Tag: Malir Police

  • غلطی سے پڑوسی کی موٹر سائیکل لے جانا مہنگا پڑگیا

    غلطی سے پڑوسی کی موٹر سائیکل لے جانا مہنگا پڑگیا

    کراچی : قائد آباد میں شہری کو غلطی سے پڑوسی کی موٹر سائیکل لے جانا مہنگا پڑگیا، فائرنگ سے 3 افراد زخمی ہوگئے۔

    پولیس افسر نے طیش میں آکر فائرنگ کردی جس سے 2 بچوں سے سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے، لانڈھی شیرپاؤ کالونی فائرنگ کیس میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    اس حوالے سے ایس پی ملیر نے میڈیا کو بتایا کہ گرفتار ملزمان میں صفدر، مزمل کلیم اور شاہد کلیم شامل ہیں، پولیس نے واقعے میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کرلیا۔

    ایس پی ملیر کے مطابق گرفتار ملزم صفدر سچل تھانے میں اے ایس آئی تعینات ہے، جبکہ سارن نامی شخص غلطی سے پڑوسی کی موٹر سائیکل لے کر چلا گیا تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سارن نے پڑوسی کو اپنی غلطی کا بتایا اور اسے موٹر سائیکل واپس کردی،
    اس دوران دونوں میں جھگڑا ہوا، علاقہ مکینوں نے دونوں میں صلح کرادی۔

    صفدر کو رشتہ داروں کے جھگڑے کا پتہ چلا تو وہ بھی مسلح ہوکر جائے وقوعہ پر پہنچا، صفدر کی فائرنگ سے12سالہ فواد،5سالہ عائشہ اور 30 سالہ شرافت زخمی ہوئے، گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔

  • ملیر پولیس نے رشوت نہ دینے پر شہری کے خلاف ایک ماہ میں 5 مقدمات درج کر دیے

    ملیر پولیس نے رشوت نہ دینے پر شہری کے خلاف ایک ماہ میں 5 مقدمات درج کر دیے

    کراچی: ملیر پولیس نے رشوت نہ دینے پر شہری کے خلاف ایک ماہ میں 5 مقدمات درج کر دیے، شہری محمد صدیق فریاد لے کر سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق رشوت نہ دینے پر شہری کے خلاف ایک ماہ میں 5 مقدمات درج کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ایسٹ و دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

    سندھ ہائیکورٹ نے نیو علی محمد گوٹھ ملیر کے رہائشی شہری محمد صدیق کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم بھی دیا، عدالت نے درخواست گزار کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے، عدالت نے کہا بتایا جائے کہ کس بنیاد پر یہ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

    ایڈووکیٹ لیاقت گبول نے درخواست گزار کی جانب سے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار کاروباری شخصیت ہے، آئے روز کسی نامعلوم ایف آئی آر میں نام ڈال کر گرفتاری ڈال دی جاتی ہے، پولیس صرف پیسوں کے لیے تنگ کر رہی ہے، آئی جی سندھ و دیگر حکام کو بھی پولیس کی زیادتیوں کے خلاف شکایت کی گئی تھی۔

  • سیلاب متاثرین کے لیے ملیر پولیس اور انتظامیہ ضلع ملیر کا احسن اقدام

    سیلاب متاثرین کے لیے ملیر پولیس اور انتظامیہ ضلع ملیر کا احسن اقدام

    کراچی: ملیر پولیس نے سیلاب متاثرین کے لیے مثالی اقدام کرتے ہوئے کنڈ جھنڈ اور موئیدان میں 1 ہزار سے زائد متاثرہ خاندانوں میں ایک مہینے کا راش تقسیم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کنڈ جھنڈ اور موئیدان میں 1 ہزار سے زائد سیلاب متاثرہ خاندان موجود ہیں، جن میں ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر اور ڈپٹی کمشنر ملیر ارفان سلام میروانی کی جانب سے ایک مہینے کا راشن تقسیم کیا گیا۔

    شدید بارشوں اور سیلاب کے متاثرین کی امداد کے لیے عرفان بہادر اور ارفان سلام خود کئی روز سے آپریشن میں موجود ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی ٹیم 3 روز قبل سندھ بلوچستان بارڈر کے قریب پہنچی تھی، جہاں ضلعی انتظامیہ اور ضلع ملیر پولیس کے مشترکہ تعاون سے سیلاب متاثرین کے لیے فری میڈیکل کیمپ لگایا گیا ہے، جس سے اب تک 2 ہزار سے زائد افراد مستفید ہو چکے ہیں۔

    ترجمان کراچی پولیس کے مطابق کنڈ جھنڈ اور موئیدان میں شدید بارشیں اور سیلابی صورت حال ہے، جس کے بعد حکومت کی جانب سے ان دونوں علاقوں کو آفت ذدہ قرار دیا گیا۔

    دوسری جانب ڈی ایم سی اور ڈی سی ملیر کے مشترکہ تعان سے ہیوی مشینری کے ذریعے سڑکوں کو آمد و رفت کے لیے جزوی طور پر بحال کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان ضلع ملیر پولیس کا کہنا ہے کہ قدرتی آفت سے نبرد آزما خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا، ضلع ملیر پولیس اور ضلعی انتظامیہ ہر ممکن وسائل کو بروئے کار لا کر آزمائش کی اس گھڑی میں اپنے پاکستانی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

  • کراچی: ابراہیم حیدری سے اغوا ہونے والا ڈیڑھ سالہ بچہ 6گھنٹے  بعد بازیاب

    کراچی: ابراہیم حیدری سے اغوا ہونے والا ڈیڑھ سالہ بچہ 6گھنٹے بعد بازیاب

    کراچی: ملیرپولیس نے ابراہیم حیدری سے اغوا ہونے والے ڈیڑھ سالہ بچے کو 6گھنٹے بعد بازیاب کروا کر 2مشتبہ افراد کو حراست میں لےلیا، پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی مکمل جانچ کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں صبح سویرے گھر میں ڈکیتی کا واقعہ پیش آیا ، جہاں مبینہ طور پر 3ملزمان گھرمیں گھسے اور 3لاکھ کےلگ بھگ نقدی اور سونا لوٹ کر فرار ہوگئے جبکہ جاتے جاتے ڈیڑھ سال کے توقیر کو بھی اغواکر لے گئے۔

    بعد ازاں ملیرپولیس نے 6 گھنٹے بعد معصوم بچے کو بازیاب کرالیا، پولیس کا کہنا ہے کہ بچہ اغواہواتھایاکروایاگیاتحقیقات کررہےہیں، 2مشتبہ افراد کو حراست  میں لے لیاہے اور مشتبہ افراد کے بیانات حاصل کرلیے ہیں۔

    حکام کے مطابق والدین اورزیرحراست ملزمان کےبیانات میں تضادہے، گھرمیں4ملزمان داخل ہوئےاورلوٹ مارکی، اس دوران ملزمان نے2لاکھ 50 ہزار، سونا اور  موبائل فون چھینا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ معاملےکی مکمل جانچ کےبعدمقدمہ درج کیاجائےگا، واقعےمیں ملوث عناصرکوباقاعدہ گرفتارکریں گے۔

  • فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث19ملزمان گرفتار، اہم انکشافات

    فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث19ملزمان گرفتار، اہم انکشافات

    کراچی : سی ٹی ڈی اور ملیرپولیس نے فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث19اہم ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا،
    پچاس افراد کے قتل میں ملوث ملزمان نے ٹارگٹ کلنگ اور ریکی کی تربیت پڑوسی ملک سے حاصل کی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے شہر مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرکے فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث19اہم ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا ہے۔

    اس حوالے سے ڈی آئی جی ایسٹ عامرفاروقی نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی ٹی ڈی اور ملیر پولیس نے19ملزمان کو حراست میں لیا ہے، ملزمان نے پڑوسی ملک سے دہشت گردی کی باقاعدہ تربیت حاصل کی تھی،گرفتار ملزمان میں سعید عمران، وقار رضا،عباس، مطلوب موسوی، سعید متاسم اور دیگر شامل ہیں،۔

    عمران زیدی عرف علی نے 2015میں پڑوسی ملک سے پروفائل ٹارگٹ کلنگ اور ریکی کی تربیت حاصل کی،گرفتار ملزمان28سے زائد افراد کی ریکی کرچکے ہیں۔

    ڈی آئی جی ایسٹ نے بتایا کہ ملزمان کو میڈیا کے لڑکوں کو استعمال کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا، سید مطلوب18دنوں کی تربیت حاصل کرچکا ہے، ملزم نے الیکشن کمیشن سے فہرست حاصل کی ہے۔

    ملزمان کا کام مخصوص فرقہ کے نوجوانوں کو گروپ میں شامل کرنا بھی تھا، ملزمان کا گروہ31 وارداتوں میں 50افراد کو قتل کرچکا ہے، ان کا نام ریڈ بک میں بھی شامل ہے، پڑوسی ملک اس گروہ کو اسلحہ، گاڑی اور پیسہ فراہم کرتا ہے۔

    فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں19افراد قتل ہوچکے ہیں، ڈی آئی جی عامرفاروقی کا مزید کہنا تھا کہ پڑوسی ملک ٹارگٹ کلرز کو40ہزار ماہانہ خرچہ دیتے تھے جبکہ ریکی کرنے والوں کو20ہزارماہانہ دیا جاتا تھا۔

    عامرفاروقی کے مطابق گرفتار ملزمان کا نام لاپتہ افراد کی فہرست میں بھی شامل ہے جبکہ کئی لوگ گرفتاری سے بچنے کیلئے روپوشی اختیار کیے ہوئے ہیں، اس سلسلے میں لاپتہ افراد پر احتجاج کرنے والوں کو حقائق سے آگاہ کیا گیا ہے، قانون نافذ کرنے والےادارے محنت سے کام کر رہےہیں۔

    ڈی آئی جی ایسٹ نے کہا کہ سی ٹی ڈی بھی سپاہ محمد کے چھ ٹارگٹ کلرز گرفتارکرچکی ہے، ٹارگٹ کلرز اورنگزیب فاروقی پر حملےمیں ملوث ہیں، اورنگزیب فاروقی پرحملے میں ملوث6ملزمان بھی گرفتار ہوچکے ہیں،15،20دن سےٹارگٹ کلنگ کا واقعہ نہیں ہوا۔

  • ملیر سے قتل کی وارداتوں میں ملوث متحدہ لندن کا دہشت گرد گرفتار، اسلحہ و منشیات برآمد

    ملیر سے قتل کی وارداتوں میں ملوث متحدہ لندن کا دہشت گرد گرفتار، اسلحہ و منشیات برآمد

    کراچی : قتل سمیت دیگر متعدد سنگین وارداتوں میں ملوث متحدہ لندن کا کارکن گرفتار کرلیا گیا، ملیر پولیس نے ملزم کے قبضے اسلحہ اور منشیات برآمد کرکے مقدمات درج کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق ملیر پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے غازی ٹاؤن سے متحدہ لندن کا کارکن گرفتار کرلیا، اس حوالے سے ایس ایس پی ملیر نے صحافیوں کو بتایا کہ ملزم شہباز عرف ماما نے سعید بھرم کے کہنے پر قتل کی وارداتوں کیلئے سہولت کاری کی۔

    ملزم نے2013میں سنی تحریک کے کارکن کے قتل میں سہولت کاری کی، ایس ٹی کے کارکن کاشف قادری کو شاہ فیصل کالونی میں قتل کیا گیا تھا، ایس ایس پی ملیر کے مطابق کاشف قادری کو کالا دانش، کالی بلوچ، ثاقب اور ارشد نے قتل کیا۔

    ملزم2010میں متحدہ لندن کیلئے مختلف علاقوں سے بھتہ وصول کرتا تھا، ملزم متحدہ لندن کے کارکن اصغر اور حامد پیا کا قریبی دوست ہے، انہوں نے بتایا کہ ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ وارداتوں کے لئے اسلحہ پارٹی دیاکرتی تھی،۔

    ملزم شہباز عرف ماما بھتہ لینے آیا تو پولیس نے گرفتارکرلیا، ملزم سے اسلحہ، آوان بم اور ایک کلو سے زائد چرس برآمد ہوئی ہے، ملزم کے خلاف منشیات، غیر قانونی اسلحہ اور د ہشت گردی کے تحت مقدمات کا اندراج کرلیا گیا ہے۔

  • نامزد میئر کراچی وسیم اختر 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    نامزد میئر کراچی وسیم اختر 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی : نامزد میئر کراچی وسیم اختر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے25 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر ملیر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نامزد مئیر کراچی کو آج سخت سیکورٹی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ہتھکڑیاں پہنا کر پیش کیا گیا جہاں فاضل جج نے انہیں 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےکردیا۔

    اس موقع پر ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملزم وسیم اختر کے خلاف ملیر سٹی ، سچل تھانے میں اشتعال انگیز تقریر اور سہولت کار کے مقدمات درج ہیں، پولیس نے وسیم اختر سے تحقیقات کے لیے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی جسے منظور کر کے 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر دیا گیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’ملزم کے خلاف عوام کو بغاوت پر اکسانے اور خواتین کی موجودگی میں فحش تقاریر کے الزامات عائد ہیں جن پر تحقیقات کی جائیں گی, ملزم کو ڈسٹرکٹ ملیر منتقل کردیا گیا ہے جہاں اُن سے تفتیشی ٹیم آج سے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کرے گی‘‘۔

    قبل ازیں ایم کیو ایم کے وکلاء کی جانب سے وسیم اختر اور رؤف صدیقی کی ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی ، جس پر عدالت نے اعتراضات لگا کر واپس کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کے احکامات جاری کردیئے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ جے آئی ٹی کے بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے مگر پھر بھی عدالت نے ہمارے موکلوں کے خلاف فیصلہ دیا۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے وکیل اور رکن رابطہ کمیٹی محفوظ یار خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم قانون کا احترام کرتے ہیں اور اس سلسلہ میں قانونی راستہ ہی اپنایا جائے گا،  رہنماؤں کی گرفتاری کے لیے سپریم کورٹ تک رسائی کا اختیار ہے ہم انصاف کے حصول کے لیے ہر در پر دستک دیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وسیم اختر اور  رؤف صدیقی کی گزشتہ روز ہونے والی گرفتاری کا فیصلہ غیر متوقع تھا، ہم نے ضمانت کے لیے پہلے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے ہی رجوع کیا تھا مگر وہاں درخواست مسترد کردی گئی تھی۔

    محفوظ یار خان نے مزید کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ایک بار پھر انسداد دہشت گردی کی عدالت سے رجوع کیا جائے گا اور اگر انصاف نہ ملا تو ہم سپریم کورٹ جائیں گے۔

    دوسری جانب پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ انیس قائم خانی کے وکلاء کی جانب سے ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے اے ٹی سی سے رجوع کرنے کے احکامات جاری کردئیے، عدالتی احکامات کی روشنی میں‌ انیس قائم خانی کے وکلا نے ضمانت میں‌ توثیق حاصل کرنے کے لیے درخواست انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جمع کروادی۔

    یاد رہے دہشت گردوں کے علاج و معالجے اور انہیں سہولیات فراہم کرنے کے الزام میں عدالت نے گزشتہ روز نامزد میئر وسیم اختر، رکن صوبائی اسمبلی روف صدیقی، رہنماء پاک سرزمین انیس قائم خانی اور قادر پٹیل کو گرفتار کرکے جیل بھیجنے کے احکامات جاری کیے تھے ، تاہم پی پی سندھ کے سابق صدر عبدالقادر پٹیل نے عدالت سے فرار ہونے کے بعد رات کو پولیس کو از خود گرفتاری دی تھی۔