکئی‘ کی پہلی جھلک منظر عام پر آگئی، یہ بالی ووڈ فلم امجد خان کی ہدایت کاری میں بنائی جارہی ہے۔
فلم کے ہدایت کار امجد خان کافی عرصے سے ملالہ کے کردار کے لیے اچھی اداکارہ کی تلاش میں تھے، اور ریم شیخ کے معصومانہ چہرے اور جاندار اداکاری نے ان کی توجہ حاصل کی جس کے بعد ریم شیخ کو فلم کے لیے کاسٹ کیا گیا۔
اس فلم میں ملالہ یوسفزئی کے وادی سوات سے دنیا کی کم عمر ترین نوبیل انعام یافتہ شخصیت بننے کے سفر کو بیان کرتے ہوئے ان کی قربانیوں پر بھی نظر ڈالی جائے گی۔
واضح رہے کہ نو اکتوبر 2012 کو دہشتگردوں نے اسکول وین میں بیٹھی ملالہ پر قاتلانہ حملہ کیا تھا، حملے میں ملالہ یوسفزئی کو سر پر ایک گولی لگی تھی، جس کے بعد ملالہ کو علاج کے لیے برطانیہ منتقل کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ سال 2014 میں بچوں کی تعلیم کے لیے جدوجہد کرنے والی پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی اور چائلڈ لیبر کے خلاف جنگ کرنے والے بھارتی سماجی کارکن کیلاش ستیارتھی کو مشترکہ طورپر امن کے نوبل ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
لندن : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کو 2018 کی سب سے زیادہ پسندیدہ شخصیات کی فہرست میں شامل کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پسندیدہ شخصیات سے متعلق برطانوی ویب سائٹ کی رپورٹ جاری کردی، جس میں عمران خان اورملالہ یوسفزئی سب سے زیادہ پسندیدہ شخصیات میں شامل کرلیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ پسندیدہ شخصیات میں ملالہ کا ساتواں اورعمران خان کا20واں نمبر ہے۔
دنیا میں سب سے زیادہ پسند کیے جانے والی خواتین کی فہرست میں اداکارہ انجلیناجولی پہلے اور مردوں میں مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس پہلے نمبر پر ہے۔
سال 2018 کی پسندیدہ شخصیات کی فہرست میں سابق امریکی صدر براک اوباما کی اہلیہ مشعل اوباما دوسرے نمبر پرہے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ 17 ویں نمبر پر ہے۔
مردوں میں معروف چینی اداکار جیکی چین تیسرے ، چین کے صدر شی جن پنگ چوتھے اور علی بابا کمپنی کے سربراہ جیک ما 5ویں نمبر پر سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے افراد میں شامل ہیں۔
سب سے زیادہ پسند کی جانے والی خواتین کی فہرست میں اوپرا ونفری تیسرے ، ملکہ برطانیہ چوتھے،، ہیلری کلنٹن پانچویں ، انجیلا مرکل 8ویں اور برطانوی وزیراعظم تھریسامے 15 ویں نمبر پر ہے۔
بالی ووڈ اداکار اور اداکارائیں بھی پسندیدہ شخصیات کی فہرست میں شامل ہیں، جن میں امیتابھ بچن 9ویں، ایشوریا رائے بچن 11 ویں، پریانکا چوپڑا 12 ویں اور دپیکا پڈوکون 13 ویں نمبر پر جگہ بنانے میں کامیاب ہوئیں۔
خیال رہے برطانوی ویب سائٹ نے پسندیدہ شخصیات سے متعلق فہرست میں مجموعی طور پر 20 خواتین اور 20 مرد حضرات شامل کیا ہے اور اس کے نتائج کے لیے 35 ممالک کے 37 ہزار افراد سے آن لائن انٹرویو کیا گیا ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔
سوات : نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی طالبان کے حملے کے بعد پہلی دفعہ سوات پہنچ گئیں، جہاں وہ اپنے آبائی گھر اور اسکول جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق ملالہ یوسف زئی ساڑھے پانچ سال بعد بذریعہ ہیلی کاپٹر اسلام آباد سے سوات پہنچیں ، والد، والدہ اوربھائی سمیت وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب بھی ان کے ہمراہ ہیں، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتطامات کئے گئے ہیں۔
ملالہ یوسف زئی والدین اور بھائی کے ہمراہ آبائی گھر پہنچیں تو آبدیدہ ہوگئیں اور اہلخانہ کےساتھ خوبصورت لمحوں کی یادیں تازہ کیں اور گھر میں تصویریں کھنچوائیں۔
گذشتہ روز اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ملالہ کا کہنا تھا کہ ہرانسان کومرضی کےمطابق زندگی گزارنےکاحق ہے، بچوں کی تعلیم پاکستان کیلئے بہت اہم ہے، ٹیکنالوجی کا دور ہے دنیا آگے جارہی ہے ہمیں بھی آگے جانا ہوگا۔
ملالہ یوسفزئی کا کہنا تھا کہ پاکستانی ڈاکٹرز نے حملے کے بعد سرجری کر کے جان بچائی، وطن واپس آکر بہت اچھا محسوس کررہی ہوں اور پاکستان میں تعلیم کے لیے جو کام جاری ہے اُسے بڑھانا چاہتی ہوں، سیاست کا کوئی شوق نہیں اس کے بغیر بھی تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔
پاکستان کی بہادر بیٹی کا کہنا تھا کہ ’سوات کےلوگوں نے طالبان کے خلاف اور امن کے لیے آواز اٹھائی، مجھ پر حملہ ہوا تو پہلی سرجری پاکستانی ڈاکٹرز نے کی جس کی وجہ سے میری جان محفوظ رہی، آپریشن کرنے والے خود حیران تھے کہ میں زندہ کیسے بچ گئی۔
یاد رہے کہ 29 مارچ کو نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی 6 سال بعد اپنے والدین کے ہمراہ چار روزہ دورے پر پاکستان پہنچیں تھیں، پاکستان میں قیام کے دوران ملالہ اہم شخصیات سے ملاقات اورکئی تقریبات میں شرکت کریں گی۔
نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی تھی ،ملاقات میں وزیراعظم نے ملالہ کی تعلیم کے فروغ کیلئے کی گئی کوششوں کو سراہا تھا۔
واضح رہے 2012 میں مینگورہ میں ملالہ یوسف زئی پر اسکول سے گھر جاتے ہوئے طالبان نے حملہ کردیا تھا، جس میں وہ شدید زخمی ہوئی تھیں، ابتدائی طورپر ملالہ کو پاکستان میں ہی طبی امداد دی گئی تاہم بعد میں انہیں برطانیہ کے اسپتال میں منتقل کردیا گیا تھا۔
امن کا نوبیل انعام حاصل کرنے کے علاوہ متعدد ایوارڈ حاصل کرنے والی 20 سالہ ملالہ اس وقت برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی میں زیرتعلیم ہیں۔
ملالہ یوسف زئی 3 سال تک دنیا کی بااثرترین شخصیات کی فہرست میں شامل رہیں جبکہ ان کو کینیڈا کی اعزازی شہریت بھی دی گئی۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوںتک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
کراچی: ملالہ یوسفزئی کا کہنا ہے کہ پاکستانی ڈاکٹرز نے حملے کے بعد سرجری کر کے جان بچائی، وطن واپس آکر بہت اچھا محسوس کررہی ہوں اور پاکستان میں تعلیم کے لیے جو کام جاری ہے اُسے بڑھانا چاہتی ہوں، سیاست کا کوئی شوق نہیں اس کے بغیر بھی تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔
اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ملالہ کا کہنا تھا کہ ہرانسان کومرضی کےمطابق زندگی گزارنےکاحق ہے، بچوں کی تعلیم پاکستان کیلئے بہت اہم ہے، ٹیکنالوجی کا دور ہے دنیا آگے جارہی ہے ہمیں بھی آگے جانا ہوگا۔
ملالہ یوسف زئی کا کہنا تھا کہ ہمیں والدین کو بتانا ہوگا بچیوں کو تعلیم کا پوراحق حاصل ہے اگر انہیں ہم نے لڑکیوں کو تعلیمی میدان میں پیچھے رکھا تو آدھی آبادی پیچھے رہ جائے گی، بچیاں تعلیم حاصل کریں گی تو یہ ملک کے کام آئے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان سے باہر تعلیمی نظام کو دیکھنا چاہئے، ہمارے لوگ بیرونِ ملک جائیں گے تو انہیں تبدیلی نظر آئے گی، مجھے اپنے ملک کی ثقافت پر فخر ہے اور یہ کہہ سکتی ہوں کہ خواتین کو تعلیم اور طاقت ہم اپنے کلچر میں رہ کر بھی دے سکتے ہیں۔
پاکستان کی بہادر بیٹی کا کہنا تھا کہ ’سوات کےلوگوں نے طالبان کے خلاف اور امن کے لیے آواز اٹھائی، مجھ پر حملہ ہوا تو پہلی سرجری پاکستانی ڈاکٹرز نے کی جس کی وجہ سے میری جان محفوظ رہی، آپریشن کرنے والے خود حیران تھے کہ میں زندہ کیسے بچ گئی، سر پر گولی لگی جس کے 9گھنٹےبعد سرجری ہوئی‘۔
جو لوگ حملے کو ڈرامہ قرار دیتے ہیں اُن کے بارے میں ملالہ کا کہنا تھا کہ کاش یہ ڈرامہ ہوتا، معلوم نہیں لوگ کیوں مجھ سے نفرت کرتے ہیں۔
ملالہ کا کہنا تھا کہ میں نے حملے کے بعد نئی زندگی دیکھی تاہم اب کوئی تکلیف تو نہیں البتہ بائیں کان سے سُنائی نہیں دیتا، برطانیہ میں علاج کا فیصلہ والدین نے نہیں بلکہ حکومت نے کیا جہاں میری مزید سرجری ہوئی، برطانوی ڈاکٹرز نے کہا کہ جتنی تیزی سے میں روبہ صحت ہوئی ویسی اتفاق کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔
گل مکئی کا کہنا تھا کہ مجھے جو نئی زندگی ملی وہ ضرور کسی مقصدکیلئے ملی ہے، اس لیے سوچا کہ اب تعلیم کے فروغ کے لیے کام کروں اور اپنے ملک کی لڑکیوں میں موجود تعلیمی فقدان کو کم کروں۔
پاکستان واپسی کے حوالے سے ملالہ کا کہنا تھا کہ سوات کے علاقے شانگلہ میں موجود اپنا گھر اور اسکول دیکھنا چاہتی ہوں، ہمارا علاقہ سوئٹزر لینڈ سے بھی زیادہ خوبصورت ہے اور شانگلہ میں جو اپنا اسکول کھولا وہ بھی دیکھنے کا بے حد دل چاہ رہا ہے۔
سیاست میں دلچپسی کے حوالے سے پاکستان کی بہادر بیٹی کا کہنا تھا کہ سیاست کا کوئی شوق نہیں کیونکہ اس کے بغیر بھی تبدیلی لائی جاسکتی ہے، عام طور پر لوگ سوچتے ہیں کہ وزیراعظم بن کر تبدیلی لائی جاسکتی ہے مگر ایسا نہیں ہے۔
ملالہ یوسف زئی کا کہنا تھا کہ دنیاکےبہت سےلوگوں سے ملی اور سب سے ہی کچھ نہ کچھ سیکھنے کوملا، بہت سے وزرائے اعظم اور سیاستدانوں سے بھی ملی ہوں، ان ملاقاتوں کا مقصد تعلیم کے لیے فنڈنگ تھا۔
ملالہ کا کہنا تھا کہ صوبے بجٹ میں تعلیم پر صحیح خرچ کررہےہیں، ہمیں دیکھنا چاہئے کہ تعلیم کے لیے مختص کیا جانے والا بجٹ کس طریقے سے استعمال ہورہا ہے، تعلیمی فروغ کے لیے بچیوں کےاسکولوں کی تعدادبڑھانے کی بہت زیادہ ضرورت ہے کیونکہ اگر صرف سوات کی بات کی جائے تو وہاں 19 لڑکوں کے اور ایک لڑکیوں کا اسکول ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میراملک ہے اور یہاں آنے کے لیے کسی کی اجازت درکار نہیں ہے تاہم مستقبل میں جہاں اور جس ملک میں بھی رہناچاہوں گی تو یہ میرا اپنا فیصلہ ہوگا۔
نجی زندگی کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال پر ملالہ کا کہنا تھا کہ گھر والے شادی کا سوال صرف مذاق میں کرتے ہیں تاہم اس معاملے میں کوئی سنجیدہ نہیں ہے، میں ایسے لڑکے کو منتخب کروں گی جو خیال رکھنے والا اچھی سوچ کا حامل ہو اور شاہ رخ خان کی طرح خوبصورت نظر آئے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔
لندن: نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی آج رات والد کے ہمراہ پاکستان پہنچیں گی، ملالہ وزیر اعظم سمیت اہم شخصیات سے ملاقاتیں کریں گی۔
تفصیلات کے مطابق نوبل انعام یافتہ 20 سالہ ملالہ یوسف زئی آج رات والد کے ہمراہ پاکستان پہنچیں گی، ملالہ یوسف زئی پاکستان میں چار روز قیام کریں گی۔
ذرائع کے مطابق ملالہ یوسف زئی براستہ دبئی پاکستان پہنچیں گی، ملالہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت ملکی اہم شخصیات سے ملاقاتیں کریں گی۔
ملالہ یوسف زئی 12 جولائی 1997 کو سوات کے علاقے مینگورہ میں پیدا ہوئیں، ان پر 9 اکتوبر 2012ء کو مینگورہ میں اسکول سے گھر جاتے ہوئے طالبان نے حملہ کردیا تھا، ملالہ کو زخمی حالت میں پہلے پشاور لے جایا گیا بعد میں راولپنڈی منتقل کیا گیا تھا۔
15 اکتوبر 2012ء کو حالت میں بہتری آنے کے بعد ملالہ کو علاج کے لیے برطانیہ منتقل کردیا گیا تھا، 12 جولائی 2013 کو ملالہ نے اپنی سالگرہ کے دن اقوام متحدہ میں خطاب کیا، 2014ء میں صرف 17 برس کی عمر میں ملالہ نے امن کا نوبل ایوارڈ حاصل کیا تھا۔
واضح رہے کہ نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کے نام سے اسپین میں ایک پارک منسوب کیا گیا تھا، پارک ملالہ کی علم دوستی اور بچیوں کے لیے تعلیمی میدان میں کی گئی خدمات کے اعتراف میں ان کے نام سے منسوب کیا گیا تھا۔
سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ہونے والے عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر ملالہ کا کہنا تھا کہ خواتین کو ایسے مشورے نظر انداز کردینے چاہئیں جس میں انہیں بتایا جائے کہ انہیں کیا پہننا ہے، کیسے چلنا ہے اور کیسے بات کرنی ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
برنالہ: بھارت میں بیٹیوں کے تحفظ اور اُن کی تعلیم کے لیے چلنے والی مہم میں پاکستانی کی بیٹی ملالہ یوسف زئی روشن چراغ کی مانند ثابت ہورہی ہیں، عوامی شعور بیدار کرنے کے لیے مقامی حکومت نے اُن کی پیٹنگ بنا ڈالی۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنے والی ملالہ یوسف زئی کا شمار اُن لڑکیوں میں ہوتا ہے جو کم عمری کے باوجود خواتین کے حقوق اور لڑکیوں کی تعلیم کے لیے دنیا بھر میں آواز بلند کررہی ہیں۔
حال ہی میں ورلڈ اکنامک فارم میں ملالہ یوسف زئی نے شرکت کی اور خواتین کے حقوق پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہمیں اپنے معاشرے کو صنفی امتیاز سے صاف کرنا ہوگا، خواتین کو کسی سے پوچھنے کی ضرورت نہیں کہ وہ کیا پہنے یا اُن پر کس چیز کے پہننے پر پابندی ہے‘۔
امریکا سمیت دنیا کے بڑے ممالک ملالہ کی قربانیوں اور اُس کی خدمات کا اعتراف کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ کنیڈا کی حکومت نے پاکستان کی بیٹی کو اعزازی شہریت سے نوازا۔
ملالہ کا پیغام تیزی کے ساتھ دنیا بھر میں پھیل رہا ہے، پڑوسی ملک بھارت میں بیٹیوں کے حقوق کے لیے چلائی جانے والی مہم میں پاکستانی کی باہمت بیٹی کو رول ماڈل بنا کر پیش کیا جارہا ہے۔
تصویر بشکریہ بی بی سی
بھارتی ریاست پنجاب کے ضلعے برنالہ میں حکومتی سطح پر چلائی جانے والی ’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘ مہم کے سلسلے میں مختلف نامور شخصیات سمیت ملالہ یوسف زئی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
مصور کا کہنا ہے کہ جب انہیں حکومت کی جانب سے اس مہم کے بارے میں آگاہ کیا گیا تو انہوں نے لتا منگیشکر، امریتا پریتم، کلپنا چاؤلہ، پی ٹی اوشا اور میری کوم کے ساتھ ملالہ کی تصویر بھی شیئر کی تاکہ لوگ ان روشن خیالات اور جدوجہد کرنے والی شخصیات سے کچھ سیکھ سکیں۔
سڑک پر موجود دیوار پر بنائی جانے والی تصویر لتا منگیشکر کی ہے جنہوں نے شوبز انڈسٹری کی خدمات کے عوض ایوارڈ وصول کیے، دوسری امریتا پریتم ہیں جو سیکٹروں کتابوں کی مصنفہ، تیسری انڈین نژاد امریکی خاتون خلاف باز کلپنا چاؤلہ کی، چوتھی ایتھلیٹ پی ٹی اوشا کی جنہوں نے کھیل کے میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
تصویر بشکریہ بی بی سی
پانچویں تصویر دنیا کی پہلی خاتون باکسر کی ہے جنہوں نے بین الاقوامی سطح پر 6 چیمپئن شپ کھیلیں اور سونے کے تمغے بھی جیتے علاوہ ازیں چھٹی تصویر ملالہ یوسف زئی کی ہے جو دنیا کے لیے ابھرتا ہوا امیدا کا ستارہ ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
کراچی : دنیا بھر کے پانچ سو با اثر مسلمانوں میں اے آر وائی ڈیجیٹیل نیٹ ورک کےصدر اور سی ای او سلمان اقبال کو مسلم دنیا میں میڈیا کی طاقتور شخصیات قرار دیا گیا ہے۔
دنیا کےپانچ سوبااثرمسلمانوں کی فہرست جاری کردی گئی، رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سینٹر نے خدمت خلق، آرٹ اینڈ کلچر، سائنس، ٹیکنالوجی، سیاست اور مذہبی معاملات میں انتظامی صلاحیتوں سمیت مختلف 13 کیٹگریز میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے پانچ سو بااثر ترین مسلمانوں کی فہرست 2018ء شائع کی ہے۔
فہرست میں اے آر وائی نیٹ ورک کے سی ای او اور صدر سلمان اقبال کا نام ایک بار پھر شامل کیا گیا ہے، اردن کےرائل اسلامک اسٹریٹیجک اسٹڈیز سینٹر نے سلمان اقبال کو پاکستان میں آزاد میڈیا کی آواز اور مسلم دنیا میں میڈیا کی طاقتور شخصیات میں سے ایک قرار دیا ہے۔
فہرست میں عمران خان، سابق آرمی چیف راحیل شریف، بلقیس ایدھی، ڈاکٹرادیب رضوی، ڈاکٹرعبدالقدیرخان، ملالہ یوسفزئی سمیت متعدد پاکستانیوں کے نام بھی شامل ہیں۔
مذہبی شخصیت مولانا طارق جمیل،مفتی تقی عثمانی، مولانا فضل الرحمن اورسراج الحق اورنعت خواہ الحاج صدیق اسماعیل کا نام بھی بااثرشخصیات کی فہرست میں شامل ہے۔
عاطف اسلم اور عابدہ پروین بھی پانچ سوبااثرمسلم شخصیات میں شامل کیا گیا ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
نیویارک: نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کی بالی وڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا سے ملاقات ہوئی، ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ یقین نہیں آرہا ہے کہ پریانکا چوپڑا سے ملی ہوں۔
پریانکا اور ملالہ کی ملاقات نیویارک میں اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں ہوئی، پریانکا چوپڑا بھی اس ایونٹ میں بچوں خصوصاً لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت اجاگر کرنے کے سلسلے میں موجود تھیں۔
ملالہ یوسف زئی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بالی وڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا کے ساتھ تصویر شیئر کی اور کہا کہ یقین نہیں آرہا ہے کہ پریانکا سے ملی ہوں۔
پریانکا چوپڑا نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ملالہ کے لیے الفاظ کافی نہیں مجھے بھی یقین نہیں آرہا کہ میں تم سے ملی ہوں، تمہارے اندر کتنا حوصلہ ہے اور تمہارے نام کے ساتھ کتنی کامیابیاں جڑی ہیں، مجھے تم پر بے حد فخر ہے۔
Oh @Malala no words will be enough…I can’t believe I..met..U!!You’re just a young girl with so much heart..and such achievements.so proud. https://t.co/0S4IlkTNJ6
ٹوئٹ کے علاوہ پریانکا نے اپنے انسٹا گرام پر ملالہ یوسف زئی کے ساتھ تصویر شیئر کی اور کہا کہ ملالہ یوسف زئی دنیا بھر کی خواتین کو خوب متاثر کررہی ہیں۔
یاد رہے کہ ملالہ یوسف زئی اور بالی وڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا دونوں ہی اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر ہیں اور بچوں کی تعلیم کے حوالے سے آواز اٹھاتی رہتی ہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
لندن : نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی ہائی نے اپنی ہائی اسکول کی تعلیم مکمل ہونے کا جشن سماجی روابط کی مشہور ویب سائٹ ٹوئٹر پر اکاؤنٹ بناکر منایا ، جس کے بعد منٹوں میں فالوورز کی تعداد لاکھوں تک جا پہنچی۔
نوبیل انعام یافتہ ملالہ نے اسکول کی تعلیم مکمل ہوتے ہی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کا حصہ بن گئیں اور پہلے ہی دن فالوورز کی تعداد ایک لاکھ سات ہزار تک پہنچ گئیں، ملالہ نومبر 2012 میں مائیکرو بلاگنگ سائٹ میں شامل ہوئی تھیں لیکن اس کے بعد ٹویٹ نہیں کیا، اس اکاؤنٹ کی تمام سرگرمیوں ملالہ فاؤنڈ کے زیر انتظام ہوتی ہے۔
ملالہ یوسف زئی کا پہلے ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ یہ میرا اسکول کا آخری دن اور ٹوئٹر پر پہلا دن ہے ۔
ملالہ کا ٹوئٹر پیغام میں مزید کہنا تھا کہ ہر لڑکی کی ایک منفرد کہانی ہوتی ہے، تعلیم اور مساوات کی جنگ میں لڑکیوں کا آواز بلند کرنا ہی ہمارا سب سے اہم ہتھیار ہے۔
Each girl’s story is unique — and girls’ voices are our most powerful weapons in the fight for education and equality. 5/
واضح رہے کہ ملالہ یوسف زئی کو اکتوبر 2012 میں طالبان نے اسکول وین کے اندر نشانہ بنا کر گولی ماری دی تھی ، جس کے بعد
انھیں علاج کیلئے برطانیہ منتقل کیا گیا تھا ، وہ اس کے بعد سے وہیں مقیم ہیں۔
ملالہ یوسف زئی جنوری 1997 میں پیدا ہوئی، وہ خواتین کی تعلیم کی سرگرم رکن ہے جبکہ کسی بھی شعبے میں نوبل انعام وصول کرنے والے سب سے کم سن فرد ہونے کا اعزاز حاصل ہے، ملالہ کی وجہ شہرت اپنے آبائی علاقے سوات اور خیبر پختونخواہ میں انسانی حقوق، تعلیم اور حقوق نسواں کے حق میں کام کرنا ہے، جب مقامی طالبان کے لڑکیوں کو اسکول جانے سے روک دیا تھا۔
ملالہ نے صرف 12 سال کی عمر میں “گل مکئی” کے قلمی نام سے بی بی سی کے لئے ایک بلاگ لکھا، جس میں اس نے طالبان کی طرف سے وادی پر قبضے کے خلاف لکھا تھا اور اپنی رائے دی تھی کہ علاقے میں لڑکیوں کی تعلیم پر توجہ دی جانی چاہیئے۔
اکتوبر 2014 کو ملالہ کو بچوں اور کم عمر افراد کی آزادی اور تمام بچوں کو تعلیم کے حق کے بارے جدوجہد کرنے پر نوبل امن انعام دیا گیا تھا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
اوٹاوا: کینیڈین حکومت نے ملالہ یوسفزئی کو اعزازی شہریت دے دی، کینیڈا کے وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ملالہ پاکستان کی بہادر بیٹی اور قوم کا فخر ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ملالہ یوسفزئی کی کینیڈین پارلیمنٹ آمدہوئی جہاں کینیڈین وزیراعظم سمیت تمام ارکان نےتالیاں بجاکرملالہ کااستقبال کیا۔
اس موقع ملالہ یوسفزئی نےکینیڈاکےوزیراعظم کواپنی کتاب بھی پیش کی جس پر جسٹن ٹروڈو نے اُن کا شکریہ ادا کیا اور جواب میں وزیراعظم کینیڈانےملالہ یوسفزئی کو کینیڈا کی اعزازی شہریت دینے کا اعلان کیا۔
پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے ملالہ نے کہا کہ ہرلڑکی کومعیاری تعلیم کی فراہمی میرامشن ہے، ہم سب کومل کر انسانیت کیلئے کام کرناہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم نسواں، مہاجرین اورامن کیلئےحمایت کرنےوالوں کی مشکورہوں۔
کینیڈین وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملالہ یوسفزئی پاکستان کی بہادر بیٹی اور فخر ہیں انہیں کینیڈین شہری کی حیثیت سے خوش آمدید کہتے ہیں۔ ملالہ یوسفزئی نے تعلیم اور امن کے لیے جدوجہد کی جو قابل تعریف ہے۔