Tag: maliyati idaary

  • سیاسی بحران، اسٹاک مارکیٹ پھر کریش کرگئی

    سیاسی بحران، اسٹاک مارکیٹ پھر کریش کرگئی

    سیاسی مذاکرات میں تعطل اور سیاسی رہنمائوں کے جارحانہ بیانات نے کراچی اسٹاک مارکیٹ کی جان نکال دی۔مارکیٹ ایک دن میں ساڑھے تین سو پوائنٹس گرگئی۔

    بازار حصص کراچی میں نئےکاروباری ہفتےکا آغاز خاصا مایوس کن رہا، پیرکو شئیر مارکیٹ بگڑتی ہوئی سیاسی صورتحال کےدبائو کا مقابلہ نہ کرسکی اور مارکیٹ میں مندی کا ایک اور بڑی لہر رونما ہوئی، مارکیٹ کا کاروباری حجم صرف آٹھ کروڑ شئیرز کے سودوں تک محدود ہوگیا۔

    تجزیہ کاروں کےمطابق گذشتہ دنوں حکومتی خواہش پر سرکاری مالیاتی اداروں نےخریداری کرکے مارکیٹ کو سنبھالا تھا تاہم پیرکو سرکاری مالیاتی ادارے بھی مارکیٹ سے سائیڈ لائن نظر آئے، تمام دن جاری رہنے والی مندی کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر مارکیٹ کا بینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس 352 پوائنٹس گرکر 28519 پوائنٹس پر بند ہوا۔

  • حکومتی ہدایت پرسرکاری مالیاتی ادارےبدستورکراچی اسٹاک مارکیٹ میں سرگرم

    حکومتی ہدایت پرسرکاری مالیاتی ادارےبدستورکراچی اسٹاک مارکیٹ میں سرگرم

    کراچی: حکومتی ہدایت پرسرکاری مالیاتی ادارےبدستورکراچی اسٹاک مارکیٹ میں سرگرم،بازار حصص نے پوائنٹس کی ٹیبل پر تیزی کی ڈبل سینچری اسکور کرلی۔

    بدھ کو مارکیٹ میں کاروبارکا آغاز منفی زون میں ہوا،سو پوائنٹس کی ابتدائی مندی آتےہی منگل کی طرح سرکاری مالیاتی ادارے مارکیٹ میں سرگرم ہوتےنظر آئےجس سےمندی کا رجحان تیزی میں بدل گیا۔ تاہم انقلاب اور آذادی مارچ کولیکر سرمایہ کاروں کی اکثریت نے محتاط رویہ اختیارکیا جس کےاثرات کاروباری حجم پر نظر آئے،بدھ کوکاروباری حجم سات ارب روپےمالیت کے تیرہ کروڑ شئیرز کے سودوں تک محدود رہا جبکہ منگل کو مارکیٹ میں بائیس کروڑ شئیرز کے سودے ہوئے تھے،تیزی کےرجحان سےانڈیکس میں 28500  پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی بحال ہوگئی،کاروبار کےاختتام پر بینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس دوسوایک پوائنٹس کے اضافے سے 28505 پوائنٹس پر بند ہوا۔

  • حکومتی مالیاتی اداروں نے کراچی اسٹاک مارکیٹ کو سہارا دیدیا

    حکومتی مالیاتی اداروں نے کراچی اسٹاک مارکیٹ کو سہارا دیدیا

    کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی تیزی میں بدل گئی۔ اسٹاک مارکیٹ کو سہارا دینے کیلئےحکومتی مالیاتی ادارے حرکت میں آگئے۔

    گزشتہ روز تاریخ کی سب سے بڑی مندی دیکھنےکےبعد آج بھی اسٹاک مارکیٹ کے آغاز میں منفی رجحان دیکھنے میں آیا اور دیکھتے ہی دیکھتے اسٹاک مارکیٹ میں پانچ سو سے زائد پوائنٹس کی گراوٹ ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد اسٹاک مارکیٹ کو سہارا دینے کیلئے بڑے مالیاتی ادارے حرکت میں آگئے ۔

    اسٹاک مارکیٹ ذرائع کے مطابق حکومتی مالیاتی اداروں کی جانب سے دو ارب روپے سے زائد کی خریداری کی گئی۔ حکومتی اداروں میں نیشنل بینک پاکستان، اسٹیٹ لائف اور این آئی ٹی شامل ہیں۔ جبکہ غیرملکی سرمایہ کاروں نے اسی کروڑ سےایک ارب روپے کے شیئرز کی خریداری کی۔ خریداری تیل، گیس،بینکوں اور فرٹیلائزر کے شیئرز میں دیکھی گئی۔