Tag: Mamata Banerjee

  • زیادتی کے بڑھتے واقعات، ممتا بنرجی نے مودی کو کیا مشورہ دیا؟

    زیادتی کے بڑھتے واقعات، ممتا بنرجی نے مودی کو کیا مشورہ دیا؟

    بھارت میں خواتین سے زیادتی کے بڑھتے واقعات پر اظہارِ فکر کرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے وزیر اعظم مودی کے نام ایک خط لکھ کر انہیں مشورہ دیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے خط میں مودی کو مشورہ دیا کہ ایسا قانون بنایا جائے جس میں زیادتی کے جرائم میں گرفتار ملزمان کو 15دن کے اندر سخت سزا مل سکے۔

    کلکتہ کے آر جی کر میڈیکل کالج میں ٹرینی ڈاکٹر کا زیادتی کے بعد قتل اور احتجاج کے درمیان ممتا بنرجی نے وزیر اعظم کو خط لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ ”میں آپ کے توجہ میں لانا چاہتی ہوں کہ ملک بھر میں عصمت دری کے واقعات لگاتار بڑھ رہے ہیں اور دستیاب اعداد و شمار کے مطابق کئی معاملوں میں عصمت دری کے ساتھ قتل بھی کیا جاتا ہے۔

    خط میں اُن کا کہنا تھا کہ یہ دیکھنا خوفناک ہے کہ ملک بھر میں روزانہ تقریباً 90 زیادتی کے واقعات پیش آتے ہیں۔ اس سے سماج اور ملک کا بھروسہ اور شعور ڈگمگاتا ہے۔ ہم سبھی کی یہ ذمہ داری ہے کہ اس جرم کا خاتمہ کیا جائے تاکہ خواتین کو تحفظ کو احساس ہوسکے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے بہیمانہ جرائم میں شامل ملزمان کے خلاف سخت سزا کا مرکزی قانون بنایا جائے۔ فوری انصاف یقینی بنانے کے لیے ایسے معاملوں میں فوراً سماعت کے لیے فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتوں کے قیام پر بھی مجوزہ قانون میں غور کیا جانا چاہیے۔ اس طرح کے کیسز میں سماعت 15 دنوں کے اندر پوری کی جانی چاہیے۔

    ’ایکس‘ ہینڈل پر ابھشیک بنرجی کا کہنا تھا کہ جب پورا ملک ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ پیش آئے زیادتی کے واقعے پر احتجاج کررہا ہے، اسی مدت کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں 900 زیادتی کے واقعات درج کئے گئے ہیں۔

    طلاق یافتہ خاتون کا ہر ماہ 6 لاکھ دینے کا مطالبہ، عدالت نے کیا فیصلہ دیا؟

    ابھشیک بنرجی کا ایکس ہینڈل پر مزید کہنا تھا کہ مستقل حل سے متعلق اب بھی وسیع پیمانے پر کچھ نہیں ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ روزانہ 90 عصمت دری کے کیسز، ہر گھنٹے 4 اور 15 منٹ میں 1، ایسے میں نتیجہ خیز کارروائی کی اشد ضرورت ہے۔

  • مودی سرکار کتنے ہزار میں ووٹ خرید رہی ہے؟ ممتا بنر جی نے بتا دیا

    مودی سرکار کتنے ہزار میں ووٹ خرید رہی ہے؟ ممتا بنر جی نے بتا دیا

    مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنر جی نے کہا ہے کہ بی جے پی ووٹ خریدنے کے لیے لوگوں کو پانچ، دس اور پندرہ ہزار روپے دے رہی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے بدھ کے روز مودی سرکار پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی لوگوں کو پیسے دے کر ان کے ووٹ خرید رہی ہے۔

    آرام باغ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا بی جے پی میں سماج دشمن عناصر موجود ہیں، موجودہ وقت کے بی جے پی لیڈران پرانے وقت کے سی پی ایم والے سماج دشمن عناصر جیسے ہی ہیں، اس لیے اگر آپ نہیں چاہتے کہ دہشت کا راج قائم ہو تو بی جے پی کو ووٹ نہ دیں۔

    ایئر لائن نے بیماری کی چھٹی پر جانے والے ملازمین کو برطرفی کے لیٹر تھما دیے

    ممتا نے کہا ’’مودی صبح سے شام تک جھوٹ بولتے رہتے ہیں، اگر اس مرتبہ مودی جیت جاتے ہیں تو سب کچھ ختم ہو جائے گا، مستقبل میں کوئی انتخاب بھی نہیں ہوگا۔‘‘

  • ممتا بینرجی گر کر شدید زخمی ہو گئیں

    ممتا بینرجی گر کر شدید زخمی ہو گئیں

    کولکتہ: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی گھر پر حادثاتی طور پر گرنے کی وجہ سے شدید زخمی ہو گئی ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی ممتاز خاتون سیاست دان ممتا بینرجی اپنے گھر میں کمرے سے باہر نکلتے وقت پھسل کر منہ کے بل گر گئیں، جس کے سبب وہ شدید طور پر زخمی ہو گئیں۔

    وزیر اعلیٰ کے ماتھے پر گہری چوٹی آ گئی ہے، زخم سے بہت زیادہ خون بہنے اور چکر آنے کی شکایت پر انھیں فوری طور پر کولکتہ کے ایس ایس کے ایم اسپتال لے جایا گیا۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق وزیر اعلیٰ کے علاج کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا، بعد ازاں ان کے ماتھے پر آئے زخم پر ٹانکے لگائے گئے اور انھیں اسپتال سے فارغ کر دیا گیا، ضروری ٹیسٹ کے بعد انھیں گھر جانے دیا گیا، کولکتہ کے میئر فرہاد حکیم اور پارٹی کے کئی رہنماؤں نے اسپتال پہنچ کر ممتا بینر جی کی عیادت کی۔

    ترنمول کانگریس پارٹی نے عوام سے ممتا بینرجی کی جلد صحت یابی کے لیے دعاؤں کی درخواست کی ہے، وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ممتا بینرجی کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

  • پلوامہ حملہ مودی سرکار کا ڈرامہ تھا، ممتا بینر جی

    پلوامہ حملہ مودی سرکار کا ڈرامہ تھا، ممتا بینر جی

    مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی نے بی جے پی کے دعوؤں کی قلعی کھول دی ان کا کہنا ہے کہ پلوامہ حملہ جعلی اور مودی سرکار کا ڈرامہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت سے ایک بار پھر آوازیں اٹھنے لگیں کہ پلوامہ حملہ جعلی تھا اور منظم منصوبہ بندی کے تحت سارا ڈرامہ رچایا گیا تھا۔

    گزشتہ روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی نے مودی سرکار کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پلوامہ میں سی آر پی ایف پر حملہ بی جے پی کا ڈرامہ تھا۔

    ممتا بینرجی نے کہا کہ بی جے پی ایک اور پلوامہ جیسے واقعے کی منصوبہ بندی کررہی ہے، پلوامہ جعلی حملے اور ڈرامے کے ذمہ دار نریندر مودی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی بھارتی فلموں کی طرح جعلی، اسٹیجڈ ویڈیوز بنانے کا منصوبہ بنارہی ہے،
    بی جے پی نے پلوامہ جعلی ڈرامے کوانتخابات کیلئے استعمال کیا تھا اور اب دوبارہ بی جے پی یہ ڈرامہ کرے گی اور بنگال کو جیتنے کی کوشش کریگی۔

    مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ نے بتایا کہ 14فروری2019 کو سی آرپی ایف کے قافلے پر پلوامہ میں حملہ کیا گیا تھا، سابق گورنر مقبوضہ کشمیر ستیاپال بھی پلوامے حملے کو ڈرامہ قرار دے چکے ہیں۔

  • ’مودی حکومت ہٹلر، اسٹالن، موسولینی سے بدتر ہے‘

    ’مودی حکومت ہٹلر، اسٹالن، موسولینی سے بدتر ہے‘

    کولکتہ: وزیر اعلیٰ مغربی بنگال ممتا بینر جی نے مودی حکومت کو ہٹلر، اسٹالن، اور موسولینی سے بدتر قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیر کو کولکتہ میں ایک پریس کانفرنس میں بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینر جی نے کہا بی جے پی حکومت ہٹلر، اسٹالن اور موسولینی سے بھی بدتر ہے۔

    انھوں نے کہا بی جے پی کی زیر قیادت حکومت کے تحت حالات اُس سے کہیں زیادہ بدتر ہیں، جو ایڈولف ہٹلر، جوزف اسٹالن یا بینیٹو مسولینی جیسے آمروں کے دور میں تھے۔

    حکمران جماعت پر تنقید کرتے ہوئے ممتا نے کہا کہ حکومت ریاستی معاملات میں مداخلت کے لیے مرکزی ایجنسیوں کو استعمال کر رہی ہے، اور ملک کے وفاقی ڈھانچے کو تباہ کر رہی ہے۔

    ممتا بینر جی کا کہنا تھا کہ مرکزی ایجنسیوں کو جمہوریت کو بچانے کے لیے مکمل اختیارات دینے چاہئیں، ایجنسیاں با اختیار ہونی چاہئیں اور انھیں کسی سیاسی مداخلت کے بغیر غیر جانب دارانہ طور کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔

    وزیر اعلیٰ مغربی بنگال نے نام لیے بغیر کہا کہ ایجنسیاں کام نہیں کر سکتیں کیوں کہ کوئی خود مختاری حاصل نہیں ہے، خود مختاری دو افراد اور بی جے پی کے ہاتھ میں ہے، اس طرح کی سیاسی مداخلت ایڈولف ہٹلر، جوزف اسٹالن یا موسولینی کے زمانے میں بھی نہیں تھی۔