Tag: Malawi

  • ویڈیوز: ملاوی، موزمبیق اور مڈغاسکر میں طوفان فریڈی نے تباہی مچا دی

    ویڈیوز: ملاوی، موزمبیق اور مڈغاسکر میں طوفان فریڈی نے تباہی مچا دی

    بلانٹائر: ملاوی، موزمبیق اور مڈغاسکر میں طوفان فریڈی کی تباہ کاریوں سے درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق افریقی ملک ملاوی، موزمبیق اور مڈغاسکر میں سمندری طوفان فریڈی نے تباہی مچا دی، 136 افراد ہلاک ہو گئے، طوفانی ہواؤں سے سیکڑوں مکانات کی چھتیں اڑ گئیں۔

    الجزیرہ کے مطابق ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ یہ طوفان جنوبی نصف کرہ میں ریکارڈ کیے گئے طاقت ور ترین طوفانوں میں سے ایک ہے، جو دوسری بار جنوبی افریقہ سے ٹکرایا ہے۔

    روئٹرز نے لکھا کہ موزمبیق اور ملاوی نے پیر کے روز ٹراپیکل طوفان فریڈی کی قیمت چُکائی، جس میں 100 سے زائد افراد ہلاک، متعدد زخمی ہوئے اور طوفان نے اپنے پیچھے تباہی کے زبردست نشانات چھوڑے، اس طوفان نے ایک ماہ میں دوسری بار جنوبی افریقہ کو چیر کر رکھ دیا ہے۔

    ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کے مطابق یہ طوفان سب سے زیادہ دیر تک چلنے والا ٹراپیکل طوفان ہے۔

    طوفانی بارشوں نے ہفتے کے روز وسطی موزمبیق کو بری طرح گھیرے رکھا، جس سے سیکڑوں عمارتوں کی چھتیں اڑ گئیں، اس کے بعد ملاوی کی طرف اندرون ملک جانے سے پہلے کوئلیمانے کی بندرگاہ کے ارد گرد اس طوفان کی وجہ سے بڑے پیمانے کا سیلاب آیا، جہاں یہ طوفانی بارشوں کا سبب بنا اور اس کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ ہوئی۔

    ملاوی میں بہت سے گھر ٹین کی چھتوں والے اور مٹی کے ہیں، جہاں زیادہ تر لوگوں کے زخمی ہونے کی وجہ درخت گرنا، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب رہی، گھروں کی چھتیں لوگوں کے سروں پر گرنے سے بہت سارے لوگ زخمی ہوئے۔

    آفات سے نمٹنے کے امور کے محکمے کے کمشنر چارلس کلیمبا نے ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ طوفان نے ملاوی میں 99 افراد کی جان لے لی ہے، جن میں 85 بلانٹائر کے اہم تجارتی مرکز میں ہلاک ہوئے۔ تاہم موزمبیق میں جانی و مالی نقصان کی مکمل تفصیلات ابھی تک واضح نہیں ہوئی ہیں، کیوں کہ متاثرہ علاقے کے کچھ حصوں میں بجلی کی سپلائی اور فون کے سگنل منقطع ہو گئے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق موزمبیق، ملاوی اور مڈغاسکر میں طوفان فریڈی سے ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد اب 136 کے لگ بھگ ہے۔

  • ملاوی: سابق ڈپٹی اسپیکر نے پارلیمنٹ میں خود کو گولی مار دی

    ملاوی: سابق ڈپٹی اسپیکر نے پارلیمنٹ میں خود کو گولی مار دی

    ملاوی: جنوب مشرقی افریقا کے ملک ملاوی میں ایک سابق ڈپٹی اسپیکر نے پارلیمنٹ کے اندر خود کو گولی مار دی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات کے دن ملاوی کے سابق ڈپٹی اسپیکر کلیمنٹ چیویا نے پارلیمنٹ ہاؤس میں پستول سے خود کشی کر لی۔

    کلیمنٹ چیویا دو سال قبل دفتر چھوڑتے وقت ملنے والی گاڑی کے اخراجات سے متعلق بات چیت کے لیے وھیل چیئر پر پارلیمنٹ گئے تھے۔

    پچاس سالہ چیویا نے 2019 میں اپنی پانچ سالہ مدت کے اختتام پر اپنی سرکاری گاڑی خرید لی تھی، لیکن انھوں نے چھ ماہ بعد پیش آنے والے حادثے میں ہونے والے نقصانات کی ادائیگی کے لیے پارلیمنٹ سے رجوع کیا تھا، وہ چاہتے تھے کہ پارلیمنٹ کی جانب سے یہ ادائیگی ہو۔

    پولیس ترجمان جیمز کڈزیرا نے جمعرات کو پیش آنے والے واقعے کی تصدیق کی ہے لیکن فی الحال مکمل تفصیل فراہم کرنے سے گریز کیا ہے، پارلیمنٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سابق ڈپٹی اسپیکر نے پارلیمنٹ کی عمارت میں خودکشی کر لی۔

    گاڑی سے متعلق پارلیمنٹ کا مؤقف ہے کہ حادثے کے وقت گاڑی کی انشورنس ختم ہو چکی تھی، پارلیمنٹ بیان کے مطابق سابق ڈپٹی اسپیکر معذور ہو چکے تھے اور وہ وھیل چیئر پر پارلیمنٹ گئے، اس لیے ان کی سیکیورٹی چیکنگ زیادہ سخت نہیں کی گئی تھی۔

    پارلیمنٹ بیان میں اس واقعے کو چیویا کی سروس کی شرائط کے اطلاق پر ان کی مایوسی سے جوڑا گیا ہے، بیان کے مطابق چیویا گاڑی کے نقصانات کی ادائیگی پارلیمنٹ سے کروانا چاہتے تھے، وہ یہ کیس عدالت بھی لے کر گئے جہاں یہ کیس تاحال زیر التوا ہے۔

  • کم عمری کی شادیوں کے خلاف برسر پیکار افریقی لیڈر

    کم عمری کی شادیوں کے خلاف برسر پیکار افریقی لیڈر

    مشرقی افریقی ملک ملاوی میں ایک ضلع کی انتظامی صدر نے کم عمری کی شادیوں کے خلاف اقدامات کرتے ہوئے زبردستی شادی کے بندھن میں بندھی ہوئی بچیوں کو اسکول بھیجنا شروع کردیا۔

    ملاوی میں کم عمری کی شادیوں کا رجحان دنیا میں سب زیادہ پایا جاتا ہے۔

    یہاں ہر 2 میں سے 1 لڑکی کی شادی 18 سال کی عمر سے پہلے کردی جاتی ہے یعنی ملک کی تقریباً نصف سے زائد بچیاں ناپسندیدہ شادی کے رشتے میں جکڑی ہوئی ہیں۔

    تاہم جھیل ملاوی کے ساتھ واقع ضلع دیدزا کی انتظامی سربراہ تھریسا اس رجحان کے خلاف بھرپور اقدامات کر رہی ہیں۔

    تھریسا اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے زبردستی کی شادی کے بندھن میں بندھی بچیوں کو نجات دلا چکی ہیں۔ وہ اب تک 24 سو شادیوں کو منسوخ کرچکی ہیں۔

    اپنے ان اقدامات کی وجہ سے تھریسا اپنے ضلع میں ایک مقبول ترین شخصیت بن چکی ہیں۔ ان کے مداحوں میں وہ والدین بھی شامل ہیں جو صرف سماجی و خاندانی روایات سے مجبور ہو کر اپنی بچیوں کو کم عمری میں بیاہ دیتے ہیں۔

    تھریسا شادی سے نجات پانے والی ان بچیوں کو دوبارہ اسکول بھیج رہی ہیں۔ اس کے لیے وہ ملک بھر سے رقم جمع کرتی ہیں جو ان بچیوں کی تعلیمی ضروریات پوری کرنے میں کام آتی ہے۔

    براعظم افریقہ میں کم عمری کی شادیوں کا رجحان خطرناک حد تک بلند ہے۔ کچھ ممالک میں اس رجحان کے خلاف کام کیا جارہا ہے اور کئی افریقی ممالک میں اس پر پابندی عائد کی جاچکی ہے۔

    سنہ 2016 کے وسط میں گیمبیا اور تنزانیہ میں کم عمری کی شادی کو غیر قانونی قرار دیا گیا تھا۔ جرم کا ارتکاب کرنے والے افراد کے لیے سخت سزاؤں کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔

    تھریسا کو امید ہے کہ ملاوی میں بھی اس رجحان کے خلاف آگاہی پیدا ہوگی اور بہت جلد وہ اس تباہ کن رجحان سے چھٹکارہ پالیں گے۔

  • افریقی ملک ملاوی میں آدم خوروں کی موجودگی

    افریقی ملک ملاوی میں آدم خوروں کی موجودگی

    مشرقی افریقہ کے ملک ملاوی میں 5 مبینہ آدم خوروں کو ہجوم نے تشدد کر کے ہلاک کردیا۔ تشدد کو بڑھنے سے روکنے کے لیے حکومت نے جنوبی علاقوں میں رات کا کرفیو نافذ کردیا۔

    بین الاقوامی رپورٹس کے مطابق افریقہ کا ملک ملاوی اس وقت آدم خوروں (انسانوں کو کھانے یا ان کا خون پینے والے) کی دہشت کی لپیٹ میں آگیا جب کچھ افراد نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کچھ لوگوں کو دوسرے انسانوں کا خون پیتے دیکھا ہے۔

    اس افواہ کی تصدیق تو نہ ہوسکی تاہم یہ افواہ جنگل کی آگ کی طرح پورے ملک میں پھیل گئی اور لوگوں نے اپنے گھروں کے گرد حفاظتی باڑھ تعمیر کرلی جبکہ کچھ آدم خوروں کو مارنے کے لیے ان کی تلاش میں نکل گئے۔

    بعض اطلاعات کے مطابق یہ آدم خور پڑوسی ملک موزمبیق سے یہاں آئے۔

    گزشتہ روز ملاوی کے جنوبی علاقے میں ہجوم نے 5 مبینہ آدم خوروں کو ہلاک کردیا جس کے بعد ملک بھر میں مزید خوف و ہراس پھیل گیا۔

    تشدد کو بڑھنے سے روکنے کے لیے حکومت نے متاثرہ علاقوں میں رات کا کرفیو لگا دیا۔ ملاوی کے صدرکا کہنا ہے واقعہ کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ نے بھی ملاوی کے 2 اضلاع سے اپنے عملے کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت کردی ہے جبکہ موزمبیق میں فی الحال اپنی تمام امدادی کارروائیاں معطل کردی ہیں۔

    یاد رہے کہ ملاوی کا شمار دنیا کے غریب ترین ممالک میں ہوتا ہے جہاں جادو ٹونے کا رواج نہایت عام ہے۔

    اس سے قبل سنہ 2002 میں بھی یہاں آدم خوروں کی موجودگی کی اطلاعات سامنے آئی تھیں جب کچھ بچوں اور خواتین نے دعویٰ کیا کہ ایک شخص نے ان پر حملہ کر کے ان کا خون پینے کی کوشش کی۔

    بعد ازاں اس مبینہ آدم خور کو بھی ہجوم نے تشدد کر کے ہلاک کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔