Tag: Mali’s

  • مالی میں فوجی بغاوت : صدر اور وزیر اعظم گرفتار

    مالی میں فوجی بغاوت : صدر اور وزیر اعظم گرفتار

    بماکو : افریقی ملک مالی میں بغاوت کرنے والے فوجیوں نے مالی کے عبوری صدر اور وزیر اعظم کو گرفتار کرلیا۔ یورپی یونین نے عبوری صدر باہ نداو اور وزیر اعظم مختار وان کے "اغواء” کی مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مالی کے فوجی عہدیداروں نے صدر باہ نداو اور وزیر اعظم مختار وان کو گرفتار کرلیا جبکہ وزیر دفاع سلیمان دوکور کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے عالمی برادری نے گرفتاریوں کی سخت مذمت کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ان رہنماوں کو گرفتار کرنے کے بعد مالی کے دارالحکومت بماکو کے قریب واقع فوجی اڈے کاٹی لے جایا گیا ہے۔ یہ گرفتاریاں کابینہ میں رد و بدل میں فوج کے دو اراکین کے اپنے عہدوں سے محروم ہوجانے کے چند گھنٹوں کے اندر ہوئیں۔

    اس اقدام کے رد عمل میں بین الاقوامی برداری نے اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، اقوام متحدہ، افریقی یونین اور مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی کمیونٹی (ای سی او ڈبلیو اے ایس) نے اس کارروائی کی مذمت اور رہنماؤں کو فوری طور پر رہا کرنے کی اپیل کی ہے۔

    یورپی یونین، امریکا اور برطانیہ نے بھی اس ”ممکنہ بغاوت” پر مذمت کرتے ہوئے بیانات جاری کیے ہیں جبکہ یورپی یونین نے اس اقدام کو "اغواء” قرار دیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے کہا کہ ”انہیں نداو اور وان کی گرفتاری پر ”انتہائی تشویش” ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر کہا کہ میں امن و سکون اور ان کی غیر مشروط رہائی کی اپیل کرتا ہوں۔

    یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل نے برسلز میں یورپی یونین سربراہی کانفرنس کے دوران نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ بھی ہوا ہے وہ انتہائی غلط اور سنگین ہے اور ہم اس کے خلاف ضروری اقدامات پر غور کرنے کے لیے تیار ہیں۔

  • شدید عوامی دباﺅ پر افریقی ملک مالی کے وزیر اعظم اور ان کی کابینہ مستعفی

    شدید عوامی دباﺅ پر افریقی ملک مالی کے وزیر اعظم اور ان کی کابینہ مستعفی

    مالے : شدید عوامی دباﺅ پر افریقی ملک مالی کے وزیر اعظم اور ان کی کابینہ مستعفی ہو گئی، وزیر اعظم کے خلاف گزشتہ روز ہی تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی جو کامیاب ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی طرح افریقی ممالک میں بھی تبدیلی کی لہر جاری ہے اور عوام خود پر حکمرانی کرنے والے کرپٹ و نااہل حکمرانوں کے خلاف اور اپنی خوشحالی و ملکی ترقی کےلیے رفتہ رفتہ آواز ہوتا رہے ہیں، گزشتہ ایک ماہ کے دوران دو افریقی ممالک کے صدر و وزیر اعظم اپنے عہدوں سے مستعفی ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سوڈان کے بعد مالی میں بھی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا لیکن مالی میں حکومت پر موپٹی خطے میں تشدد نہ روک پانے کی وجہ سے شدید عوامی و سیاسی دباؤ تھا۔

    غیر ملک میڈیا کا کہنا تھا کہ مالی کے صدر ابراہیم بوبکر کیٹا کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق انھوں نے وزیر اعظم سومیلاؤ بوبیی میگا اور ان کی کابینہ کا استعفی قبول کر لیا ہے۔

    مالی کے صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نئی حکومت حکمران اور اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے جلد قائم کی جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ موپٹی جہاں دو مقامی گروہ ڈوگن اور فولانی ایک دوسرے کے خلاف نبرد آزما ہیں، موپٹی میں 23 مارچ کو 160 افراد قتل کر دیئے گئے تھے،5اپریل کو مالی کے دارلحکومت میں حکومت کی نا اہلی کے خلاف بڑا عوامی مظاہرہ شروع ہوا تھا۔

    خیال رہے کہ افریقی ملک مالی 1905 سے 1960 تک فرانس کے کالونیل سسٹم کا حصّہ تھا جس کے باعث آج بھی مالی کی سرکاری زبان فرانس ہے۔